Tag: White House

  • وہائٹ ہاؤس میں ٹرمپ کیلئے زہریلے پارسل کی آمد، مشکوک خاتون گرفتار

    وہائٹ ہاؤس میں ٹرمپ کیلئے زہریلے پارسل کی آمد، مشکوک خاتون گرفتار

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مبینہ طور پر ایک زہر آلود خط بھیجنے والی مشکوک خاتون کو کینیڈیائی سرحد پر گرفتار کرلیا گیا ہے، رائسن نامی مہلک زہر کو لفافوں میں وہائٹ ​​ہاؤس کے پتہ پر بھیجاٰ گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی حکام نے زہریلے مواد سے بھرے ہوئے خط کا لفافہ ضبط کرلیا ہے جو وائٹ ہاؤس کے پتے پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کیلئے بھیجا گیا تھا۔

    امریکی اخبار کے مطابق وہائٹ ہاؤس آنے والے پیکٹوں کی چھٹائی کے دوران مشکوک پائے گئے ان لفافوں کی جانچ پڑتال کی گئی جو اس ہفتے کے شروع میں وہائٹ ​​ہاؤس آئے تھے۔

    تفتیش میں لفافے میں رائسن نامی زہر کی موجودگی کی نشاندہی ہوئی ہے، تفتیش کار یہ معلوم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ آیا اس طرح کے اور بھی لفافے بھی بھیجے گئے ہیں یا نہیں۔

    سرحدی حکام نے ایک خاتون کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ کینیڈا سے امریکا میں داخل ہونے کی کوشش کررہی تھی۔ انہوں نے مبینہ طور پر ریسین نامی زہرسے آلودہ ایک خط امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو وہائٹ ہاؤس بھیجا تھا۔

    امریکی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق یہ خاتون کینیڈا سے نیویارک کے راستے امریکا میں داخل ہونے کی کوشش کررہی تھی کہ امریکی کسٹمز اورسرحدی تحفظ فورس کے افسران نے اسے حراست میں لے لیا۔

    قانون نافذ کرنے والے افسران نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ مذکورہ خاتون پر امریکی قوانین کے مطابق مقدمہ چلایا جائے گا، امریکی تفتیشی ادارے ایف بی آئی کی ابتدائی جانچ میں زہریلے مواد کی تصدیق ہوئی ہے۔

    یہ بات قابل ذکر ہے کہ رسن ایک انتہائی مہلک مادہ ہے جسے کاسٹر بینس (ارنڈی کی پھلیوں) سے نکالا جاتا ہے جس کی معمولی مقدار بھی سونگھنے سے جسم کے اعضا ناکارہ ہو جاتے ہیں، امریکی حکام نے مشکوک خط کے حوالے سے مزید تحقیقات شروع کردی ہیں۔

  • امریکہ مظاہرے : مشتعل مظاہرین نے وائٹ ہاؤس کا گھیراؤ کرلیا، حالات بے قابو

    امریکہ مظاہرے : مشتعل مظاہرین نے وائٹ ہاؤس کا گھیراؤ کرلیا، حالات بے قابو

    نیو یارک : امریکا کی تمام50ریاستوں میں مظاہرے بھرپور قوت سے جاری ہیں، وائٹ ہاؤس کے باہر مظاہرین جمع ہوگئے، ٹرمپ کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام شہری کی ہلاکت کے بعد پرتشدد مطاہرے رکنے کا نام نہیں لے رہے، بلکہ اس کا دائرہ یورپی ممالک تک بھی پھیل گیا ہے اور اس کی شدت میں کمی نہیں آئی،اس وقت بھی امریکا کی تمام50ریاستوں میں مظاہرے بھرپور قوت سے جاری ہیں۔

    مظاہروں میں سیاہ فاموں کے ساتھ سفید فام بھی بڑی تعداد میں شرکت کرکے ان سے اظہار یکجہتی کررہے ہیں، لاس اینجلس میں تاریخی مظاہرہ کیا گیا جس میں لاکھوں افراد نے شاہراہوں پر احتاجی مارچ کرکے حکومت کیخلاف شدیدی نعرے بازی کی۔

    اس کے علاوہ وائٹ ہاؤس کے باہرمظاہرین جمع ہوناشروع ہوگئے جس کے بعد مذکورہ عمارت اور وہاں کے مکینوں کی سیکیورٹی بڑھادی گئی، پولیس، سیکریٹ سروس، نیشنل گارڈز، ایف بی آئی کے اہلکاروں کو وائٹ ہاؤس کے اطراف تعینات کردیا گیا۔

    دوسری جانب واشنگٹن میں کرفیو کا وقت تبدیل کر دیا گیا ہے، واشنگٹن میں گزشتہ روز مظاہرین نے کرفیو کےاحکامات پر عمل نہیں کیا تھا اور کرفیو قوانین کی خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ زبردست مظاہرے بھی کیے۔

    اس کے علاوہ امریکہ میں سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ کی ہلاکت کے معاملے میں برطرف تمام پولیس اہلکاروں کے خلاف نئی دفعات عائد کی گئی ہیں۔

    عدالتی دستاویزات کے مطابق پولیس اہلکار ڈیرک شووین کے خلاف سیکنڈری ڈگری قتل کا مقدمہ درج کیا گیا ہے، اسی کے ساتھ ساتھ باقی پولیس اہلکاروں پر بھی اس قتل میں مدد کرنے اور قتل کی حوصلہ افزائی کرنے الزام عائد کیا گیا ہے۔

  • عمران خان ٹرمپ ملاقات، وائٹ ہاؤس نے اعلامیہ جاری کردیا

    عمران خان ٹرمپ ملاقات، وائٹ ہاؤس نے اعلامیہ جاری کردیا

    واشنگٹن : وزیراعظم عمران خان اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ہونے والی ملاقات سے متعلق وائٹ ہاؤس نے اعلامیہ جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس سے جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیراعظم عمران خان کی ملاقات میں انسداد دہشت گردی، دفاع، توانائی اور تجارت پر بات چیت کی گئی۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جنوبی ایشیا کے امن واستحکام اور خوشحالی کے لیے پاکستان کے ساتھ کام کررہے ہیں۔ امریکا جنوبی ایشیا میں امن کے لیے سازگار حالات پیدا کرنے کے عزم پرقائم ہے۔

    وائٹ ہاؤس کے اعلامیے کے مطابق امریکی صدر پاکستان کے ساتھ مضبوط معاشی، تجارتی تعلقات چاہتے ہیں، مضبوط تعلقات امریکا پاکستان کے لیے فائدہ مند ہوں گے۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ علاقائی سلامتی، انسداد دہشت گردی کے لیے پاکستان کے اقدامات کو تسلیم کرتے ہیں، پاکستان نے افغانستان امن بات چیت کرانے کے لیے کوششیں کی ہیں۔

    واہٹ ہاؤس کے اعلامیے کے مطابق پاک امریکا مضبوط شراکت کا راستہ افغانستان میں تنازع کے پرامن حل میں ہے، پاکستان کا تمام دہشت گرد گروپوں کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنے کا اقدام بہت اہم ہوگا۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان 2018 میں 6.6 ارب ڈالر کی باہمی تجارت کا نیا ریکارڈ بنا، پاکستان کی برآمدات بڑھنے سے امریکا میں 10 ہزار افراد کو ملازمتیں ملیں۔

    وائٹ ہاؤس کے اعلامیے کے مطابق امریکی کمپنیاں پاکستان میں توانائی کے منصوبوں میں جدید ٹیکنالوجی لا رہی ہیں، پاکستان نے مارچ 2017 تا اپریل 2019 تک امریکا سے بڑی مقدار میں ایل این جی خریدی۔

    امریکی صدر نے کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کر دی

    واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان وائٹ ہاؤس پہنچے تو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان کا استقبال کی، دونوں رہنماؤں نے مصافحہ کیا۔ پہلے مرحلے میں وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ون آن ون ملاقات ہوئی۔

    وزیراعظم عمران خان سے ملاقات میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان اور بھارت میں ثالثی کی پیشکش بھی کی۔

  • عمران خان صدرٹرمپ کو نیا پاکستان کا وژن پیش کریں گے، شاہ محمود قریشی

    عمران خان صدرٹرمپ کو نیا پاکستان کا وژن پیش کریں گے، شاہ محمود قریشی

    واشنگٹن : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان صدرٹرمپ کو نیا پاکستان کا وژن پیش کریں گے، ہم خطے میں امن وخوشحالی کا بیانیہ لے کر وائٹ ہاؤس آئے ہیں۔

    یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وائٹ ہاؤس پہنچنے کے بعد اپنے پیغام میں کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا سے دوطرفہ تعلقات کے نئےباب کا آغاز ہورہا ہے۔

    وزیراعظم عمران خان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نیا پاکستان کا وژن پیش کریں گے، وزیرخارجہ نے مزید کہا کہ ہم خطے میں امن وخوشحالی کا بیانیہ لے کر وائٹ ہاؤس آئے ہیں۔

    یاد رہے کہ وزیر اعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان وائٹ ہاؤس میں ملاقات جاری ہے اس موقع پر ان کے ہمراہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بھی موجود ہیں۔

    وائٹ ہاؤس پہنچنے پر امریکی صدر نے وزیر اعظم کا پرتپاک استقبال کیا، وزیراعظم عمران خان نے وائٹ ہاؤس پہنچنے پرامریکی صدر سے مصافحہ کیا، وزیراعظم نے قومی لباس شلوار قمیض زیب تن کیا ہوا ہے۔

  • امریکی وائٹ ہاؤس میں رنگارنگ پکنک کا اہتمام

    امریکی وائٹ ہاؤس میں رنگارنگ پکنک کا اہتمام

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور خاتون اول میلانیا ٹرمپ کی میزبانی میں وائٹ ہاؤس میں رنگارنگ پکنک کا اہتمام کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ اور خاتونِ اول میلانیا ٹرمپ کی میزبانی میں وائٹ ہاؤس میں دوسری بارکانگریشنل کی رنگا رنگ پکنک کا اہتمام کیا گیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق اس شاندار پکنک میں نائب صدر مائیک پنس اور ان کی اہلیہ سمیت کئی مہمانوں نے شرکت کی، تمام شرکا وائٹ ہاؤس میں بڑے خوش گوار موڈ میں نظر آئے۔

    ٹرمپ نے مہمانوں کو دیکھ کر ناصرف مسرت کا اظہار کیا بلکہ ان کے ساتھ تصاویر بھی بنواتے رہے، اس موقع پر بچے بھی خوب محظوظ ہوئے۔

    اس موقع پر میلانیا ٹرمپ بچوں کو پیار کرتی دکھائی دیں، امریکی میرین اور نیوی کے میوزیکل بینڈ نے پر فارم کرکے تقریب کو چار چاند لگادئیے۔

    اس شاندار پکنک میں ٹرمپ اگر کہیں مہمانوں کے ساتھ تصاویر بنواتے رہے تو میلانیا ٹرمپ بچوں کو پیار کرتی دکھائی دیں، جب کہ اس موقع پر مہمان خود بھی فیملی کے ہمراہ خوب موج مستی کرتے دکھائی دیے۔

    ٹرمپ خاندان کی وائٹ ہاؤس میں پارٹی

    والدین وائٹ ہاؤس کے روز گارڈن میں اپنے بچوں کے ساتھ مل کر کھیلتے رہے، ٹرمپ نے مہمانوں کو دیکھ کر اپنی مسرت کا اظہار کیا جب کہ میلانیا بھی بچوں کے ساتھ گھل مل گئیں۔

    خیال رہے کہ 2017 میں بھی وائٹ ہاؤس میں اسی نوعیت کی پکنک منعقد کی گئی تھی جس میں بہت بڑی تعداد میں مہمانوں نے شرکت کی تھی۔

  • ترجمان وائٹ ہاؤس سارہ سینڈرز کا عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ

    ترجمان وائٹ ہاؤس سارہ سینڈرز کا عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ

    واشنگٹن: امریکی وائٹ ہاؤس کی ترجمان سارہ سینڈرز نے عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا، صدر ٹرمپ نے تصدیق کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس کی ترجمان اس ماہ کے آخر میں اپنے عہدے سے مستعفی ہوجائیں گی، تاہم کوئی حتمی تاریخ سامنے نہیں آئی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ملکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس ماہ کے آخر میں سارہ سینڈرز عہدہ چھوڑ دیں گی، مجھے امید ہے کہ وہ آرکنساس کے گورنر کیلئے میدان میں آئیں گی۔

    سارہ سینڈرز کے والد آرکنساس کے گورنر رہ چکے ہیں، سارہ سینڈرز مستقبل میں گورنر کا انتخاب لڑنے کا ارادہ رکھتی ہیں، ماہرین نے خیال ظاہر کیا ہے کہ وہ انتخابات لڑنے کے پیش نظر عہدے سے مستعفی ہوں گی۔

    سارہ سینڈرز کا کہنا تھا کہ میرے لئے سب سے اہم کام اپنے بچوں کی اچھی ماں بن کر دکھانا ہے، اب اپنے گھر واپس جانے کا وقت آگیا ہے۔

    خیال رہے کہ سارہ سینڈرز کے مستعفی ہونے کی کوئی معقول وجہ سامنے نہیں آئی، تاہم ٹرمپ کے منصب سنبھالنے کے بعد سے اب تک کئی عہدیدار استعفیٰ دے چکے ہیں۔

    صدارتی ایگزیکٹوآرڈر کے ذریعے ایمرجنسی لگائی جاسکتی ہے‘ سارہ سینڈرز

    امریکی صدر کے احکامات، بیانات اور بعض اوقات ان کا توہین آمیز رویہ امریکی عہدیداروں کے مستعفی ہونے کا باعث بنا ہے، جبکہ بہت سے امریکی سیاستدان ٹرمپ کو صدارت کے عہدے کے لائق نہیں سمجھتے۔

    یاد رہے کہ جولائی 2017 میں وائٹ ہاؤس کے ترجمان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قانونی ٹیم کے رکن شون اسپائسر نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

  • وائٹ ہاؤس انتظامیہ نے ہواوے پر پابندی میں تاخیر کی درخواست کردی

    وائٹ ہاؤس انتظامیہ نے ہواوے پر پابندی میں تاخیر کی درخواست کردی

    واشنگٹن : وائٹ ہاؤس کے ملازمین نے چینی ٹیلی کام کمپنی ہواوے پر پابندی سے قبل دو برس وقت دینے کی درخواست کردی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اگست 2018 کو قومی دفاعی ایکٹ پر دستخط کیے جانے کے بعد سے سرکاری سطح پر ہواوے کی مصنوعات کے استعمال پر پابندی عائد کردی گئی تھی تاہم ایک سرکاری عہدیدار کا کہنا ہے کہ وفاقی کنٹریکٹرز چینی کمپنی کو چھوڑنے کے لیے تیار نہیں۔

    وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وائٹ ہاؤس کے مینیجمنٹ اور بجٹ کے دفتر کے نگراں ڈائریکٹر رسل ٹی وو نے ہواوے پر مکمل پابندی عائد کیے جانے سے قبل کمپنی کو 2 سال کا وقت دینے کی درخواست کی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق انہوں نے 4 جون کو نائب صدر مائیک پینس اور کانگریس کے 9 اراکین کو خط لکھا تھا اور کہا تھا کہ پابندی سے حکومت کو اشیا فراہم کرنے والی کمپنیوں میں بھی کمی سامنے آئے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ قبائلی علاقوں میں ہواوے کی ٹیکنالوجی استعمال کرنے والی کمپنیاں جنہیں وفاق گرانٹ اور لونز فراہم کرتا ہے، پر بھی اثر پڑے گا۔

    دوسری جانب وائٹ ہاؤس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ان کی یہ درخواست ہواوے کو امریکا میں کاروبار کرنے کی اجازت نہ دینے کی پالیسی کے خلاف نہیں جائے گی۔

    یاد رہے کہ امریکا چینی کمپنی ہواوے کو بلیک لسٹ کرچکا ہے، بعد ازاں ہواوے نے امریکی انتظامیہ کی جانب سے کمپنی کو بلیک لسٹ کیے جانے کے فیصلے کو امریکی عدالت میں چیلنج کرتے ہوئے قانونی جنگ کو تیز کردیا ہے۔

    امریکا نے چین کے ساتھ ٹریڈ وار ختم کرنے کا اشارہ دے دیا

    ہواوے کی جانب سے ٹیکساس کی ڈسٹرکٹ عدالت میں مقدمہ دائر کیا گیا ہے اور کمپنی نے اس میں زور دیا ہے کہ نیشنل ڈیفنس اتھارائزیشن ایکٹ امریکی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    واضح رہے ہواوے اس وقت دنیا کی سب سے بڑی ٹیلی کمیونیکشنز نیٹ ورکنگ آلات سپلائی کرنے والی جبکہ دنیا کی دوسری بڑی اسمارٹ فون کمپنی ہے جو کہ امریکا اور چین کے درمیان تجارتی جنگ میں اہم ترین بن گئی ہے۔

  • مجوزہ امریکی امن منصوبے کی شرائط قابل قبول نہیں، فلسطینی وزیر خارجہ

    مجوزہ امریکی امن منصوبے کی شرائط قابل قبول نہیں، فلسطینی وزیر خارجہ

    نیویارک : اسرائیلی بستیوں کی آباد کاری پر بحث کیلئے سلامتی کونسل کا اجلاس منعقد ہوا جس میں فلسطینی وزیر خارجہ نے واضح کیا ہے کہ مجوزہ امریکی امن منصوبے کی مسلط شرائط قابل قبول نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطینی اراضی میں اسرائیلی بستیوں کی آباد کاری پر بحث کے لیے مختص سلامتی کونسل کا ایک اجلاس منعقد ہوا، جس میں فلسطینیوں اور امریکیوں کے درمیان مستقبل کے اس امن منصوبے کے حوالے سے متضاد موقف سامنے آئے، جو امریکا جون میں پیش کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

    اجلاس میں فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی نے کہا کہ مستقبل کے لیے امریکی امن منصوبہ امن کوششوں کا ثمر نہیں ہے۔

    اس موقع پر مشرق وسطی کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر جیسن گرین بلاٹ بھی موجود تھے۔

    فلسطینی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اب تک تمام باتیں اس بات کا اشارہ دے رہی ہیں کہ یہ امر امن منصوبے سے تعلق نہیں رکھتا بلکہ ایسی شرائط سے متعلق ہے جو ہمیں قبول کرنا ہوں گی، یہ بات یاد رہے کہ کوئی بھی قیمت ان شرائط کو قابل قبول نہیں بنا سکتی ہے۔

    فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی کے مطابق اوسلو امن سمجھوتے پر دستخط کے وقت یہودی آباد کاروں کی تعداد ایک لاکھ تھی اور آج اس معاہدے کے 25 برس بعد فلسطینی اراضی پر 6 لاکھ سے زیادہ یہودی آباد کار موجود ہیں۔

    فلسطینی وزیر نے باور کرایا کہ اب تو اسرائیل قبضے کی نیت سے بستیوں کی سرگرمیوں اور فلسطینی اراضی اپنی ریاست میں ضم کرنے کی نیت کو بھی خفیہ نہیں رکھتا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اجلاس کے بعد فلسطینی وزیر نے میڈیا کو واضح کیا کہ انہوں نے امریکی مشیر سے براہ راست بات نہیں کی۔ المالکی کا کہنا تھا کہ ان کے ساتھ بات کرنے کی کوئی وجہ نہیں تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکی مشیر نے صرف فلسطینیوں پر نکتہ چینی کی۔

    فلسطینی وزیر کے مطابق گرین بلاٹ کا خطاب "بھلائی کی خبر نہیں دے رہا۔جواب میں امریکی مشیر جیسن گرین بلاٹ کا کہنا تھا کہ مجوزہ ویژن حقیقی اور قابل تکمیل ہو گا۔؎

    انہوں مطالبہ کیا کہ اس منصوبے کے انکشاف پر تنازع کے فریقین کی اس پر بحث کے لیے مدد کی جائے، اس موقع پر گرین بلاٹ نے اسرائیل کے موقف کے اظہار کے لیے اسے دعوت نہ دیے جانے کی مذمت کی۔

    انہوں نے اپنے خطاب کا زیادہ حصہ اس نکتہ چینی کی نذر کر دیا کہ اقوام متحدہ میں اسرائیل کے خلاف جانب داری دیکھنے میں آ رہی ہے۔

    گرین بلاٹ کا کہنا تھا کہ ہم اس دعوے سے رک جائیں کہ یہودی بستیاں ہی وہ رکاوٹ ہیں جو ایک سیاسی حل تک پہنچنے کی راہ میں حائل ہیں۔ اصل مسئلہ حماس اور اسلامی جہاد تنظیمیں ہیں۔

  • امریکی خفیہ ایجنسی این ایس اے نے عوام کی نگرانی کا پروگرام بند کردیا

    امریکی خفیہ ایجنسی این ایس اے نے عوام کی نگرانی کا پروگرام بند کردیا

    واشنگٹن : امریکی خفیہ ایجنسی این ایس اے پر عوام کی نگرانی کا پروگرام بوجھ بن گیا، نیشنل سیکورٹی ایجنسی کا کہنا ہے کہ ان کا عوام کی نگرانی کا پروگرام اب کسی کام کا نہیں رہا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی نیشنل سیکیورٹی ایجنسی کی جانب سے عوام کی نگرانی کے لیے بنایا گیا پروگرام این ایس اے کےلیے چلانا مشکل ہوگیا، جس کے باعث خفیہ ایجنسی نے مذکورہ پروگرام کو بند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ این ایس اے نے 11 ستمبر 2001 کے حملوں کے بعد امریکی شہریوں کی نگرانی شروع کی تھی۔ جس کے لیے این ایس اے نے یومیہ اربوں فون کالز ریکارڈ کرنا شروع کیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ مبینہ طور پر ان اقدامات کا مقصد دہشت گردوں کے رابطہ کاروں کا پتا چلانا تھا، تاہم 2013 میں سابق انٹیلی جنس کنٹریکٹر ایڈورڈ سنوڈن نے این ایس اے کے پروگرام کی تفصیلات لیک کر دیں۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایڈورڈ سنوڈن کے پروگرام کی تفصیلات لیک کرنے کے بعد کانگرس نے 2015 میں یو ایس اے فریڈم ایکٹ پاس کیا۔ جس کے بعد اس پروگرام کا دائرہ کافی کم کر دیا گیا اور فون کا محدود ریکارڈ فون کمپنیوں کو رکھنے کا کہا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس سال کے شروع میں ریپبلیکن کانگرس کے نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر لیوک مرے نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ این ایس اے نے تیکنیکی اور دوسری وجوہات کی بنا پر پچھلے 6 ماہ سے اس نظام کو استعمال نہیں کیا۔

    مقامی میڈیا کے مطابق اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سینئر انٹیلی جنس حکام سمجھتے ہیں کہ این ایس اے کے نگرانی کے نظام کی اہمیت بہت محدود ہے۔ رپورٹ کے مطابق اب یہ ٹرمپ انتظامیہ پر ہے کہ وہ اس پروگرام کی تجدید کرتے ہیں یاختم کرتے ہیں۔

  • اپوزیشن رہنما جون گائیڈو کے خلاف اقدامات وینزویلا کو مہنگی پڑے گی، جان بولٹن

    اپوزیشن رہنما جون گائیڈو کے خلاف اقدامات وینزویلا کو مہنگی پڑے گی، جان بولٹن

    کراکس : امریکا نے وینزویلا میں تعینات امریکی سفارت کاروں اور اپوزیشن رہنما جون گائیڈو کے خلاف اقدام کرنے پر صدر نکولس ماڈورو کو خطرناک نتائج کی دھمکی دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی امریکی ملک وینزویلا میں صدر نکولس مدورو کیخلاف احتجاج جاری ہے جبکہ حزب اختلاف کے حامیوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی ہیں اور نکولس میڈورو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    امریکا کی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن کا کہنا ہے کہ ’صدر نکولس ماڈورو کا امریکی سفارتکاروں اور جون گائیڈو کے خلاف اقدام قانون کی حکمرانی حملہ تصور کیا جائے گا، اگر ایسا ہوا تو امریکا بھرپور جواب دے گا‘۔

    امریکا نے وینزویلا کو ایسے وقت میں دھمکی دی ہے جب امریکا سمیت 20 ممالک خود ساختہ طور پر صدر بننے والے باغی اپوزیشن رہنما جون گائیڈو کو وینزویلا کا قائم مقام صدر تسلیم کرلیا ہے۔

    قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ میں واشنگٹن کی پوزیشن واضح کرتے ہوئے مخالفین کو ڈرانے اور دھمکانے والوں کو خبردار کیا۔

    مزید پڑھیں : وینزویلا کو نئے الیکشن کا الٹی میٹم دینا یورپی یونین کی غلطی ہے، نکولس ماڈورو

    خیال رہے کہ گزشتہ روز فرانس، نیدرلینڈز اور جرمنی سمیت یورپی طاقتوں نے کہا تھا کہ اگر ماڈورو نے آٹھ روز میں دوبارہ انتخابات نہیں کرائے تو یورپی یونین اپوزیشن رہنما جون گائیڈو کو وینزویلا کا صدر تسلیم کرلیں گے۔

    وینزویلن صدر نے گزشتہ روز امریکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یورپی ممالک کا ہمیں الٹی میٹم دینا ایک غلطی ہے، یورپی ممالک یہ نہ بھولیں کہ وینزویلا یورپی یونین کا حصّہ نہیں ہے۔

    مزید پڑھیں : وینزویلا کے صدرنکولس میڈورو کا امریکا سے سفارتی تعلقات ختم کرنےکا اعلان

    خیال رہے کہ اپوزیشن لیڈر جون گوئیڈو نے 23 جنوری بدھ روز خود کو عوام کے سامنے قیام مقام صدر کا تھا اور جلد ہی فوج کی نگرانی میں صاف اور شفاف الیکشن کرانے کا اعلان کیا ہے، جس کے چند منٹ بعد ہی ڈونلڈ ٹرمپ نے اپوزیشن لیڈر جان گائیڈو کی حکومت کو تسلیم کرلیا تھا۔

    وینزویلا کی حزبِ اختلاف نے اس انتخاب کو تسلیم کرنے سے انکارکیا تھا کیوں کہ انتخاب سے قبل حزبِ اختلاف کے بیشتر رہنماؤں اور امیدواروں کو یا تو قید کردیا گیا تھا۔ اس پر صدر نکولس ماڈور نے امریکا کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کردیے تھے۔