Tag: west bank

  • صہیونی فورسز کے ہاتھوں مغربی کنارے میں ایک اور فلسطینی شہید

    رام اللہ: صہیونی فورسز نے مغربی کنارے میں ایک اور فلسطینی کو شہید کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطینی وزارت صحت نے ہفتے کے روز کہا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے 42 سالہ طارق معالی کو رام اللہ شہر میں گولی مار دی۔

    مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز کے ظلم میں بے پناہ اضافہ ہو گیا ہے، جہاں رواں ماہ فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والوں کی تعداد 18 ہو گئی ہے، جن میں 4 بچے بھی شامل ہیں۔

    اقوامِ متحدہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے گزشتہ سال 30 بچوں سمیت 171 فلسطینیوں کو شہید کیا تھا۔

    فلسطینی وزارت صحت کے مطابق طارق معالی فلسطینی گاؤں کفر نامہ کے قریب قابض اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے شہید ہوئے، تاہم اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ فلسطینی شخص نے آبادکار یہودی باشندوں کو چاقو مارنے کی کوشش کی تھی۔

    اسرائیلی فوج کی جانب سے ایک سی سی ٹی وی فوٹیج بھی جاری کی گئی ہے، جس میں ایک شخص کو یہودی آبادکاروں کے ایک فارم کے داخلی دروازے سے بھاگتے ہوئے دکھایا گیا ہے، فورسز نے کہا کہ فلسطینی کو گولی ایک یہودی آبادکار نے ماری۔

    یاد رہے کہ جمعرات کو بھی الجزیرہ کے مطابق، چھ بچوں کے والد اور ایک مقامی اسکول کے استاد 57 سالہ جواد فرید باوقنیہ کو جنین پناہ گزین کیمپ میں ایک 28 سالہ نوجوان ادھم جبارین کے ساتھ گولی مار کر شہید کیا گیا تھا۔

    جیسا کہ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ طارق معالی کو یہودی آبادکار نے گولی ماری تھی، اسی طرح یہودی آبادکاروں کی جانب سے بھی فلسطینیوں پر حملوں کے واقعات میں اضافہ ہو گیا ہے، 10 دن قبل مغربی کنارے کے العوجہ پہاڑی علاقے میں فلسطینی ہائیکرز پر آبادکاروں نے حملہ کیا تھا، جس کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔

  • مغربی کنارے میں اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینی فٹبالر شہید

    مغربی کنارے میں اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینی فٹبالر شہید

    نابلس: مغربی کنارے میں اسرائیل فوجیوں کے ہاتھوں فلسطینی فٹبالر شہید ہو گیا۔

    الجزیرہ کے مطابق فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے میں جھڑپوں کے دوران ایک 23 سالہ فٹ بالر کو گولی مار کر شہید اور 5 دیگر کو زخمی کر دیا۔

    احمد دراغمہ کو آج جمعرات کو صبح سویرے نابلس شہر میں چھاپے دوران اسرائیلی فوجیوں نے گولیاں ماریں، جس سے وہ شدید زخمی ہو گیا، تاہم بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گئے۔

    دراغمہ کا تعلق قریبی قصبے توباس سے تھا، مقامی فلسطینی میڈیا کا کہنا ہے کہ وہ ویسٹ بینک پریمیئر لیگ کلب ثقفی تلکریم کے لیے فٹ بال کھیلتا تھا۔ مشہور عربی فٹ بال ویب سائٹ کوورا نے دراغمہ کو 6 گول کے ساتھ اس سیزن میں ٹیم کے ٹاپ اسکورر کے طور پر درج کیا تھا۔

    سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس سال مقبوضہ مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں تقریباً 150 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، 2006 کے بعد سے 2022 کا سال فلسطینیوں کے لیے سب سے مہلک سال ثابت ہوا ہے۔

  • مغربی کنارہ نہتے فلسطینیوں کے خون سے سُرخ ہونے لگا

    مغربی کنارہ نہتے فلسطینیوں کے خون سے سُرخ ہونے لگا

    فلسطین کا علاقہ مغربی کنارہ، جس پر اسرائیل ناجائز طور پر قابض ہے، نہتے فلسطینیوں کے خون سے سُرخ ہونے لگا ہے، اقوام متحدہ نے رواں سال کو فلسطینیوں کے لیے مہلک ترین سال قرار دے دیا ہے۔

    اے پی نیوز کے مطابق مشرق وسطیٰ کے یو این ایلچی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ نے 2005 میں مغربی کنارے میں فلسطینیوں کی ہلاکتوں پر نظر رکھنی شروع کی ہے، اور تب سے 2022 کا سال مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے لیے سب سے مہلک سال ثابت ہو رہا ہے۔

    ایلچی ٹور وینزلینڈ نے اس صورت حال کو ’دھماکا خیز‘ قرار دیا، اور کہا حالات کو پرسکون کرنے اور اسرائیل فلسطین مذاکرات کی تجدید کے لیے فوری کارروائی کی ضرورت ہے۔

    اقوام متحدہ کے مطابق اس سال اب تک مغربی کنارے میں اسرائیل اور فلسطینیوں کی ’نام نہاد‘ لڑائی میں 125 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، اسرائیلی فورسز نے بچوں کو بھی نہ چھوڑا، اور کم عمر لڑکوں کو بھی شہید کیا، اسرائیلی فورسز پتھر پھینکنے والے فلسطینیوں کو مسلح دہشت گرد قرار دے کر گولیاں برسا دیتی ہیں۔

    ٹور وینزلینڈ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا کہ ’’تشدد کے ایک مہلک چکر میں بڑھتی ہوئی ناامیدی، غصہ اور تناؤ ایک بار پھر پھوٹ پڑے ہیں، جس پر قابو پانا مشکل ہوتا جا رہا ہے، اور بھاری تعداد میں فلسطینی مارے جا چکے یا زخمی ہو چکے ہیں۔‘‘

    اقوام متحدہ کے ایلچی نے کہا کہ گزشتہ مہینے میں اسرائیلی سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں 6 بچوں سمیت 32 فلسطینی شہید اور 311 زخمی ہوئے، اسی عرصے کے دوران فلسطینیوں کی جانب سے فائرنگ، جھڑپوں اور پتھراؤ کے واقعات میں اسرائیلی فورسز کے 2 اہل کار ہلاک اور 25 اسرائیلی شہری زخمی ہوئے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق مغربی کنارے میں جاری اسرائیلی چھاپے فلسطینی صدر محمود عباس کی فلسطینی اتھارٹی کے لیے ایک سنگین چیلنج ہیں، اسرائیلی فورسز روزانہ چھاپے مارتی ہیں، اور عباس اقتدار میں رہنے کے لیے اسرائیل کے ساتھ سیکیورٹی تعاون پر انحصار کرتے ہیں، یہ تعاون فلسطینیوں میں انتہائی غیر مقبول ہے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل نے 1967 کی مشرق وسطیٰ کی جنگ میں مغربی کنارے پر قبضہ کیا تھا، اور وہاں 130 سے زیادہ بستیاں تعمیر کی ہیں، زیادہ تر ممالک ان بستیوں کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کے طور پر دیکھتے ہیں۔ دوسری طرف فلسطینی چاہتے ہیں کہ مغربی کنارے کو ان کی مستقبل کی ریاست کا اہم حصہ بنایا جائے۔

    اس وقت مقبوضہ مغربی کنارے کی غیر قانونی بستیوں میں تقریباً 4 لاکھ 75 ہزار یہودی آباد کار موجود ہیں، دوسری طرف علاقے میں فلسطینیوں کی آبادی 29 لاکھ ہے۔

    اسرائیلی کارروائیاں بنیادی طور پر شمالی مقبوضہ مغربی کنارے پر مرکوز ہیں، جب کہ جنوب میں الخلیل (ہیبرون) میں حالات اتنے خراب نہیں۔

  • مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز نے چھاپوں میں 5 فلسطینی شہید کر دیے

    مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز نے چھاپوں میں 5 فلسطینی شہید کر دیے

    نابلس: مغربی کنارے میں صہیونی فورسز نے چھاپوں میں 5 مزید فلسطینی شہید کر دیے۔

    فلسطینی وزارت صحت کے مطابق منگل کی صبح مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز کے چھاپوں میں پانچ مزید فلسطینی شہید کر دیے گئے، جب کہ 19 زخمی ہو گئے۔

    وزارت نے بیان میں کہا کہ مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر نابلس میں اسرائیلی فائرنگ سے چار فلسطینی شہید اور انیس زخمی ہو گئے ہیں، جن میں سے تین کی حالت تشویش ناک ہے۔

    وزارت نے بعد میں ایک اور اطلاع میں بتایا کہ اسرائیل کی فائرنگ سے ایک اور فلسطینی شہید ہو گیا ہے، فورسز نے وسطی مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کے ہیڈ کوارٹر کے گھر رام اللہ میں شہری کو شہید کیا۔

    ادھر اسرائیلی فوج نے پولیس اور انٹیلیجنس ایجنسیوں کے ساتھ ایک مشترکہ بیان میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ انھوں نے نابلس میں ایک بڑے پیمانے پر رات کو کارروائی کی، فورسز نے الزام لگایا کہ جس اپارٹمنٹ پر چھاپا مارا گیا وہاں دھماکہ خیز مواد تیار کیا جا رہا تھا۔

    اسرائیلی فورسز نے دعویٰ کیا کہ عمارت میں فلسطینی نوجوانوں کی ’شیروں کی کچھار‘ (عرین الاسود) نامی تنظیم کا دفتر قائم تھا، اور کارروائی میں مسلح افراد کو نشانہ بنایا گیا۔

    واضح رہے کہ عرین الاسود نامی تنظیم نوجوان فلسطینی مزاحمت کاروں پر مشتمل ہے، جن میں سے کچھ الفتح، حماس اور اسلامی جہاد جیسے گروپوں سے وابستہ رہے ہیں۔

  • فلسطینی مزاحمتی رہنما کو موٹر سائیکل میں بم نصب کر کے شہید کر دیا گیا

    فلسطینی مزاحمتی رہنما کو موٹر سائیکل میں بم نصب کر کے شہید کر دیا گیا

    مغربی کنارہ: فلسطینی مزاحمتی گروپ کے رہنما کو موٹر سائیکل میں بم نصب کر کے شہید کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی نے تمام حدیں پار کر لیں، بم دھماکوں کے ذریعے بھی اب فلسطینیوں کو شہید کیا جانے لگا ہے۔

    مقبوضہ مغربی کنارے میں اتوار کے روز فلسطینی مزاحمتی گروپ ’شیروں کی کچھار‘ کے رہنما تامر کیلانی کو موٹر سائیکل بم دھماکے میں شہید کر دیا گیا، بم موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا، اور فلسطینی رہنما تامر کیلانی موقع پر ہی شہید ہو گئے۔

    مزاحمتی گروپ نے کیلانی کو اپنے جری مجاہدین میں سے ایک قرار دیا، اور ان کی شہادت کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہرایا، تاہم اسرائیل کی جانب سے ابھی کوئی بیان نہیں آیا۔

    فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ تامر کیلانی کو اتوار کی رات مقبوضہ مغربی کنارے کے شمال میں واقع پرانے شہر نابلس میں شہید کیا گیا۔

    شیروں کی کچھار نامی یہ گروپ فلسطینی نوجوانوں پر مشتمل ہے، جو فلسطینی لیڈرشپ کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات پر مایوس ہو کر گزشتہ برس بنایا گیا تھا۔

  • اسرائیلی فوجیوں نے مغربی کنارے میں 2 فلسطینیوں کو گولیاں مار دیں

    اسرائیلی فوجیوں نے مغربی کنارے میں 2 فلسطینیوں کو گولیاں مار دیں

    مغربی کنارہ: اسرائیلی فوجیوں نے مغربی کنارے میں 2 مزید فلسطینیوں کو گولیاں مار دیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی بربریت کا نہ تھمنے والا سلسلہ جاری ہے، صہیونی فورسز نے مزید دو فلسطینی نوجوانوں کو شہید اور متعدد زخمی کر دیا۔

    رپورٹس کے مطابق مغربی کنارے میں فلسطینی نوجوانوں کو علاقے میں دو الگ الگ جھڑپوں میں شہید کیا گیا۔

    عرب ٹی وی کے مطابق 25 سالہ فلسطینی نوجوان سمر خالد کو نابلس کے العین مہاجر کیمپ میں گردن پر اور دوسرے واقعے میں قلنددیہ کیمپ میں 26 سالہ یزان عفانی کو سینے پر گولی مار کر شہید کیا گیا۔

    فلسطینی عینی شاہدین نے بتایا کہ جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب اسرائیلی فوج نے گھروں پر چھاپے مارنے اور فلسطینی کارکنوں کو گرفتار کرنے کے لیے شہر پر دھاوا بول دیا۔

    اسرائیلی فورسز نے جھڑپوں کے دوران 12 افراد کو گرفتار بھی کر لیا ہے۔ واضح رہے کہ اسرائیلی قابض فوج نے اگست کے مہینے میں مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں کم از کم 46 فلسطینیوں کو شہید کیا ہے، جب کہ 2022 کے آغاز سے اب تک مقبوضہ مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں 140 فلسطینیوں کو شہید کیا جا چکا ہے۔

  • یہودی علاقے سے گزرنے پر 2 فلسطینی شہید

    یہودی علاقے سے گزرنے پر 2 فلسطینی شہید

    غزہ: صیہونی فورسز کی بربریت، فائرنگ کے دو مخلتف واقعات میں 3 نہتے فلسطینی شہید کردئیے۔

    دنیا کی توجہ روس یوکرین جنگ پر مرکوز ہیں، جہاں عالمی میڈیا لمحہ بہ لمحہ جنگ سے متعلق خبریں فراہم کررہا ہے، مگر فلسطین میں اسرائیلی بربریت پر کی خبریں شاد ونادر ہی شائع ہورہی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں وحشیانہ کارروائی کرتے ہوئے دو مختلف مقامات پر فائرنگ سے 3 نہتے فلسطینیوں کو شہید کردیا ہے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق فائرنگ کے ایک واقعے میں اسرائیلی فوج نے یہودی آبادکاروں کے علاقے سے گزرنے پر نہتے فلسطینیوں پرفائرنگ کی جس میں دو نوجوان شہید ہوئے، شہید فلسطینیوں کی عمر یں اٹھارہ اور بائیس برس کے درمیان ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی فورسز نے فائرنگ کر کے فلسطینی نوجوان کو شہید کر دیا

    دوسرے واقعے میں قابض فوج نے ایک نوجوان کو چھاپے کے دوران فائرنگ کرکے شہید کیا۔

    فلسطینی وزارت صحت کے مطابق شہید ہونے والوں کی شناخت بائیس سالہ عبداللہ الحوساری اور اٹھارہ سالہ شادی خالد نجم کے ناموں سے کی گئی ہے، دو فلسطینیوں کی شہادت پر جنین میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

    یاد رہے کہ اسرائیل نے 1967 میں اردن کے خلاف چھ روزہ جنگ کے دوران مغربی کنارے پر قبضہ کر لیا تھا، اس کے بعد سے اس پورے علاقے میں اسرائیل نے آبادکاری کا سلسلہ جاری ہے جو کہ بین الاقوامی قوانین کے تحت غیر قانونی تصور کیا جاتا ہے۔ ان اسرائیلی بستیوں میں تقریبا چار لاکھ پچہتر ہزار اسرائیلی آباد ہیں۔

  • ہزار سے زائد یورپی ارکان پارلیمنٹ نے فلسطین میں اسرائیلی آباد کاری مسترد کر دی

    ہزار سے زائد یورپی ارکان پارلیمنٹ نے فلسطین میں اسرائیلی آباد کاری مسترد کر دی

    لندن: ایک ہزار سے زائد یورپی ارکان پارلیمنٹ نے فلسطین میں اسرائیلی آباد کاری مسترد کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی ارکان پارلیمنٹ نے فلسطینی علاقے مغربی کنارے میں اسرائیلی آباد کاری پر تحفظات کا اظہار کر دیا ہے، 1080 ارکان نے یورپی حکومتوں کو خط میں اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔

    خط میں 25 ممالک کے ارکان نے یہودی بستیوں کی تعمیر پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے، یورپی پارلیمنٹرینز نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے پر بھی تحفظات کا اظہار کیا، ان کا کہنا تھا کہ مغربی کنارے کی اسرائیل میں شمولیت غلط مثال قائم کرے گی۔

    یورپی پارلیمنٹرینز نے خط میں لکھا کہ یورپ دہائیوں سے فلسطین اور اسرائیل تنازعے کے حل کی کوششیں کر رہا ہے، امریکی صدر کا منصوبہ فلسطین پر اسرائیلی تسلط قائم کرے گا، ٹرمپ منصوبہ یو این قراردادوں اور عالمی قوانین سے مطابقت نہیں رکھتا۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے اسرائیل کو خبردار کردیا

    خط میں ارکان پارلیمنٹ کا کہنا تھا کہ وہ فلسطینی اور اسرائیلی عوام کی مرضی کے مطابق اس مسئلے کا حل چاہتے ہیں، خطے کے امن کے لیے مسئلے کا پائیدار حل ضروری ہے۔

    واضح رہے کہ 1080 ارکان پارلیمنٹ میں برطانوی لارڈز بھی شامل ہیں، 240 سے زیادہ دستخط کرنے والے برطانوی قانون ساز ہیں۔ لندن میں اسرائیلی سفارت خانے نے اس پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ متعدد اخبارات میں اس خط کی اشاعت مغربی کنارے کے الحاق کا عمل شروع ہونے سے ایک ہفتہ پہلے ہوئی ہے۔

    اسرائیلی منصوبے کی قیادت وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کر رہے ہیں، جو مغربی کنارے کے چند حصوں پر اسرائیلی خود مختاری میں توسیع کے خواہاں ہیں، بہ شمول یہودی آباد کاری۔

  • اسرائیلی عام انتخابات، غزہ اور مغربی کنارے کے محاصرے کا فیصلہ

    اسرائیلی عام انتخابات، غزہ اور مغربی کنارے کے محاصرے کا فیصلہ

    غزہ : صیہونی فورسز نے اسرائیل میں انتخابات کے اختتام تک مقبوضہ غزہ اور مغربی کنارے کو اگلے منگل پر محاصرے میں رکھنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین پر قابض صیہونی ریاست اسرائیل میں رواں ہفتے عام انتخابات کا انعقاد ہوگا، الیکشن کا آخری مرحلہ 9 اپریل کو ہوگا ، جس کے باعث ظالم اسرائیلی فوجیوں نے مقبوضہ غزہ و مغربی کنارے کو محاصرے میں رکھنے کا فیصلہ کرلیا۔

    اسرائیلی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ صیہونی فورسز کی جانب سے آئندہ منگل تک مذکورہ علاقوں میں آمد و رفت معطل رہے گی۔

    مقامی میڈیا کے مطابق مقبوضہ غزہ کی گزرگاہ کو بھی الیکشن تک بند کیا جارہا ہے کہ صرف انتہائی حساس طبی مسائل کی صورت میں غزہ سے باہر جانے کی اجازت ہوگی۔

    میڈیا رپورٹس میں بتایا کہ ہے کہ جو فلسطینی شہری بیماری کے باعث غزہ سے باہر جانا چاہے گا اسے نام نہاد حکومتی کورڈنیٹر سے اجازت طلب کرنا ہوگی۔

    خیال رہے کہ غاصب اسرائیل کی ظالم فورسز اسرائیل میں ہونے والی تعطیلات اور صیہونی تہوارات کے موقع پر بھی مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی کو محاصرے میں لے لیتا ہے جس کے باعث مظلوم فلسطینی عوام کی آمد و رفت اور روز مرہ کے معاملات متاثر ہوتے ہیں۔

  • امریکی امدادی ایجنسی ’یو ایس ایڈ‘ نے فلسطین کی امداد بند کردی

    امریکی امدادی ایجنسی ’یو ایس ایڈ‘ نے فلسطین کی امداد بند کردی

    یروشلم : امریکا کی عالمی امدادی ایجنسی’یو ایس ایڈ‘ نے فلسطین کے مقبوضہ غرب اردن اور غزہ کی پٹی کو فراہم کی جانے والی امداد روک دی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین پر قابض غاصب صیہونی ریاست کے جابرانہ تسلط کے باعث بے گھر و بے سہارا ہونے والے فلسطینی شہریوں کےلیے جاری امدادی سرگرمیاں یو ایس ایڈ نے روک دیں۔

    یو ایس ایڈ کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ امدادی سرگرامیاں مقبوضہ فلسطین کے مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی پر معطل کی گئیں ہیں۔

    یو ایس ایڈ کے ترجمان نے غیر ملی میڈیا کو بتایا تھا کہ امریکا فلسطینی اتھارٹی کے زیر انتظام تمام منصوبوں کو بند کرکے ان کو فراہم کی جانے والی امدادی رقم بند کررہا ہے۔

    یو ایس ایڈ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ فلسطین کو دی جانے والی امداد میں کوئی توسیع نہیں کی جائے گی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی کو فراہم کی جانے والی امداد روکنے کا فیصلہ گزشتہ برس کانگریس میں منظور کردہ بل کے تحت کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : عالمی ادارہ خوراک نے فلسطینیوں کو خوراک کی فراہمی بند کردی

    مزید پڑھیں : امریکا نے ’اونروا’ کی امداد بند کردی، فلسطینی پناہ گزین مشکل کا شکار

    اسرائیلی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یو ایس کی جانب امداد فراہم کرنے سے فلسطینی سیکیورٹی فورسز کو دی جانے والی 6 کروڑ ڈالر کی امداد بھی بند ہوجائے گی، جو غرب اردن میں امن بحال کرنے کےلیے اسرائیلی فورسز کے ساتھ تعاون کرتی تھیں۔

    دوسری جانب امریکی حکام کا کہنا ہے کہ غرب اردن اور غزہ کی پٹی پر امدادی سرگرمیوں کی معطلی فلسطینی اتھارتی کی درخواست پر کی گئی ہے۔