Tag: weight loss

  • وزن میں کمی کیلیے یہ ’قہوہ‘ انتہائی مفید ہے

    وزن میں کمی کیلیے یہ ’قہوہ‘ انتہائی مفید ہے

    سبز چائے جسے انگریزی میں گرین ٹی بھی کہا جاتا ہے اس کے بہت سے فوائد ہیں، جن میں وزن میں کمی، امراض قلب سے بچاؤ اور دماغی کارکردگی کو بہتر بنانا شامل ہیں۔

    تاہم دوسری جانب ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ کچھ لوگوں کو اس کے مضر اثرات کا سامنا بھی ہو سکتا ہے، جیسے نیند میں خلل، اضطراب اور ہاضمے کے مسائل وغیرہ۔

    گرین ٹی کے فوائد

    گرین ٹی میٹا بولزم کو بڑھاتی ہے اور چربی جلانے میں مدد دیتی ہے، کولیسٹرول کم کرنے اور دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کرنے میں بھی معاون ہے۔

    اس کے علاوہ اینٹی آکسیڈنٹس دماغ کو بڑھاپے سے بچاتے ہیں اور ذہنی کارکردگی کو بہتر بناتے ہیں۔گرین ٹی میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس کینسر کے خطرے کو کم کرتے ہیں۔

    آج ہم آپ کو ایسی گرین ٹی یا قہوہ بنانے کا طریقہ بیان کر رہے ہیں کہ جس کو نوش کرنے سے ہاضمہ بہترین اور وزن میں نمایاں کمی محسوس ہوگی۔

    قہوہ بنانے کا طریقہ

    پانی ۔۔۔ ڈیڑھ گلاس
    چھوٹی الائچی ۔۔۔ 4 عدد
    پودینے کی پتیاں ۔۔۔ 5 گرام
    سونف ۔۔۔ ایک چائے کا چمچ
    سونٹھ ۔۔۔ دو عدد ٹکڑے

    ان تمام اشیاء کو پانی میں ملاکر جوش دیں۔ اس کو اتنا پکائیں کہ پانی ایک گلاس یا اس سے تھوڑا کم رہ جائے تو اس کو چھان لیں۔ اس کے بعد آخر میں آدھا چمچ میٹھا سوڈا بھی شامل کرلیں

    اس کے علاوہ ذائقے کو بہتر بنانے کیلیے اس میں حسب ذائقہ شہد گڑ یا چینی بھی شامل کرسکتے ہیں۔

    یہ قہوہ آپ کے نظام ہاضمہ کو تو بہتر کرے گا ہی لیکن ساتھ ہی جو لوگ اپنا وزن کم کرنے کے خواہشمند ہیں ان کیلیے بھی یہ قہوہ بے حد مفید ہے۔ لہٰذا گرین ٹی کو اپنی روزمرہ زندگی کا حصہ بنائیں اور اس کے فوائد سے لطف اندوز ہوں۔

  • وزن میں کمی کیلیے صرف ایک پھل روزانہ ، تندرستی کا ضامن

    وزن میں کمی کیلیے صرف ایک پھل روزانہ ، تندرستی کا ضامن

    وزن کی مقررہ حد سے زیادتی ہو یا موٹاپا یہ انسان کی صحت کی خرابی کی ابتدا ہے جس سے متعدد دائمی امراض کینسر، ذیابیطس اور دیگر کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔

    ویسے تو طبی سائنس میں موٹاپے کو دائمی عارضہ تصور کیا جاتا ہے جس کا علاج ممکن ہے۔ تاہم اچھی خبر یہ ہے کہ ایک پھل کے استعمال سے جسمانی وزن میں کمی لانے میں مدد ملتی ہے۔

    زیر نظر مضمون میں ایسے ہی ایک پھل کے بارے میں بیان کیا گیا ہے جو موٹاپے سے نجات میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

    اس حوالے سے ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اگر آپ بغیر ورزش کیے تیزی سے وزن کم کرنا چاہتے ہیں تو روزانہ ناریل کھائیں۔

    جانیے اسے کھانے کا طریقہ

    بھارتی میڈیا کی ایک طبی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ زیادہ سے زیادہ ناریل کھانے سو وزن میں نمایاں کمی واقع ہوتی ہے کیونکہ اسے کھانے سے جسم کو ضروری توانائی ملتی ہے۔ جسم کے اعضاء فعال طور پر کام کرتے ہیں۔

    یہ نہ صرف مزیدار پھل ہے بلکہ ہماری صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ کوکونٹ ڈویلپمنٹ بورڈ کے مطابق ناریل غذائیت سے بھرپور ہوتا ہے۔ اس میں موجود غذائی اجزاء اعضاء کو صحیح طریقے سے کام کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ خاص طور پر یہ ہاضمہ کو بہتر کرتا ہے۔

    قبض اور تھائرائیڈ

    ناریل کا استعمال آنتوں کی صحت کو بھی فروغ دیتا ہے۔ یہ جسم میں پانی کی کمی کو دور کرتا ہے۔ جو لوگ ناریل کا باقاعدگی سے استعمال کرتے ہیں انہیں قبض اور تھائیرائیڈ کے مسائل نہیں ہوتے۔

    ناریل کا باقاعدہ استعمال وٹامن اے، بی، سی، تھامین، رائبوفلاوین، نیاسین، کیلشیم، کاربوہائیڈریٹس اور آئرن کی وافر مقدار فراہم کرتا ہے۔

    ناریل اور گڑ ملا کر کھائیں

    ناریل میں موجود صحت بخش چکنائی کولیسٹرول کو کنٹرول کرنے میں فائدہ مند ہے۔ یہ جسم سے فضلہ نکالنے اور جسم کے میٹابولک عمل کو بہتر بنانے میں بھی مدد کرتا ہے۔

    جسم کے اعضاء فعال طور پر کام کرتے ہیں۔ ناریل میں موجود میڈیم چین ٹرائگلیسرائیڈز وزن کم کرنے کے لیے بہت مفید ہیں۔ لہٰذا اسے گڑ کے ساتھ کھانا چاہیے۔

    رپورٹ کے مطابق ناریل جسم میں پانی کی کمی کو پورا کرتا ہے۔ یہ جسم سے نقصان دہ کولیسٹرول کو خارج کرتا ہے۔ یہ جسم سے فضلہ خارج کرتا ہے۔ یہ تباہ شدہ خلیوں کی نشوونما میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔

    ناریل غذائیت سے بھرپور ہوتا ہے جو دل کی بیماری کے خطرے کو کم کرنے میں بھی مؤثر ہے۔ یہ بلڈ شوگر کو بڑھنے سے روکتا ہے۔ ناریل جسم کو توانائی دیتا ہے۔

    ناریل میں فائبر ہوتا ہے جس کی وجہ سے یہ چربی کو پگھلاتا ہے اور نظام ہاضمہ کو ہموار کرتا ہے۔ یہ ان لوگوں کے لیے بہت اچھا ہے جو وزن کم کرنا چاہتے ہیں۔

    اس کے علاوہ ناریل کا پانی غذائیت سے بھرپور ہے اور اس کے بہت سے صحت کے فوائد ہیں۔ ہم گرمیوں میں ناریل کا پانی پی کر اپنی پیاس بجھا سکتے ہیں۔

  • وزن گھٹانے کیلئے جسم سے ’کیلوریز‘ کو کیسے کم کریں؟

    وزن گھٹانے کیلئے جسم سے ’کیلوریز‘ کو کیسے کم کریں؟

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ وزن کم کرنے کیلئے کم کیلوریز والی غذاؤں کا استعمال بڑھانا چاہیے، پھل اور سبزیوں میں پانی وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے اور پانی میں کیلوریز نہیں ہوتیں۔

    اگرآپ واقعی اپنا وزن کم کرنا چاہتے ہیں تو ایسی غذائیں کھائیں، جو حجم میں زیادہ لیکن ان میں کیلوریز تعداد کم سے کم ہو۔

    اس کے علاوہ اناج میں بھی کم کیلوریز ہوتی ہیں، اناج ریشے دار غذا ہونے کی وجہ سے ہضم ہونے میں زیادہ وقت لگاتا ہے اور اسی لئے پھل، سبزیوں اور اناج کو کم توانائی والی غذائیں کہا جاتا ہے۔

    کیلوریز کسے کہتے ہیں؟

    کیلوری توانائی کی ایک اکائی ہے، جو اکثر کھانے کی اشیاء کی غذائی قدر کو ظاہر کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ یہ اصطلاح لاطینی لفظ ‘کیلر’ سے آئی ہے، جس کا مطلب گرمی ہے اور یہ ایک صدی سے زیادہ عرصے سے مستعمل ہے۔

    ہم روزانہ کی بنیاد پر ایسے کھانے کھا رہے ہوتے ہیں جس کے باعث جسم میں کیلوریز جمع ہوجاتی ہیں جو وزن میں اضافے کا سبب بنتی ہیں۔

    کیا آپ جسم سے کیلوریز آسانی اور تیزی سے کم کرنا چاہتے ہیں؟ اگر ہاں تو درج ذیل آسان عادتیں اپنا لیں۔

    پُرسکون نیند

    رات کو دیر تک جاگنے سے ہماری نیند پوری نہیں ہوتی جس کے سبب بھی وزن بڑھتا ہے، اگر آپ اپنے جسم سے کیلوریز کو کم کرنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے آپ کو 7 سے 8 گھنٹے کی پرسکون نیند لینا ضروری ہے۔

    پانی کا زیادہ استعمال

    صحت کا راز پانی میں چھپا ہے، زیادہ پانی پینے سے ناصرف جسم سے زہریلے مادے نکل جاتے ہیں بلکہ اس سے میٹابولزم بھی بہتر ہوتا ہے جس کے ذریعے کیلوریز کم کرنے میں آسانی ہوتی ہے۔

    چہل قدمی یا دوڑنا

    رننگ یعنی دوڑ لگانا ایک آسان ورزش ہے جس کے ذریعے کیلوریز کو جسم سے جلانے میں مدد ملتی ہے۔

    رسی کودنا

    بچپن میں سب ہی کو رسی کودنا پسند ہوتا ہے، یہ ایک بہترین ورزش ہے جو جسم سے کیلوریز کو جلانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔

    یاد رہے کہ کیلوریز کی ضروریات دن بدن قوت کے استعمال کے مطابق بدلتی رہتی ہے، زیادہ فارغ رہنے والے آدمی کو 2500 کیلوری یومیہ کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ ایک اوسط متحرک آدمی کو 3000 کی اور محنت مزدوری کرنے والے فرد کو 4500 یا اس سے زیادہ کیلوریز کی ضرورت ہوتی ہے۔

  • صرف اتنا کھانا کھائیں جتنا ضروری ہو لالچ میں نہ آئیں: کرن جوہر

    صرف اتنا کھانا کھائیں جتنا ضروری ہو لالچ میں نہ آئیں: کرن جوہر

    بالی ووڈ کے معروف فلمساز کرن جوہر کے وزن میں زبردست کمی کا چرچا ہر جگہ ہے جب کہ کچھ نے ان کی صحت کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بالی ووڈ کے معروف فلم ساز کرن جوہر کے وزن کم کرنے پر مختلف قیاس آرائی کی گئی کہ کچھ نے کہا کہ انہوں نے ایک دوائی کا استعمال کرکے وزن کم کیا ہے۔

    تاہم اب بھارتی فلمساز نے خود ہی اپنی اچانک تبدیلی کی اصل وجہ پر اپنی خاموشی توڑ دی، گزشتہ روز لائیو شیشن میں بتایا کہ انہیں کوئی بیماری نہیں ہے اور وہ ٹھیک ہیں۔

    کرن جوہر نے کہا کہ میں بالکل صحت مند ہوں اور خود کو پہلے سے کہیں زیادہ بہتر محسوس کر رہا ہوں، بلڈ ٹیسٹ میں کچھ چیزوں کو درست کرنے کی ضرورت تھی اس لیے میں نے اپنا وزن کم کیا۔

    کرن جوہر نے یہ بھی انکشاف کیا کہ میں اب بھی میڈیسن لے رہا ہوں لیکن میرا وزن روزانہ صرف ایک وقت کا کھانا کھانے کی وجہ سے کم ہوا ہے، میں اپنی فٹنس کر برقرار رکھنے کے لیے پیڈل بال کھیلتا ہوں۔

    فلم ساز کرن جوہر کا کہنا تھا کہ وزن کی یہ تبدیلی بہتر صحت کے مقاصد کے حصول کے لیے ہے اور یہ ہدف صحت مند طریق سے حاصل کیا ہے۔

    انہوں نے مداحوں کو مشورہ دیا کہ صحت مند غذا کھائیں صرف اتنا کھائیں جتنا ضروری ہو اور لالچ میں نہ آئیں، اچھی غذا، ورزش، اور خود کو بہتر رکھنے کی کوشش کریں۔

  • ماہ رمضان کے بعد کھانے پینے کے کیا اوقات ہونے چاہیئں؟

    ماہ رمضان کے بعد کھانے پینے کے کیا اوقات ہونے چاہیئں؟

    ماہ رمضان میں روزے کے باعث کھانے پینے کے اوقات میں تبدیلی آجاتی ہے اور رمضان کے بعد کھانے کی واپس وہی روٹین شروع ہوجاتی ہے جس کا اثر نظام ہاضمہ پر پڑتا ہے۔

    ماہ رمضان کے بعد ایسا کیا کیا جائے کہ جس سے ہمارا نطام ہاضمہ بھی متاثر نہ ہو اور صحت کے مسائل کا بھی سامنا نہ کرنا پڑے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام شام رمضان میں حکیم امجد اسماعیل نے بتایا کہ کس طرح رمضان کے بعد کھانے کی عادات کو اپناتے ہوئے ہم اپنی صحت کو برقرار رکھ سکتے ہیں؟

    انہوں نے کہا کہ جس طرح ماہ رمضان میں کھانے پینے کے طریقہ کار میں جو تبدیلی آتی ہے وہ بہت سی بیماریوں سے بچاؤ کا ذریعہ ہوتی ہے۔

    انہوں نے کہ جس طرح گھڑی کی سوئی کے ساتھ منظم انداز میں اپنی خوراک لیتے ہیں اسی طرح سارا سال عمل کریں تو کوئی وجہ نہیں کہ بہت سے مسائل پر باآسانی قابو پاسکتے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ اس لئے حسب سابق ٹائم ٹیبل کی طرف لوٹنے کیلئے ضروری ہے کہ کھانے کو منقسم کر کے کھایا جائے یعنی پوری طرح پیٹ بھر کے کھانا نہ کھائیں۔

    حکیم امجد اسماعیل نے کہا کہ اس بات کا خاص طور پر دھیان رکھیں کہ معدہ و آنتوں کو روزوں کی عادت ہے اور ایک دم کھانے پینے میں چھوٹ ملنے سے کہیں معدہ و آنتیں دباؤ میں نہ آجائیں۔

    کیونکہ روزوں کی وجہ سے معدہ اور جگر سے خارج شدہ رطوبات صفراء وغیرہ ایک ہی جگہ جمع رہنے لگتی ہیں جس کی وجہ سے معدہ کی بہت سی رطوبات انعکاسی طور سے غذا کی نالی میں داخل ہونے لگتی ہیں، اس لئے جہاں تک ممکن ہو چکناہٹ والی اشیاء، زیادہ چائے اور کاربونیٹڈ واٹر کا زیادہ استعمال نہ کریں۔

    وزن میں کمی کے حوالے سے انہوں نے ایک نسخہ تجویز کیا کہ ادرک پودینہ اور تیز پتے کا قہوہ بنا کر پینے سے موٹاپے پر کافی حد تک قابو پایا جاسکتا ہے۔

  • متوازن غذا کے بعد بھی وزن میں کمی کیوں نہیں ہوتی؟ وجہ سامنے آگئی

    متوازن غذا کے بعد بھی وزن میں کمی کیوں نہیں ہوتی؟ وجہ سامنے آگئی

    اکثر لوگ لاکھ کوشش کے باجود اپنے وزن میں کمی کرنے میں ناکام رہتے ہیں، حالانکہ وہ متوازن غذا کا استعمال بھی باقاعدگی سے کرتے ہیں۔

    اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ بہت سے لوگ تمام تراحتیاط کے باوجود بہت سی ایسی غلطیاں کرجاتے ہیں جس سے ان کا وزن کم نہیں ہوپاتا۔

    این ڈی ٹی وی میں شائع ایک مضمون میں ان غلطیوں کی نشاندہی کی گئی ہے جن پر قابو پاکر ہم اپنے وزن کو کافی حد تک کنٹرول کرسکتے ہیں جن کا ذکر مندرجہ ذیل سطور میں کیا جارہا ہے۔

    خوراک کی زیادتی

    اگر آپ وزن میں کمی کرنے کے لیے ڈائٹنگ کر رہے ہیں اور پھر بھی وزن کم نہیں ہو رہا تو امکان ہے کہ آپ مناسب سے زیادہ خوراک کھا رہے ہیں، اس کے لیے ضروری ہے کہ آپ کیلوریز کی تعداد کم سے کم کریں۔

    یہ بات بھی ذہن نشین رہے کہ کیلوریز کم کرنے کے لیے آپ کو بھوکا نہیں رہنا ہوگا لیکن اُس وقت کھانا کھائیں جب آپ کو بھوک لگے۔

    باقاعدہ ورزش

    روزانہ ورزش کرنے سے میٹابولزم اور دل کی صحت بہتر رہتی ہے، تاہم اس کے لیے اپنی صحت کے مطابق ورزش کرنا ہوگی۔ ورزش کے انتخاب کے لیے ماہرین سے مشورہ لینا ضروری ہے۔

    غذا کا استعمال

    خوراک کے معیار کے ساتھ ساتھ اس کی مقدار بھی اہم ہے۔ پھل، سبزیاں، اناج، دودھ، انڈے، گوشت اور مغزیات سے بھرپور غذا صحت پر مثبت اثر کرتی ہے۔ اس سے جسم کی نشوونما ہوتی ہے اور انسان خود کو تندرست اور توانا محسوس کرتا ہے۔ اس کے علاوہ مارکیٹ میں پیکٹ میں دستیاب خوراک اصل ترو تازہ خوراک کی طرح صحت مند نہیں ہوتی۔

    پروٹین کا تناسب

    وزن کم کرنے کے لیے پروٹین ایک اہم خوراک ہے۔ دن کا آغاز ناشتے سے ہوتا ہے اور اگر اس میں پروٹین سے بھرپور غذا لی جائے تو سارا دن انسان کو بھوک محسوس نہیں ہوتی۔

    زیادہ خوراک بھی وزن بڑھنے کا سبب ہے

    زیادہ مقدار میں صحت مند خوراک لینے سے وزن کم نہیں ہوتا۔ اس کے لیے جب بھی وزن کم کرنا ہو تو اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ ہم کتنی مقدار میں کھا پی رہے ہیں اور ہم دن میں کتنی کیلوریز لے رہے ہیں۔

    مناسب آرام نہ کرنا

    وزن کم کرنے کے لیے مناسب معمولات زندگی اور آرام بھی اہم ہے۔ اگر ہماری زندگی معمول کے مطابق ہوگی تو ہماری صحت بھی بہتر ہوگی۔ زیادہ دیر تک کام کرنا اور مختلف شفٹوں کے دوران کام کی وجہ سے بھی صحت کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔

  • وزن میں کمی کیلیے کون سا وٹامن زیادہ ضروری ہے؟

    وزن میں کمی کیلیے کون سا وٹامن زیادہ ضروری ہے؟

    جسم میں وٹامنز کی کمی کی چند علامات ہیں جن میں موٹاپا، جلد کا خشک ہونا یا مسوڑھوں سے خون بہنا شامل ہیں، وزن میں کمی کا علاج بھی وٹامن سے ہی ممکن ہے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ متوازن غذا کھانے سے کوئی بھی شخص وٹامن سی کی کمی کو باآسانی پوری کر سکتا ہے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ وٹامن سی کا حصول روزانہ کی بنیاد پر اس لیے بھی ضروری سمجھا جاتا ہے کیونکہ انسانی جسم نہ تو وٹامن سی خود پیدا کرتا ہے اور نہ ہی اسے ذخیرہ کرتا ہے۔

    بالغ خواتین کو یومیہ 75 ملی گرام وٹامن سی کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ مردوں کو 90 ملی گرام یومیہ ضرورت ہوتی ہے، وٹامن سی سرخ مرچوں کے آدھے گلاس، بروکلی کے ایک کپ یا سنگترے کے 3/4 گلاس سے حاصل کیا جاسکتا ہے، اس کا حصول قدرتی غذاؤں کے استعمال سے کیا جا سکتا ہے۔

    وٹامن سی کی کمی کی وجوہات

    ایسے افراد جو متوازن غذا کا استعمال نہیں کرتے ان کے جسم میں عموماً وٹامن سی کی کمی ہوتی ہے، اس کے علاوہ گردوں کے امراض میں مبتلا افراد جن کا ڈائیلاسز چل رہا ہو یا تمباکو نوشی کے عادی افراد کو روزانہ 35 ملی گرام وٹامن سی کی اضافی مقدار لینے کی تجویز دی جاتی ہے۔

    طبی ماہرین کے مطابق ایسے افراد کے جسم میں ایسے فری ریڈیکل پیدا ہو جاتے ہیں جن کے لیے وٹامن سی کی زیادہ سے زیادہ ضرورت ہوتی ہے، وٹامن سی کی کمی کی علامات تین ماہ کے اندر ظاہر ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔

    زخموں کا دیر سے ٹھیک ہونا

    جب کسی شخص کو زخم ہوتا ہے تو اس کی وجہ سے اس کے جسم میں وٹامن سی کی کمی ہوجاتی ہے، جسم کو کولاجن بنانے کےلیے وٹامن سی کی ضرورت ہوتی ہے، یہ پروٹین ہوتی ہے جو جلد کی اصلاح کے لیے کام کرتی ہے۔

    وٹامن سی خون کے سفید خلیے پیدا کرنے میں مدد دیتی ہے جو جسم کی اصلاح کے لیے اس کی مدد کرتے ہیں۔

    وزن میں اضافہ

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ وٹامن سی کی کمی اور جسم میں چربی کا اضافہ بالخصوص پیٹ کی چربی ہونے میں گہرا ربط ہے، وٹامن سی کی وجہ سے جسم کی اضافی چربی پگھل جاتی ہے اور جسم کو طاقت ملتی ہے، اس لیے وزن میں کمی کیلیے بھی وٹامن سی کی ضرورت ہے۔

    تھکاوٹ اور مایوسی

    جدید سائنسی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ وٹامن سی کی مقدار کی کمی سے وجہ جسم میں تھکاوٹ ، چڑچڑاپن اور مایوسی کا احساس ہونے لگتا ہے، جبکہ ایسے افراد جن میں وٹامن سی کی مقدار پوری ہے وہ ایسا محسوس نہیں کرتے بلکہ ان کا جسم پر کنٹرول زیادہ ہوتا ہے۔

    نظر کا کمزور ہونا

    اگر کسی شخص کی عمر بڑھ جانے کے سبب آنکھیں کمزور ہوگئیں تو اس کے لیے وٹامن سی اور کچھ اینٹی آکسیڈنٹ معاون ثابت ہوسکتی ہیں، وٹامن سی کی مکمل مقدار لینے سے آنکھوں کا موتیا ختم ہوسکتا ہے، البتہ اس بارےمیں ابھی مزید تحقیق باتی ہے۔

    قوت مدافعت کا کمزور ہونا

    وٹامن سی کا چونکہ قوت مدافعت سے براہ راست تعلق ہے، اس لیے اس کی کمی کی وجہ سے کئی امراض لاحق ہونے کا خدشہ ہوتا ہے، جدید سائنسی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ اس بات کے کئی ثبوت ہیں کہ وٹامن سی کئی امراض سے نجات دلانے میں معاون ہوتا ہے، جیسے نمونیہ اور مثانے کے امراض وغیرہ، وٹامن سی دل کی بیماریوں اور کینسر کے حملے سے بھی محفوظ رکھنے میں معاون ہوتا ہے۔

    ناک یا مسوڑوں سے خون بہنا

    وٹامن سی خون کی رگوں کو مضبوط اور خون کو گاڑھا کرنے میں مدد دیتا ہے، اس سے کولاجن بھی بنتا ہے جو دانتوں اور مسوڑھوں کو درست رکھتا ہے، ایک تحقیق کے مطابق ایسے افراد جو مسوڑھوں کی تکلیف میں مبتلا تھے، جب انہوں نے دو ہفتوں تک وٹامن سی سے بھرپور پھل کھائے تو ان کے مسوڑھے درست ہوگئے۔

    یاد رکھیں کہ وزن میں کمی کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم موزوں خوراک کھائیں، صحت مند طور طریقے اپنائیں اور روزمرہ کی زندگی میں ورزش کو یقینی بنائیں۔

    وزن میں کمی کے لیے ڈائیٹ پلان پر عمل کرنے کے ساتھ ایسی خوراک کا بھی استعمال کیا جن میں تقریباً صفر فیصد کیلوریز پائی جاتی ہیں اور وزن کم کرنے کے لیے بہترین مددگار ثابت ہوتی ہیں۔

  • کھیرا اور چیا کے بیج : وزن میں کمی کے خواہشمند یہ نسخہ لازمی استعمال کریں

    کھیرا اور چیا کے بیج : وزن میں کمی کے خواہشمند یہ نسخہ لازمی استعمال کریں

    وزن میں کمی کرنی ہو یا اپنے جسم سے زہریلے مادوں کا اخراج کرنا ہو تو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، صرف دو چیزو سے آپ کا ہی مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔

    اس کیلئے آپ کو درکار ہیں چیا کے بیج اور کھیرا، یہ دو چیزیں اپنی روٹین کا حصہ بنالیں تو شاید آپ کو کسی معالج کے پاس جانے کی ضرورت ہی نہ پڑے۔

    کیا آپ جانتے ہیں کہ چیا سیڈز صدیوں سے دنیا کے صحت مند ترین لوگوں میں استعمال کیا جاتا ہے، چیا سیڈز میں پروٹین اور معدنیات جیسے آئرن، کیلشیم، میگنیشیم اور زنک بھی شامل ہیں اور 10گرام غذائی ریشہ فی اونس تقریباً 2 کھانے کے چمچ ہوتے ہیں۔

    اس کے علاوہ اگر کھیرے کی بات کی جائے تو کھیرے میں بہت سے غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں جو اس کی افادیت میں اضافہ کرتے ہیں۔ اس میں پائے جانے والے غذائی اجزاء میں سوڈیم، پوٹاشیم، کاربوہائڈریٹس، پروٹین، فائبر، وٹامن اے، سی، کیلشیم، اور آئرن شامل ہیں۔

    ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ وزن میں کمی کیلئے صبح کھیرے اور چیا کا ایک سادہ مشروب لازمی پیئں۔

    ٹائمز آف انڈیا کیایک رپورٹ کے مطابق کھیرے کے کچھ ٹکڑوں کے ساتھ چیا کے بیجوں کو رات بھر پانی میں بھگو کر ایک سادہ ککڑی اور چیا سیڈ ڈرنک تیار کیا جا سکتا ہے۔

    قوت مدافعت

    قوت مدافعت میں اضافے کیلئے چیا کے بیجوں اور کھیرے کو رات بھر پانی میں بھگو کر صبح کھانا صحت کے فوائد اور خصوصیات کی وجہ سے بے حد مقبول ہے۔

    یہ مرکب جسم میں قوت مدافعت، ہائیڈریشن اور اینٹی آکسیڈینٹ کی سطح کو بڑھانے میں مدد کرتا ہے۔ یہ فائدہ چیا کے بیج اور ککڑی دونوں کی مشترکہ غذائیت کی وجہ سے ہے۔

    اس کے علاوہ میٹا بولک کو بہتر بنانے کیلئے چیا کے بیجوں کا استعمال بہت مفید ہے، اس میں اومیگا 3 فیٹی ایسڈ ہوتے ہیں جو قوت مدافعت، میٹابولک صحت، دل کی صحت کو بہتر بنانے اور دماغی کام کے لیے ضروری ہیں۔

    وزن میں کمی کیلئے بہترین

    چیا سیڈز اپنے اعلیٰ فائبر مواد کی وجہ سے وزن کم کرنے میں مؤثر امداد فراہم کرتے ہیں۔ یہ فائبر پانی کو جذب کرتا ہے اور معدے میں پھیلتا ہے۔ پیٹ بھرنے کے جذبات کو فروغ دیتا ہے اور مجموعی کیلوری کی مقدار کو کم کرتا ہے۔

    چیا کے بیج سے ہڈیوں کی مضبوطی

    چیا سیڈز میں اُومیگا 3 فیٹی ایسڈز کے ساتھ فائبر کا غیر معمولی طور پر اعلیٰ مواد صحت کے بے شمار فوائد کے ساتھ موجود ہوتا ہے۔

    لمبے عرصے تک چیا بیجوں کا مسلسل استعمال بہت سے لوگوں کی صحت میں بہتری لاتا ہے۔ کچھ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ چیا سیڈز کے طویل مدتی استعمال سے جسمانی وزن اور ساخت کو منظم کرنے میں مدد ملتی ہے۔

  • وزن میں کمی کیلئے یہ طریقہ انتہائی کارآمد ہے

    وزن میں کمی کیلئے یہ طریقہ انتہائی کارآمد ہے

    کچھ لوگ وزن کم کرنے کے لیے کھانا ترک کردیتے ہیں حالانکہ انہیں کھانے کو ترک کرنے کے لیے مینیو میں تبدیلی سے وزن کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

    وقفے وقفے سے اتنا وزن کم کرنا جتنا آپ برقرار رکھ سکیں، آہستہ آہستہ اپنی عادات زندگی میں تبدیلی لے کر آئیں تاکہ اپنائی جانے والی عادات آپ کی زندگی کا پختہ حصہ بن سکیں۔

    اضافی وزن کم کرنا اس لیے ضروری ہوتا ہے کیونکہ یہ دل کی بیماری، ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر جیسی دائمی بیماریوں کے خطرے کو کم کرتا ہے۔

    بھارتی میڈیا میں صحت سے متعلق شائع ہونے والے ایک مضمون کے مطابق معمولی تبدیلیوں سے جسمانی وزن کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے اور صحت کو بھی برقرار رکھا جا سکتا ہے۔ زیر نظر مضمون میں کچھ تجاویز پیش کی گئی ہیں جس پر عمل کرکے آپ بہترین رزلٹ حاصل کرسکتے ہیں۔

    روزانہ کم از کم آٹھ گلاس پانی

    پانی پینا میٹابولزم کو بڑھا سکتا ہے، بھوک کو کم کر سکتا ہے اور آپ کو پیٹ بھرنے میں مدد دیتا ہے، جس سے کیلوریز کی مقدار کم ہوتی ہے۔ دن میں کم از کم آٹھ گلاس پانی پیئں۔

    فائبر کی مقدار میں اضافہ

    فائبر خون میں شکر کی سطح کو منظم کرنے میں مدد کرتا ہے اور زیادہ کھانے کی عادت کو کم کرتا ہے۔ ہر کھانے میں زیادہ فائبر والی غذائیں جیسے پھل، سبزیاں اور اناج شامل کرنے پر غور کریں۔

    ہر کھانے کے ساتھ پروٹینز لیں

    پروٹینز بھوک کو کم کرتے ہیں اور وزن میں کمی کے دوران پٹھوں کو مضبوط رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔ ہر کھانے میں چکن، مچھلی، بینز یا گریک یوگرٹ شامل کر سکتے ہیں۔

    نیند پوری کریں

    کم نیند کی وجہ سے بھوک میں اضافہ ہوتا ہے جس سے غیرصحت بخش کھانے کی خواہش ہوتی ہے۔ 9 سے سات گھنٹے کی معیاری نیند لیں۔ نیند کا باقاعدہ شیڈول بنائیں اور سونے کے وقت کے لیے آرام دہ معمول بنائیں۔

    کھانے کا مناسب پورشن لیں

    وزن کم کرنے کے لیے کھانے کو وقت پر اور پورشن میں لیں، جس سے کافی حد تک وزن پر کنٹرول حاصل کیا جا سکتا ہے۔

     مشروبات اور سنیکس سے پرہیز 

    میٹھے مشروبات اور سنیکس میں کیلوریز زیادہ ہوتی ہیں جو وزن میں اضافے کا باعث بن سکتی ہیں۔ میٹھے مشروبات کی جگہ پانی، ہربل چائے یا بلیک کافی لیں۔ مٹھائیوں اور پروسیسڈ سنیکس کی بجائے پھل، گری دار میوے، یا دہی جیسی صحت بخش چیزوں کا انتخاب کریں۔

    دن بھر متحرک رہیں

    اپنے روزمرہ کے معمولات میں جسمانی سرگرمیاں شامل کریں، جیسے سیڑھیاں چڑھنا، وقفے کے دوران چہل قدمی کرنا، یا مختصر ورزش کے سیشن کرنا۔

  • کریلا : وزن میں کمی کیلئے انتہائی مفید سبزی

    کریلا : وزن میں کمی کیلئے انتہائی مفید سبزی

    موسم گرما کی سبزیوں میں کریلا خصوصی اہمیت کا حامل ہے، اس موسم میں ہمارے جسم میں نمکیات کی کمی ہوجاتی ہے کریلا اس کمی کو پورا کرتا ہے۔

    کہا جاتا ہے کہ کڑوی سبزیاں اورجڑی بوٹیاں جیسے نیم، میتھی کے بیج کھانے سے کسی بھی انفیکشن کوروکنے اورقوت مدافعت بڑھانے میں مدد مل سکتی ہے۔

    کریلا کھانوں کے ساتھ ساتھ ادویات میں بھی استعمال ہوتا ہے، قوت مدافعت بڑھاتا ہے، برسات کے موسم میں عام طورپر انفیکشن کے زیادہ ہونے کے امکانات ہوتے ہیں۔ کڑوے ذائقے کی وجہ سے یہ انفیکشن کوکم کرتا ہے اور میٹابولزم کا توازن برقرار رکھتا ہے۔

    کریلے کی دوقسمیں مشہور ہیں ایک وہ جو کاشت ہوتی ہے ،یہ بڑاکریلا کہلاتا ہے جو موسم گرما کی پیداوار ہے یہ کڑوا ہوتا ہے جبکہ دوسری قسم جو خودرو اور جنگلی ہوتی ہے ککوڑہ کہلاتی ہے یہ عموماً موسم برسات میں ہوتی ہے اور خوش ذائقہ بھی ہوتی ہے۔

    یہ سبزی صرف ذائقہ دار ہی نہیں ہوتی بلکہ اپنے اندر ایسی صفات رکھتی ہے جس سے انسانی جسم پر اچھے اثرات بھی مرتب ہوتے ہیں، موسم گرما میں مشروبات اور ٹھنڈے پانی کے بکثرت استعمال سے معدے کی رطوبت کمزور پڑجاتی ہے۔

    کریلا اس کے لئے موثر غذائی و دوائی افادیت کا حامل ہے 100 سے لیکر 250 گرام تک سالم کریلے کوٹ کر ان کا پانی دو تین ہفتے استعمال کرنے سے معدے کا فعل درست ہوجاتا ہے قبض کشا ہونے کے سبب کریلا انسانی جسم سے ہر قسم کے زہروں اور رکے ہوئے فاسد مادوں کو بتدریج خارج کرتاہے۔

    موسم گرما میں کئی امراض وبائی صورت اختیار کرجاتے ہیں ہیضہ ان میں سے ایک ہے ہیضے کے ابتدائی مراحل میں کریلے پتوں اور پیاز کا جوس دو چائے کے چمچے اور ایک چائے کا چمچہ لیموں کا رس ملا کر پینا مفید ہے۔

    کریلے کا پانی

    جگر کے تمام امراض میں کریلوں کا پانی مفید ہے یرقان کے لئے کریلا بہت فائدہ مند ہے جگر کی خرابی کے سبب استقاء کا مرض ہوتو تازہ کریلے کے لئے 7 تولہ رس میں 2 تولہ شہد ملا کر روزانہ پینا مفید ہے گیس اور معدے کی خرابی کے مریضوں کے لئے ایک چھٹانک سے 5چھٹانک تک کریلے رات کو باہر رکھ کر صبح چھلکوں اور بیج سمیت پانی نکال کر پینا مفید ہے یہ شوگر کے لئے بھی مفید ہے کیونکہ کریلے سے لبلبہ کی اصلاح ہوتی ہے ۔

    وزن میں کمی کیلئے

    اگرآپ واقعی وزن کم کرنا چاہتے ہیں یا اپنی صحت کو بہتربنانا چاہتے ہیں تواپنی روزمرہ کی خوراک میں اس غذائیت سے بھرپور سبزی کو شامل کریں یہ آپ کے جسم کے وزن میں کمی کے لیے حیرت انگیز کام کرسکتا ہے۔

    Bitter

    کریلے کا جوس

    یہ خیال کیاجاتا ہے کہ کریلے کا جوس پینا جوکہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے ایک ضروری ٹانک بھی ہے، یہ آپ کے پیٹ کی چربی جلانے اورتیزی سے وزن کم کرنے میں مدد گارہوتا ہے۔

    ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ کریلے کا عرق انسانی چربی کے خلیات کوایکٹوکرنے میں مدد کرتا ہے اور نئے چربی کے خلیات کی تشکیل اور نشوونما میں بھی رکاوٹ بنتا ہے۔