Tag: west bank

  • سابق اسرائیلی وزیراعظم نے بڑا اعتراف کرلیا

    سابق اسرائیلی وزیراعظم نے بڑا اعتراف کرلیا

    یروشلم (14 جولائی 2025) اسرائیل کے سابق وزیراعظم ایہود اولمرٹ نے مغربی کنارے میں یہودی آبادکاروں کی جانب سے فلسطینیوں پر حملوں کو حکومتی سرپرستی میں جنگی جرائم قرار دے دیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے سابق وزیراعظم ایہود اولمرٹ کا ایک انٹرویو میں کہنا تھا کہ مغربی کنارے میں روزانہ کی بنیاد پر آبادکار فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے نکالتے، زمینوں پر قبضہ کرتے اور ان کے گھروں کو نذرِ آتش کرتے ہیں، یہ اقدامات نہ صرف پرتشدد ہیں بلکہ جنگی جرائم کے زمرے میں آتے ہیں۔

    اسرائیل کے سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ یہ سب کچھ حکومت کی آشیرباد کے بغیر ممکن نہیں۔ اسرائیلی پولیس آنکھیں بند کیے بیٹھی ہے جبکہ فوج خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

    اولمرٹ نے امریکی فلسطینی نوجوان سیف اللہ مصلت کی شہادت کی بھی مثال دی، جنہیں گزشتہ جمعہ کو آبادکاروں نے قصبہ سنجیل میں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔

    سابق وزیر اعظم نے واضح کیا کہ یہ حملے کسی ”چھوٹی اقلیت” کی جانب سے نہیں کئے جارہے بلکہ ان کے پیچھے انتہائی دائیں بازو کی حکومتی شخصیات جیسے ایتمار بن گویر اور بیزالیل سموتریش کی مکمل حمایت شامل ہے۔

    دوسری جانب نیتن یاہو نے حماس پر الزام عائد کرتے ہوئے جنگ کے اہداف بدستور برقرار رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

    نیتن یاہو کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے امریکی ایلچی اسٹیو وٹ کوف کی جنگ بندی اور تبادلے کے معاہدے کی تجویز کو قبول کیا تھا لیکن حماس نے اسے مسترد کر دیا تھا۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے آن لائن پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں کہا کہ ان کا واشنگٹن کا حالیہ دورہ "بہت کامیاب” تھا جس کو انہوں نے گزشتہ ماہ اسرائیل کی 12 روزہ جنگ کے دوران "ایران پر بڑی فتح” قرار دیا۔

    امریکا کا یوکرین کو پیٹریاٹ ائیر ڈیفنس سسٹم دینے کا فیصلہ

    انہوں نے ان الزامات کو مسترد کیا کہ وہ معاہدے میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ ہمیشہ وہ لوگ جو حماس کے پروپیگنڈے کو دہراتے ہیں کہ میں معاہدے کو مسترد کرتا ہوں، لیکن وہ ہمیشہ غلط ہوتے ہیں، ہم نے وٹکوف کی طرف سے تجویز کردہ معاہدے کو قبول کیا، اور پھر ثالثوں کی طرف سے تجویز کردہ ورژن، ہم نے اسے قبول کیا، حماس نے اسے مسترد کر دیا۔

  • سعودی وزیر خارجہ اتوار کو مقبوضہ مغربی کنارے کا دورہ کریں گے

    سعودی وزیر خارجہ اتوار کو مقبوضہ مغربی کنارے کا دورہ کریں گے

    سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کل بروز اتوار مغربی کنارے کا دورہ کریں گے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے 1967 میں فلسطینی سرزمین پر قبضے کے بعد کسی سعودی وزیر خارجہ کا مغربی کنارے کا یہ پہلا دورہ ہوگا۔

    خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کی قیادت میں ایک وزارتی وفد اتوار کو رام اللّٰہ جائے گا۔

    واضح رہے کہ سعودی وزیر خارجہ کے دورہ کا انکشاف ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیلی وزیر دفاع نے مغربی کنارے کو یہودی ریاست بنانے کا بیان دیا ہے۔

    اسرائیلی حکومت نے مقبوضہ مغربی کنارے میں یہودی آبادی کو توسیع دیتے ہوئے بڑی تعداد میں غیر قانونی یہودی بستیاں قائم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    اسرائیلی وزیر دفاع کاٹز اور وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ نے بتایا کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں 22 نئی یہودی بستیوں کے قیام کی منظوری دی گئی ہے۔

    اسرائیلی وزرا نے بتایا کہ علاقے میں کئی بستیاں پہلے سے موجود ہیں جو حکومتی اجازت کے بغیر تعمیر کی گئی تاہم اب اسرائیلی قانون کے تحت انہیں بھی قانونی کیا جائے گا۔

    مقبوضہ علاقے میں یہودی بستیوں کو بین الاقوامی قانون کے تحت وسیع پیمانے پر غیر قانونی سمجھا جاتا ہے لیکن اسرائیل اس سے اختلاف کرتا ہے، یہ اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان بڑا تنازع ہے۔

    وزیر دفاع کاٹز نے کہا کہ یہ اقدام فلسطینی ریاست کے قیام کو روکتا ہے جو اسرائیل کو خطرے میں ڈالے گا۔

    دوسری جانب، فلسطینی ایوان صدر نے اسے خطرناک اضافہ قرار دیا ہے۔

    اسرائیل کے اینٹی سیٹلمنٹ واچ ڈاگ پیس ناؤ نے کہا کہ نئی بستیاں ڈرامائی طور پر مقبوضہ مغربی کنارے کی شکل بدل دیں گی اور قبضے کو مزید مضبوط کریں گی۔

    داعش کا نئی شامی حکومت کیخلاف پہلا حملہ

    اسرائیل نے 1967 کی جنگ میں مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم پر قبضہ کرنے کے بعد سے تقریباً 160 بستیاں تعمیر کی ہیں جن میں تقریباً 700,000 یہودی آباد ہیں۔

  • فلسطینی مزاحمت کاروں سے فائرنگ کا تبادلہ، اسرائیلی فوجی ہلاک

    فلسطینی مزاحمت کاروں سے فائرنگ کا تبادلہ، اسرائیلی فوجی ہلاک

    فلسطینی مزاحمت کاروں کے ساتھ مقبوضہ مغربی کنارے میں فائرنگ کے تبادلے میں ایک اسرائیلی فوجی جہنم واصل ہوگیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق گزشتہ روز مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جینن میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں ایک اسرائیلی فوجی ہلاک جبکہ 5 زخمی ہوگئے۔

    اسرائیلی میڈیا نے ہلاک ہونے والے فوجی کی شناخت 20 سالہ لیام ہازی کے طور پر کی ہیجبکہ فلسطینی مزاحمت کاروں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں زخمی ہونے والے 5 فوجیوں میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے۔

    دوسری جانب فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اپنے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے سربراہ محمد ضیف و دیگر اعلیٰ کمانڈرز کی شہادت کی تصدیق کر دی۔

    بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق حماس فوجی ونگ کے سربراہ محمد ضیف گزشتہ سال اسرائیل سے جنگ کے دوران غزہ پٹی میں شہید ہوگئے تھے۔

    اسرائیل نے اگست میں کہا تھا کہ اس نے پچھلے مہینے محمد ضیف کو شہید کیا لیکن حماس نے تصدیق نہیں کی تھی۔

    اسرائیل کا کہنا تھا کہ محمد ضیف 7 اکتوبر 2023 حملے کی منصوبہ بندی کرنے والوں میں سے ایک تھے جس میں 1,200 شہری ہلاک اور 251 کو یرغمال بنایا گیا تھا۔

    سربراہ القسام بریگیڈ کو شہید یحییٰ سنوار کے نائب کے طور پر دیکھا جاتا تھا جو گزشتہ سال فرنٹ لائن پر اسرائیلی فوجیوں سے مقابلہ کرتے ہوئے محافظوں سمیت خالق حقیقی سے جا ملے۔

    حماس رہنما ابو عبیدہ نے ان کے علاوہ نائب فوجی کمانڈر مروان عیسیٰ کی شہادت کی بھی تصدیق کی جبکہ شہادت پانے والوں میں کمانڈر غازی ابو تما، رائدتھابت اور خان یونس بریگیڈ کے کمانڈر رافع سلامہ بھی شامل ہیں۔

    اسرائیل نے 110 فلسطینی قیدیوں کو رہا کر دیا

    فلسطینی مزاحمتی تنظیم نے اسرائیل کی تمام جیلیں خالی ہونے تک جدوجہد جاری رکھنے کا اعلان کیا۔

  • اسرائیل باز نہ آیا، مغربی کنارے میں مزید 9 فلسطینی شہید

    اسرائیل باز نہ آیا، مغربی کنارے میں مزید 9 فلسطینی شہید

    اسرائیلی فوج کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کے باوجود بربریت کا سلسلہ جاری ہے، غزہ میں حملے روکتے ہی مقبوضہ مغربی کنارے میں فوجی آپریشن کے نام پر 9 فلسطینیوں کو شہید کردیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے غزہ جنگ بندی معاہدے کے بعد مقبوضہ مغربی کنارے کے جنین شہر میں فوجی آپریشن کیا جس میں 9 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے جبکہ 40 زخمی ہوگئے۔

    رپورٹس کے مطابق اسرائیلی آبادکاروں کی جانب سے بھی مغربی کنارے میں فلسطینیوں کی املاک پر حملوں کی اطلاعات سامنے آرہی ہیں۔

    اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ جنین کو عسکریت پسندوں کی نئی آماجگاہ نہیں بننے دیں گے۔

    دوسری جانب حماس کے مغربی کنارے کے سربراہ کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو اقتدار میں رہنے کے لیے لڑائی جاری رکھنا چاہتے ہیں۔

    الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے مقبوضہ مغربی کنارے میں حماس کے رہنما، ظہیر جبرین کا کہنا ہے کہ گروپ ”مغربی کنارے میں نیتن یاہو کو شکست دے گا جیسا کہ ہم نے انہیں غزہ میں شکست دی تھی“۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی وزیراعظم جنگ جاری رکھنا چاہتے ہیں اس لیے ان کی حکمرانی جاری ہے فلسطینی عوام غزہ میں متحد ہیں، فلسطینی عوام مزاحمت اور قربانی دینے کا پختہ ارادہ رکھتے ہیں اور ان کے پاس مزاحمت کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔

    تل ابیب کی شاہراہ پر خنجر کے وار سے 4 افراد شدید زخمی

    رہنما نے کہا کہ فلسطینی اتحاد وہ چٹان ہے جس پر اسرائیلی قبضے کو پاش پاش کر دیا جائے گانیتن یاہو کا واحد مقصد اپنی حکمرانی کو جاری رکھنے کے لیے قتل اور تخریب کاری ہے فلسطینی قبضے کے خلاف مزاحمت کریں گے چاہے ہمارے پاس پتھر ہی کیوں نہ ہوں۔

  • اسرائیل کا مغربی کنارے کو اسرائیل میں ضم کرنے کا ارادہ

    اسرائیل کا مغربی کنارے کو اسرائیل میں ضم کرنے کا ارادہ

    تل ابیب: اسرائیل کے انتہا پسند وزیر خزانہ بیتسالل اسموترچ کا کہنا ہے کہ اگلے سال مغربی کنارے کو اسرائیل میں مکمل طور پر ضم کردیا جائے گا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے وزیر خزانہ بیتسالل اسموترچ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ امریکا میں ٹرمپ انتظامیہ مغربی کنارے پر اسرائیل کی خود مختاری کو تسلیم کرلے گی۔

    اس حوالے سے اسرائیلی وزیر خارجہ نے صحافیوں کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگرچہ اس معاملے پر ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے لیکن مستقبل کی امریکی حکومت کے ساتھ اس معاملے پر بات ہوسکتی ہے۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی فوج کی غزہ میں بربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، آس پاس کے علاقے بھی بمباری سے ہونے والی تباہی کا منظر پیش کررہے ہیں۔ تازہ فضائی حملے میں 28 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    غزہ میں ہر طرف تباہی ہی تباہی پھیل چکی ہے، پناہ گزین کیمپوں پر اسرائیلی افواج کا حملہ ایک سنگدلانہ اقدام قرار دیا جا رہا ہے، جس میں 28 فلسطینیوں نے جام شہادت نوش کیا۔

    رپورٹ کے مطابق ان پناہ گزین کیمپوں میں بچے اور خواتین کی بڑی تعداد میں پناہ لئے ہوئے تھی تاہم ان پر بھی یہودی افواج نے بمباری کردی۔

    ذرائع کے مطابق صیہونی فوج کی جانب سے غزہ پر حملے جاری ہیں، گزشتہ روز پہلے نصیرت میں پناہ گزین کیمپوں پر اسرائیلی افواج نے بمباری کی جس کے بعد زخمیوں اور لاشوں کو العودہ ہسپتال منتقل کیا گیا، زخمیوں کو جیسے ہی ہسپتال پہنچایا گیا تو وہاں بھی صیہونی دہشت گردی کرتے ہوئے بارود برسا دیا۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے علی الصبح غزہ شہر اور بیت حنون میں گھروں پر حملے کیے جس کے نتیجے میں 5 افراد شہید ہوئے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے پیٹ ہیگزے کو وزیر دفاع نامزد کردیا

    گزشتہ سال اکتوبر سے جاری غزہ جنگ میں اب تک 43 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں سے 70 فیصد خواتین اور بچے شامل ہیں، زخمیوں کی تعداد ایک لاکھ سے بھی تجاوز کرگئی ہے۔

  • اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے پر کئی دہائیوں کا سب سے بڑا حملہ کر دیا، فلسطینی صدر کا دورہ مختصر

    اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے پر کئی دہائیوں کا سب سے بڑا حملہ کر دیا، فلسطینی صدر کا دورہ مختصر

    غزہ: صہیونی فورسز نے غزہ کو تباہ کرنے کے بعد اب مغربی کنارے پر حملے شروع کر دیے ہیں، اسرائیلی بمباری میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 12 فسلطینی شہید ہو گئے۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے پر کئی دہائیوں میں اسرائیلی فوج نے سب سے بڑا حملہ کیا ہے، جو تاحال جاری ہے، اس حملے میں بدھ کے روز پہلے دن سے کم از کم بارہ فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہو چکے ہیں۔

    مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی حملوں میں اضافے کے بعد فلسطینی صدر محمود عباس نے سعودی عرب کا دورہ مختصر کر دیا ہے اور فلسطین واپس لوٹ گئے ہیں۔

    صہیونی فورسز نے ظلم کی انتہا کرتے ہوئے زخمیوں کو لے جانے والی ایمبولنس کو بھی اسپتال جانے سے روک دیا، مغربی کنارے کے علاقے جینن اور تلکرم میں بجلی اور انٹرنیٹ سروس کی لائنیں بھی کاٹ دی گئی ہیں، اور فلسطینیوں کو محصور کرنے کے لیے سڑکوں پر بلڈوزر چلا دیے گئے ہیں۔

    مغربی کنارے میں گھر گھر چھاپے مار کر 20 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے، بیت اللحم کے جنوبی علاقوں میں بھی صہیونی فورسز نے فلسطینیوں پر گولیاں برسا دیں۔ دوسری طرف اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے کے نور شمس پناہ گزین کیمپ میں اس کی فورسز نے فائرنگ کے تبادلے میں تلکرم بٹالین کے کمانڈر محمد جابر، جسے ابو شجاع کے نام سے بھی جانا جاتا ہے اور چار دیگر فلسطینی جنگجوؤں کو مار دیا ہے۔

    ادھر وسطی غزہ میں دیر البلح کے مشرق میں بے گھر لوگوں کو پناہ دینے والے اسکول پر اسرائیلی بمباری میں 8 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔ غزہ میں اسرائیلی جارحیت میں اب تک کم از کم 40,534 افراد شہید اور 93,778 زخمی ہو چکے ہیں۔

  • ہارورڈ لا اسکول میں لیکچر دینے والے اسرائیلی سفیر کی بے عزتی، پرانی ویڈیو وائرل

    ہارورڈ لا اسکول میں لیکچر دینے والے اسرائیلی سفیر کی بے عزتی، پرانی ویڈیو وائرل

    میساچوسٹس: غزہ میں دہشت گردی پر آج جس طرح دنیا بھر میں اسرائیلی سفیروں کو دنیا بھر میں ہزیمت کا سامنا ہے، اسی طرح ماضی میں بھی انھیں اس ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

    سوشل میڈیا پر ایک پرانی ویڈیو دوبارہ وائرل ہو گئی ہے جس میں امریکی ریاست میساچوسٹس کے شہر کیمبرج میں واقع ہارورڈ لا اسکول میں طلبہ نے لیکچر کے لیے آنے والے اسرائیلی سفیر دانی داین کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

    ویڈیو کے مطابق اسرائیلی سفیر جیسے ہی ہال میں داخل ہوا تو طالب علموں نے فلسطین کی حمایت میں پوسٹرز اٹھائے اور واک آؤٹ کر گئے، اسرائیلی سفیر کو مغربی کنارے پر آبادکاریوں کی قانونی حیثیت کے بارے میں لیکچر دینا تھا۔

    اگرچہ سوشل میڈیا پر کچھ لوگ اس ویڈیو کو تازہ واقعے کے طور پر پیش کر رہے ہیں تاہم یہ ویڈیو فری پریس جرنل کے مطابق نومبر 2019 کی ہے، جسے حمزہ رضا نے شیئر کیا تھا۔

    انسٹاگرام پر یہ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے فلسطین کے ایک حامی نے لکھا ’’اسرائیل کے قونصل جنرل ہارورڈ لا اسکول میں تقریر کرنے کے لیے آئے اور انھیں اس طرح کے شرمناک منظر سے سامنا کرنے کی امید نہیں تھی۔‘‘

    جب اسرائیلی سفیر ہال میں داخل ہوا تو طلبہ خاموشی سے اٹھے اور کمرے سے باہر نکلے، انھوں نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا ’’آبادکاری ایک جنگی جرم ہے۔‘‘

  • ’سعودی وفد مقبوضہ مغربی کنارے میں رام اللہ کا دورہ کرے گا‘

    ’سعودی وفد مقبوضہ مغربی کنارے میں رام اللہ کا دورہ کرے گا‘

    رام اللہ: فلسطینی عہدے دار کا کہنا ہے کہ سعودی وفد مقبوضہ مغربی کنارے میں رام اللہ کا دورہ کرے گا۔

    روئٹرز کے مطابق سعودی عرب کا ایک وفد رواں ہفتے مقبوضہ مغربی کنارے کا متوقع دورہ کرے گا، سعودی وفد کی فلسطینی صدر محمود عباس کے ساتھ خصوصی ملاقات ہوگی۔

    فلسطینی عہدیدار کے مطابق سعودی عرب کا دورہ اسرائیل سعودی معاہدے کی سفارتی کوششوں کا حصہ ہے، وفد کی قیادت فلسطین میں غیر مقیم سعودی سفیر کریں گے، جنھیں گزشتہ ماہ مقرر کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ سعودی ولئ عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان معمول کے تعلقات استوار کرنے کے معاہدے تک پہنچنے کی کوششیں جاری ہیں۔

    اس مجوزہ معاہدے کے ضمن میں تصفیہ طلب مسائل میں تنازع فلسطین سرفہرست ہے، علاوہ ازیں امن عمل کے احیا کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں دو ریاستی حل سامنے آئے گا یعنی اسرائیل کے ساتھ ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام۔

  • فلسطینیوں کی زمینوں پر قبضے کا نیا اسرائیلی پلان سامنے آ گیا

    فلسطینیوں کی زمینوں پر قبضے کا نیا اسرائیلی پلان سامنے آ گیا

    مغربی کنارہ: فلسطینیوں کی زمینوں پر قبضے کا نیا اسرائیلی پلان سامنے آ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل کی انتہا پسند حکومت کی فلسطینیوں کی زمینوں پر قبضے کا نیا پلان سامنے آیا ہے، مقبوضہ مغربی کنارے میں ہزاروں یہودی آباد کاروں کو مکانات تعمیر کرنے کا منصوبہ تیار کر لیا گیا۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیل کی سخت گیر اتحادی حکومت نے مقبوضہ مغربی کنارے میں ہزاروں نئے ہاؤسنگ یونٹس کے منصوبوں کی منظوری دے دی ہے اور انتہائی دائیں بازو کے وزیر خزانہ کو 27 سال سے موجود اصولوں کو نظر انداز کرتے ہوئے غیر قانونی بستیوں کی تعمیر میں تیزی لانے کے لیے وسیع اختیارات دے دیے۔

    اتوار کے روز وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کابینہ میں اس اقدام کی توثیق کر دی، جس سے آبادکاروں کے حامی وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ کو بستیوں کی تعمیر کے لیے ’چھ مراحل والے طریقہ کار‘ کو نظر انداز کرنے کی اجازت مل گئی ہے، جسے بین الاقوامی قانون کے تحت غیر قانونی سمجھا جاتا ہے۔

    سموٹریچ نے کہا ہم آبادکاری کے منصوبے کو ترقی دینا جاری رکھیں گے اور علاقے پر اسرائیلی کنٹرول کو مضبوط کریں گے۔ واضح رہے کہ مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں 4,560 ہاؤسنگ یونٹس کی منظوری کا منصوبہ اسرائیل کی سپریم پلاننگ کونسل کے اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہے جو اگلے ہفتے منعقد ہونے والا ہے۔

    مختلف دھڑوں نے اس پر گہرے خدشات کا اظہار کیا ہے کہ اس اقدام سے پورا مغربی کنارہ جلد ہی اسرائیلی کنٹرول میں آ سکتا ہے، فلسطینی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ آبادکاری کی سرگرمیوں کی منظوری ’’مغربی کنارے کے الحاق کو مکمل کرنے کے لیے ایک خطرناک اضافہ‘‘ ہے۔

  • اسرائیلی فورسز نے مزید 7 فلسطینیوں کو گولی مار کر شہید کر دیا

    اسرائیلی فورسز نے مزید 7 فلسطینیوں کو گولی مار کر شہید کر دیا

    رام اللہ: اسرائیلی فورسز نے مغربی کنارے میں چھاپے کے دوران مزید 7 فلسطینیوں کو گولی مار کر شہید کر دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مشرقی مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز نے یریحو پر چھاپے کے دوران سات فلسطینیوں کو گولی مار کر شہید کر دیا ہے۔

    چھاپا پیر کی صبح عاقبت جبر پناہ گزیش کیمپ میں بڑے پیمانے پر مارا گیا، جو کہ ایک ہفتے سے زیادہ عرصے سے اسرائیلی فورسز کے محاصرے میں ہے۔

    اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے مجموعی طور پر سات افراد کو مارا ہے، جن میں 28 جنوری کو یریحو میں فائرنگ کے حملے کی کوشش کے دو ذمہ دار اور پانچ دیگر شامل ہیں۔

    فلسطینی وزارت صحت نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی فورسز نے چھاپے کے دوران نوجوانوں پر سیدھی گولیاں چلائیں، رواں برس اب تک صہیونی فورسز 43 نہتے فلسطینیوں کو شہید کر چکی ہے۔

    بتایا گیا کہ فلسطینی نوجوان چھاپے کے وقت وہاں کھڑے تھے، فورسز نے انھیں اغوا کیا اور پھر گولیاں ماریں۔ 4 فلسطینی ایک ہی خاندان سے تھے۔

    پانچ شہید فلسطینیوں کی شناخت 21 سالہ رفعت اوادات، 22 سالہ ملک لافی، 22 سال ادھم اویدات، 27 سالہ ابراہیم اویدات، 28 سالہ طاہر اوادات کے ناموں سے ہوئی ہے۔

    یاد رہے کہ 4 فروری کو بھی اسرائیلی فورسز نے یریحو میں عاقبت جبر پناہ گزین کیمپ پر چھاپا مارا تھا، جس پر کیمپ کے مکینوں کے ساتھ جھڑپیں شروع ہوگئیں، فورسز نے گولیاں مار کر 6 فلسطینیوں کو زخمی اور چھ فلسطینیوں کو گرفتار کیا تھا۔