Tag: wazir azam

  • پارلیمنٹ کی حفاظت کیلئے متحد ہیں، آفتاب شیر پاؤ

    پارلیمنٹ کی حفاظت کیلئے متحد ہیں، آفتاب شیر پاؤ

    اسلام آباد : قومی وطن پارٹی کے سربراہ اور رکن قومی اسمبلی آفتاب احمد خان شیر پاؤ نے کہا ہے کہ ہمارے آپس میں لاکھ اختلافات صحیح مگر وزیراعظم استعفیٰ نہیں دیں گے اور نہ ہی استعفیٰ دے سکتے ہیں،اگر کسی کو استعفے کی بات کرنی ہے تو وہ آکر پارلیمنٹ سے بات کرے،تمام ارکان پارلیمنٹ کی حفاظت کیلئے متحد ہیں ۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ ہم پارلیمنٹ کا تقدس پامال نہیں ہونے دیں گے،وزیر اعظم مزید چار سال اپنی کرسی پر بیٹھیں گے۔ ،

    ان کا کہنا تھا کہ ایوان کے باہر تماشا لگا ہوا ہے اور آئی ڈی پیز کی کسی کو پرواہ نہیں،ملکی تاریخ میں آج تک کسی سیاسی جماعت نے پی ٹی وی پر حملہ نہیں کیا،میں پی ٹی وی پر حملہ کرنے والوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔

    میں عدالت کا راستہ روکنے والوں،سپریم کورٹ کی دیوار پر کپڑے لٹکانے والوں ،پارلیمنٹ کو بوگس کہنے والوں اور صحافیوں پر حملے کرنے والوں کی پرزور مذمت کرتا ہوں،وزیر اعظم پر بھروسہ نہ کرنے والے بھی قابلِ مذمت ہیں کیوںکہ ان کا یہ اقدام عدالت پر عدم اعتماد کا اظہار ہے۔

    آفتاب شیر پاؤ نے کہا کہ دھرنے والوں کی کشتی سے لوگوں نے نکلنا شروع کردیا ہے،ایک دن کی شیلنگ کے بعد شام کی محفلیں ختم ہو گئیں ہیں، انہوں نے عمران خان اور طاہرالقادری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وکٹری کا نشان بناتے ہوئے گھر جائیں اور وزیر اعظم کے استعفے کو بھول جائیں۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان اپوزیشن لیڈر بن نہیں سکے لیکن وزیراعظم بننے کے خواب دیکھ رہے ہیں تحریک انصاف کے اندرجمہوریت نہیں ہے،پہلے صدر کو فارغ کیا اور پھر بعد میں شوکاز نوٹس جاری کیا گیا۔،

  • خدارا پاکستان کو بچایا جائے،الطاف حسین

    خدارا پاکستان کو بچایا جائے،الطاف حسین

    لندن : ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کہتے ہیں اگراحتجاج سےنقصان کااندیشہ ہوتونوازشریف وزارت عظمی چھوڑ دیں اورپارٹی میں کسی اور کو وزیر اعظم بنادیں ،ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین نے اپنے عوام، سیاسی ومذہبی جماعتوں کے رہنماوٴں اور وفاقی وصوبائی حکمرانوں سے دردمندانہ اپیل کی ہے کہ خدارا پاکستان کو بچایاجائے،

    اختلافات دورکرنے کیلئے نتیجہ خیز بات چیت کے ذرائع استعمال کیے جائیں اور ہرقسم کی محاذ آرائی جس سے جانی ومالی نقصانات کا احتمال ہو اس سے اجتناب کیا جائے ۔اپنے بیان میں الطاف حسین نے کہا شمالی وزیرستان میں مسلح افواج کے جوان دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں جام شہادت نوش کررہے ہیں ایسے میں رسہ کشی ہرذی شعور اور محب وطن پاکستانی کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔

    ایک طرف چند فریق جمہوریت کے نام نہاد چیمپئن بن کر دوسروں پر طعنہ زن ہیں جب کہ ایک طبقہ حکومت کی اینٹ سے اینٹ بجانے کی دھمکیاں دے رہا ہے تو دوسرا فریق حکومت کی چولیں ڈھیلی کرنا چاہ رہا ہے ۔

    الطاف حسین نےوزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ وہ آگے بڑھیں ، معاملات کا گہرائی سے مطالعہ کریں اوراحتجاجی مظاہروں سے جانی ومالی نقصان کا زرہ برابر بھی اندیشہ ہوتو وہ جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے وزارت عظمیٰ سے علیحدہ ہونے کا اظہارکریں اور اپنی ہی پارٹی سے کسی اور فرد کو وزارت عظمیٰ کی ذمہ داریاں منتقل کردیں یاکوئی ایسا آئینی راستہ اختیار کریں جہاں سب کا وقار اپنی اپنی جگہ قائم رہے اورکسی کو سبکی کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔