Tag: Wealth

  • بھارت کے امیر ترین شخص کی دولت میں روزانہ اربوں ڈالر کمی

    نئی دہلی: ایشیا کے امیر ترین شخص قرار دیے جانے والے بھارتی شہری گوتم ایڈانی کی دولت میں ایک ہی دن میں اربوں ڈالر کی کمی واقع ہوگئی اور اس کمی کا سلسلہ جاری ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق بھارت سے تعلق رکھنے والے ایشیا کے امیر ترین شخص گوتم اڈانی پر لگائے گئے سنگین الزامات کے بعد ایک ہی دن کے اندر ان کی دولت میں اربوں ڈالر کی کمی واقع ہوئی ہے۔

    سرمایہ کاری پر امریکی تحقیقاتی کمپنی ہنڈن برگ ریسرچ کی جانب سے لگائے الزامات کے بعد گوتم اڈانی کی دولت میں نمایاں کمی ہوئی۔

    امریکی تحقیقاتی کمپنی نے اڈانی گروپ پر کئی دہائیوں سے اسٹاک مارکیٹ میں ہیرا پھیری اور اکاؤنٹنگ فراڈ اسکیم میں ملوث ہونے کے الزامات عائد کیے ہیں۔

    امریکی جریدے بلومبرگ نیوز کے مطابق تین دنوں کے دوران اڈانی گروپ کی مارکیٹ ویلیو میں 68 ارب ڈالر کی کمی آئی ہے۔

    پیر کو بھی اڈانی ٹوٹل گیس اور اڈانی گرین انرجی کے حصص میں اضافی 20 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے، جبکہ اڈانی ٹرانسمیشن میں 14.91 فیصد کمی اور اڈانی انٹر پرائز میں 4.21 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔

    اثاثوں کی مالیت میں خاطر خواہ کمی کے بعد گوتم اڈانی فوربز میگزین کے امیر ترین شخصیات کی فہرست میں تیسرے نمبر سے آٹھویں پر پہنچ گئے ہیں۔

    الزامات سے پہلے 60 سالہ گوتم اڈانی کے اثاثوں کی مالیت 130 ارب ڈالر تھی جو اب 88.2 ارب ڈالر رہ گئی ہے تاہم ایشیا کے امیر ترین شخص ہونے کا اعزاز برقرار ہے۔

    اڈانی گروپ نے امریکی تحقیقاتی کمپنی ہنڈن برگ کی جانب سے عائد الزامات کو 413 صفحات پر مشتمل بیان میں مسترد کیا ہے۔

    اڈانی گروپ کا کہنا ہے کہ کسی مخصوص کمپنی پر یہ حملہ نہیں کیا گیا بلکہ منصوبہ بندی کے ساتھ بھارت، اس کی خودمختاری، آبرو اور آئین کے معیار سمیت ملکی ترقی پر حملہ کیا گیا ہے۔

    لیکن اڈانی گروپ کی جانب سے تفصیلی جواب کے باوجود کمپنی کے حصص پر دباؤ برقرار رہا۔

    ہنڈن ریسرچ نے اڈانی گروپ پر عوام کو منظم طریقے سے لوٹنے کا الزام عائد کیا ہے۔

    اڈانی گروپ کی جانب سے جاری بیان کے جواب میں امریکی کمپنی کا کہنا تھا کہ اڈانی گروپ بھارت کے مستقبل میں رکاوٹ بن کر کھڑے ہیں جبکہ خود کو قومی پرچم میں لپیٹے ہوئے عوام کو منظم انداز میں لوٹ رہے ہیں۔

  • وہ شے جو دولت سے بھی زیادہ خوشی دے سکتی ہے

    وہ شے جو دولت سے بھی زیادہ خوشی دے سکتی ہے

    ایک عام خیال ہے کہ دولت انسان کو بہت سی خوشیاں دے سکتی ہے، لیکن کیا واقعی یہ بات درست ہے؟

    نیویارک کی کورنل یونیورسٹی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق دولت سے انسان کی زندگی میں آنے والی خوشی کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، تاہم ایک شے ایسی ہے جو دولت سے بھی زیادہ کسی انسان کو خوش باش بنا سکتی ہے۔

    وہ شے ہے، سیر و سیاحت کرنا۔

    تحقیق میں دیکھا گیا کہ دولت، اور دولت سے خریدی جانے والی اشیا خوشی تو دے سکتی ہیں، تاہم یہ خوشی عارضی ہوتی ہے۔ اس کے برعکس سیاحت آپ کی خوشگوار یادوں میں ایک اضافہ ثابت ہوتی ہے اور ہمیشہ آپ کو خوش کرتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہر بار نئی چیزیں خریدنے کی خوشی یکساں ہوتی ہے جو وقت کے ساتھ ماند پڑتی جاتی ہے۔

    اس کی 3 وجوہات ہیں۔ ہم جلد ہی ان چیزوں سے بور ہو کر نئی چیزوں کے شوق میں مبتلا ہوجاتے ہیں، ہم اپنا معیار بلند کرتے جاتے ہیں یا اس کی خواہش رکھتے ہیں (جس کے بعد وہ شے ہمارے لیے بے معنی ہوجاتی ہے) اور ہم دوسروں کی اشیا دیکھ کر احساس کمتری میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔

    یہ چیزیں کچھ عرصہ تو ہمیں خوش رکھتی ہیں اس کے بعد ہم اس کے عادی ہوجاتے ہیں اور اس کے ساتھ ہی ہماری خوشی کا گراف نیچے چلا جاتا ہے۔

    اس کے برعکس سفر اور سیاحت ہمیں مستقل طور پر خوش رکھتا ہے۔ جب ہم اپنے پرانے ماحول سے کچھ عرصے کے لیے کٹ کر نئے ماحول میں جاتے ہیں، نئے لوگوں سے ملتے ہیں اور نئی چیزیں سیکھتے ہیں تو ہمارا دماغ ان تمام معلومات کو جذب کرنے میں مصروف ہوجاتا ہے۔

    ایسے میں دماغ میں موجود منفی خیالات، ناخوشی اور ڈپریشن کی سطح بہت نیچے چلی جاتی ہے اور دماغ نئے سرے سے تازہ دم ہوجاتا ہے۔ اس سفر کی یادیں ہر بار یاد کرنے پر خوشی کا احساس ہوتا ہے جبکہ یہ یادیں ناقابل فراموش ہوتی ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ نہ صرف سفر کرنا بلکہ کچھ نیا سیکھنا یا کسی کھیل میں حصہ لینا بھی آپ کو مادی اشیا کے حصول سے زیادہ خوش کرسکتا ہے۔

    آپ اس تحقیق سے کتنے متفق ہیں؟

  • معمر قذافی نے موت سے قبل 30 ملین ڈالر کی رقم کہاں چھپائی؟

    معمر قذافی نے موت سے قبل 30 ملین ڈالر کی رقم کہاں چھپائی؟

    طرابلس: لیبیا کے سابق مرد آہن کرنل معمر قذافی کے مرنے کے بعد ان کی مزید دولت منظر عام پر آگئی۔ برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق کرنل قذافی نے سنہ 2011 میں 30 ملین ڈالر جنوبی افریقہ کے سابق صدر جیکوب زوما کی رہائش گاہ پر چھپائے تھے۔

    برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق جنوبی افریقہ کے سابق صدر جیکوب زوما کی رہائشگاہ سے کرنل قذافی کی چھپائی گئی رقم نکال کر افریقا کی اسواتینی نامی ریاست منتقل کی گئی ہے، ماضی میں یہ ریاست سوازی لینڈ کے نام سے جانی جاتی تھی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ لیبین حکومت نے جنوبی افریقہ کے موجودہ صدر سیریل راما فوزا کو ایک درخواست دی ہے جس میں ان سے کرنل قذافی کی رقم واپس طرابلس کے حوالے کرنے کو کہا گیا ہے۔

    صدر راما فوزا نے مارچ میں اسواتینی ریاست کا دورہ کیا تھا۔ اس دورے میں وزرا بھی ان کے ہمراہ تھے۔ انہوں نے اسواتینی ریاست کے بادشاہ مسواتی سوم کے ساتھ کرنل قذافی کی رقوم سے متعلق بات چیت کی تھی۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اسواتینی ریاست کے بادشاہ نے راما فوزا کے ساتھ دوسری ملاقات جوہانس برگ کے تامبو بین الاقوامی ہوائی اڈے پر کی۔ اس دوسری ملاقات میں بھی کرنل قذافی کے چھاپے گئے اثاثوں کی واپسی کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق کرنل قذافی نے تیل کے وسائل سے اربوں ڈالر کی رقم حاصل کی اور اسے دنیا کے مختلف ملکوں میں خفیہ طریقے سے چھپا دیا تھا۔

    سنہ 2010 میں لیبیا کی تیل سے حاصل ہونے والی سالانہ آمدن 30 ارب ڈالر تھی مگر اس وقت بے روزگاری کی شرح بھی زیادہ تھی اور عام شہری معاشی مسائل سے دو چار تھے۔

    برطانوی اخبار کے مطابق سنہ 2010 میں کرنل قذافی نے ملک میں سونے کے محفوظ ذخائر کا پانچواں حصہ ایک ارب ڈالر میں فروخت کردیا تھا۔ انہوں نے رقم کا ایک بڑا حصہ خفیہ بینک کھاتوں اور کمپنیوں کے ذریعے چھپا دیا تھا۔

    خیال رہے کہ معمر قذافی 42 برس تک لیبیا کے حکمران رہے، وہ صرف 27 سال کی عمر میں حکمران بنے اور سنہ 1900 کے بعد سے اقتدار میں آنے والے کم عمر ترین رہنما تھے۔

    سنہ 2011 میں جنگجو باغیوں کے ساتھ جھڑپ کے دوران معمر قذافی باغیوں نے انہیں قتل کردیا تھا۔