Tag: White House official

  • جنگ بندی کیسے ممکن ہوئی؟ وائٹ ہاؤس اہلکار کا اہم بیان

    جنگ بندی کیسے ممکن ہوئی؟ وائٹ ہاؤس اہلکار کا اہم بیان

    وائٹ ہاؤس اہلکار کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنگ بندی کیلئے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے براہ راست رابطہ کیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق وائٹ ہاؤس اہلکار کا کہنا ہے کہ نائب امریکی صدر، سیکریٹری خارجہ اورخصوصی ایلچی نے ایرانی حکام سے بات کی۔

    وائٹ ہاؤس اہلکار کے مطابق قطری حکومت نے ایران اسرائیل جنگ بندی میں اہم کردار ادا کیا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امیر قطر سے بات کی اور جنگ بندی میں اہم کردار پر شکریہ ادا کیا۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کا آغاز ہوگیا ہے، صدر ٹرمپ نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی شروع ہونے کا اعلان کیا۔

    امریکی صدر ٹرمپ کے مطابق ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی شروع ہوگئی ہے، دونوں ممالک جنگ بندی کی خلاف ورزی نہ کریں۔

    قبل ازیں جنگ بندی کا وقت شروع ہونے سے پہلے اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملوں کی اطلاعات ہیں۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے تہران پر شدید حملے کیے، کرج اور راجائی شہر میں بھی کئی دھماکے سنے گئے۔

    دوسری جانب ایرانی سرکاری میڈیا کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ دشمن پر جنگ بندی نافذ کردی گئی ہے۔

    ایرانی سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ دشمن پر جنگ بندی نافذ کردی گئی ہے، 12 گھنٹے بعد اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کا آغاز کیا جائے گا۔

    ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق امریکی جارحیت کا کامیابی سے جواب دیا گیا، جنگ بندی امریکی جارحیت کے جواب میں فوجی ردعمل کے بعد کی گئی۔

    ایران، اسرائیل اور امریکی تنازع سے متعلق تمام خبریں جاننے کے لیے کلک کریں

    رپورٹس کے مطابق ایرانی میڈیا پر سیز فائر کے اعلان کے بعد عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی واقع ہوگئی۔

  • صدرٹرمپ دورہ بھارت میں مودی سے کیا بات کریں گے ؟

    صدرٹرمپ دورہ بھارت میں مودی سے کیا بات کریں گے ؟

    واشنگٹن : امریکی وائٹ ہاؤس نے بھار ت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پراظہارتشویش کرتے ہوئے صدرٹرمپ دورہ بھارت میں مودی سےمذہبی آزادی پربات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وائٹ ہاؤس نے بھار ت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پراظہارتشویش کرتے ہوئے کہا بھارت میں اقلیتوں کےحقوق کی صورتحال پرتشویش ہے ، صدرٹرمپ دورہ بھارت میں مودی سےمذہبی آزادی پربات کریں گے، مذہبی آزادی کامعاملہ ٹرمپ انتظامیہ کے لئے انتہائی اہم ہے۔

    وائٹ ہاؤس کا کہنا تھاکہ شہریت کےمتنازع قانون کیخلاف مظاہروں پرتشویش ہے، صدرٹرمپ24فروری سے بھارت کا 2روزہ دورہ کریں گے، ٹرمپ کےپاک،بھارت کشیدگی میں کمی کےبیانات حوصلہ افزاہیں اور وہ تنازعات باہمی ڈائیلاگ سےحل کرنےکےحامی ہیں۔

    مزید پڑھیں : بھارت میں مذہب کے نام پر استحصال میں اضافہ، امریکی کمیشن نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

    گذشتہ روز امریکا کے کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی (یو ایس سی آئی آر ایف) کی جاری کردہ سالانہ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ بھارت میں مذہبی آزادی کی صورتحال پریشان کن ہے، بھارت میں مذہب کے نام پر استحصال میں اضافہ ہو رہا ہے، بھارت میں شہریت کے جس متنازعہ قانون کے خلاف احتجاج ہو رہا ہے، وہ قانون مسلمانوں کے ساتھ تفریق کے لیے بنایا گیا ہے، نئے قانون سے 19 لاکھ لوگوں کی شہریت پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ نئے قانون سے مسلمانوں کو نشانہ بنائے جانے کا خطرہ بڑھ گیا ہے، نئے قانون کے تحت مذہب کی بنیاد پر شہریوں کا رجسٹر تیار ہوگا اور قانون کے نفاذ کے بعد اظہار مذہب کی آزادی متاثر ہوئی ہے، جبکہ بھارتی حکومت متنازعہ قانون کے خلاف مظاہرے کرنے والوں پر تشدد کر رہی ہے۔

    امریکی کمیشن کا کہنا ہے کہ نئے قانون کے تحت مذہب کی بنیاد پر شہریوں کا رجسٹر تیار ہوگا۔ بھارت میں مذکورہ قانون کے نفاذ کے بعد اظہار مذہب کی آزادی متاثر ہوئی ہے۔

    رپورٹ میں سفارش کی گئی تھی کہ کمیشن کے ارکان کو بھارت کا دورہ کروانے اور عوام سے ملنے کے لیے امریکی حکومت، بھارت پر دباؤ ڈالے۔