Tag: wazarat e dakhla

  • سرل المیڈا کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم

    سرل المیڈا کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم

    اسلام آباد : وزارت داخلہ نے مقامی انگریزی اخبار کے رپورٹر کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی ہدایت کردی، اس حوالے سے نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا۔ 

    تفصیلات کے مطابق مقامی انگریزی اخبار کے رپورٹر سرل المیڈا کا نام وفاقی وزارت داخلہ نے ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کی ہدایت کردی۔

    وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ مذکورہ صحافی کا نام ای سی ایل سے نکال لیا جائے گا لیکن خبر کی اشاعت کے حوالے سے انکوائری جاری رہے گی۔

    مزید پڑھیں : صحافی سرل المیڈا کی خبر مفروضے پر مبنی ہے، ترجمان دفترخارجہ

     یاد رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے ایک پریس کانفرنس میں یہ اعلان کیا تھا کہ سرل المیڈا سمیت دیگر تین وزراء کے نام بھی ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل ہیں اور مذکورہ معاملے کی انکوائری تک ان شخصیات کے نام ای سی ایل میں شامل رہیں گے۔

    اس حوالے سے ترجمان دفترخارجہ نے کہا ہے کہ انگریزی اخبار کے صحافی سرل المیڈا کی خبر مفروضے پرمبنی ہے، دہشت گردی کا ناسورختم کرنے کے لئے تمام ادارے ایک پیج پرہیں۔

    notifiaction

    واضح رہے کہ خبر شائع ہوتے ہی حکومت نے صحافی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کردیا تھا، وزارت داخلہ تحقیقات مکمل ہونے تک ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے سے انکار کرچکی تھی تاہم اس متنازعہ خبر کو قومی سلامتی کا مسئلہ بھی قرار دیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : تحقیقات ہونے تک صحافی کا نام ای سی ایل میں رہے گا، وزارت داخلہ

  • رینجرز کی اندرون سندھ کارروائیاں،533 ملزمان گرفتار، رپورٹ جاری

    رینجرز کی اندرون سندھ کارروائیاں،533 ملزمان گرفتار، رپورٹ جاری

    کراچی: پاکستان رینجرز سندھ نے سال 2013 سے جاری اندرون سندھ کے آپریشن کی تفصیلات جاری کردیں۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق آرٹیکل 147 کے تحت دیے گئے اختیارات پر رینجرز نے اندرون سندھ میں آپریشن کے دوران 533 ملزمان کو گرفتار کیا۔

    رینجرز کے اندرون سندھ ہونے والی کارروائیوں سے جرائم میں نمایاں کمی آئی ہے ۔ جاری کی جانے والی تفصیلات کے مطابق اندرون سندھ قتل کی وارداتوں میں 44 فیصد، ڈکیتی 53فیصد، اغوابرائے تاوان 77 فیصد اور رہزنی کی وارداتوں میں 27 فیصد کمی آئی۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق اندرون سندھ میں رینجرز جرائم پیشہ عناصر کے خلاف وقتا فو وقتا پولیس بھی معاونت کرتی رہی ہے ۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے رینجرز کے اختیارات میں توسیع کی سمری پر دستخط کردیے

    واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزارت داخلہ نے رینجرز کو پورے سندھ میں آرٹیکل 147 کے تحت قیام میں توسیع کردی گئی، وزارت داخلہ نے رینجرز کے اختیارات کے سلسلے میں سندھ حکومت کی درخواست پر دو نوٹیفیکیشن جاری کیے ہیں۔

    پہلے نوٹی فیکیشن کا تعلق صوبہ سندھ میں رینجرز کے قیام کے حوالے سے ہے جو ایک سال کے لئے کی گئی ہے،

    دوسرا نوٹی فیکیشن کے مطابق رینجرز کے کراچی میں خصوصی اختیارات کے حوالے سے ہے جس کی میعاد 90 روز ہے، جس کا اطلاق 16 جولائی سے ہوچکا ہے۔

    سندھ رینجرز کے اختیارات میں‌ توسیع، وفاق نے سمری مسترد کردی

    تاہم ذرائع وزارتِ داخلہ کے مطابق رینجرز کراچی میں کسی بھی سیاسی جماعت اور سرکاری دفاتر پر بغیر اجازت چھاپہ مارسکتی ہے اور کسی بھی جگہ کارروائی کرسکتی ہے۔

    وزارت داخلہ کے ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ رینجرز کو صرف کراچی آپریشن کی اجازت دی گئی ہے تاہم اندرون سندھ میں قیام کی مدت میں ایک سال کی توسیع کی گئی ہے، جہاں وہ پولیس کو معاونت فراہم کرے گی۔

    نوٹی فکیشن کے مطابق رینجرز ایک بار پھر پرانے طریقہ کار کے تحت صرف کراچی میں اپنی کارروائیاں جاری رکھے گی۔

  • وفاق نے رینجرزکوسندھ میں اختیارات دے دیئے، دو نوٹیفکیشن جاری

    وفاق نے رینجرزکوسندھ میں اختیارات دے دیئے، دو نوٹیفکیشن جاری

    اسلام آباد : رینجرز کو سندھ میں اختیارات مل گئے، وزارت داخلہ نے رینجرز کے اختیارات کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا۔ رینجرز کو صرف کراچی میں نوے روز کیلئے خصوصی اختیارات دیئے گئے ہیں، جبکہ اندرون سندھ رینجرز پولیس کی معاونت کر سکے گی۔

    تفصیلات کے مطابق انتظار کی گھڑیاں ختم ہو گئیں، وزارت داخلہ نے رینجرز کے پورے سندھ میں آرتیکل 147 کے تحت قیام مین توسیع کردی

    وزارت داخلہ نے رینجرز کے اختیارات کے سلسلے میں سندھ حکومت کی درخواست پر دو نوٹیفیکیشن جاری کیے ہیں۔

    پہلے نوٹی فیکیشن کا تعلق صوبہ سندھ میں رینجرز کی تعیناتی کے حوالے سے ہے جو ایک سال کے لئے کی گئی ہے،

    دوسرا نوٹی فیکیشن رینجرز کے کراچی میں خصوصی اختیارات کے حوالے سے ہے جس کی میعاد 90 روز ہے، جس کا اطلاق 16 جولائی سے ہوچکا ہے۔

    تاہم ذرائع وزارتِ داخلہ کے مطابق رینجرز کراچی میں کسی بھی سیاسی جماعت اور سرکاری دفاتر پر بغیر اجازت چھاپہ مارسکتی ہے اور کسی بھی جگہ کارروائی کرسکتی ہے۔

    وزارتِ داخلہ کے حکام کے مطابق سمری تیار کرنے سے قبل اہم اجلاس منعقد کیا گیا بعد ازاں آرٹیکل 147 کو مد نظر رکھتے ہوئے رینجرز کو خصوصی اختیارات دینے کا اعلان کیا گیا۔

    مزید پڑھیں : سندھ رینجرز کے اختیارات میں‌ توسیع، وفاق نے سمری مسترد کردی

    وزارت داخلہ کے ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ رینجرز کو صرف کراچی آپریشن کی اجازت دی گئی ہے تاہم اندرون سندھ میں قیام کی مدت میں ایک سال کی توسیع کی گئی ہے، جہاں وہ پولیس کو معاونت فراہم کرے گی۔

    نوٹی فکیشن کے مطابق رینجرز اب پرانے طریقہ کار کے تحت صرف کراچی میں اپنی کارروائیاں جاری رکھے گی۔

     

  • وزارت داخلہ نے شناختی کارڈ کی دوبارہ تصدیق شروع کرنے کی منظوری دے دی

    وزارت داخلہ نے شناختی کارڈ کی دوبارہ تصدیق شروع کرنے کی منظوری دے دی

    اسلام آباد: شناختی کارڈ کی دوبارہ تصدیق یکم جولائی سے شروع کرنے کی منظوری دے دی گئی،چوہدری نثار نے مقررہ وقت میں شناختی کارڈ کی تصدیق کا عمل مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔

    وزارت داخلہ کے مطابق ملک بھر میں شناختی کارڈ کی دوبارہ تصدیق یکم جولائی سےشروع ہوگی، جس کی تیاریاں مکمل ہوگئیں جس کے لئے نادرا نے ہیلپ لائن بھی قائم کردی۔

    نادرا حکام نے وزیرداخلہ کوشناختی کارڈ کی دوبارہ تصدیق شروع کرنے سے متعلق بریفنگ دی،وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ مقررہ وقت میں تصدیق کا عمل مکمل اور بلاک کیےگئے شناختی کارڈ سے متعلق وقت مقرر کیا جائے۔

    نادرا حکام نے بتایا کہ تصدیقی عمل کےلئےاہلکاروں کی استعدادکارمیں اضافہ کیاگیا ہے، تصدیقی عمل کےلئے ہیلپ لائن قائم کردی ہے جو روزانہ دس ہزار کالزوصول کرنےکی صلاحیت کی حامل ہے۔

    یاد رہے کہ وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار نے شناختی کارڈز کی دوبارہ تصدیق کےنظام کی منظوری تھی ،جس میں انہوں نے بتایا تھا کہ کروڑں پاکستانیوں کے قومی شناختی کارڈزکی دوبارہ جانچ پڑتال کی جائے گی۔

    تاہم جعلی شناختی کارڈ کے حوالے سے نادرا گھرانے کےسربراہ کو اس کے خاندان کے افراد کے کوائف ایس ایم ایس کے ذریعے ارسال کرے گا۔

  • چوہدری نثار نے شناختی کارڈز کی تصدیق کےنظام کی منظوری دیدی

    چوہدری نثار نے شناختی کارڈز کی تصدیق کےنظام کی منظوری دیدی

    اسلام آباد : وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار نے شناختی کارڈز کی دوبارہ تصدیق کےنظام کی منظوری دے دی ہے، کروڑں پاکستانیوں کےقومی شناختی کارڈزکی دوبارہ جانچ پڑتال کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر داخلہ نے چوہدری نثار نےچیئرمین نادرا کی بریفنگ کے بعد روڈ میپ کی منظوری دے دی ہے اور ابتدائی طور پر جعلی شناختی کارڈ رکھنے والے اضلاع میں تصدیق کی جائے گی۔

    وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ نادرا پی ٹی اے کا بائیومیٹرک سمز ویری فیکشن ڈیٹا استعمال کرے گا،یہ بائیومیٹرک سمزڈیٹا 13کروڑموبائل فون سمزاستعمال کرنیوالوں کا ہے۔

    جعلی شناختی کارڈ کے حوالے سے نادرا گھرانے کےسربراہ کو اس کے خاندان کے افراد کے کوائف ایس ایم ایس کے ذریعے ارسال کرے گا۔

    خاندان کا سرابراہ دیئے گئے آپشنز کو استعمال کرتےہوئے تصدیق کرے گا کہ متعلقہ افراد اس کے خاندان کاحصہ ہیں، یا کوئی اجنبی بھی اس کے نادرا ریکارڈ میں موجود ہے۔

    وزیر داخلہ کے مطابق روزانہ دس ہزارکالز اور تین لاکھ ایس ایم ایس کئے جائیں گے، عوام کی سہولت کیلئےجلد ہی ایک ہیلپ لائن کا قیام بھی عمل میں لایا جائے گا۔

    اس حوالے سے خصوصی ٹیلی سینٹرز بھی قائم کیےجائیں گے، جہاں شہری مشکوک شناختی کارڈ کے حامل افراد سے متعلق اطلاعات دے سکیں گے۔

     

  • چارسدہ میں دہشت گردی کی اطلاع ایک ماہ قبل دی گئی تھی

    چارسدہ میں دہشت گردی کی اطلاع ایک ماہ قبل دی گئی تھی

    پشاور : باچاخان یونیورسٹی پشاور پرحملےسے تقریبا ایک ماہ قبل چارسدہ میں خوفناک دہشت گرد حملےکاالرٹ جاری کردیا گیا تھا،اس حوالے سے وفاقی حکومت نے صوبائی حکومت اورسیکورٹی حکام کوتحریری طورپرآگاہ کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی وزارت داخلہ نے چودہ دسمبردوہزارپندرہ کوساڑھے آٹھ بجے تھریٹ الرٹ جاری کیا۔ یہ خط خیبرپختونخوا کے سیکرٹری داخلہ،پولیس اورایف سی کے اعلٰی حکام کو بھیجا گیا۔

    خط میں کہا گیا تھا کہ دہشت گردوں کاطارق گیدڑعمرنارے گروپ تین خودکش دہشت گرد چارسدہ بھیج رہا ہے۔ لیکن خط کے مطابق ان دہشت گردوں کا نشانہ چارسدہ کی باچاخان یونیورسٹی نہیں،ایک اورمقام تھا۔

    خط میں خبردارکیا گیا کہ دہشت گرد ڈسٹرکٹ کورٹ چارسدہ کونشانہ بنائیں گے۔ وفاقی حکومت کے خط میں بتایا گیا کہ تین دہشت گردعباس سواتی، سیف اللہ افغان اورایک اورافغان شخص رکشےسےعدالت کے گیٹ پراتریں گے۔

    دودہشت گرد خود کو پولیس اسپیشل برانچ کا اہلکارظاہرکریں گے،خودکش بمبارعباس کے ہاتھوں میں ہتھکڑی لگی ہوگی، دہشت گرد ایسا ظاہرکریں گے کہ جیسےعباس ملزم ہے اوراسے جج کے سامنےپیش کرنا ہے۔

    خط کے مطابق یہ تینوں عدالت میں داخل ہوں گے،عباس خود کودھماکے سے اڑائےگا، دوسرے دودہشت گرد اندھادھند فائرنگ کریں گے تاکہ زیادہ سے زیادہ جانی نقصان ہوسکے۔

    اس خط میں دہشت گردی سےمتعلق کئی معلومات درست تھیں البتہ مقام کی اطلاع درست نہ نکلی۔ تاہم وفاقی حکومت کے خط میں کچھ باتیں درست اورکچھ غلط نکلیں،چارسدہ یونیورسٹی پرحملہ کرنے والے گروپ کاتعلق طارق گیدڑگروپ سے ہی تھا،۔

    خط میں تین دہشت گردوں کی نشاندھی کی گئی۔ چارسدہ یونیورسٹی میں چاردہشت گرد داخل ہوئے،خط میں کہا گیا وہ خود کو پولیس اہلکارظاہرکریں گے۔

    عینی شاہدین کے مطابق چارسدہ حملےمیں دہشت گردوں نےایسا ہی کیا،لیکن نشاندھی کی سب سے بڑی غلطی مقام کی تھی، وفاقی حکومت نے خطرہ ظاہرکیا کہ حملہ ڈسٹرکٹ کورٹ پر ہوگا۔ لیکن دہشت گردی کاواقعہ باچا خان یونیورسٹی میں پیش آیا۔

  • سفارت کاروں اور قونصلیٹ کو سرگرمیاں محدود کرنے کی ہدایت

    سفارت کاروں اور قونصلیٹ کو سرگرمیاں محدود کرنے کی ہدایت

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے ملک بھر میں سفارت کاروں اور قونصلیٹ کو اپنی سرگرمیاں محدود کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خارجہ کی جانب سے چاروں صوبوں کی وزارت داخلہ کو مراسلہ جاری کیا گیا ہے جس میں تمام قونصل خانوں کے عملے اور سفارت کاروں کو کہا گیا ہے کہ وہ اپنی سرگرمیاں محدود کردیں۔

    خط میں ہدایت کی گئی ہے کہ تمام سفارت کار اور قونصلیٹ ملک میں کہیں بھی جانے سے قبل پیشگی اجازت لیں۔

    ممنوعہ علاقے میں جانے کے لیے بیس روز قبل اورغیر ممنوعہ علاقے میں جانے سے سات روز پہلے اجازت لی جائے۔

    وزارت خارجہ کی جانب سے لکھے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ چاروں صوبائی حکومتیں احکامات پر فوری عمل درآمد کروائیں۔ تاہم اس حوالے سے ان احکامات کی کوئی وجہ اب تک سامنے نہیں آسکی۔

  • وزارتِ داخلہ نے مدارس کی اسکروٹنی شروع کردی

    وزارتِ داخلہ نے مدارس کی اسکروٹنی شروع کردی

    اسلام آباد : وزارت داخلہ نے دہشت گردوں سے رابطوں کے شبے میں چند مدارس کی اسکروٹنی شروع کردی ہے۔ قومی ایکشن پلان کمیٹی کے اجلاس کو بھیجے گئے تحریری بیان میں وزارت داخلہ نے تصدیق کی ہے کہ چند مدارس کے دہشت گرد تنظیموں سے روابط کا جائزہ لیا جارہا ہے۔

    جبکہ 72 کالعدم تنظیموں کی بھی چانچ پڑتال کی جا رہی ہے۔تحریری بیان کے مطابق اجلاس کو بتایا گیا کہ کالعدم تحریک طالبان سے منسلک اور ان کے خاموش ساتھیوں یا سلیپرز کا پتہ چلانے کا عمل جاری ہے اور اب تک صرف صوبہ پنجاب میں 95 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

    وزارت داخلہ نے باہتر تنظیموں کو کالعدم قرار دیا ہے اور وزارت داخلہ معلومات جمع کررہی ہے کہ کون سی کالعدم تنظیم متحرک ہے اور کس نام سے متحرک ہے۔ اس کے ساتھ ہی مسلح جتھے رکھنے والی کالعدم تنظیموں کے بارے میں بھی معلومات جمع کی جارہی ہیں ۔