Tag: White House

  • سوزی سمرل وائلز وائٹ ہاؤس کی چیف آف اسٹاف نامزد

    سوزی سمرل وائلز وائٹ ہاؤس کی چیف آف اسٹاف نامزد

    امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوزی سمرل وائلز کو وائٹ ہاؤس کی چیف آف اسٹاف مقرر کرنے کا اعلان کردیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے کامیاب انتخابی مہم کی منیجر سوزی سمرل وائلز کو وائٹ ہاؤس کا چیف آف اسٹاف نامزد کرنے کا اعلان کیا۔

    ٹرمپ نے کہا کہ سوزی وائلز نے امریکی تاریخ کی بڑی سیاسی فتوحات حاصل کرنے میں میری مدد کی، سوزی میری 2016 اور 2020 کی کامیاب مہموں کا حصہ تھیں۔

    نومنتخب امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ سوزی مضبوط، ہوشیار، جدت پسند ہے، عالمی سطح پر سوزی کی تعریف اور احترام کیا جا تا ہے، سوزی امریکا کو دوبارہ عظیم بنانے کیلئے انتھک محنت کرتی رہے گی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ سوزی کو امریکا کی پہلی خاتون چیف آف اسٹاف کے طور پر حاصل کرنا اعزاز کی بات ہے، مجھے کوئی شک نہیں کہ سوزی ہمارے ملک کا سر فخر سے بلند کریگی۔

    دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کو صدارتی انتخاب میں کامیابی پر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے مبارکباد پیش کی ہے۔ پیوٹن اپنے بیان میں کہا کہ روس امریکا کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے لیے تیار ہے۔

    روسی صدر کا کہنا تھا کہ انہیں امید ہے امریکا سمجھ لے گا کہ روس پر پابندیاں لگانے کی ضرورت نہیں اور ہماری سرحدوں پر تنازعات کے لیے اکسانے کا بھی فائدہ نہیں ہوگا۔

    ’فوج منظم منتقلی کا احترام اور سیاست سے دور رہے گی‘

    روسی صدر کا واشنگٹن ماسکو تعلقات کے حوالے سے کہنا تھا کہ بال امریکا کے کورٹ میں ہے، ٹرمپ کی جانب سے روس سے تعلقات بحالی کی خواہش پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

  • 48 سال میں پہلی بار 3 بڑے نام امریکی صدارتی انتخابات سے باہر

    48 سال میں پہلی بار 3 بڑے نام امریکی صدارتی انتخابات سے باہر

    48 سال میں پہلی بار 3 بڑے نام امریکی صدارتی انتخابات سے باہر ہو گئے ہیں، 1976 کے بعد پہلی بار بائیڈن، کلنٹن اور بُش اس دوڑ میں شامل نہیں ہیں۔

    امریکا میں رواں برس ہونے والے صدارتی انتخابات گزشتہ نصف صدی میں پہلی بار تین بڑے ناموں کے بغیر ہو رہے ہیں، 1976 کے بعد 2024 کی صدارتی دوڑ میں پہلی بار جو بائیڈن، بل کلنٹن اور جارج بُش شامل نہیں ہیں۔

    امریکا کے پچھلے 11 صدارتی انتخابات میں بُش، کلنٹن اور بائیڈن صدارتی ٹکٹ ہولڈر رہے، اب ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے مد مقابل ان تینوں بڑے ناموں میں کوئی نہیں ہے۔

    سابق صدر جارج ایچ ڈبلیو بُش 1980، 84 اور 88 میں بالترتیب نائب صدر اور صدر بن کر اقتدار میں آئے۔ بل کلنٹن 1992 اور 96 میں امریکا کے صدر بنے۔

    امریکی صدر نے انتخابات سے دستبرداری کی اصل وجہ بتادی، قوم سے اہم خطاب

    2000 اور 2004 میں جارج ایچ ڈبلیو بُش کے بیٹے جارج بُش امریکا کے صدر بنے۔ بل کلنٹن کی اہلیہ ہیلری کلنٹن 2016 میں ڈیموکریٹس کی صدارتی امیدوار تھیں۔ صدر بائیڈن 2008 اور 2012 میں سابق صدر بارک اوباما کے نائب صدر بنے اور 2020 میں امریکا کے صدر بنے۔

    جو بائیڈن رواں برس صدارتی دوڑ میں شامل رہے لیکن چند روز قبل دست بردار ہو گئے اور اب ریپبلکن امیدوار ٹرمپ کے مدمقابل ان تینوں بڑے ناموں میں کوئی نہیں ہے۔

  • کیا جو بائیڈن کو پارکنسن کی بیماری ہے؟ وائٹ ہاؤس ترجمان کا بیان جاری

    کیا جو بائیڈن کو پارکنسن کی بیماری ہے؟ وائٹ ہاؤس ترجمان کا بیان جاری

    واشنگٹن: مباحثے میں کمزور کارکردگی بائیڈن انتظامیہ کے لیے درد سر بن گئی ہے، ترجمان وائٹ ہاؤس کی طرف سے مختلف وضاحتیں شروع ہو گئیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ترجمان وائٹ ہاؤس نے صدارتی حریف امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے مقابل جو بائیڈن کی کمزور کارکردگی پر ایک بیان میں وضاحت کی ہے کہ صدر جو بائیڈن کو پارکنسن کی بیماری نہیں ہے۔

    نیویارک ٹائمز نے سرکاری وزیٹرز لاگ کے حوالے سے لکھا ہے کہ والٹر رِیڈ نیشنل ملٹری میڈیکل سینٹر کے ایک پارکنسنز ڈزیز کے ماہر نے گزشتہ 8 مہینوں میں 8 بار وائٹ ہاؤس کا دورہ کیا ہے، ان میں سے کم از کم ایک ملاقات صدر بائیڈن کے معالج سے بھی ہوئی ہے۔

    یہ دورے ڈاکٹر کیون کینارڈ نے کیے جو ایک نیورولوجسٹ ہیں اور حرکت کے امراض میں مہارت رکھتے ہیں، حال ہی میں پارکنسنز پر ان کا ایک مقالہ شائع ہوا ہے۔ وائٹ ہاؤس کی طرف سے جاری کردہ دستاویز کے مطابق یہ دورے جولائی 2023 سے رواں سال مارچ تک ہوئے۔

    امریکا کا 9 مئی سے متعلق مؤقف سامنے آگیا

    نیویارک ٹائمز کے مطابق اگرچہ یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ ڈاکٹر کینارڈ وائٹ ہاؤس میں صدر کے بارے میں خاص طور پر مشاورت کے لیے گئے تھے یا غیر متعلقہ ملاقاتوں کے لیے۔ تاہم ان کے لنکڈ اِن پروفائل پر لکھا گیا ہے کہ وہ گزشتہ 12 سال سے زیادہ عرصے سے ’’وائٹ ہاؤس میڈیکل یونٹ کے معاون‘‘ ہیں۔

    اگرچہ ڈاکٹر کینارڈ نے کئی بار رابطہ کیے جانے کے باوجود اس معاملے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا، تاہم پیر کے روز وائٹ ہاؤس کے معالج ڈاکٹر کیون او کونر نے تصدیق کی ہے کہ ڈاکٹر کینارڈ نے بائیڈن کے دور صدارت کے دوران تین بار انھیں دیکھا۔ ڈاکٹر او کونر نے یہ بھی کہا کہ ڈاکٹر کینارڈ کے زیادہ تر دورے وائٹ ہاؤس میں کام کرنے والے دوسرے لوگوں کے علاج سے متعلق تھے۔

  • امریکی سرزمین پر قتل کی بھارتی سازش پر وائٹ ہاؤس کا بڑا بیان سامنے آ گیا

    امریکی سرزمین پر قتل کی بھارتی سازش پر وائٹ ہاؤس کا بڑا بیان سامنے آ گیا

    واشنگٹن: ترجمان وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ امریکی سرزمین پر قتل کی بھارتی سازش کی رپورٹ کو سنجیدگی سے لیا گیا ہے۔

    ترجمان وائٹ ہاؤس کیرین جین پیئر نے کہا کہ محکمہ انصاف قتل کی سازش کی تفتیش کر رہا ہے، بھارتی حکومت نے واضح کیا ہے کہ وہ اسے سنجیدگی سے لے رہی ہے، اور تفتیش کرائے گی۔

    وائٹ ہاؤس ترجمان نے مزید کہا کہ بھارتی حکومت سے توقع ہے کہ وہ تفتیش کی بنیاد پر احتساب کرے گی۔

    دوسری طرف امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نریندر مودی کے دورہ امریکا کے دوران امریکی شہری کے قتل کے ’را‘ کے منصوبے کی تفصیلات سامنے لے آیا ہے، واشنگٹن پوسٹ نے لکھا کہ قتل کا حکم 23 جون کو مودی کے دورہ امریکا کے دوران دیا گیا، سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کا منصوبہ را نے بنایا تھا۔

    امریکی اخبار کے مطابق قتل کے منصوبے کی منظوری را کے چیف سمنت گوئل نے دی تھی، کرائے کے قاتلوں سے رابطہ را کے افسر وکرم یادیو نے کیا، جس نے گرپتونت کا نیویارک کا پتا کرائے کے قاتلوں کو دیا۔

    واشنگٹن پوسٹ نے لکھا کہ را افسر وکرم یادیو کی شناخت اور پیغامات بھی سامنے آ گئے ہیں، امریکی ایجنسیوں کی رپورٹ کیا کہ بھارتی مشیر قومی سلامتی اجیت دوول کو بھی اس منصوبے کا علم تھا۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں امریکی انٹیلیجنس ایجنسیوں نے گرپتونت سنگھ کے قتل کی بھارتی سازش بے نقاب کی تھی۔

  • ایران اسرائیل کشیدگی، وائٹ ہاؤس کا اہم بیان سامنے آگیا؟

    ایران اسرائیل کشیدگی، وائٹ ہاؤس کا اہم بیان سامنے آگیا؟

    ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی نے خطے کو جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے، ایسے میں مختلف ممالک کی جانب سے دونوں ملکوں کو تحمل کا مظاہرہ کرنے کا کہا جارہا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق وائٹ ہاؤس نے ایران پر اسرائیل کے حملے پر تبصرے سے گریز کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملے سے متعلق فی الحال کچھ نہیں کہہ سکتے۔

    پریس سیکریٹری کے مطابق کشیدگی میں کمی کیلئے اتحادیوں اور شراکت داروں سے مشاورت جاری ہے۔ امریکا اس تنازعے کو بڑھتا ہوا دیکھنا نہیں چاہتا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز اسرائیل نے ایران پر ڈرون حملہ کیا تھا، جس کے بعد ایران کا فضائی دفاعی میزائل نظام فعال ہوا اور دفاعی نظام نے اصفہان فوجی اڈے پر داغے گئے تینوں ڈرون کو تباہ کردیا۔

    ’جوبائیڈن کروڑوں ڈالر کے مزید ہتھیار اسرائیل کو دے رہے ہیں‘

    حملے پر برطانیہ کا کہنا ہے کہ کشیدگی کسی کے مفاد میں نہیں ہے جبکہ اقوام متحدہ نے کہا کہ خطرناک کارروائی روکی جائے جبکہ یورپی یونین نے فریقین سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

  • اسرائیل پر ممکنہ ایرانی حملہ، امریکی صدر کا اہم بیان

    اسرائیل پر ممکنہ ایرانی حملہ، امریکی صدر کا اہم بیان

    ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ اسرائیل پرممکنہ ایرانی حملے کا حقیقی خطرہ ہے، امریکا خطے کی صورتحال کو بہت قریب سے دیکھ رہا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے ایران کو اسرائیل پر حملہ نہ کرنے کی تنبیہ کی ہے، بائیڈن کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے دفاع کیلئے پُرعزم ہیں۔

    ممکنہ ایرانی حملے کے پیش نظر امریکا نے اسرائیل میں اپنے سفارتکاروں پر سفری پابندیاں عائدکردی ہیں۔

    امریکی عہدیدار کے مطابق ایران اسرائیل میں فوجی اہداف کونشانہ بنا سکتاہے، ممکنہ ایرانی حملے میں 100سے زیادہ ڈرون استعمال ہوسکتے ہیں، جبکہ ایران درجنوں کروز میزائل یاشاید بیلسٹک میزائل بھی استعمال کرسکتا ہے۔

    دوسری جانب فرانس کی وزارت برائے یورپ اور خارجہ امور نے اپنے شہریوں کو ایران، لبنان، اسرائیل اور فلسطینی علاقوں کا سفر نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

    برطانوی خارجہ اور دولت مشترکہ نے دفتر شمالی اسرائیل، غزہ کی پٹی، غزہ کے قریب کے علاقوں اور مقبوضہ مغربی کنارے کے لیے سفر کرنے والوں کو وارننگ جاری کی ہے۔

    روس کی وزارت خارجہ نے اپنے شہریوں کو اسرائیل، لبنان اور مقبوضہ فلسطینی سرزمین میں سلامتی کے خطرات پر زور دیتے ہوئے ”خطے کا سفر کرنے سے گریز کرنے”کی سفارش کی ہے۔

    نئی دہلی میں وزارت خارجہ نے ہندوستانیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ ”خطے کی موجودہ صورتحال”کے پیش نظر اگلے نوٹس تک ایران یا اسرائیل نہ جائیں۔

    یہودیوں کیخلاف دشمنی میں اضافہ دیکھا ہے، امریکی محکمہ خارجہ

    امریکا نے اسرائیل میں سرکاری ملازمین اور ان کے خاندان کے افراد کو تل ابیب، یروشلم اور بیر شیبہ کے علاقوں سے باہر ذاتی سفر پر پابندی لگائی ہے۔

  • وائٹ ہاؤس کے سامنے فلسطینیوں کے حق میں بڑا مظاہرہ، یہودیوں کی شرکت

    وائٹ ہاؤس کے سامنے فلسطینیوں کے حق میں بڑا مظاہرہ، یہودیوں کی شرکت

    واشنگٹن: امریکی دارالحکومت میں وائٹ ہاؤس کے سامنے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ہزاروں افراد نے احتجاج کیا، جس میں یہودیوں کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ پر وحشیانہ اسرائیلی بمباری پر دنیا بھر میں لوگ سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں لیکن امریکا بدستور صہیونی ریاست کے غیر انسانی اقدامات کی حمایت پر کمر بستہ ہے، اور جنگ بندی کی حمایت سے گریزاں ہے۔

    فلسطینیوں کے حوالے سے امریکی پالیسی کے خلاف گزشتہ روز وائٹ ہاؤس کے سامنے ہزاروں افراد نے جمع ہو کر زبردست احتجاج کیا، جس میں یہودیوں کی بھی بڑی تعداد شریک ہوئی اور مظاہرین نے اسرائیل کے خلاف نعرے لگائے۔ مظاہرین نے داخلی دروازے کی دیوار پر سرخ ہاتھوں کے نقوش بھی چھوڑے جو اس بات کی علامت تھے کہ امریکا کے ہاتھ فلسطینیوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔

    ادھر صہیونی ریاست کے ایک اور بڑے پشت پناہ ملک برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں بھی اسرائیلی مظالم کے خلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے، مظاہرین نے بچوں پر بمباری بند کرنے اور ’فری فلسطین‘ کے پوسٹر اٹھا رکھے تھے۔ اسی طرح فرانس کے مرکزی شہر پیرس میں بھی فلسطین کے حق میں بڑا مظاہرہ کیا گیا۔

    یورپ کے ایک اور بڑے ملک جرمنی کے دارالحکومت برلن میں بھی ہزاروں افراد نے نکل کر فلسطینوں کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کی۔ مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ غزہ میں جنگ بندی کی جائے اور اسرائیلی فورسز نہتے شہریوں اور بچوں پر وحشیانہ بمباری روکے۔

  • صدر بائیڈن کا کتا کس جرم میں وائٹ ہاؤس سے نکالا گیا؟

    صدر بائیڈن کا کتا کس جرم میں وائٹ ہاؤس سے نکالا گیا؟

    واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن کا کتا وائٹ ہاؤس سے باہر نکال دیا گیا ہے۔

    امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر بائیڈن کے کتے کو وائٹ ہاؤس سے باہر نکال دیا گیا ہے، کمانڈر نامی کتے نے متعدد بار سیکریٹ ایجنٹوں کو نشانہ بنا کر کاٹا۔

    سیکریٹ سروس ایجنٹس کو کاٹنے کی وجہ سے آخر کار صدر بائیڈن کے کتے کو وائٹ ہاؤس بدر کر دیا گیا، وائٹ ہاؤس حکام نے اس کی تصدیق بھی کر دی ہے۔

    وائٹ ہاؤس حکام کے مطابق کمانڈر نامی کتے کو فی الحال وائٹ ہاؤس سے دور رکھا گیا ہے، اور اس سلسلے میں اگلے اقدامات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

    دو سالہ جرمن شیفرڈ نے اکتوبر 2022 سے جنوری 2023 کے درمیان امریکی خفیہ سروس کے ارکان پر 10 بار حملہ کیا، اور حال ہی میں ایک خاتون افسر کو کاٹا جسے طبی علاج فراہم کرنی پڑی۔

    یہ کتا جو بائیڈن کو ان کے بھائی جیمز نے دسمبر 2021 میں تحفے میں دیا تھا، یہ نہیں بتایا گیا ہے کہ اسے اب کہاں رکھا گیا ہے، تاہم امریکی صدر کی اہلیہ جل بائیڈن کی ترجمان الزبتھ الیگزینڈر کے مطابق سیکرٹ سروس نے اس دوران بہت صبر اور تحمل کا مظاہرہ کیا اور کتے کے مسائل کے حل کی کوششیں کیں، انھوں نے یہ بھی کہا کہ شاید پالتو جانور وائٹ ہاؤس کے ماحول میں ذہنی دباؤ محسوس کرتے ہیں۔

    کمانڈر نامی یہ کتا وائٹ ہاؤس میں بائیڈنز کے کتوں میں سے دوسرا ہے جس نے جارحانہ سلوک کیا ہے۔ اس سے قبل میجر نامی ایک اور جرمن شیفرڈ کو عملے اور سیکرٹ سروس کے افسران کو کاٹنے کے بعد ڈیلاویئر بھیج دیا گیا تھا۔

  • جسٹن ٹروڈو کے بھارت پر الزامات پر امریکا کا ردِ عمل آ گیا

    جسٹن ٹروڈو کے بھارت پر الزامات پر امریکا کا ردِ عمل آ گیا

    واشنگٹن: جسٹن ٹروڈو کے بھارت پر الزامات پر امریکا کا ردِ عمل آ گیا، وائٹ ہاؤس نے الزامات پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کی ترجمان ایڈرین واٹسن نے کہا ہے کہ بھارت پر کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے الزامات پر وائٹ ہاؤس کو گہری تشویش ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کینیڈا میں تفتیش کا آگے بڑھنا اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا بہت اہم ہے، امریکا اپنے کینیڈا کے شراکت داروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہتا ہے۔

    واضح رہے کہ خالصتان کے حامی سکھ رہنما کو کینیڈا میں گوردوارے کے سامنے 18 جون کو گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا تھا، خالصتان کے حامیوں نے ہردیپ سنگھ کی موت کے بعد بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیوں پر الزام عائد کیا، ہردیپ کے قتل کے خلاف سکھوں نے لندن اور کینیڈا سمیت دنیا بھر میں مظاہرے بھی کیے۔

    جسٹن ٹروڈو کی ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کی تصدیق

    پیر کے روز کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کی تصدیق کی، اور کہا کینیڈین انٹیلیجنس نے ہر دیپ سنگھ نجر کی موت اور بھارتی حکومت میں تعلق کی نشان دہی کی ہے۔ جسٹن ٹرڈو نے کہا کہ انھوں نے ہردیپ سنگھ کے قتل کا معاملہ جی 20 کانفرنس میں بھی نریندر مودی کے ساتھ اٹھایا تھا۔

    ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کے شواہد سامنے آنے کے بعد کینیڈا نے بھارتی کے سینئر سفارتکار کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا، جو کینیڈا میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کا سربراہ ہے۔ کینیڈا کی خفیہ ایجنسی کے سربراہ نے بھارت کا ہنگامی دورہ بھی کیا تھا اور بھارتی ہم منصب سے ملاقات کی تھی۔

    سکھ رہنما کے قتل کے بعد کینیڈا اور بھارت کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے، بھارت نے بھی جواباً کینیڈا کے سینئر سفارت کار کو ملک بدر کر دیا ہے۔

  • وائٹ ہاؤس کی سیکیورٹی ننھے ایجنٹس سے سنبھال لی

    وائٹ ہاؤس کی سیکیورٹی ننھے ایجنٹس سے سنبھال لی

    واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن کی موجودگی میں وائٹ ہاؤس کی سیکیورٹی جب ننھے ایجنٹس نے سنبھالی تو دیکھنے والے حیرت زدہ رہ گئے۔

    امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعرات کو وائٹ ہاؤس میں اپنے بچے کو کام پر لے جانے کا دن تھا، اور صدر جو بائیڈن کو کڈ سیکرٹ سروس ایجنٹوں کی نئی ٹیم کے ساتھ دیکھا گیا۔

    دراصل ’ٹیک یوور چائلڈ ٹو ورک ڈے‘ کے موقع پر وائٹ ہاؤس میں کام کرنے والے ملازمین کے بچوں کو وائٹ ہاؤس میں مدعو کیا گیا تھا، اس موقع پر صدر جو بائیڈن کی حفاظت کی ذمے داری بھی ان ننھے منے سیکرٹ ایجنٹوں نے سنبھال لی۔

    اس دن کا مقصد بچوں کو عملی کاموں سے روشناس کرانا ہوتا ہے جس کے تحت انھیں مختلف اداروں اور دفاتر کا دورہ کرایا جاتا ہے۔

    امریکی صدر نے وائٹ ہاؤس میں مدعو کیے گئے بچوں کو مبارک باد دی، اور کہا کہ ہمارا مستقبل بہت روشن ہے، امریکی صدر نے اپنے ناشتے سے لے کر سارے دن کی مصروفیات کے حوالے سے بچوں کے سوالات کے جواب بھی دیے۔