Tag: wazeer e tijarat

  • پاکستان میں اکیسویں صدی کا تجارتی انفراسٹرکچر قائم کریں گے، خرم دستگیر

    پاکستان میں اکیسویں صدی کا تجارتی انفراسٹرکچر قائم کریں گے، خرم دستگیر

    کراچی: وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں اکیسویں صدی کا تجارتی انفراسٹرکچر قائم کریں گے، اور وزیر اعظم پاکستان کے ویژن کے مطابق ایکسپورٹرز کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں فراہم کی جائیں گی ۔

    وفاقی وزیر تجارت نے پورٹ قاسم کراچی کے دورے کے موقع پر کہا کہ تاجروں کی مشکلات دور کی جائیں گی ، وفاقی وزیر نے پورٹ قاسم پر کنٹینروں کی انسپکشن اور الیکٹرانک سکینر کے ذریعے کنٹینر کی چیکنگ کے عمل کا تفصیلی معائنہ کیا۔

    اس موقع پر وفاقی وزیر نے کراچی چیمبر کی بزنس کمیونٹی کے نما ئندوں کی مشکلات معلوم کیں اور ان کے حل کیلئے متعلقہ افسران کو انکے فوری تدارک کیلئے ہدایات جاری کیں۔

    تاجر برادری کی طرف سے بتایا گیا کہ اینٹی نارکوٹکس فورس کی طرف سے چیکنگ کیلئے ایکسپورٹرز کے کنٹینر کھولے جاتے ہیں، جس سے برآمدی اشیاء کی پیکنگ شدید متاثر ہوتی ہے۔

     چیکنگ کے بعد برآمدی اشیاء کی دوبارہ پیکنگ پر توجہ نہیں دی جاتی جس کی وجہ سے بیرون ملک مال کی فروخت میں مشکلات پیش آتی ہیں، ڈائریکٹر جنرل اینٹی نارکوٹکس فورس نے وفاقی وزیر کو پورٹ پر چیکنگ کے معاملات پر تفصیلی بریفنگ دی ۔

  • پاک افغانستان تجارت کو فروغ دیں گے، خرم دستگیر

    پاک افغانستان تجارت کو فروغ دیں گے، خرم دستگیر

    اسلام آباد :وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ تجارت کے ذریعے خطے میں معاشی انقلاب برپا کریں گے، وزارت تجارت مستقبل کی تجارتی پالیسیوں کو تفصیلی تحقیق کی بنیاد پر مرتب کرے گی،

    پاکستان افغانستان تاجکستان تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے وزارتِ تجارت میں ایک بین الوزارتی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان سے بزنس ٹو بزنس سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے مذاکرات کرے گا۔

    ایگزم بینک کے قیام سے پاک افغان تاجروں کو کریڈٹ کی سہولت میسر ہو گی، جس سے تجارت کے حجم میں اضافہ ہو گا، اجلاس کے دوران پاکستان اور افغانستان کی تجارتی کمیونٹی کو درپیش مشکلات اور اُن کے حل کا تفصیل سے ذکر کیا گیا۔

    وفاقی وزیر کو تجارتی عمل کو سہل بنانے کیلئے کسٹمز کے معاملات، تجارتی سامان کی انشورنس، ٹرکوں اور کنٹینروں کی ٹریکنگ ، افغانستان سے کرنسی کے تبادلے، ایس آر اوز کے کردار ، بینکوں کی طرف سے تجارت کیلئے کریڈٹ کی سہولت اور ٹیکس ریفنڈ کے مسائل پر تحقیقی رپورٹ پیش کی گئی ۔

    جس پر وفاقی وزیر نے تاجروں کی مشکلات کے حل کیلئے تمام متعلقہ اداروں سے رابطے کی ہدایت کی۔