Tag: Weekly Briefing

  • کشمیر میں لاکھوں لوگ محصور ہیں، کھلی جیل میں بند ہیں: دفتر خارجہ

    کشمیر میں لاکھوں لوگ محصور ہیں، کھلی جیل میں بند ہیں: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل کا کہنا ہے کہ کشمیریوں کے مسئلے کے حل کے لیے کوشاں ہیں۔ لاکھوں لوگ محصور ہیں، کھلی جیل میں بند ہیں۔ امریکی سینیٹرز کی آمد اور کشمیر کا دورہ خوش آئند ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کو 66 روز ہو چکے ہیں، لوگ بدستور بھارتی بربریت کے باعث مسائل کا شکار ہیں۔ کشمیری عوام دواؤں، علاج، خوراک اور رابطوں سے محروم ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی جارحیت سے مقبوضہ کشمیر میں بڑا انسانی بحران ہے، 3 امریکی صدارتی امیدوار بھی بھارتی اقدام کی مذمت کر چکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان ہر سطح پر مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اٹھا رہا ہے، کشمیریوں کے مسئلے کے حل کے لیے کوشاں ہیں۔ لاکھوں لوگ محصور ہیں، کھلی جیل میں بند ہیں۔ امریکی سینیٹرز کی آمد اور کشمیر کا دورہ خوش آئند ہے، توقع ہے اقدامات سے کشمیر کی صورتحال سب کے سامنے آچکی ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ کرتار پور راہداری افتتاحی تقریب کے لیے من موہن سنگھ کو دعوت دے دی، سابق بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ کو باضابطہ دعوت نامہ بھیجا۔ کرتار پور راہداری پر ترقیاتی کام وقت پر مکمل ہوجائے گا۔ توقع ہے کرتار پور راہداری پر شیڈول کے مطابق امور طے ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے چین کا سرکاری دورہ کیا ہے، دورہ چین کے دوران باہمی اور علاقائی صورتحال پر گفتگو ہوئی۔ وزیر اعظم کی چینی سیاسی قیادت سے ملاقاتیں ہوئیں، ہر شعبے میں تعاون کو بڑھانے پر اتفاق رائے کیا گیا۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ چینی صدر نے کشمیر پر پاکستانی مؤقف کی حمایت کی، چینی صدر نے کشمیر معاملے کو نامکمل ایجنڈا قرار دیا۔

    انہوں نے کہا کہ سی پیک اتھارٹی بنائی تاکہ دوسرا مرحلہ تیزی سے آگے بڑھے، سی پیک کے اثرات ہر جگہ پہنچنے کے لیے اقدامات اٹھائے گئے۔ سارک کانفرنس کے معاملات آگے بڑھ سکتے ہیں، سارک کانفرنس کے انعقاد میں بھارت کی رکاوٹ ختم ہوگئی۔ سارک کانفرنس کے جلد انعقاد پر آگاہ کیا جائے گا۔

    اپنی بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کے دورہ ایران اور سعودی عرب کے امکانات ہیں، وزیر اعظم کے دوروں سے متعلق جلد پیشرفت سے آگاہ کیا جائے گا۔ سری لنکا کے لیے پاکستانی ہائی کمیشن کی تعیناتی طریقہ کار کے مطابق ہوتی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ سیکیورٹی اور اسلحے کی دوڑ پر پاکستان کا مؤقف واضح ہے، پاکستان ایسی کسی بھی دوڑ میں شامل نہیں۔ کوئی رافیل رکھے یا کچھ اور، پاکستان اپنا دفاع کرنا جانتا ہے۔

  • طالبان وفد سے ملاقات میں افغان امن عمل کی بحالی پر اتفاق ہوا: دفتر خارجہ

    طالبان وفد سے ملاقات میں افغان امن عمل کی بحالی پر اتفاق ہوا: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ طالبان وفد کی پاکستانی وفد کے ساتھ ملاقات میں افغان امن کے عمل کی بحالی پر اتفاق ہوا۔ دونوں جانب سے افغانستان میں امن کے لیے مذاکرات بحالی پر زور دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے دفتر خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ دی، اپنی بریفنگ میں ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں ریاستی جبر جاری ہے، درجنوں کشمیری شہید کیے جا چکے ہیں، 60 روز سے جاری کرفیو کے باعث اطلاعات باہر نہیں آتیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ دنیا کرفیو اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اظہار تشویش کا اظہار کر چکی ہے، بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی سیز فائر کی خلاف ورزیوں پر دفتر خارجہ طلبی ہوئی۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا دورہ مصروف رہا، وزیر اعظم نے امریکی صدر سمیت عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ نے بھی متعدد ممالک کے وزرائے خارجہ سے ملاقاتیں کیں، وزیر خارجہ نے او آئی سی کشمیر گروپ سمیت دیگر فورمز پر مؤقف پیش کیا۔

    بریفنگ میں کہا گیا کہ طالبان وفد کی پاکستانی وفد کے ساتھ ملاقات ہوئی، دونوں جانب سے افغان امن کے عمل کی بحالی پر اتفاق ہوا۔ دونوں جانب سے افغانستان میں امن کے لیے مذاکرات بحالی پر زور دیا گیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ طالبان وفد کی آمد کے بہت حساس پہلو ہیں، پاکستان کی امن کے فروغ کی کوششیں قابل قدر ہیں۔ افغان طالبان سے ملاقات کے دیگر حساس پہلو وقت پر سامنے لائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی مسئلہ کشمیر پر پوزیشن واضح ہے، امت مسلمہ کا بیان او آئی سی کے اجلاس میں سامنے آچکا ہے۔ ڈاکٹر ملیحہ لودھی مدت ملازمت مکمل ہونے پر سبکدوش ہوئیں۔ ملیحہ لودھی کی جگہ سینئر سفارت کار منیر اکرم خدمات انجام دیں گے۔

  • چاہتے ہیں بھارت سے پلوامہ حملے پر قابل عمل معلومات مل جائیں: دفتر خارجہ

    چاہتے ہیں بھارت سے پلوامہ حملے پر قابل عمل معلومات مل جائیں: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں شب معراج کو مساجد کو تالے لگائے گئے، پاکستان ان اقدامات کی مذمت کرتا ہے۔ چاہتے ہیں بھارت سے پلوامہ حملے پر قابل عمل معلومات مل جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ چاہتے ہیں بھارت سے پلوامہ حملے پر قابل عمل معلومات مل جائیں، بھارت کو کچھ نئے سوالات بھیجے ہیں۔ بھارت نے پہلے کے سوالات کا جواب بھی ابھی تک نہیں دیا۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال مخدوش ہے، مزید 2 کشمیری شہید کر دیے گئے۔ یاسین ملک کو بدنام زمانہ تہاڑ جیل منتقلی اور مقبوضہ کشمیر میں جمعے کو مساجد کی بندش کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت رکوائے، مقبوضہ کشمیر سے افسوسناک خبروں کا سلسلہ جاری ہے۔ میر واعظ عمر فاروق کو نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) میں پیش ہونے پر مجبور کیا جارہا ہے، مقبوضہ کشمیر میں شب معراج کو مساجد کو تالے لگائے گئے۔ ’پاکستان ان اقدامات کی مذمت کرتا ہے‘۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔

    دفتر خارجہ کے مطابق کرتار پور راہداری سے متعلق ٹیکنیکل اجلاس 16 اپریل کو ہوگا، امید ہے بھارت بھی پاکستان کے جذبے پر اسی طرح ردعمل دے گا۔ پاکستان نے پلوامہ ڈوزئیر پر بھارت سے مزید معلومات مانگ لیں۔ پاکستان نے جواب دیا تھا دوبارہ ایسا ہوا تو ہم جواب دیں گے۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ بحرین کے وزیر خارجہ نے پاکستان کا دورہ کیا۔ وزیر خارجہ نے کنگ حماد یونیورسٹی نرسنگ کے تحفے پر شکریہ ادا کیا۔

  • ہم جنگ سے دور ہیں یا نہیں اس بارے میں پیشگوئی نہیں کی جاسکتی: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ ہم جنگ سے دور ہیں یا نہیں اس بارے میں پیشگوئی نہیں کی جاسکتی۔ مقبوضہ کشمیر کا معاملہ سب سے پہلے ہے، پاکستان بات کے لیے تیار ہے۔ پاکستان دہشت گردی کے معاملے سمیت ہر موضوع پر بات کو تیار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ پاکستان نے مثالی ذمے داری کا مظاہرہ کیا، بھارتی طیاروں نے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی۔ پاک فضائیہ کی وجہ سے بھارتی طیارے واپس بھاگنے پر مجبور ہوئے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے 2 بھارتی طیاروں کو گرایا، ایک پائلٹ گرفتار ہوا جسے واپس کردیا گیا۔ وزیر اعظم نے بھارتی پائلٹ کو جذبہ خیر سگالی کے طور پر رہا کیا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستانی وفد 14 مارچ کو بھارت کا دورہ کرے گا۔ پاکستان کی خواہش ہے کہ معاملات بات چیت سے حل ہوں، ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ ہمیں کمزور سمجھا جائے گا تو ایسا ہی جواب ملے گا جیسا 27 فروری کو دیا گیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ اقوام عالم مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا نوٹس لے۔ ڈوزیئر ملا ہے، اس پر جانچ جاری ہے جواب جلد دیا جائے گا۔ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کی مذمت کرتا ہے، مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں کئی افراد کو شہید اور کئی افراد کو گرفتار کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت میں پاکستانی قیدی شاکر اللہ کے قتل پر پاکستان میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے، پاکستان نے پوسٹ مارٹم رپورٹ شیئر کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ پاکستان بھارتی حکومت کے جارحانہ اقدامات کی مذمت کرتا ہے، عالمی برادری سے مطالبہ ہے بھارت کے اقدامات پر کردار ادا کرے۔ شاکر اللہ کے قتل کی ایف آئی آر میں بھارتی جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو نامزد کیا ہے۔ پاکستان شاکر اللہ کے معاملے کو آئی سی آر سی سمیت ہر اہم عالمی فورم پر اٹھائے گا۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے کرتار پور راہداری مشاورتی عمل جاری رکھنے کا فیصلہ کیا، کرتار پور سے متعلق عالمی سطح پر پاکستان کے فیصلے کو سراہا جا رہا ہے۔ پاکستان نے بھارت کی جانب سے فضائی حملے میں ہلاکتوں کی تردید کی۔ اب بھارت میں بھی بھارتی دعوے پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حالیہ کشیدگی میں کمی سے متعلق امریکا کی کوششیں بھی شامل ہیں، ہم جنگ سے دور ہیں یا نہیں اس بارے میں پیشگوئی نہیں کی جاسکتی۔ مقبوضہ کشمیر کا معاملہ سب سے پہلے ہے، پاکستان بات کے لیے تیار ہے۔ پاکستان دہشت گردی کے معاملے سمیت ہر موضوع پر بات کو تیار ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ مولانا مسعود اظہر سے متعلق فیصلہ پاکستان کے قومی مفاد میں کیا جائے گا۔ پارلیمنٹ کی مشترکہ قرارداد کی روشنی میں او آئی سی میں شرکت نہیں کی۔ پاکستان سشما سوراج کی موجودگی میں او آئی سی میں نہیں بیٹھ سکتا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ او آئی سی میں بھارت کی موجودگی کے باوجود قراردادیں منظور کی گئیں۔ تمام ممالک نے بھارت کی مذمت کی اور پاکستان کے اقدام کو سراہا۔ بھارت کو دعوت او آئی سی نے نہیں بلکہ عرب امارات نے بطور میزبان دی۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے بھارتی آبدوز کو ٹریس کیا اور واپس جانے پر مجبور کیا، معاملے پر سفارتی سطح پر ایکشن کا فیصلہ نہیں ہوا۔ احساس ہونا چاہیئے اپنی حفاظت ہم نے خود کرنی ہے۔ پاکستان نے ملٹری، سیاسی اور سفارتی سطح پر بھارت کو شکست دی۔ پاکستانی میڈیا نے بھی ذمہ دار کردار ادا کیا جسے عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا۔

    اس سے قبل ایک بریفنگ کے دوران بھی ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھے، ہم پر جب جنگ مسلط کی گئی تو ہم نے جواب دیا، پاکستان دفاع کے لیے کسی کی طرف نہیں اپنے عوام اور فوج کی طرف دیکھ رہا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان ساری صورتحال پر عالمی برادری کے ساتھ مکمل رابطے میں ہے، پاکستان کبھی بھی بھارت سے مذاکرات سے پیچھے نہیں ہٹا۔ مقبوضہ کشمیر بنیادی مسئلہ ہے، کوئی بھی بات چیت اسی تناظر میں ہوتی ہے، ’پہلے بھی کہا کہ آپ تباہی کے راستے پر ہیں، نہ صرف اپنے لیے بلکہ خطے کے لیے بھی‘۔

  • بھارت کرتار پور کوریڈور سے متعلق بچگانہ حرکتیں کر رہا ہے: دفتر خارجہ

    بھارت کرتار پور کوریڈور سے متعلق بچگانہ حرکتیں کر رہا ہے: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ بھارت کرتار پور کوریڈور سے متعلق بچگانہ حرکتیں کر رہا ہے، ہمارا جواب بچگانہ نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ میں بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان نے قطر کا دورہ کیا، وزیر اعظم نے امیر قطر کے ساتھ ون آن ون ملاقات کی، امیر قطر نے پاکستان کے لیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی۔

    ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے کرتار پور راہداری معاہدے کا ڈرافٹ بھارت سے شیئر کیا، پاکستان نے فوکل پرسن مقرر کیا، بھارت کو بات چیت کے لیے دعوت دی۔ بھارت کرتار پورکوریڈور سے متعلق بچگانہ حرکتیں کر رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت نے ہمارے جواب پر 2 تاریخیں دے دیں، بھارت کو ہمارا جواب بچگانہ نہیں ہوگا۔ بھارتی مسافر پروازوں کو اجازت ہے لیکن کارگو جہازوں کو نہیں۔

    ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے، بھارت کی جانب سے پیلٹ گنز کے استعمال کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    ترجمان کے مطابق سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے بھی انسانی حقوق کونسل کی رپورٹ پر بات کی جبکہ وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی صدر سے بھی معاملہ اٹھایا۔

    انہوں نے کہا کہ سینیٹر لنزے گراہم نے ٹرمپ کے ساتھ وزیر اعظم کی ملاقات کی بات کی، وزیر اعظم کی امریکی صدر سے ملاقات فی الحال شیڈول نہیں۔ ایسی ملاقاتوں کے لیے بہت تیاری کی ضرورت ہوتی ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی اسرائیل سے متعلق پالیسی میں تبدیلی نہیں آئی۔ پاکستان اور قطر، امریکا طالبان مذاکرات میں سپورٹ دے رہے ہیں۔ افغان امن عمل ایک مشترکہ ذمہ داری ہے۔

    ترجمان نے مزید بتایا کہ افغانستان سے قیدیوں کے تبادلے کے لیے معاہدے کی پیشکش کی تھی۔ صرف جرمانہ کی وجہ سے جیلوں میں موجود افراد کی رہائی کے لیے بات کی۔

  • انٹرا افغان ڈائیلاگ افغان مسئلے کے حل کے لیے ضروری ہیں: دفتر خارجہ

    انٹرا افغان ڈائیلاگ افغان مسئلے کے حل کے لیے ضروری ہیں: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ پاکستان نے امریکا اور طالبان کی مذاکرات میں مدد کی، انٹرا افغان ڈائیلاگ مسئلے کے حل کے لیے ضروری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے، بھارتی اشتعال انگیزیاں لائن آف کنٹرول پر بھی جاری ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے قریب فائرنگ سے شہری کی شہادت بھی ہوئی، بھارتی افواج نہتے معصوم شہریوں کو نشانہ بناتی ہیں۔

    بریفنگ میں کہا گیا کہ پاکستان نے امریکا اور طالبان کی مذاکرات میں مدد کی، انٹرا افغان ڈائیلاگ مسئلے کے حل کے لیے ضروری ہیں۔ دفتر خارجہ اور دیگر حکام سے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی آج ملاقات ہوگی۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ بھارت کا افغانستان میں کوئی کردار نہیں ہے۔

    اس سے قبل ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا، پاکستان بھارت کے ساتھ تمام مسائل پر مذاکرات کا کہتا ہے، بھارت مذاکرات سے بھاگ رہا ہے۔

    بھارتی ڈرونز کی پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستانی فورسز متحرک اور ہوشیار ہیں، بھارت کے دونوں ڈرونز مار گرائے ہیں۔ سرجیکل اسٹرائیک ڈرامہ ہے، بھارتی میڈیا بھی نفی کر چکا ہے۔

  • کلبھوشن کا معاملہ عدالت میں ہے تبصرہ نہیں کر سکتے: دفتر خارجہ

    کلبھوشن کا معاملہ عدالت میں ہے تبصرہ نہیں کر سکتے: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی جاری ہے، کلبھوشن کا معاملہ عدالت میں ہے تبصرہ نہیں کر سکتے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی جاری ہے۔ لائن آف کنٹرول پر بھی نہتے اور معصوم کشمیریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ بھارت اقوام متحدہ کے مبصرین کو کردار ادا کرنے دے۔

    ترجمان نے کہا کہ کلبھوشن کا مقدمہ اس وقت عدالت میں ہے، عدلیہ کے احترام میں مقدمے پر تبصرہ نہیں کریں گے۔

    دفتر خارجہ نے بھارتی ڈرونز کی پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی فورسز متحرک اور ہوشیار ہیں، بھارت کے دونوں ڈرونز مار گرائے ہیں۔ سرجیکل اسٹرائیک ڈرامہ ہے، بھارتی میڈیا بھی نفی کر چکا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا، پاکستان بھارت کے ساتھ تمام مسائل پر مذاکرات کا کہتا ہے، بھارت مذاکرات سے بھاگ رہا ہے۔

    بریفنگ میں ترجمان نے مزید کہا کہ وزیر اعظم ترک صدر کی دعوت پر ترکی روانہ ہو رہے ہیں، وزیر اعظم ترک صدر سے ملاقات اور دو طرفہ مذاکرات کریں گے، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی بھی ترک ہم منصب سے ملاقات کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کا حالیہ بیان ان کی ایک سال پہلے کی ٹویٹ سے دوری ہے، ہم مثبت پیشرفت کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ موجودہ حکومت کی پرامن ہمسائیگی کی پالیسی کے تحت افغانستان کا دورہ کیا۔ وزیر خارجہ نے افغان مفاہمتی عمل پر پیشرفت پر ہمسایہ ممالک کو اعتماد میں لیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ نے پاکستان کی سہولت کاری سے متعلق دوروں میں آگاہ کیا، ہمسایہ ممالک نے پاکستان کے کردار کو سراہا ہے۔ ہمسایہ ممالک نے افغان فریقین کے روابط کی پاکستانی تجویز کی حمایت کی۔

    جرمن سفیر کے پاکستان کے مسائل پر ٹویٹس پر ترجمان دفتر خارجہ نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں موجود تمام سفیروں کو نقل و حرکت کی مکمل آزادی ہے، پاکستان ویانا کنونشن کا مکمل احترام کرتا ہے۔ جرمن سفیر متعلقہ حکام کو بتا کر سفر کرتے ہیں۔

    دفتر خارجہ نے بنگلہ دیشی حکومت کا انتخابات میں دوبارہ کامیابی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ توقع ہے 1974 کے سہ فریقی معاہدے کے تحت مثبت انداز میں بڑھیں گے۔

  • بھارت کسی بھی قسم کی بات چیت کے لیے تیار ہی نہیں: دفتر خارجہ

    بھارت کسی بھی قسم کی بات چیت کے لیے تیار ہی نہیں: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ بھارت کسی بھی قسم کی بات چیت کے لیے تیار ہی نہیں، بات چیت نہیں ہو رہی تو اسکردو کیل روڈ کیسے کھول سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ دی۔ بریفنگ کے دوران انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان نے سعودی عرب کے 2 کامیاب دورے کیے، وزیر اعظم نے چین کا بھی انتہائی کامیاب دورہ کیا۔

    ترجمان کے مطابق 3 ماہ میں وزیر خارجہ نے کئی دورے کیے اور کئی وزرائے خارجہ پاکستان آئے، بھارت کے ساتھ مذاکرات کے لیے بھی کوشش کی گئی۔ کشمیر سمیت تمام معاملات پر بات کرنے کی کوشش کی۔ اسی سلسلے میں وزیر اعظم عمران خان نے خط لکھا۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت کسی بھی قسم کی بات چیت کے لیے تیار ہی نہیں، بات چیت نہیں ہو رہی تو اسکردو کیل روڈ کیسے کھول سکتے ہیں۔ 341 پاکستانی قیدی بھارتی جیلوں میں ہیں، سزا پوری کرنے والے قیدی 45 ہیں جن میں 12 سول اور 33 ماہی گیر ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ سزا پوری کرنے والے قیدیوں کی واپسی کے لیے اقدامات اٹھا رہے ہیں، پاکستانی ہائی کمیشن نے بھارت میں قانونی ٹیم کی مدد کے لیے رابطہ کیا ہے۔

    دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ 4 ملکی دورے کا مقصد ہمسایہ ممالک سے تعلقات بہتر بنانا ہے، وزیر خارجہ نے حالیہ دوروں میں خطے میں تعاون کی بات کی۔ روسی وزیر خارجہ نے افغان مفاہمتی عمل میں پاکستان کا کردار سراہا۔

    ترجمان نے بتایا کہ وزارت تجارت کی شراکت سے آج 2 روزہ سفرا کانفرنس ہو رہی ہے، کانفرنس کا مقصد پاکستان میں سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے۔ 5 فروری کو پاکستان برطانیہ میں کشمیر کانفرنس اور ریلی کا انعقاد کر رہا ہے، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ایونٹ میں خصوصی شرکت کریں گے۔

    دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی سفارتی عملے کو ہراساں کرنے کے الزامات بے بنیاد ہیں، پاکستان ویانا کنونشن کا احترام کرتا ہے، پاکستان میں بھارتی سفارت کار پوری آزادی سے کام کر رہے ہیں۔

  • جناح ہاؤس کا بھارت کی تحویل میں جانا قبول نہیں کریں گے: دفتر خارجہ

    جناح ہاؤس کا بھارت کی تحویل میں جانا قبول نہیں کریں گے: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت میں جناح ہاؤس پر پاکستان کا دعویٰ بہت پرانا ہے، جناح ہاؤس کی بھارت میں تحویل قبول نہیں کریں گے۔ بھارت نے پاکستان کا دعویٰ تسلیم کیا ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا سلسلہ جاری ہے، کشمیری عوام کی نسل کشی کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ بھارت طاقت سے مظلوم کشمیریوں کی آواز دبا نہیں سکتا۔

    ترجمان نے کہا کہ پچھلے ماہ مقبوضہ کشمیر میں 24 کشمیریوں کو شہید کیا گیا، انسداد دہشت گردی کے نام پربھارتی فوج کی بربریت جاری ہے۔ بھارتی فوج شہریوں کے چہروں اور گردنوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت حق خود ارادی کی آواز دبانے کی کوشش کر رہا ہے، کشمیریوں کے خلاف پیلٹ گنز اور طاقت کا استعمال کیا جارہا ہے۔ سرحد پر بے گناہ شہریوں پر بمباری کی جارہی ہے۔ بھارت مسئلہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کے لیے لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کرتا ہے۔

    دفتر خارجہ نے کہا کہ چین، افغانستان اور پاکستان کے وزارت خارجہ کے سطح پر مذاکرات ہوئے۔ تینوں فریقین نے باہمی تعاون پر اتفاق کیا، وزیر خارجہ نے افغان صدر اور چیف ایگزیکٹو سے ملاقاتیں کیں اور افغان قیادت کے مذاکرات کی حمایت کی۔ پاکستان نے افغان مفاہمتی عمل کے لیے اپنا کردار ادا کیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ کہ پاکستان کے کردار کی ہر جگہ پر تعریف کی گئی۔ پاکستان، چین اور افغانستان کے درمیان مشاورتی اجلاس بھی ہوا۔ تینوں ممالک نے دہشت گردی کے خلاف مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔ تینوں فریقین نے ون بیلٹ ون روڈ سے فوائد حاصل کرنے پر اتفاق کیا۔

    انہوں نے کہا کہ کولمبو میں پاکستانی قیدیوں کی بھوک ہڑتال کی خبر پر دورہ کیا، قیدیوں سے ملاقات اور مذاکرات کیے۔ 36 پاکستانی سری لنکا کی ایک جیل میں قید ہیں۔ مشن قانونی معاونت اور خوراک فراہم کر رہی ہے۔

    دفتر خٓرجہ کا کہنا تھا کہ ابو ظہبی میں ہونے والے طالبان کے ساتھ مذاکرات میں پاکستان نے تعاون کیا، افغان مسئلے کا حل افغان قیادت کے ساتھ مل کر چاہتے ہیں۔ وزیر خارجہ نے افغان قیادت کو پاکستان کے تعاون کا یقین دلایا۔

    ترجمان نے کہا کہ امریکا اور افغان قیادت کے طالبان سے مذاکرات کی حمایت کرتے ہیں، امید ہے کہ مذاکرات افغان مسئلے کے پرامن حل پر منتج ہوں گے، پاکستان افغانستان میں قیام امن کے لیے ہر ممکن کردار ادا کرے گا۔

    بھارت میں جناح ہاؤس کے بارے میں انہوں نے کہا کہ بھارت میں جناح ہاؤس پر پاکستان کا دعویٰ بہت پرانا ہے، جناح ہاؤس کی بھارت میں تحویل قبول نہیں کریں گے۔ بھارت نے پاکستان کا دعویٰ تسلیم کیا ہوا ہے۔

  • پاکستانی قونصل جنرل ایس پی طاہر داوڑ کے جسد خاکی کے لیے اسپتال میں موجود: دفتر خارجہ

    پاکستانی قونصل جنرل ایس پی طاہر داوڑ کے جسد خاکی کے لیے اسپتال میں موجود: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ایس پی طاہر خان داوڑ کے جسد خاکی کو قونصلیٹ منتقل کرنے کے لیے کہا ہے، پاکستانی قونصل جنرل اس وقت جسد خاکی کے لیے اسپتال میں موجود ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ بھارتی قابض افواج نے مزید 4 نہتے کشمیریوں کو شہید کر دیا، عالمی برادری کو کہتے ہیں کشمیر میں بھارتی بربریت کا نوٹس لے۔

    دفتر خارجہ نے آسیہ اندرابی کی حراست کی شدید مذمت کی۔

    افغانستان میں قتل کیے جانے والے ایس پی طاہر خان داوڑ کے بارے میں ترجمان کا کہنا تھا کہ ایس پی کے قتل کی مذمت کرتے ہیں، ایس پی کے قتل پر افغان ناظم الامور کو 2 بار دفتر خارجہ طلب کیا گیا۔

    ترجمان نے کہا کہ ایس پی کے جسد خاکی کو قونصلیٹ منتقل کرنے کے لیے کہا ہے، مطالبہ کیا ہے کہ جلد جسد خاکی پاکستان کے حوالے کیا جائے۔ ’تاخیر پر افغانستان سے احتجاج بھی کیا، پاکستانی قونصل جنرل اس وقت جسد خاکی کے لیے اسپتال میں موجود ہیں‘۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستانی شہریوں کی چینی بیگمات سے متعلق معاملے کو دیکھ رہے ہیں، مسئلے کو چین کے ساتھ حل کرلیں گے۔

    ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے پر ان کا کہنا تھا کہ عافیہ صدیقی سے 5 سالوں میں 10 مرتبہ قونصلیٹ حکام نے ملاقات کی، ایلس ویلز کے حالیہ دورہ پاکستان میں بھی عافیہ صدیقی کا معاملہ اٹھایا، ’عافیہ صدیقی سے متعلق امریکا کے ساتھ لگاتار بات چیت جاری ہے‘۔

    ترجمان نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان 20 اور 21 نومبر کو ملائیشیا کا دورہ کریں گے، پاکستان نے روس میں افغان عمل سے متعلق کانفرنس میں شرکت کی۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ سردیوں کی وجہ سے افغان مہاجرین کی واپسی کاعمل معطل ہے، آئندہ سال مارچ میں افغان مہاجرین کی واپسی کا عمل دوبارہ شروع ہوگا۔