Tag: wheat scandal

  • جب ہمارا کسان رُل گیا ہے، ایسے وقت میں آٹا سستا ہونے کا کریڈٹ لیا جا رہا ہے: انٹرویو سلیم حیدر

    جب ہمارا کسان رُل گیا ہے، ایسے وقت میں آٹا سستا ہونے کا کریڈٹ لیا جا رہا ہے: انٹرویو سلیم حیدر

    کراچی: گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے کہا ہے کہ پنجاب میں کسانوں کے ساتھ بہت زیادتی ہوئی ہے، جب ہمارا کسان رُل گیا ہے، ایسے وقت میں آٹا سستا ہونے کا کریڈٹ لیا جا رہا ہے۔

    گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے کراچی دورے کے موقع پر اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا پچھلی حکومت نے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات نہیں کروائے، یہ صوبے پر بڑا ظلم تھا، پچھلی حکومت نے پنجاب میں سب سے نالائق شخص کو صوبے کا وزیر اعلیٰ لگایا۔

    انھوں نے گندم اسکینڈل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کسانوں سے گندم کی خریداری صحیح وقت پر شروع نہیں کی جا سکی ہے، یہ نا اہلی ہے، کرپشن ہے یا کچھ اور یہ وقت ثابت کرے گا۔ سلیم حیدر نے کہا جب نظر آ رہا تھا کہ اس مرتبہ گندم کی پیداوار وافر مقدار میں ہونی ہے، تو ایسے میں گندم امپورٹ کرنا مناسب عمل نہیں تھا۔

    گورنر پنجاب نے کہا کہ گندم اسکینڈل پر شفاف تحقیقات ہونی چاہیے اور جو جو اس کے ذمہ داران ہیں ان کو سخت سزا ملنی چاہیے۔

    انھوں نے کہا بلاول بھٹو کی بات درست ہے کہ کمیٹی پر کمیٹی، پھر سب کمیٹی، یہ کمیٹی کمیٹی کا کھیل اسی طرح چلتا رہے گا، موجودہ صورت حال میں ملک کو ترقی کی جانب لے جانا ہے تو سزا و جزا کا عمل تیز کرنا ہوگا۔

    سردار سلیم حیدر نے کہا یہ پنجاب کی بدقسمتی ہے کہ پی ٹی آئی دور میں اس صوبے پر ایسا شخص مسلط کیا گیا جو منصب کے قابل نہ تھا ، ہم نے پنجاب میں پیپلز پارٹی کو مضبوط کرنا اور بلاول کو وزیر اعظم بنوانا ہے، پیپلز پارٹی پنجاب میں بہتر ہو رہی ہے اور اس کے لیے ہم دن رات جدوجہد کریں گے۔

  • کسان کے پی حکومت کو گندم 3900 روپے میں نہ بیچ سکیں، پنجاب حکومت نے راستے بند کر دیے

    کسان کے پی حکومت کو گندم 3900 روپے میں نہ بیچ سکیں، پنجاب حکومت نے راستے بند کر دیے

    راولپنڈی: پنجاب حکومت نے گندم کے پی حکومت کو 3900 روپے میں بیچنے کے راستے مسدود کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے کسان خیبر پختونخوا کی حکومت کو گندم 3900 روپے میں نہ بیچ سکیں، اس کے لیے پنجاب حکومت نے ’اسمگلنگ روکنے‘ کی آڑ میں راستے مسدود کرنے کے احکامات جاری کر دیے۔

    جاری نوٹیفکیشن میں سیکریٹری فوڈ کی جانب سے اہم شاہراہوں پر چیک پوسٹیں قائم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، گندم اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے اہل افسران کو ذمہ داری سونپنے کی بھی ہدایت کی گئی۔

    دوسری طرف ذرائع آٹا ملز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا نے 3 لاکھ ٹن گندم کی ڈیمانڈ کی ہے، اور کے پی میں ہزاروں ٹرک گوداموں کے باہر کھڑے ہیں، کے پی حکومت پنجاب کی گندم 3900 روپے فی من خرید رہی ہے۔

    آٹا ملز ایسوسی ایشن کے ذرائع نے بتایا کہ پنجاب میں اوپن مارکیٹ میں گندم 2800 سے 3000 روپے فی من فروخت ہو رہی ہے، اب جب کہ کے پی حکومت صحیح دام دے رہی ہے تو حکومت پابندیاں لگا کر کسان کے لیے مزید مشکلات پیدا کر رہی ہے۔

  • گندم امپورٹ کے وقت سیکریٹری فوڈ سیکیورٹی کون تھے؟ گندم اسکینڈل پر نیب میں شکایت درج

    گندم امپورٹ کے وقت سیکریٹری فوڈ سیکیورٹی کون تھے؟ گندم اسکینڈل پر نیب میں شکایت درج

    اسلام آباد: گندم اسکینڈل کی تحقیقات کے لیے نیب میں شکایت درج کرا دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے گندم اسکینڈل کی تحقیقات کے لیے نیب میں شکایت درج کرا دی جس میں اے آر وائی نیوز کی خبروں کا حوالہ بھی دیا گیا ہے۔

    نیب کو دی گئی شکایت میں کہا گیا ہے کہ سابق نگراں وزیر نے اے آر وائی نیوز کو انٹرویو میں گندم اسکینڈل کے راز کھولے، ڈاکٹر کوثر عبداللہ نے بتایا کہ 40 لاکھ میٹرک ٹن گندم تھی پھر بھی درآمد کی گئی۔

    نیب شکایت کے مطابق ڈاکٹر کوثر نے بتایا کہ گندم امپورٹ کے وقت کیپٹن (ر) محمد محمود ہی سیکریٹری فوڈ سیکیورٹی تھے، غیر ضروری گندم امپورٹ سے ملک کو 300 ارب کا نقصان ہوا۔

    نیب کو دی گئی شکایت میں پاسکو، فوڈ ڈیپارٹمنٹ پنجاب، وزارت کامرس اور خزانہ کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے، اور استدعا کی گئی ہے کہ معاملے کی فوری تفتیش کر کے اسکینڈل میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے۔ اس شکایت کی کاپی صدر آصف زرداری، وزیر اعظم شہباز شریف، رجسٹرار سپریم کورٹ اور لاہور ہائیکورٹ کو بھی بھیجی گئی ہے۔