Tag: when will the no-confidence motion

  • تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کب ہوگی، حکومتی سینیٹر نے بتادیا

    تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کب ہوگی، حکومتی سینیٹر نے بتادیا

    پی ٹی آئی کے سینیٹر فیصل جاوید نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ 27 مارچ کے بعد ہوگی۔

    پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید نے اپنے ٹوئٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ 27 مارچ کے بعد ہوگی۔

    اپنے ٹوئٹر پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ انشااللہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ آزادی چوک اسلام آباد میں اتوار 27 مارچ کو ہوگا اور وزیراعظم عمران خان اس سے تاریخی خطاب کرینگے۔

    فیصل جاوید نے مزید لکھا ہے کہ اپوزیشن کو تحریک عدم اعتماد میں بھرپور ناکامی ہوگی اور وزیراعظم عمران خان پر اعتماد پلس ہوجائیگا۔

    اس سے پہلے کی گئی ایک ٹوئٹ میں حکومتی سینیٹر کا کہنا تھا کہ اپوزیشن عدم اعتماد والے دن ایسی شکست سے دوچار ہوگی کہ پھر اٹھ نہیں سکے گی، وزیراعظم عمران خان اپنی کارکردگی کارڈ کی بنیاد پر انشااللہ 20233 میں دو تہائی اکثریت کے ساتھ حکومت میں آئیں گے۔

    واضح رہے کہ ایک جانب حکومتی جماعت تحریک عدم اعتماد کی ناکامی کیلیے کوشاں ہیں لیکن دوسری جانب وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد قومی اسمبلی میں جمع کرانے کے بعد اپوزیشن جماعتیں عدم اعتماد کے بعد کیا کریں گی اس پر اب تک کوئی واضح موقف سامنے نہیں آسکا ہے۔

    مزید پڑھیں: تحریک عدم اعتماد کے بعد کیا ہوگا؟ اپوزیشن کنفیوژن کا شکار ہو گئی

    شہباز شریف اسمبلی مدت پوری کرنے، اور نواز شریف فوری انتخابات کے حامی ہیں، جب کہ مسلم لیگ (ق) اور پیپلز پارٹی بھی موجودہ اسمبلیوں کی مدت پوری کرنے کے حامی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پرویز الہٰی ڈیڑھ سال کے لیے پنجاب کی وزارت اعلیٰ سنبھالنا چاہتے ہیں، لیکن سوال یہ ہے کہ کیا مسلم لیگ (ق) چند ماہ کے لیے پنجاب کی وزارت اعلیٰ قبول کرے گی؟

  • وزیراعظم کیخلاف عدم اعتماد کب آئیگی؟ خورشید شاہ نے بتادیا

    وزیراعظم کیخلاف عدم اعتماد کب آئیگی؟ خورشید شاہ نے بتادیا

    پی پی پی کے مرکزی رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ جیسے ہی لانگ مارچ ختم ہوگا عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کردی جائیگی۔

    میڈیا سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ ہمارا لانگ مارچ حکومت کے خلاف نہیں بلکہ عمران خان کے خلاف ہے، ہمیں اس شخص سے چھٹکارا چاہیے، خود اسکی پارٹی کے لوگ بھی اس سے پریشان ہیں۔

    پی پی رہنما کا تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے کہنا تھا کہ جیسے ہی ہمارا لانگ مارچ ختم ہوگا تو پہلے اسمبلی کا اجلاس بلایا جائیگا اس میں وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی جائیگی اسی دن سے عمران خان کے جانے کی گھڑی چلنا شروع ہوجائیگی۔

    خورشید شاہ نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کے تیرہ اراکین اسمبلی نے سیاسی فیصلہ کرلیا ہے، حکومت کے اتحادی بھی اس کی ناکامی کا بوجھ اپنے کاندھوں پر لینا نہیں چاہتے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ چوہدری پرویز الٰہی کیلیے ان کے دل میں بہت احترام ہے لیکن عمران خان چوہدری برادران کو وزارت اعلیٰ نہیں دے رہا تو اپنی پارٹی کیسے دے گا۔