Tag: Weight

  • وزن گھٹانے والے مشروب جنہیں بنانا بے حد آسان

    وزن گھٹانے والے مشروب جنہیں بنانا بے حد آسان

    غیر متحرک طرز زندگی موٹاپے کا سبب بنتا ہے جس میں اضافہ ہوتا ہی جاتا ہے، اکثر دیکھا گیا ہے کہ کم کھانا بھی موٹاپا کم کرنے کے لیے معاون ثابت نہیں ہوتا۔

    آج یہاں وزن کم کرنے کا ایک آسان طریقہ بتایا جارہا ہے جس کے لیے آپ کو ڈائٹنگ کی ضرورت نہیں بلکہ ان صحت بخش مشروبات کو اپنی غذا کا حصہ بنائیں اور اپنا وزن گھٹائیں۔

    سیب کا سرکہ اور شہد کا مشروب

    پانی: 1 گلاس

    سیب کا سرکہ: 1 کھانے کا چمچ

    شہد: 1 کھانے کا چمچ

    لیموں کا رس: 1 چائے کا چمچ

    پانی میں تمام اجزا کو اچھی طرح سے ملائیں اور پی لیں یہ وزن کم کرنے کے ساتھ صحت کے لیے بھی بہت مفید ہے۔

    زیرہ اور دار چینی کا مشروب

    پانی: 2 گلاس

    زیرہ: 1 چائے کے چمچ

    دارچینی: 1 انچ کا ٹکڑا

    لیموں کا رس: 1 چائے کا چمچ

    شہد: 1 چائے کا چمچ

    2 گلاس پانی میں زیرہ اور دار چینی ڈال کر ابالنے کے لیے چولھے پر رکھ دیں، اسے اتنا ابالیں کہ ان دونوں اجزا کا عرق اچھی طرح پانی میں شامل ہو جائے اور اس کا رنگ تبدیل ہوجائے۔

    اب اسے چھان لیں، اس کا ایک گلاس پانی لے کر اس میں لیموں کا رس اور شہد ملا کر استعمال کریں۔ یہ نہ صرف وزن کم کرے گا بلکہ جسم کے فاسد مادوں سے بھی نجات دے گا۔

  • 10 دن میں 5 کلو وزن کم کرنے کا طریقہ

    10 دن میں 5 کلو وزن کم کرنے کا طریقہ

    آج کل غیر معیاری، جنک فوڈ کھانے اور غیر فعال زندگی گزارنے کی وجہ سے موٹاپا عام ہوتا جارہا ہے جو بہت سی بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق وزن کو کنٹرول میں رکھنا بے حد ضروری ہے۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے مارننگ شو گڈ مارننگ پاکستان میں اداکارہ پری ہاشمی نے 10 روز میں 5 کلو گرام وزن کم کرنے کا طریقہ بتایا۔

    پری کا کہنا تھا کہ انہوں نے وزن کم کرنے کے لیے سفید اشیا یعنی چینی، چاول، میدے اور نمک کا استعمال بالکل ختم کردیا۔

    انہوں نے کہا کہ وہ ناشتے میں ایک مکمل اور ایک بغیر زردی والا انڈا کھاتی ہیں اور اس کے ساتھ گرین ٹی یا بلیک کافی پی لیتی ہیں۔

    انہوں نے چائے بھی بالکل چھوڑ دی۔

    پری کا کہنا تھا کہ انہوں نے ایک دم کھانا ختم کرنے کے بجائے تھوڑے تھوڑے وقفے سے کھانا شروع کیا۔ اس سے ان کے کھانے کی مقدار بھی کم ہوئی جبکہ بھوک بھی ختم ہوجاتی تھی۔

    انہوں نے کہا اس روٹین کو مستقل رکھنے سے 10 روز میں ان کا 5 کلو وزن کم ہوا۔

  • کیا آپ وزن کم کرنے کا یہ منفرد طریقہ جانتے ہیں؟

    کیا آپ وزن کم کرنے کا یہ منفرد طریقہ جانتے ہیں؟

    طبی ماہرین اس بات پر اتفاق کرتے ہیں کہ موٹاپا بذات خود کئی بیماریوں کی آماجگاہ ہے، یہی وجہ ہے کہ لوگ اسے چھٹکارہ پانے کے لئے طرح طرح کے جتین کرتے ہیں۔

    وزن کم کرنے کے لئے اکثر فراد ورزش اور ڈائٹنگ کا سہارا لیتے ہیں جب تک وہ ان پر عمل درآمد کرتے رہتے ہیں وزن کنٹرول میں رہتا ہے اور انہیں چھوڑنے پر دوبارہ بڑھ جاتا ہے۔

    مگر اب برطانونی ماہر غذائیات نے کچھ ایسے منفرد طریقے بتادئیے جن پر عمل کرتے ہوئے وزن کو مستقل طور پر کم کیا جاسکتا ہے۔

    امینڈرا ارسل نامی ماہر نے موٹاپے کے شکار افراد کو ایک منفرد طریقہ اپنانے کو کہا جس میں اپنے پیٹ اور معدے کو دھوکہ دیناہے، وہ اس طرح کے اپنے آپ سے جھوٹ بولیں کہ آپ بہت زیادہ کھا رہے ہیں، ٹیک آؤٹ پیزا کے بجائے سپر مارکیٹ کے برانڈ کا پیزا خریدیں اور اس پر بہت زیادہ ٹماٹر لگوائیں اور اپنے دماغ کو بات کے لئے قائل کریں کہ آپ کی خوراک بہت زیادہ ہے اسے کم کرنا چاہئے، یہ نفسیاتی حربہ والیم ٹرکس کہلاتا ہے۔

    جبکہ امینڈا نامی ماہر غذائیات کے مطابق دوسرے طریقے میں موٹے افراد اپنے شوگر سائیکل کو کنٹرول کرنے کوشش کریں، بسکٹ اور کیک وغیرہ کوغذا میں شامل رکھنے سے خون میں چینی کی سطح بڑھنے لگتی ہے جس سے انسولین کے اخراج میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔

    اس طرز عمل سے خون میں چینی کی سطح تو کسی حد تک کم ہوجاتی ہے لیکن بھوک زیادہ لگنا شروع ہوجاتی ہے اس صورتحال سے بچنے کے لئے میٹھے اسنیکس کے بجائے صحت بخش غذا کا انتخاب کریں تاکہ جسم میں چینی کی سطح توازن میں رہے اور بے وقت کی بھوک سے بچیں رہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: ماہ رمضان میں ٹماٹو کیچپ کا استعمال کتنا ضروری ہے ؟

    امینڈا کے مطابق وزن کم کرنے کا ایک کار آمد طریقہ یہ بھی ہے کہ ہر کھانے سے قبل پانی پینے کی عادت اپنائیں یا سوپ کا ایک پیالہ پی لیں تو یہ بھی مؤثر ثابت ہوسکتا ہے۔

    مذکورہ طریقہ کار پر ایک جامع تحقیق کی گئی جس میں شامل ایسے رضاکار جو کھانے سے قبل پانی یا سوپ پیتے رہے ان کا بارہ ہفتوں میں دوسروں کی نسبت دوکلوگرام زیادہ وزن کم ہوا۔

    اس کے ساتھ ہی خوراک میں تبدیلی لاکر پراسیسڈ فوڈ کی بجائے صحت بخش غذا کا انتخاب کریں، پھلوں اور سبزیوں کا استعمال بڑھا دیں،ان طریقوں کے ساتھ ہی باقائدہ ورزش کو اپنا معمول بنالیں، کیونکہ اس کے بغیر فٹ رہنے کا خواب کبھی پورا نہیں ہوسکتا اورنہ ہی ورزش کا کوئی نعم البدل ہے۔

  • نیند کو بہتر بنانے کا مؤثر طریقہ

    نیند کو بہتر بنانے کا مؤثر طریقہ

    نیند کو بہتر کرنے کے لیے ویسے تو کئی طریقے ہیں لیکن حال ہی میں ماہرین نے ایک اور مؤثر طریقے کی طرف اشارہ کیا ہے۔

    امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق ویٹ ٹریننگ کو جسمانی سرگرمیوں کا حصہ بنانا بے خوابی کے مسئلے پر قابو پانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

    آئیووا اسٹیٹ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ ویٹ ٹریننگ اچھی نیند کے حصول میں ایروبک ورزشوں سے مؤثر ثابت ہوسکتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ بات سائنس اور شواہد سے معلوم ہوچکی ہے کہ ایروبک ورزشیں نیند کے لیے اچھی ہیں مگر ہماری تحقیق میں دریافت ہوا کہ ویٹ ٹریننگ اس حوالے سے زیادہ بہترین ہے۔

    تحقیق میں مختلف گروپس کو شامل کیا گیا تھا جن میں سے ایک گروپ وہ تھا جس نے ایک سال تک صرف ویٹ ٹریننگ کی اور رات کو ان کی نیند میں اوسطاً 40 منٹ کا اضافہ ہوگیا۔

    اس کے مقابلے میں 12 ماہ تک صرف ایروبک ورزشیں کرنے والے افراد کی نیند میں اوسطاً 23 منٹ اضافہ ہوا، اسی طرح جن افراد نے دونوں طرح کی ورزشیں کیں ان کی نیند میں اوسطاً 17 منٹ اضافہ ہوا۔

    ویسے تو ورزش دل، دماغ اور مجموعی صحت بہتر بنانے کے لیے اہم ترین ذرائع میں سے ایک ہے جبکہ اس سے رات کی نیند بھی بہتر ہوتی ہے، مگر اب تک زیادہ تر توجہ ایروبک ورزشوں پر مرکوز کی گئی تھی جس میں دوڑنا، سوئمنگ، سائیکل چلانا، رسی پھلانگنا اور تیز رفتاری سے چہل قدمی قابل ذکر ہیں۔

    ریزیزٹنس ورزشوں میں وزن اٹھانا، مشین ویٹ استعمال کرنا، الاسٹک ریزیزٹنس بینڈ اور پش اپ وغیرہ قابل ذکر ہیں۔

    ماہرین نے بتایا کہ ہماری تحقیق بالغ افراد میں ورزشوں کے ٹرائل پر مبنی تھی اور یہ پہلی تحقیق جس میں 2 اقسام کی ورزشوں کا موازنہ کیا گیا۔

    تحقیق کے مطابق ویٹ ٹریننگ سے اضافی 40 منٹ کی نیند کے ساتھ ساتھ رات کو اٹھنے کی شرح میں بھی کمی آتی ہے جبکہ نیند کا معیار بھی بہتر ہوتا ہے۔

  • چاکلیٹ وزن میں کمی کر سکتی ہے؟

    چاکلیٹ وزن میں کمی کر سکتی ہے؟

    چاکلیٹ کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ وزن بڑھا سکتی ہے لیکن حال ہی میں ایک تحقیق میں اس کے بارے میں ایک اور بات سامنے آئی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ خواتین کے مخصوص دنوں کے بعد ملک چاکلیٹ کا صبح کے وقت استعمال ان کے جسم میں موجود چربی کو ختم کرنے میں مدد دیتا ہے۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ چاکلیٹ کا صبح کے وقت استعمال بلڈ شوگر کی سطح کو کم کرتا ہے البتہ صبح کے علاوہ دن کے کسی بھی حصے میں ملک چاکلیٹ کھانے سے وزن بڑھنے کے امکانات ہوتے ہیں۔

    اس تحقیق کے لیے ماہرین نے ایسی خواتین پر تجربہ کیا جنہوں نے حیض کے بعد صبح چاکلیٹ کا استعمال کیا تو ان میں مذکورہ بالا نتائج سامنے آئے۔

    ماہرین کا کہنا ہے چاکلیٹ کا صبح کے وقت استعمال نہ صرف وزن میں کمی کرتا ہے بلکہ یہ دماغی کارکردگی کے لیے نہایت بہترین ہے۔

  • ڈائٹنگ کے بغیر وزن کم کرنے کے طریقے

    ڈائٹنگ کے بغیر وزن کم کرنے کے طریقے

    نئے سال کے پہلے مہینے میں بہت سے افراد خود سے وزن کم کرنے کا وعدہ کرتے ہیں، اس کے لیے بہت سی ورزشیں اور ترکیبیں آزمائی جاتی ہیں، آج آپ کو وزن کم کرنے کے 7 طریقے بتائے جارہے ہیں۔

    ماہر غذائیات سکینہ القاضی نے ایک سعودی ویب سائٹ سے بات کرتے ہوئے وزن کم کرنے کے 7 طریقے بتائے، ان کے مطابق ان طریقوں پر عمل کرنے سے 2 ماہ میں 7 کلو تک وزن کم ہونے کا امکان ہے۔

    سکینہ القاضی کے مطابق وزن کم کرنے کے لیے کھانوں میں مصالحہ تیز کریں، مصالحے دار کھانوں سے جسم کو بہت سارے فوائد پہنچتے ہیں، کیونکہ ان میں کیپساسین ہوتی ہے۔ یہ ایک مادہ ہے جو بھوک کی شدت کو کم کرتا ہے۔

    اس کے علاوہ مصالحہ دار کھانا کھانے سے جسم کے درجہ حرارت میں اضافہ ہوتا ہے، جس کے بعد جسم معمول کے درجہ حرارت پر واپس آتا ہے یوں اضافی کیلوریز جل جاتی ہیں۔

    سپر مارکیٹ جاتے ہوئے کوشش کریں کہ ضرورت ہو تب ہی جائیں، اس بات پر توجہ مرکوز رکھیں کہ خریداری کے دوران آپ کی ٹوکری پھلوں اور سبزیوں سے بھر جائے۔

    وزن کم کرنے کا آسان نسخہ یہ بھی ہے کہ اپنے کھانے سے نمک اور چینی کی مقدار کم کر دیں۔ نمک جسم میں مائع مادوں میں اضافہ کرتا ہے، جس سے آپ کو جسم بھاری بھاری محسوس ہوتا ہے۔

    جہاں تک چینی کی بات ہے تو اس کے مضر اثرات سے ہر کوئی اچھی طرح واقف ہے۔ مشروبات اور دیگر اشیا میں اس کی مقدار کم رکھیں۔ صرف قدرتی اشیا میں موجود شوگر پر اکتفا کریں جیسے میٹھے پھل وغیرہ۔

    کھانا کھاتے ہوئے دھیان رکھیں کہ آپ کو کسی ایسی چیز سے پرہیز کرنا چاہیئے جس سے پریشانی لاحق ہو، جیسے کھانا کھاتے ہوئے ٹی وی دیکھنا۔ اس کے علاوہ کھانے کے کمرے میں گہرے رنگ کی دیواروں سے بھی کھانے میں اضافہ ہوتا ہے۔

    ہلکے رنگوں کا انتخاب بھوک کو کم کرنے میں بالواسطہ معاون ثابت ہوگا، ہلکے رنگ کی پلیٹوں کے استعمال سے بھی کھانے کی مقدار میں کمی آسکتی ہے۔

    کھانے کے اوقات کی پابندی کریں، اگر کوئی شخص صبح 8 بجے ناشتہ کرنے کا عادی ہے اور کسی دن وہ نہ کر سکے تو وہ ناقابل برداشت بھوک محسوس کرے گا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اس کا جسم اس مخصوص وقت میں بھوک کے ہارمونز چھوڑنے کاعادی ہوتا ہے۔ لہٰذا کھانے کے اوقات کی پابندی لازمی ہے۔

    دن کے آخری کھانے کا وقت شام کے 8 بجے سے پہلے ہو، کیونکہ اس کے بعد جسم کو آرام کی ضرورت ہوتی ہے۔

    مناسب نیند لیں، سائنسی تحقیق اچھی نیند کی اہمیت کی تصدیق کرتی ہے۔ خاص طور پر وزن کم کرنے کے عمل کے دوران ہارمونز کو ریگولیٹ کرنے اور ان کو کنٹرول کرنے میں نیند کا بڑا اہم کردار ہوتا ہے۔ بالغ افراد 7 سے 9 گھنٹے تک رات کی نیند ضرور لیں۔

    ایک تحقیق سے یہ بھی معلوم ہوا کہ جو افراد نیند مکمل نہیں کرتے وہ اگلے روز زیادہ کھانا کھاتے ہیں، اس سے جسم میں چربی کی زیادہ مقدار چلی جاتی ہے۔

    ماہر غذائیات کے مطابق کوئی بھی چیز کھاتے وقت ہچکچاہٹ مت دکھائیں اور نہ ہی اس میں موجود کیلوریز کے بارے میں سوچیں۔ اگر آپ اپنی پسند کا کھانا کھانے سے خود کو محروم کر دیں گے تو آپ وقت کے ساتھ ساتھ اسے لالچ میں بدل لیں گے۔ ہمیشہ یاد رکھیں کہ اعتدال کامیابی کی کلید ہے۔

  • گرم پانی سے نہا کر موٹاپے سے نجات حاصل کریں، تحقیق

    گرم پانی سے نہا کر موٹاپے سے نجات حاصل کریں، تحقیق

    لندن: برطانوی ماہرین نے جسم کی اضافی چربی کم کرنے کا آسان طریقہ دریافت کرلیا جس کے تحت اب ورزش یا سخت محنت کی ضرورت نہیں بلکہ اس کے لیے نہانہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق اضافی وزن یا موٹاپے کا شکار افراد اپنے وزن میں کمی کے لیے سخت ورزش یا ادویات استعمال کرتے ہیں مگر اب انہیں ایسا کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

    برطانیہ کے طبی ماہرین نے جسم کی اضافی چربی ختم کرنے ایسا طریقہ ایجاد کیا جس کے لیے ہاتھ بھی ہلانے یا چہل قدمی کی ضرورت نہیں ہوگی بلکہ نہا کر اسے ختم کیا جاسکے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: مٹی کھائیں‌ اور موٹاپے کو دور بھگائیں

    برطانوی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اضافی چربی کو کم کرنے کے لیے روزانہ ’گرم ببل باتھ‘ یعنی گرم پانی کے ٹب میں پرسکون بیٹھنا ہوگا اور پھر انہیں فرق نظر آنے لگے گا۔

    ماہرین کے مطابق یہ بات انہوں نے تحقیق کی بنیاد پر کی جس میں موٹاپے کا شکار درجنوں افراد نے حصہ لیا۔ مطالعے کے دوران شرکاء کو دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا۔

    تحقیقاتی ٹیم نے ایک گروپ کو روزانہ سائیکل چلانے جبکہ دوسرے کو 40 ڈگری سینٹی گریڈ گرم پانی میں آدھے گھنٹے بیٹھایا۔

    اسے بھی پڑھیں: توند یا اضافی وزن عارضہ قلب کی سب سے بڑی وجہ قرار

    ماہرین کے مطابق تحقیقی نتائج سامنے آنے پر وہ خود بھی حیران رہ گئے کیونکہ سائیکل چلانے والے گروپ کے ممبران کی کیلوریز کم جبکہ ٹب میں بیٹھنے والوں کی روزانہ 140 کیلوریز کا استعمال ہوئیں۔

    تحقیقاتی ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ روزانہ گرم پانی سے غسل کرنے سے بلڈ پریشر، شوگر جیسی بیماریوں کو بھی کنٹرول کیا جاسکتا ہے جبکہ اس کی وجہ سے نیند بھی بہتر ہوتی ہے۔

  • ایمرٹس نے مسافروں کے سامان کے وزن میں کمی کا اعلان کردیا

    ایمرٹس نے مسافروں کے سامان کے وزن میں کمی کا اعلان کردیا

    ابوظبی : اماراتی فضائی کمپنی ایمرٹس نے مسافروں کے سامان کے وزن میں کمی کا اعلان کردیا تاہم مسافروں کی سہولت کیلئے انہیں مختلف کٹیگری میں تقسیم کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی فضائی کمپنی ایمرٹس نے اعلامیہ جاری ہے جس کے تحت اکنامی کلاس میں سفر کرنے والے مسافروں کے سامان کے وزن میں 5 کلو کمی کی جائے گی۔

    فضائی کمپنی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سامان میں کٹوتی کا اطلاق 4 فروری سے ہوگا تاہم بزنس اور فرسٹ کلاس میں سفر کرنے والے مسافروں کے سامان میں کوئی کمی نہیں ہوگی۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ایمرٹس نے اکنامی کلاس کا ٹکٹ خریدنے والوں کے لیے چار کٹیگریز بنائی ہیں جس کے مطابق پہلی ’اسپیشل کٹیگری‘ ہے جس کے مسافر کو 15 کلو سامان جببکہ دوسری کٹیگری ’سیور‘ میں مسافروں کو 25 کلو سامان لے جانے کی اجازت ہوگی۔

    فضائی کمپنی کے مطابق تیسری اور چوتھی کٹیگری ’فیلکس اور فیلکس پلس‘ ہے جس کے مسافر اپنے ساتھ 30 اور 35 کلو سامان باآسانی لےجاسکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : امارات ایئرلائنزکی پاکستان کے لیے پروازوں کی تعداد میں کمی

    خیال رہے کہ دبئی کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے رن وے کا مرمتی کام 16 اپریل سے شروع ہوگا، دبئی کے ہوائی اڈے کے رن کا کام 30 مئی تک جاری رہے گا، مرمتی کام کی وجہ سے امارات ایئرلائنز کی پاکستان کے لیے چند پروازیں متاثر ہوں گی۔

    ترجمان امارات ایئرلائنز کے مطابق پاکستان کے لیے پروازوں کی تعداد میں کمی ہوگی، مسافر پروازوں کی روانگی کا شیڈول ویب سائٹ سے حاصل کیا جاسکتا ہے۔

  • وزن میں اضافہ کرنے والی 5 عادات

    وزن میں اضافہ کرنے والی 5 عادات

    ہم میں سے اکثر افراد اپنے وزن کے بارے میں خاصے فکر مند رہتے ہیں کہ کہیں وہ بڑھ نہ جائے اور ان کا جسم بے ڈول نہ ہوجائے۔ اس مقصد کے لیے وہ چکنائی والی اور میٹھی اشیا کھانا بہت کم کردیتے ہیں اور جیسے ہی انہیں لگتا ہے کہ ان کا وزن بڑھ رہا ہے وہ فوری طور پر ڈائٹنگ شروع کردیتے ہیں۔

    تاہم اس تمام تر احتیاط کے باوجود وزن میں اضافہ ہوتا رہتا ہے اور لوگ سمجھ نہیں پاتے کہ ان کا وزن آخر کیوں بڑھ رہا ہے۔

    مزید پڑھیں: جسم کو موٹاپے سے بچانے والی 5 عادات

    دراصل بظاہر بغیر کسی وجہ کے وزن میں اس اضافے کی وجہ چند ایسی عادات ہوتی ہی جو ہماری روزمرہ زندگی کا حصہ ہوتی ہیں اور ہماری لاعلمی میں ہمارے جسم پر منفی اثرات مرتب کر رہی ہوتی ہیں۔

    آئیں دیکھتے ہیں وہ کون سی عادات ہیں جن سے چھٹکارہ پانا، وزن کو اعتدال پر رکھنے کے لیے از حد ضروری ہے۔


    بہت زیادہ سونا

    ایک طویل عرصے سے طبی ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ کسی بھی شخص کے لیے 7 سے 9 گھنٹے کی نیند کافی ہے۔ اگر آپ اس سے زیادہ وقت سونے کے عادی ہیں جیسے 10 گھنٹے، تو یہ آپ کے وزن میں اضافے کی ایک پوشیدہ وجہ ہے۔

    بہت زیادہ سونا دراصل بھوک میں بھی اضافہ کرتا ہے اور آپ معمول سے زیادہ کھانے لگتے ہیں۔


    صبح کا اندھیرا

    صبح کے وقت جیسے ہی آپ نیند سے اٹھیں، اپنے کمرے کی کھڑکیاں کھول دیں، پردے ہٹا دیں اور سورج کی روشنی کو اندر آنے دیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ سورج کی روشنی آپ کے جسم کے میٹا بولزم میں اضافہ کرتی ہے اور جسم کی اضافی چربی کم ہوتی ہے۔ صبح کے وقت 20 سے 25 منٹ کے لیے سورج کی روشنی نہ صرف آپ کی صحت بلکہ دماغ اور موڈ پر بھی خوشگوار اثر ڈالتی ہے۔


    بستر درست نہ کرنا

    شاید آپ کو لگتا ہو کہ موٹاپے کا بستر درست کرنے سے کیا تعلق؟

    امریکا کی نیشنل سلیپ فاؤنڈیشن کی ایک رپورٹ کے مطابق وہ افراد جو رات سونے سے قبل اور جاگنے کے بعد اپنے بستر کو درست کر کے صاف ستھری اور سمٹی ہوئی حالت میں لاتے ہیں وہ پرسکون نیند سوتے ہیں۔

    پرسکون نیند سونے والے افراد طبی بے قاعدگیوں سے بھی محفوظ رہتے ہیں اور یوں وہ غیر مطمئن نیند سونے والوں کی طرح ذہنی دباؤ، موٹاپے اور بے چینی کا شکار نہیں ہوتے۔


    کم ناشتہ کرنا

    کیا آپ جانتے ہیں کہ صبح کے وقت ایک بھرپور ناشتہ آپ کے وزن میں کمی کرتا ہے اور آپ کو دن بھر چاق و چوبند بھی رکھتا ہے؟

    دراصل صبح کے وقت کھائی جانے والی پہلی خوراک جسم کے بجائے دماغ کو لگتی ہے کیونکہ ہمارا دماغ 8 سے 9 گھنٹے سونے کے بعد نہایت سست ہوتا ہے اور اسے فوری توانائی کی ضرورت ہوتی ہے۔

    مزید پڑھیں: ناشتہ دماغ کو چاک و چوبند رکھنے کے لیے ضروری

    اس توانائی کے حصول کے لیے وہ ناشتہ کی تمام غذائیت اور توانائی اپنے اندر جذب کرلیتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ جسم کو بھی توانائی فراہم کرتا ہے۔

    تاہم اگر آپ ناشتہ نہیں کریں گے، تھوڑا کھائیں گے یا غیر صحت مند غذا کھائیں گے تو دماغ کو اس کی مطلوبہ توانائی نہیں ملے گی، یہ توانائی کے لیے جسم کو شوگر بنانے پر مجبور کرے گا، آپ کے جسم میں شوگر کی سطح میں اضافہ ہوگا اور یوں بغیر کچھ کھائے آپ کے وزن میں اضافہ ہوگا۔


    وزن کا حساب نہ رکھنا

    اگر آپ اپنے وزن کے حوالے سے بہت حساس ہیں اور اپنے جسم کو اعتدال پر رکھنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے ضروری ہے کہ ہفتے یا 10 دن میں ایک بار وزن چیک کرنے کے بجائے روزانہ اپنے وزن کی جانچ پڑتال کریں۔

    اس عمل سے یہ فائدہ ہوگا کہ جیسے ہی آپ کے وزن میں اضافہ ہوگا آپ فوری طور پر اس کا سدباب کرسکیں گے۔

    اسی طرح وزن میں آنے والی کمی سے آپ کی حوصلہ افزائی ہوگی اور آپ اپنے جسم کو بے ڈول ہونے سے بچا سکیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • دبلے پتلے افراد اپنا وزن کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

    دبلے پتلے افراد اپنا وزن کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

    اکثر افراد اپنے بڑھتے ہوئے وزن سے پریشان ہوتے ہیں اور وزن کم کرنے کے لیے طرح طرح کے طریقے اپناتے ہیں۔ لیکن ایسے لوگوں کی بھی کمی نہیں جو بے حد دھان پان سے ہوتے ہیں اور اپنا وزن بڑھانا چاہتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق وزن کم رہنا انسان کو چست رکھتا ہے اور اسے بے شمار بیماریوں سے بچاتا ہے، تاہم یہ کمی ایک حد تک رہنی چاہیئے۔ اس سے زیادہ وزن میں کمی نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے۔

    آج ہم ایسے ہی لوگوں کے لیے کچھ آسان طریقے بتا رہے ہیں جنہیں اپنا کر دبلے پتلے افراد باآسانی اپنا وزن بڑھا سکتے ہیں۔


    غذا کی مقدار بڑھا دیں

    کمزور جسامت کے حامل افراد کو سب سے پہلے تو اپنی غذا کی مقدار بڑھا دینی چاہیئے۔

    اچانک اپنی خوراک میں بہت زیادہ اضافہ کردینا بد ہضمی کا سبب بھی بن سکتا ہے۔ اس کے برعکس آہستہ آہستہ، درجہ بدرجہ اپنی خوراک کی مقدار میں اضافہ کریں۔

    ہر کھانے کی مقدار میں معمولی سا اضافہ اس ضمن میں فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔


    پروٹین کا استعمال

    پروٹین ہمارے جسم کے پٹھوں کی استعداد میں اضافہ کرتا ہے جس سے وہ زیادہ سے زیادہ توانائی اپنے اندر جذب کرنے کے قابل ہوتے ہیں۔

    زیادہ خوراک کھانے کے بعد اسے جزو بدن بنانا بھی ضروری ہے اور یہ اسی صورت ممکن ہے جب پٹھے پھیل کر غذائی اجزا سے توانائی کو اپنے اندر جذب کریں۔

    پروٹین والی غذائی اشیا جیسے دودھ، انڈے، مچھلی وغیرہ کا استعمال بڑھا دیں۔ اس کے ساتھ ساتھ سبزیوں اور پھلوں کا استعمال بھی کریں۔

    وزن بڑھانے کی مہم شروع کرنے سے پہلے ایک بار کسی ماہر غذائیات سے ضرور ملیں تاکہ لا علمی میں آپ اپنے جسم کو نقصان نہ پہنچا لیں۔


    ورزش

    ایک عام مغالطہ ہے کہ ورزش صرف فربہ افراد کو کرنی چاہیئے تاکہ ان کا وزن کم ہوسکے، یہ سراسر غلط ہے۔ ورزش ہر عمر اور ہر جسامت کے انسان کے لیے ضروری ہے۔

    ورزش آپ کے جسمانی اعضا اور اندرونی نظام کو فعال کر کے اس کی کارکردگی میں اضافہ کرتی ہے۔

    خصوصاً صبح کے وقت کی جانے والی ورزش (جم جانا یا صرف چہل قدمی کرنا) آپ کے رات بھر کے اکڑے ہوئے جسم کو کھول دیتی ہے جس کے بعد آپ کی توانائی میں اضافہ ہوتا ہے، آپ کھانا باآسانی ہضم کرلیتے ہیں اور سارا دن چست رہتے ہیں۔

    باقاعدگی سے وزش کرنا آپ کے جسم کو لچکدار بناتا ہے جس سے اس میں پھیلنے کی صلاحیت پیدا ہوتی ہے۔ یہ آپ کے مدافعتی نظام کو بھی بہتر کرتی ہے اور آپ فٹ رہتے ہیں۔


    آرام کریں

    دبلے پتلے افراد کے لیے آرام کرنا ان کی ورزش کا ہی حصہ ہے۔ جسمانی آرام کے دوران جسم کے پٹھے پھیلتے ہیں اور ان کی ساخت نئے سرے سے تشکیل پاتی ہے۔

    اگر آپ مستقل ورزش کریں گے اور کم آرام کریں گے تو آپ کے پٹھوں کو پھیلنے کا وقت نہیں ملے گا بلکہ اس کے برعکس وہ اور کمزور اور چھوٹے ہوتے جائیں گے۔


    وزن کا معائنہ کرتے رہیں

    اگر آپ کو محسوس ہو کہ آپ کا وزن بالآخر بڑھنا شروع ہوگیا ہے تو اب چیک اینڈ بیلنس رکھیں۔ اگر آپ نے بے احتیاطی کی تو یہ بہت زیادہ بڑھ کر آپ کو بے ڈول بھی کر سکتا ہے۔

    اسی طرح اپنی روٹین کو چھوڑ دینے سے آپ کی ساری محنت ضائع بھی جاسکتی ہے اور آپ واپس اپنی پرانی جسامت پر آسکتے ہیں۔

    انتباہ: وزن بڑھانے کے لیے ایک بار کسی ماہر غذائیات سے مشورہ ضرور حاصل کریں تاکہ وہ آپ کو غذا اور ورزش کی صحیح مقدار سے آگاہ کرسکے۔ بہت زیادہ غذائیں کھانا یا بہت زیادہ ورزشیں کرنا مختلف پیچیدگیوں بشمول فالج کا سبب بھی بن سکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔