Tag: Wheat purchase

  • گندم خریداری کے حوالے محکمہ خوراک کا بڑا فیصلہ، نئی پالیسی تیار

    گندم خریداری کے حوالے محکمہ خوراک کا بڑا فیصلہ، نئی پالیسی تیار

    لاہور: محکمہ خوراک نے گندم خریداری ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، اس سلسلے میں نئی پالیسی تیار کر لی گئی ہے جسے قانون کی شکل دی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی پالیسی کے تحت محکمہ خوراک کا گندم خریداری میں کردار ختم ہو جائے گا، اور کسانوں سے گندم پرائیویٹ سیکٹر خریدے گا۔

    قانون کے مطابق اب مقامی گندم کی قیمت حکومت عالمی قیمت کو مد نظر رکھ کر طے کرے گی، اور چاروں صوبوں میں گندم کے یکساں نرخ مقرر ہوں گے۔

    اس پالیسی کے بعد محکمہ خوراک پر اربوں روپے سود اور اسٹوریج اخراجات نہیں پڑیں گے، آئی ایم ایف کا بھی مطالبہ تھا صوبے اخراجات کم کریں، واضح رہے کہ محکمہ خوراک سالانہ 400 ارب روپے کا بوجھ برداشت کر رہا ہے۔

  • گندم خریداری، خیبر پختونخوا حکومت کا کسانوں کے لیے بڑا اعلان

    گندم خریداری، خیبر پختونخوا حکومت کا کسانوں کے لیے بڑا اعلان

    پشاور: خیبر پختونخوا حکومت نے کہا ہے کہ وہ 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم خریداری کل سے شروع کرے گی۔

    صوبائی وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے کہا کہ کے پی حکومت 29 ارب روپے کی لاگت سے گندم خریداری کرے گی، اور کل سے تین لاکھ میٹرک ٹن گندم خریداری شروع ہو جائے گی۔

    انھوں نے بتایا کہ حکومت مقامی کاشت کاروں سے 3900 روپے ٹن کے حساب سے گندم خریدے گی، گندم کا معیار اور مقدار جانچنے کے لیے ضلعی سطح پر کمیٹیاں بھی تشکیل دے دی گئی ہیں، جب کہ نیب اور اینٹی کرپشن کے اہلکار بہ حیثیت آبزرور کمیٹی میں شامل کیے گئے ہیں۔

    صوبائی وزیر خوراک کے مطابق صوبے کے 22 گوداموں کو گندم خریداری کے مراکز کی صورت دی گئی ہے، انھوں نے اپنے بیان میں کہا کہ پہلے آئیں اور پہلے پائیں کے اصول پر کاشت کاروں سے گندم خریداری ہوگی۔

    دوسری طرف فوڈ ڈپارٹمنٹ کی ایک دستاویز کے مطابق کے پی میں گندم کی پیداوار 15 لاکھ ٹن اور ضرورت 50 لاکھ ٹن ہے، کے پی حکومت پنجاب کے نجی شعبے سے 35 لاکھ ٹن گندم کل سے خریدے گی، 3 لاکھ ٹن گندم صوبائی کسانوں سے براہ راست خریدی جائے گی، وزارت خزانہ کے پی نے گندم کی خریداری کے لیے رقوم کا بندوبست بھی کر لیا ہے، گندم فی من 3900 روپے میں خریدی جائے گی۔

    گندم درآمد اسکینڈل

    گندم درآمد اسکینڈل کی تحقیقات کا معاملے پر انکوائری کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق اگست 2023 سے مارچ 2024 تک 330 ارب روپے کی گندم درآمد ہوئی، پی ڈی ایم گورنمنٹ نے جولائی 2023 میں گندم درآمدگی سے متعلق فیصلہ معلق رکھا تھا، نگراں حکومت کے دور میں 250 ارب کی لاگت کی 28 لاکھ میٹرک ٹن درامد گندم پاکستان میں آئی، موجودہ حکومت میں 80 ارب کی لاگت کی 7 لاکھ میٹرک ٹن درامد گندم پاکستان پہنچی۔

    رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر پاکستان سے گندم کی درآمد کے لیے ایک ارب 10 کروڑ ڈالر پاکستان سے باہر گئے، اکتوبر 2024 میں ساڑھے 4 لاکھ 25 ہزار میٹرک ٹن گندم درامد کی گئی، نومبر 2023 میں 5 لاکھ میٹرک ٹن گندم، ساڑھے 3 لاکھ 35 ہزار میٹرک ٹن گندم دسمبر 2023 میں، جنوری 2024 میں 7 لاکھ میٹرک ٹن، اور فروری 2024 میں ساڑھے 8 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کی گئی۔

    گندم کے 70 جہاز یوکرین سمیت 6 ممالک سے درآمد کیے گئے، پہلا جہاز پچھلے سال 20 ستمبر کو اور آخری جہاز 31 مارچ رواں سال پاکستان پہنچا، باہر سے گندم 280 سے 295 ڈالرز پر میٹرک ٹن درآمد کی گئی، وزارت خزانہ نے نجی شعبے کے ذریعے صرف دس لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کی اجازت بھی دی تھی۔

  • سندھ میں گندم خریداری کا ہدف 14 لاکھ ٹن مقرر

    سندھ میں گندم خریداری کا ہدف 14 لاکھ ٹن مقرر

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت کی زیر صدارت گندم کی خریداری سے متعلق اجلاس ہوا جس میں اہم فیصلے کیے گئے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اس سال گندم خریداری کا ہدف 14 لاکھ ٹن مقرر کیا گیا ہے، انہوں نے بتایا کہ گندم کی خریداری کے لیے2200 روپے فی من قیمت مقرر کی ہے۔

    اس موقع پر سیکریٹری خوراک کی جانب سے وزیراعلیٰ سندھ کو تفصیلی بریفنگ دی گئی جس میں بتایا گیا کہ گندم کی خریداری کےلیے167 مراکز قائم کئے گئے ہیں۔

    بریفنگ کے دوران اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبہ سندھ کی ضروریات کو پوار کرنے کیلئے رواں سال گندم کی پیداوار کا ہدف 42لاکھ ٹن رکھا گیا ہے۔

    سیکریٹری خوراک سے بریفنگ کے بعد وزیراعلیٰ سندھ نے 5.6 ارب روپے گندم کی خریداری کیلئے آج ہی جاری کرنے کی ہدایت کی۔

    سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ گندم کی خریداری کا کام بھرپور طریقے سے کیا جائے، کاشت کاروں کو بروقت رقم ادا کرنے کو یقینی بنایا جائے۔