Tag: Wearing Mask

  • جہاز میں مسافر خاتون کا 80سالہ شخص پر تشدد، ویڈیو وائرل

    جہاز میں مسافر خاتون کا 80سالہ شخص پر تشدد، ویڈیو وائرل

    حالیہ دنوں میں کورونا وائرس کی ایک اور خطرناک قسم اومیکرون تیزی سے پھیل رہی ہے جس کے سبب لوگوں میں کافی حد تک خوف و ہراس بھی پایا جارہا ہے۔

    عام زندگی کے علاوہ فضائی سفر کے دوران فیس ماسک پہننا انتہائی ضروری قرار دیا جاتا ہے تاہم کھانا کھاتے ہوئے یا دوائی کھانے کیلئے ماسک کو وقتی طور پر نیچے بھی کیا جاسکتا ہے۔

    اس کی وجہ سے کچھ ناخوشگوار واقعات بھی پیش آتے ہیں، امریکہ میں ایک فضائی سفر کے دوران ایسے ہی ایک واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بے حد وائرل ہورہی ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک درمیانی عمر کی خاتون مسافر 80سالہ معمر شخص کو ماسک اوپر کرنے کا کہہ رہی ہے حالانکہ وہ شخص اپنی نشست پر بیٹھا سکون سے کھانا کھا رہا تھا۔

    دلچسپ بات یہ ہے کہ ماسک اوپر کرنے کی ہدایت دینے والی خاتون کا ماسک بھی منہ سے ہٹا ہوا ہے، لیکن نہ جانے اس خاتون کو کیا پڑی تھی کہ معمر شخص کے پیچھے بری طرح پڑگئی۔

    جواب میں اس معمر مسافر نے بھی ترکی بہ ترکی جواب دیا جس پر مسافر خاتون آپے سے باہر ہوگئی اور اس ضعیف آدمی کہ منہ پر طمانچہ مار ڈالا۔

    یہ منظر دیکھ کر جہاز کا عملہ بھی آ پہنچا اور دونوں کے درمیان اس مسئلے کو سلجھانے کی کوشش کرتے ہوئے خاتون کو پکڑ لیا لیکن خاتون نے ہذیان بکتے ہوئے اس بوڑھے آدمی کے منہ پر تھوک دیا۔

    بعد ازاں جہاز کے عملے نے اس خاتون مسافر کو جہاز کے پچھلے حصے میں لے جاکر بٹھا دیا اور ایئر پورٹ پر اترتے ہی اسے پولیس کے حوالے کردیا گیا۔

    مذکورہ ویڈیو کو پہلے ٹک ٹاک پر اپ لوڈ کیا گیا بعد ازاں ٹویٹر پر پوسٹ ہونے کے بعد سے اب تک اس ویڈیو کو سات ملین سے زیادہ صارفین دیکھ چکے ہیں اور لوگ اپنے خیالات کا اظہار کررہے ہیں۔

  • ‘ماسک پہننے سے کورونا وائرس کی منتقلی صرف 5فیصد رہ جاتی ہے’

    ‘ماسک پہننے سے کورونا وائرس کی منتقلی صرف 5فیصد رہ جاتی ہے’

    کراچی : ترجمان حکومت سندھ مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ ماسک پہننے سے وائرس کی منتقلی صرف 5فیصد رہ جاتی ہے ، اس لئے خودبھی ماسک استعمال کریں اور دوسروں کو بھی تلقین کریں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان حکومت سندھ مرتضیٰ وہاب نے کورونا کےپھیلاؤ اور احتیاطی تدابیر پر بیان میں کہا کورونا کو حقیقت تسلیم کرکے بچنے کی تدبیر اختیارکی جائیں، چندروز میں پاکستان میں کورونا تیزی سے پھیلا ہے۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ گھرسےنکلتے وقت ماسک پہننا نہ بھولیں، ماسک پہننے سے وائرس کی منتقلی صرف 5فیصد رہ جاتی ہے اور وائرس سے 95 فیصد تک حفاظت ہے، اس لئے خودبھی ماسک استعمال کریں اور دوسروں کو بھی تلقین کریں۔

    ترجمان حکومت سندھ نے کہا وائرس ہم سب کو متاثر کررہا ہے، وائرس ہمارے گلی محلوں میں پھیل چکا ہے، خطرناک وباسے بچنے کا واحد راستہ احتیاط ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت احتیاط برتنے کی بار بار تلقین کرتی رہی ہے، بیمار ،50برس سے زیادہ عمرکے افراد اور بچے باہرنہ نکلیں، اللہ سے دعاگو رہیں کہ ہمیں اس وبا سے چھٹکارا دے۔

    خیال رہے پاکستان میں کورونا کا پھیلاؤ تیز ہوگیا ہے ، چوبیس گھنٹے میں 5 ہزار385 نئے کیس رپورٹ ہوئے، مزید تیراسی افراد جان سے گئے، جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 2255 ہوگئی ہے۔

  • لاک ڈاؤن میں نرمی اور عوامی سرگرمیاں: ایک آسان سا حل کرونا وائرس سے بچا سکتا ہے

    لاک ڈاؤن میں نرمی اور عوامی سرگرمیاں: ایک آسان سا حل کرونا وائرس سے بچا سکتا ہے

    کرونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں لاک ڈاؤن کے باعث شدید ترین معاشی نقصانات پہنچے ہیں اور کاروبار زندگی معطل ہوچکا ہے تاہم اب مختلف ممالک نے آہستہ آہستہ لاک ڈاؤن اور کرفیو میں نرمی کرنا شروع کردی ہے۔

    لاک ڈاؤن میں نرمی اور لوگوں کے باہر نکلنے کے بعد کرونا وائرس کے دوبارہ پھیلاؤ کا خدشہ ہے جیسا کہ جرمنی میں دیکھا جارہا ہے، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک سادہ سا طریقہ وائرس کے دوبارہ پھیلاؤ کو روک سکتا ہے۔

    اور وہ آسان طریقہ ہے باہر نکلتے ہوئے ماسک کا استعمال۔

    امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق اگر کسی شہر کی 80 فیصد آبادی ماسک پہننے لگے تو کرونا وائرس کی شرح نیچے کی جانب جانے لگے گی۔

    اس تحقیق میں گزشتہ وبائی امراض جیسے ایبولا اور سارس کے ماڈلز کے ساتھ آرٹی فیشل انٹیلی جنس کا استعمال کرنے پر تحقیقی ٹیم نے دریافت کیا کہ ماسک نہ پہننے والے افراد کو یہ وائرس کیسے اپنا نشانہ بناتا ہے۔

    محققین کے مطابق فیس ماسک استعمال نہ کرنے پر انفیکشنز کی شرح بہت زیادہ بڑھ سکتی ہے، اس کے مقابلے میں اگر 100 فیصد افراد ماسک پہننا شروع کردیں تو بیماری کی شرح گر کر صفر تک بھی جاسکتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق اگر صرف 30 سے 40 فیصد افراد فیس ماسک استعمال کر رہے ہیں تو یہ بے فائدہ ہے۔

    مذکورہ تحقیق میں پیشگوئی کرنے والا کمپیوٹر ماڈل تیار کیا گیا ہے جسے ماسک سم سمولیٹر کا نام دیا گیا ، جس سے انہیں مختلف ممالک کے منظرنامے تشکیل دینے میں مدد ملی۔

    اس سے پتہ چلا کہ فیس ماسک کا استعمال بہت زیادہ کرنے والے ممالک میں سماجی دوری اختیار کرنے کے ساتھ کرونا وائرس کے کیسز کی شرح کو قابو پانے میں مدد ملی جبکہ اس سے کاروباری سرگرمیوں کی بحالی اور لوگوں کو گھروں سے باہر جانے کا موقع بھی ملے گا۔

    ماہرین کے مطابق منہ کو ڈھانپنا ایسی رکاوٹ کا کام کرتا ہے جو آپ کو اور دیگر افراد کو وائرل اور بیکٹیریل ذرات سے تحفظ فراہم کرتا ہے کیونکہ بیشتر افراد لاعلمی میں دیگر افراد کو بیمار کردیتے ہیں یا کھانسی یا چیزوں کو چھو کر جراثیم پھیلا دیتے ہیں۔