Tag: Weekly Briefing

  • پاکستان بھارت سے مذاکرات کی بحالی چاہتا ہے: دفتر خارجہ

    پاکستان بھارت سے مذاکرات کی بحالی چاہتا ہے: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ہم بھارت سے دوستانہ تعلقات چاہتے ہیں، پاکستان بھارت سے مذاکرات کی بحالی چاہتا ہے لیکن بھارت مذاکرات نہیں چاہتا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے، خواتین سمیت تمام کشمیریوں کے خلاف مظالم جاری ہیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ 27 فروری کو بھارت کو پاکستان کا منہ توڑ جواب دینے کے 3 سال مکمل ہوگئے، پاکستان نے مثالی تحمل کا مظاہرہ کر کے مادر وطن کا دفاع کیا۔ پاکستان نیوی نے بھارتی آبدوز کا پتہ چلا کر دشمن کے عزائم ناکام بنائے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں نئے امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کی تعیناتی کردی گئی، نئے سفیر کی تعیناتی خوش آئند ہے تعلقات کو فروغ ملے گا۔

    ترجمان نے بتایا کہ یوکرین میں 7 ہزار پاکستانی ہیں جن میں 3 ہزار طلبا ہیں، یوکرین میں پاکستانیوں کی اکثریت پڑوسی ممالک منتقل ہوچکی ہے۔ گزشتہ 9 روز سے یوکرین میں پاکستانی سفارتخانہ انخلا کے لیے کام کر رہا ہے، 14 سو 53 پاکستانی ہنگری، رومانیہ اور پولینڈ منتقل ہوچکے ہیں۔

    دفتر خارجہ کی جانب سے کہا گیا کہ ہم بھارت سے دوستانہ تعلقات چاہتے ہیں، پاکستان بھارت سے مذاکرات کی بحالی چاہتا ہے لیکن بھارت مذاکرات نہیں چاہتا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارتی دہشت گرد کلبھوشن کی گرفتاری ریاستی دہشت کا کھلا ثبوت ہے، عالمی برادری پر بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب ہوچکا ہے۔ بھارت پاکستان میں ریاستی دہشت گردی کروا رہا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہم تمام ممالک کے ساتھ متوازن اور وسیع البنیاد تعلقات کے خواہاں ہیں، یورپی یونین کے ساتھ اچھے اور متوازن تعلقات ہیں۔ وزیر خارجہ شاہ محمود یورپی ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

  • بھارت منظم طریقے سے اقلیتوں کے خلاف کارروائیاں کر رہا ہے: دفتر خارجہ

    بھارت منظم طریقے سے اقلیتوں کے خلاف کارروائیاں کر رہا ہے: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے، بھارت منظم طریقے سے اقلیتوں کے خلاف کارروائیاں کر رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ بھارت کے سلامتی کونسل کے لیے الیکشن پر سوالیہ نشان ہیں، پاکستان جنرل اسمبلی کی صدارت کے لیے ترکی کے والکن بوزکر کو مبارک باد دیتا ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے، بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو جیل بنا رکھا ہے، اقوام متحدہ چارٹر کے تحت سلامتی کونسل کی عالمی امن و سلامتی کی ذمہ داری ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت منظم طریقے سے اقلیتوں کے خلاف کارروائیاں کر رہا ہے۔

    خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی بربریت اور درندگی جاری ہے، 2 روز قبل 3 نہتے کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا گیا تھا۔

    قابض فوج نے نام نہاد آپریشن کے نام پر نہ صرف کشمیریوں کو شہید کیا بلکہ گھروں میں گھس کر توڑ پھوڑ بھی کی، بھارتی فورسز نے احتجاج کرنے والے متعدد کشمیریوں کو گرفتار بھی کیا۔

  • دنیا کو مقبوضہ کشمیر میں غیر قانونی اقدامات سے آگاہ کر رہے ہیں: دفتر خارجہ

    دنیا کو مقبوضہ کشمیر میں غیر قانونی اقدامات سے آگاہ کر رہے ہیں: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کا کہنا ہے کہ دنیا کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی غیر قانونی اقدامات سے آگاہ کر رہے ہیں، بھارتی افواج ایل او سی پر مسلسل سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزیاں کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں 193 روز سے لاک ڈاؤن جاری ہے، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم جاری ہیں، بھارتی افواج ایل او سی پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزیاں کر رہی ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارتی ناظم الامور کو متعدد بار طلب کر کے احتجاج ریکارڈ کروایا گیا، دنیا کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی غیر قانونی اقدامات سے آگاہ کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ترک صدر رجب طیب اردگان 2 روزہ دورہ کر رہے ہیں، دورے میں ترک اراکین پارلیمان اور سرمایہ کار شامل ہیں۔ ترک صدر 14 فروری کو پارلیمانی اجلاس سے خطاب کریں گے جبکہ وہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیر اعظم عمران خان سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل 16 فروری کو پاکستان کا دورہ کریں گے، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل لاہور کا دورہ بھی کریں گے جبکہ گوردوارہ کرتار پور صاحب بھی جائیں گے۔

  • ترک صدر اگلے ہفتے پاکستان کا دورہ کریں گے: دفتر خارجہ

    ترک صدر اگلے ہفتے پاکستان کا دورہ کریں گے: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ترک صدر رجب طیب اردگان اگلے ہفتے پاکستان کا دورہ کریں گے، پاکستان جموں و کشمیر کا کیس دنیا کے تمام فورمز پر لے گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران بتایا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں غیر قانونی اقدام اٹھائے ہیں، 186 دن سے مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن ہے۔ کشمیریوں کو ان کے بنیادی حقوق سے بھی محروم رکھا ہوا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر دنیا میں سب سے بڑا ملٹری زون بن چکا ہے، گزشتہ روز کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینے کا مطالبہ کیا گیا۔ مقبوضہ کشمیر میں 6 ماہ پہلے اسی دن 5 اگست کو کرفیو نافذ کیا گیا۔ پاکستان جموں و کشمیر کا کیس دنیا کے تمام فورمز پر لے گیا۔

    انہوں نے کہا کہ صدر، وزیر اعظم اور وزیر خارجہ نے کل بھارتی مظالم اور قبضے کی مذمت کی، وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت نے آئین اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی۔ پاکستان بارہا بھارت سے سیز فائر پر بات کر چکا ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان 2 روزہ دورے پر ملائیشیا گئے تھے، وزیر اعظم عمران خان اور مہاتیر محمد میں ملاقات ہوئی۔ دونوں رہنماؤں میں اسٹریٹجی پارٹنر شپ پر بات چیت ہوئی۔ دورہ ملائیشیا پر بھی دونوں ممالک نے کشمیر میں بھارتی مظالم کی مذمت کی۔

    انہوں نے بتایا کہ ترک صدر رجب طیب اردگان اگلے ہفتے پاکستان کا دورہ کریں گے، ترکی سے ہمارے برادرانہ تعلقات ہیں۔ پاکستان اور ترکی میں دہری شہریت کے معاملے پر بات چیت ہو رہی ہے۔ جیسے ہی کسی نتیجے پر پہنچتے ہیں تو تفصیلات سامنے لائی جائیں گی۔

    عائشہ فاروقی نے کہا کہ پاکستان اور ترکی نے ہمیشہ مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا، ترک صدر کے دورہ پاکستان سے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ قونصلرز سروسز پر بہت توجہ دی جارہی ہیں، کوشش ہے ویزہ حصول میں عوام کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ کوشش کر رہے ہیں کسی بھی ملک پاکستانیوں کے جانے کے لیے آسانی پیدا کی جائے۔

    انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس پر چین میں پاکستانی سفارتخانہ شہریوں سے رابطے میں ہے، تازہ صورتحال سے آگاہ ہیں اور حالات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ چینی حکومت نے وائرس سے نمٹنے کے لیے بہترین اقدامات کیے ہیں۔

  • پاکستانی سفارتخانہ چین میں موجود طلبا سے رابطے میں ہے: دفتر خارجہ

    پاکستانی سفارتخانہ چین میں موجود طلبا سے رابطے میں ہے: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفترخارجہ عائشہ فاروقی کا کہنا ہے کہ پاکستانی سفارتخانہ چین میں موجود طلبا سے رابطے میں ہے، کسی ملک نے ابھی تک باقاعدہ چین سے اپنے لوگ نہیں نکالے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ عائشہ فاروقی نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 179 واں روز ہے، مقبوضہ کشمیر میں مواصلاتی نظام کی بدستور بندش کی مذمت کرتے ہیں۔ مقبوضہ وادی میں انٹرنیٹ اور مواصلاتی نظام بحال کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ چین کی حکومت نے کرونا وائرس کے حوالے سے مربوط اقدامات کیے، پاکستانی سفارتخانہ چین میں موجود طلبا سے رابطے میں ہے۔ چین میں مقیم پاکستانیوں کی ہر ممکن مدد کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت نے وائرس کی روک تھام کے لیے اعلیٰ سطح کمیٹی بنا دی ہے، این آئی ایچ نے ایمرجنسی ڈکلیئر کردی ہے جبکہ ایمرجنسی سینٹر بھی قائم کردیا گیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ ارمچی ایئرپورٹ پر پرواز میں تاخیر کی وجہ سے پاکستانی پھنسے ہوئے ہیں، چینی حکام سے رابطہ کیا ہے کہ مذکورہ پاکستانیوں کا خیال رکھیں، چین میں تمام طلبا کی رجسٹریشن کو یقینی بنا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ چین میں جو پاکستانی ڈیٹا بیس پر موجود نہیں ان کو سفارتخانے سے رابطے کا کہا گیا ہے، خوراک کے حوالے سے یونیورسٹیز ایڈمنسٹریشن افسران نے بھی معاملہ اٹھایا۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ چین سے انخلا ابھی تک کسی ملک کی جانب سے نہیں ہوا، حکومت چین میں پاکستانیوں کے لیے تمام اقدامات کرے گی۔ کسی ملک نے باقاعدہ چین سے اپنے لوگ نہیں نکالے۔

    دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کینیا کے اہم دورے پر موجود ہیں، کینیا پاکستان کا مضبوط ایکسپورٹ پارٹنر ہے۔ حکومت نے تجارتی ڈپلومیسی کا آغاز کردیا ہے۔ وزیر خارجہ نیروبی میں بین الاقوامی کانفرنس کی صدارت کریں گے۔

    ترجمان نے کہا کہ پاکستان آزاد فلسطین ریاست پر مبنی پالیسی پر کاربند ہے۔ بھارت کی طرف سے اشتعال انگیز بیانات آتے ہیں۔ اشتعال انگیز بیانات کسی صورت خطے کے لیے بہتر نہیں۔

  • سلامتی کونسل اجلاس نے ثابت کیا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی فہرست میں ہے: دفتر خارجہ

    سلامتی کونسل اجلاس نے ثابت کیا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی فہرست میں ہے: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کا کہنا ہے کہ سلامتی کونسل اجلاس نے ثابت کیا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی فہرست میں ہے اور مسئلے کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جانا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران بتایا کہ 164 دن گزرنے کے بعد سلامتی کونسل نے دوسری بار کشمیر پر بات کی، بحث 1 گھنٹے سے زائد جاری رہی، تمام 15 اراکین نے حصہ لیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ اراکین کی جانب سے 5 اگست کا بھارتی اقدام تناؤ میں اضافے کی وجہ قرار دیا گیا، پی فائیو اور دیگر ممالک نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال پر تحفظات کا اظہار کیا۔

    انہوں نے کہا کہ اجلاس نے پھر ثابت کیا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی فہرست میں ہے اور مسئلے کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جانا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی کے صدور سے ملاقاتیں کیں، انہوں نے واضح کیا کہ بھارت کا جارحانہ رویہ کسی مس کیلکولیشن کا سبب بن سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گتریس سے بھی ملاقات کی، سیکریٹری جنرل نے جنوبی ایشیا میں مذاکرات کے ذریعے امن کے فروغ کی بات کی۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل اجلاس میں کشمیر کو پھر متنازعہ تسلیم کیا گیا ہے اور وادی میں کرفیو اٹھانے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ختم کرنے پر زور دیا گیا ہے۔

  • شہریت کے متنازعہ بل سے بھارت کا چہرہ سامنے آگیا ہے: دفتر خارجہ

    شہریت کے متنازعہ بل سے بھارت کا چہرہ سامنے آگیا ہے: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ شہریت کے متنازعہ بل سے بھارت کا چہرہ سامنے آگیا ہے، اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک کی مذمت کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں 132 دن سے لاک ڈاؤن ہے۔ مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیاں جاری ہیں۔

    ترجمان کی جانب سے کہا گیا کہ شہریت کے متنازعہ بل سے بھارت کا چہرہ سامنے آگیا ہے، اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک کی مذمت کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت کی، افغانستان اور پاکستان کے مسائل پر بھی بات ہوئی۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ترک صدر طیب اردوان سے بھی ملاقات کی۔

    ترجمان نے کہا کہ سیکریٹری خارجہ نے ڈپلومیٹک کور سے ملاقات کی، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بریفنگ دی گئی۔

    اس سے قبل بریفنگ میں دفتر خارجہ کی جانب سے کہا گیا تھا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر مسلسل آواز اٹھا رہا ہے، او آئی سی نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق فیصلہ نہیں ہوگا تو مسئلہ بھی حل نہیں ہوگا۔ پاکستان کی کشمیر پالیسی اسی جگہ ہے جہاں تھی، کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

  • مہاجرین پر کانفرنس ، وزیراعظم عمران خان  17 اور 18 دسمبر  جنیوا جائیں گے

    مہاجرین پر کانفرنس ، وزیراعظم عمران خان 17 اور 18 دسمبر جنیوا جائیں گے

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم 17 اور 18 دسمبر کو مہاجرین پر کانفرنس میں شرکت کے لیے جنیوا جائیں گے،  پاکستان کی کشمیر پالیسی  میں  کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ میں بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں 126 روز سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، مقبوضہ کشمیر میں ذرائع ابلاغ بند ہیں، بھارتی حکومت کسی کو مقبوضہ کشمیر جانے کی اجازت نہیں دے رہی۔

    دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر مسلسل آواز اٹھا رہا ہے، او آئی سی نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق فیصلہ نہیں ہوگا تو مسئلہ بھی حل نہیں ہوگا۔ پاکستان کی کشمیر پالیسی اسی جگہ ہے جہاں تھی، کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

    انہوں نے کہا کہ ممبئی کیس عدالت میں زیر التوا ہے اس پر بات نہیں کر سکتااور  پاکستان کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کی تنظیم کا دوبارہ رکن منتخب ہوا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم 17 اور 18 دسمبر کو مہاجرین پر کانفرنس کے لیے جنیوا جائیں گے، یو این ایچ سی آر اور سوئس حکومت مشترکہ میزبانی کریں گے۔ پاکستان امریکا اور طالبان مذاکرات بحالی کے اعلان کا خیر مقدم کرتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے یکم اور 2 دسمبر کو سری لنکا کا دورہ کیا، وزیر خارجہ نے سری لنکا کی نئی قیادت کو مبارکباد دی۔

    دفتر خارجہ کی جانب سے مزید کہا گیا کہساؤتھ ایشین گیمز میں پاکستان نے بہترین کارکردگی دکھائی، ساؤتھ ایشین گیمز میں پاکستان نے 17 گولڈ میڈل حاصل کیے۔

  • کلبھوشن کیس میں تمام فیصلے پاکستانی قوانین کے مطابق ہوں گے: دفتر خارجہ

    کلبھوشن کیس میں تمام فیصلے پاکستانی قوانین کے مطابق ہوں گے: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ کلبھوشن کے معاملے پر کوئی ڈیل نہیں کی جارہی، عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کا پاکستانی قوانین کی روشنی میں احترام ہوگا۔ کلبھوشن کے معاملے پر تمام فیصلے پاکستانی قوانین کے مطابق ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں مزید 2 کشمیریوں کو شہید کر دیا گیا، مقبوضہ کشمیر میں بھارت غیر انسانی اقدامات کر رہا ہے۔

    دفتر خارجہ کی طرف سے عید میلاد النبی پر مقبوضہ کشمیر میں اجتماعات پر پابندی کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ مقبوضہ وادی میں مساجدوں کو عید میلاد النبی پر بند کیا گیا۔ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں مذہبی حقوق کی پامالی کا نوٹس لیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ بابری مسجد کا معاملہ او آئی سی کے ایجنڈے پر موجود ہے، او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس میں عندلیب عباس نے نمائندگی کی۔ سیکریٹری خارجہ پارلیمانی امور نے سائیڈ لائنز پر مختلف رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں۔ بابری مسجد فیصلے کی مذمت کرتے ہیں، مسجد کو ساڑھے 400 برس مسلمان استعمال کرتے رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں بابری مسجد کے فیصلے کے بعد مساجد کو خطرات لاحق ہوگئے، ہم ہر فورم پر بابری مسجد کے معاملے کو اٹھاتے رہیں گے۔ بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے سے اقلیتیں غیر محفوظ ہوگئی ہیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ کرتار پور راہداری میں عام پاکستانی شہری جا سکتے ہیں تاہم میڈیا کو سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر پیشگی اجازت کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو دنیا بھر میں تسلسل کے ساتھ اٹھا رہے ہیں۔ ایل او سی پر ہماری افواج چوکس ہیں، ہر قسم کے دفاع کو تیار ہیں۔ ایل او سی پر جب بھی خلاف ورزی ہوئی اس کا بھرپور جواب دیا گیا۔ ہم اپنی ذمہ داریوں سے غافل نہیں ہیں۔ مقبوضہ کشمیر پر ہمارے مؤقف میں کوئی تبدیلی آئی ہے نہ آئے گی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ کلبھوشن کے معاملے پر کوئی ڈیل نہیں کی جارہی، آئی ایس پی آر کے مؤقف کی حمایت کرتے ہیں۔ بھارت کی کمر دیوار کے ساتھ لگ چکی ہے۔ عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کا پاکستانی قوانین کی روشنی میں احترام ہوگا۔ کلبھوشن معاملے پر تمام فیصلے پاکستانی قوانین کے مطابق ہوں گے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے اعلیٰ سطح کے وفد نے کابل کا دورہ کیا ہے۔ حالیہ صورتحال پر افغان حکام سے بات چیت ہوئی ہے۔ اسرائیل کو تسلیم نہیں کر رہے فلسطین پر حملے کی مذمت کرتے ہیں۔

  • پانی روکنے کا بھارتی اقدام پاکستان پر جارحیت تصور ہوگا: دفتر خارجہ

    پانی روکنے کا بھارتی اقدام پاکستان پر جارحیت تصور ہوگا: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ مودی کا پانی بند کرنے کا اشتعال انگیز بیان قابل مذمت ہے۔ پانی روکنے کا اقدام پاکستان پر جارحیت تصور ہوگا۔ دریاؤں کے پانی کا بہاؤ معاہدے کے مطابق جاری رہنا چاہیئے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران بتایا کہ بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی سیز فائر کی خلاف ورزیوں پر طلبی کی گئی۔ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کو 75 روز ہوچکے ہیں، بھارت کی ریاستی دہشت گردی اور بربریت جاری ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ کشمیر میں مزید 3 کشمیری شہید کر دیے گئے، وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ دواؤں اور اشیائے خوراک کی شدید قلت ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام کے بیرونی دنیا سے رابطے منقطع ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم مودی کی حکومت جارحانہ عزائم ظاہر کر چکی ہے، مودی کا پانی بند کرنے کا اشتعال انگیز بیان قابل مذمت ہے۔ پانی روکنے کا اقدام پاکستان پر جارحیت تصور ہوگا۔ دریاؤں کے پانی کا بہاؤ معاہدے کے مطابق جاری رہنا چاہیئے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ ہماری طرف سے کرتار پور راہداری کا کام تقریباً مکمل ہے، بھارت انتہا پسند اور جارحانہ پالیسیوں پر خود تنہائی کا شکار ہے۔ مودی خود اپنی ریاست کو بند گلی میں لے گئے ہیں۔ پاکستان نے مسئلہ کشمیر ہر جگہ اٹھایا اور بھارتی چہرہ بے نقاب کیا۔ بابری مسجد کے معاملے پر بھارت کی عدالت کا فیصلہ آئے گا تو دیکھیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ کلبھوشن یادیو تک بھارت کو قونصلر رسائی دی جاچکی ہے، معاملے کے مزید قانونی پہلوؤں پر بعد میں بات کی جائے گی۔ پاکستان تسلسل کے ساتھ کشمیر کا مسئلہ اٹھا رہا ہے، یہ جہد مسلسل ہے۔ ہماری بھرپور سفارتی کوششوں سے بھارت پریشانی کا شکار ہے۔

    ترجمان نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان نے 13 اکتوبر کو تہران کا دورہ کیا، وزیر اعظم نے ایران کے روحانی پیشوا اور صدر سے ملاقاتیں کیں۔ ان کا دورہ خطے میں کشیدہ فضا کم کرنے کے لیے تھا۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نےایرانی قیادت پر خلیج میں کشیدگی ختم کرنے پر زور دیا، وزیر اعظم نے 15 اکتوبر کو سعودی عرب کا بھی دورہ کیا، انہوں نے سعودی فرمانروا اور ولی عہد سے ملاقاتیں کیں۔

    دفتر خارجہ کے مطابق دورے کا مقصد خطے میں کشیدگی ختم کرکے امن کو فروغ دینا تھا۔ وزیر اعظم نے ایران اور سعودی عرب کو بات چیت سے مسائل کے حل پر زور دیا۔

    ترجمان نے مزید بتایا کہ جدہ حادثے میں کسی پاکستانی کے جاں بحق یا زخمی ہونے کی اطلاع نہیں، افغانستان میں پاکستانی مہاجرین کی موجودگی یا کسی کیمپ سے متعلق علم نہیں۔