Tag: WHALES

  • قبرص کے ساحل پر 7 نایاب وہیل مچھلیاں پراسرار طور پر ہلاک

    قبرص کے ساحل پر 7 نایاب وہیل مچھلیاں پراسرار طور پر ہلاک

    نکوسیا: قبرص کے ساحل پر چونچ والی 7 نایاب وہیل مچھلیاں پراسرار طور پر ہلاک ہو گئی ہیں۔

    عرب نیوز کے مطابق قبرص کے حکام نے ساحل پر 7 نایاب وہیل مچھلیاں ہلا ک ہو نے کی تحقیقات شروع کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

    قبرصی حکام کا کہنا ہے کہ حکومت اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ کس طرح سات وہیل مچھلیاں جزیرے کے شمالی ساحل پر پراسرار طور پر ہلاک ہو گئیں۔

    یہ مشرقی بحیرہ روم کے جزیرے پر مردہ حالت میں پائی گئیں وہیل مچھلیوں کی سب سے بڑی تعداد ہے، یہاں وہیل مچھلیاں کبھی کبھار نظر آتی ہیں لیکن عام طور پر ایسا نہیں ہوتا۔

    مردہ حالت میں ملنے والی وہیل مچھلیاں تمام چونچ والی وہیل تھیں، جو ممالیہ کی کسی بھی دوسری نسل کے مقابلے میں زیادہ گہرائی میں غوطہ لگانے کے لیے مشہور ہیں۔

    ایک وہیل جمعرات کے روز مردہ حالت میں ملی تھی، اس کے ساتھ تین ساحلی وہیل بھی تھیں، جنھیں واپس سمندر میں دھکیل دیا گیا تھا، اس کے بعد 6 وہیل جمعہ کو مردہ حالت میں پائی گئیں۔

    محکمہ ماہی گیری اور میرین ریسرچ کے ایک اہل کار نے بتایا کہ وہیل مچھلیوں کی موت کی وجوہ معلوم کرنے کے لیے ان کا پوسٹ مارٹم کرایا گیا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ ماہرین نے اس حوالے سے مزید معلومات کے لیے اور بھی نمونے جمع کیے ہیں۔

  • قاتل وہیل مچھلیوں نے کشتی پر حملہ کردیا، دل دہلا دینے والی ویڈیو

    قاتل وہیل مچھلیوں نے کشتی پر حملہ کردیا، دل دہلا دینے والی ویڈیو

    کھلے سمندر میں اگر لہریں نامہربان ہوجائیں تو زندگی کی کوئی ضمانت نہیں دی جاسکتی، لیکن کیا ہوگا اگر خطرناک قاتل سمندری جاندار کشتی کا گھیراؤ کرلیں؟

    ایک برطانوی جہاز کے عملے کو ایسی ہی کچھ صورتحال کا سامنا کرنا پڑا جب وہ جبرالٹر کے قریب سے گزر رہے تھے۔ 30 کے قریب قاتل وہیل مچھلیوں نے ان کی کشتی کا گھیراؤ کرلیا۔

    عملے کی بنائی گئی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بے شماروہیل مچھلیاں کشتی کے آس پاس چکر لگا رہی ہیں۔

    بعد ازاں وہیل مچھلیوں نے باقاعدہ کشتی پر حملہ کیا جس سے کشتی کو خاصا نقصان پہنچا۔ کشتی کا نچلا حصہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگیا جس کے بعد عملے کو جبرالٹر میں پناہ لینی پڑی۔

    قاتل مچھلیوں کا یہ خوفناک کھیل 2 گھنٹے تک چلتا رہا اور وہ کشتی کے ساتھ ساتھ تیرتی رہیں۔

    عملے کا کہنا ہے کہ اگر کشتی سمندر میں ڈوب جاتی تو ہم ان قاتل وہیل مچھلیوں کے رحم و کرم پر ہوتے۔

    یہ طے نہیں کیا جاسکا کہ کس وجہ سے وہیل مچھلیوں نے کشتی پر حملہ کیا، ماہرین کا کہنا ہے کہ ہوسکتا ہے ماضی میں کوئی وہیل مچھلی اس کشتی سے زخمی ہوئی ہو، ان کا یہ حملہ بہت منظم تھا۔

  • امریکی ساحل وہیل کے لیے قتل گاہ بن گئے

    امریکی ساحل وہیل کے لیے قتل گاہ بن گئے

    واشنگٹن: امریکی ساحلوں پر وہیل کی اموات میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے اور 6 ماہ میں مختلف ساحلوں پر 70 مردہ وہیلز پائی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے مغربی ساحلوں (ویسٹ کوسٹ) پر اب تک 70 گرے وہیل مردہ پائی گئی ہیں جس سے ایک جانب تو سمندری حیات کے ماہرین پریشان ہیں تو دوسری جانب ان مردہ وہیلوں کو تلف کرنا بھی ایک اہم مسئلہ بن چکا ہے۔

    امریکی اداروں نے سمندر کے کنارے جائیدادوں کے مالک سے کہا ہے کہ وہ وہیل کے لیے کچھ جگہ چھوڑیں تاکہ وہ قدرتی طور پر گل سڑ کر تلف ہوسکیں۔

    ماہرین نے اعتراف کیا ہے کہ گزشتہ 20 سال میں وہیل کی ہلاکتوں کا یہ سب سے بڑا واقعہ ہے۔ ماہرین ابھی اس پر غور کر رہے ہیں لیکن خیال ہے کہ یہ عظیم الجثہ جاندار بھوک سے مرے ہیں کیونکہ آب و ہوا میں تبدیلی سے سمندروں میں اتنے بڑے جانداروں کے لیے غذائی قلت پیدا ہوگئی ہے۔

    اگرچہ وہیل کی لاشوں پر مردار خور پرندے اور دیگر جانور آرہے ہیں تاہم اس کے باوجود وہیل کو تلف ہونے میں وقت لگے گا اور ان کا تعفن ناقابل برداشت ہوتا جارہا ہے۔ سب سے زیادہ وہیل ریاست واشنگٹن کے ساحلوں پر ملی ہیں جن کی تعداد 30 ہے۔

    دوسرے نمبر پر کیلی فورنیا ہے جہاں 37 مردہ وہیل پائی گئیں، جبکہ 3 وہیل اوریگون میں پائی گئی ہیں۔

    سائنسدانوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شاید اگلے چند ماہ میں مزید وہیلوں کی ہلاکت کے واقعات ہوسکتے ہیں، یہ بھی ممکن ہے کہ ان کی بڑی تعداد مرنے کے بعد دور افتادہ چھوٹے جزیروں پر جمع ہو رہی ہو اور یوں اصل نقصان کا اندازہ لگانا محال ہے۔

    ایک خیال یہ ہے کہ گرے وہیل روزانہ بڑی مقدار میں کرل اور ایمفی پوڈز نامی سمندری جاندار کھاتی ہیں لیکن سمندروں کا درجہ حرارت بڑھنے سے ان جانوروں کی تعداد ختم ہو رہی ہے اور نتیجہ وہیل کی بھوک کے باعث اموات کی صورت میں ظاہر ہورہا ہے۔

  • آسٹریلیا کے ساحلوں میں پھنس کرنووہیلزہلاک

    آسٹریلیا کے ساحلوں میں پھنس کرنووہیلزہلاک

    سڈنی: آسٹریلیا کے مشرقی ساحل پرچٹانوں میں پھنس کرنو وہیلز ہلاک ہوگئیں، ماہرین باقی ماندہ وہلیز کو سمندرمیں واپس پہنچانے کی کوشش میں مصروف ہیں۔

    آسٹریلیا کے محکمہ جنگلی حیات کے مطابق تقریباً 20 فٹ لمبی فن دار وہیلزبن بری نامی کھاڑی میں چٹانوں کے درمیان پھنس گئیں اور نکلنے کی جدوجہد میں ہلاک ہوگئیں۔

    اپنے بیان میں انہوں نے تصدیق کی ہے کہ اب تک نو وہیلز ہلاک ہوچکی ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ ساحل پر چار وہیلز ابھی زندہ موجود ہیں جبکہ 1اتھلے پانی میں ہے، محکمہ کوشش کررہا ہے کہ انہیں واپس گہرے سمندر میں پہنچادیا جائے۔

    انہوں نے بتایا کہ چھ وہیلز کو چھوٹی کشتیوں کی مدد سے گہرے پانی میں ڈالاجاچکا ہے۔

    سمندرکا فضائی معائنہ بھی کیا گیا ہے اورمزید کوئی وہیل ایسی کسی مشکل سے دوچار نہیں ہے۔

    آسٹریلیا میں وہیلزکا ساحل پر آجانا معمول کی بات ہے لیکن ماہرین تا حال اس کی وجہ جاننے سے قاصرہیں۔

    سن 2009 میں بھی کئی وہیلز ہیملن نامی کھاڑی میں آگئی تھیں جن میں سے زیادہ تر کو ماہرین زندہ سمندر میں نہیں بھیج پائے تھے۔