Tag: White House

  • امریکہ: ایک کروڑ دس لاکھ تارکین وطن کو بے دخل کرنے کا فیصلہ

    امریکہ: ایک کروڑ دس لاکھ تارکین وطن کو بے دخل کرنے کا فیصلہ

    واشنگٹن : امریکہ نے ایک کروڑ دس لاکھ تارکین وطن کو ملک سے بے دخل کرنے کااعلان کر دیا، وائٹ ہاؤس کے ترجمان شان اسپائس نے صاف کہہ دیا کہ غیرقانونی طور پر رہنے والے اپنے ملکوں کو جانے کیلئے تیار رہیں،ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ ٹرمپ اتنظامیہ کا فیصلہ غیرانسانی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ نے ایک کروڑ دس لاکھ غیر ملکی تارکین وطن کو بے دخل کرنے کے منصوبے کا اعلان کر دیا۔ ہوم لینڈ سیکورٹی کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ غیر قانونی تارکین وطن کی گرفتاریوں کیلئے دس ہزار اضافی اہلکار بھرتی کئےجائیں گے۔

    ہوم لینڈ سیکورٹی کا کہنا ہے کہ جرائم میں ملوث اور سرکاری ایجنسیوں کے ساتھ جعل سازی کرنے والو ں کو ملک سے نکال باہر کریں گے اور ایسے افراد کی تعداد ایک کروڑ دس لاکھ کے قریب ہے،اعلامیہ کے مطابق امریکی کانگریس نےغیر قانونی تارکین وطن کیخلاف آپریشن کی منظوری دے دی ہے۔

    ہوم لینڈ سیکورٹی کے اعلامیہ پر انسانی حقوق کی عالمی تنظمیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ڈائرکٹر جسٹن میزولا نے تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ تارکین وطن کیخلاف آپریشن انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہوگی، امیگریشن پالیسیوں پر ٹرمپ انتظامیہ کے فیصلے غیر انسانی ہیں۔

    دوسری جانب ترجمان وائٹ ہاؤس شان اسپائسر نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ جرائم میں ملوث اور امریکی سلامتی کیلئے خطرہ بننے والے غیر قانونی تارکین وطن کو ڈی پورٹ کیا جائے گا۔

    شان اسپائسر نے مزید کہا کہ جرائم اور فراڈ میں ملوث تارکین وطن کو ڈی پورٹ کرنا ہوم لینڈ سیکورٹی کی ترجیح ہوگی، ترجمان وائٹ ہاؤس نے یہ بھی کہا کہ جن ریاستوں نے بغیر دستاویزات کے مقیم تارکین وطن کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کی ہیں ان کیخلاف بھی کاروائی ہوگی، صدر ڈونلڈ ٹرمپ بہت جلد امیگریشن پر نیا ایگزیکٹیو حکم نامہ جاری کریں گے۔

  • پاکستان پر بھی پابندی عائد ہوسکتی ہے ترجمان وائٹ ہاوس

    پاکستان پر بھی پابندی عائد ہوسکتی ہے ترجمان وائٹ ہاوس

    واشنگٹن: ‘ ترجمان وائٹ ہاوس کے مطابق امریکہ میں‌ داخلہ ممنون ‘ لسٹ میں مزید ممالک کے اضافے کا امکان ہے، جس میں پاکستان کا نام بھی شامل کیا جا سکتا ہے.

    تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس کے چیف رینک پریبس نے امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ میں داخلہ ممنون لسٹ میں دیگر ممالک کے نام شامل کرنے پر بھی غور کیا جارہا ہے، انہوں نے کہا کہ ان ممالک میں پاکستان کا نام بھی شامل ہوسکتا ہے.

    واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے عہدہ سنبھالتے ہی انتخابی وعدے وفا کرنا شروع کر دیئے ہیں‌. جس کا آغار انہوں نے سات مسلم ممالک کی امریکہ میں پابندی عائد کرکے کیا ہے۔

    یہاں پڑھیں:تیس لاکھ مہاجرین کو ملک بدر یاگرفتارکرلیاجائےگا،ٹرمپ

    ٹرمپ انتظامیہ نے گذشتہ ہفتے اہم فیصلہ کرتے ہوئے تارکین وطن اور 7 مسلم ممالک کے داخلے پر پابندی کے حکم نامہ پر دستخط کیے تھے.

    یہاں پڑھیں:امریکی صدر کے تارکین وطن اور 7 مسلم ممالک کے داخلے پر پابندی کے حکم نامہ پر دستخط

    یاد رہے، ٹرمپ نے 120 دنوں کے مہاجرین کی آمد معطل کردی ہے اور 90 دنوں کے لئے ایران، عراق، لیبیا، صومالیہ، سوڈان، شام اور یمن کے سات مسلم اکثریت والے ممالک کے لوگوں کے داخلے کو روک دیا ہے.

    واضح رہے یہ پالیسی اوبامہ انتظامیہ کے دور میں بھی زیر غور آئی تھی تاہم سابق صدر نے اسے ملتوی کردیا تھا.

  • اسلامی انتہا پسندی کے خلاف نیا اتحاد تشکیل دوں‌ گا، ٹرمپ، عہدے کا حلف اٹھالیا

    اسلامی انتہا پسندی کے خلاف نیا اتحاد تشکیل دوں‌ گا، ٹرمپ، عہدے کا حلف اٹھالیا

    واشنگٹن: نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے عہدے کا حلف اٹھالیا جس کے بعد وہ باضابطہ طور پر امریکا کے 45 ویں صدر کے عہدے پر فائز ہوگئے، ٹرمپ کا کہنا ہے کہ آج امریکی عوام کی فتح کا دن ہے،ہمارے لیے سب سے پہلے امریکا ہوگا، اسلامی انتہا پسندی کےخلاف نئے اتحاد بنائیں گے۔

    تقریب حلف برداری کیپیٹل ہل واشنگٹن میں ہوئی جہاں چیف جسٹس امریکا جان رابرٹس نے ان سے حلف لیا۔ قبل ازیں نائب امریکی صدر مائیک پینس نے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا۔

    حلف اٹھانے کے بعد خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے سب سے پہلے امریکا کا نعرہ لگاتے ہوئے کہا کہ ہم نئی تاریخ رقم کریں گے، ہمارا نعرہ سب سے پہلے امریکا ہوگا،امریکی اور دنیا بھر کے عوام کا شکر گزار ہوں،ہم ایک ساتھ امریکا کے مستقبل کا فیصلہ کریں گے،ہمیں بہت سے چیلنجز کا سامنا کرنا ہوگا۔
    post-1
    انہوں نے کہا کہ واشنگٹن خوشحال ہوا لیکن عوام نہیں،امریکی حکومت کی جیت عوام کی جیت نہ بن سکی،آج امریکی عوام کی فتح کا دن ہے،ہماری حکومت صحیح معنوں میں عوامی حکومت ہوگی۔
    انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومتوں نے دوسروں پر کھربوں ڈالر خرچ کرکے امریکا کا بنیادی ڈھانچہ کمزور کیا، امریکا نے دوسرے ممالک کو سبسڈی دے کر مضبوط کیا لیکن ہماری پہلی ترجیح امریکی صنعتوں کو تحفظ دینےکی ہوگی، ہم اپنے کھوئے ہوئے خواب واپس لائیں گے۔
    post-2

    ٹرمپ نے کہا کہ بہت عرصے سے ایک چھوٹا طبقہ ملک پر حکومت کرتا رہا، ایک طبقہ جشن مناتا رہا لیکن عوام کو جشن منانے نہیں دیا گیا،ہم  ایک ایسی قوم بنیں گے جو عوام کی خدمت کرے گی۔

    نئے امریکی صدر نے کہا کہ ہمارا نظام تعلیم نوجوانوں کو تعلیم سے محروم کررہا ہے، امریکی عوام اپنے بچوں کے لیے اچھے اسکول اور سیکیورٹی چاہتے ہیں ہم امریکا میں ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا کریں گے، دنیا کے تمام ممالک سے باہمی تعلقات کے خواہاں ہیں، ہرکام میں امریکا کا مفاد پہلے ہوگا۔

    post-3

    انہوں نے کہا کہ اسلامی انتہا پسندی کے خلاف نئے اتحاد بنائیں گے، دنیا بھر سے اسلامی انتہا پسندی کا خاتمہ چاہتے ہیں اختلافات پر بات کرنا چاہتے ہیں لیکن اتفاق پر پہلے بات ہوگی امریکا متحد ہوگا تو کوئی اسےآگے بڑھنے سے نہیں روک سکے گا۔

    انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم ان سیاست دانوں کی طرح نہیں جو صرف باتیں کرتے ہیں اور کام نہیں کرتے، باتوں کا وقت ختم ہوچکا، اب کام کا وقت آچکا ہے، تجارت سے لے کردفاع تک تمام فیصلے ملک کے مفاد میں ہوں گے۔

    post-4

    انہوں نے یقین دلایا کہ ملک سے نسلی منافرت سمیت تمام اختلافات ختم کریں گے، مذہبی انتہا پسندی کو دنیا سے ختم کر دیں گے، کسی ملک پر کوئی حل مسلط نہیں کریں گے، فوج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے قوم کا تحفظ کریں گے۔

    نئے امریکی صدر نے کہا کہ ہم نے اپنی سرحدوں کے بجائے دوسروں کی سرحدوں کی حفاظت کی لیکن اب ہمیں  اپنی سرحدوں کی حفاظت کرنی ہوگی دنیا میں جدوجہد اور محنت کرنے والی قومیں زندہ رہتی ہی۔

    واشنگٹن میں بارش کے باعث تقریب حلف برداری کی تقریب ایک گھنٹہ پہلے یعنی نو بجے شروع ہوئی، تقریب میں دنیا بھر سے اہم شخصیات سمیت متعد سابق امریکی صدور نے شرکت کی،  پاکستان سے سابق صدر آصف علی زرداری اور پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی سمیت دیگر شریک ہوئے۔

    قبل ازیں ٹرمپ وائٹ ہاؤس پہنچے جہاں صدر باراک اوباما اور ان کی اہلیہ نے ٹرمپ اور میلانیا ٹرمپ کا استقبال کیا اور انہیں گل دستہ پیش کیا۔ میلانیا ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس پہنچنے پر مشل اوباما کو تحفہ پیش کیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ حلف اٹھانے سے قبل چرچ بھی پہنچے جہاں انہوں نے اور خاتون اول میلانیا ٹرمپ نے دعا کی۔

    مزید پڑھیں: ڈونلڈٹرمپ آج 45ویں امریکی صدر کا حلف اٹھائیں گے

    دوسری جانب حلف برداری کے خلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے جنہوں ںے ہنگامہ آرائی کی، انہیں روکنے کے لیے وائٹ ہاؤس اور کیپیٹل ہل کے اطراف ہزاروں پولیس اہلکار تعینات کیے گئے۔
  • حلف برداری : ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف مظاہرین کی شدید ہنگامہ آرائی

    حلف برداری : ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف مظاہرین کی شدید ہنگامہ آرائی

    واشنگٹن : وائٹ ہاؤس کے باہر ڈونلڈ ٹرمپ کے مخالفین نے شدید احتجاج کرتے ہوئے نعرے لگائے، مظاہرین میں شامل بعض لوگوں نے توڑ پھوڑ بھی کی۔ ریپبلکن رہنما نےاحتجاج کی ذمہ داری اوباما انتظامیہ پرعائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری سے کچھ دیر قبل امریکا میں مشتعل عوام سڑکوں پر نکل آئے۔

    مظاہرین نے ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف شدید نعرے بازی کی اور ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے سڑکوں پر موجود گاڑیوں کی شیشے تو ڑ دیئے۔

    trump-protest-post-1

    مشتعل مظاہرین ٹولیوں کی شکل میں کیپٹل ہل اور وائٹ ہاؤس کے باہر موجود رہے، اس موقع پر کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کیلئے واشنگٹن ڈی سی میں پولیس کے7ہزاراہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ سیاہ لباس میں ملبوس افراد نے کھڑی گاڑیوں میں توڑپھوڑ کی۔

    پولیس نےمظاہرین کو روکنے کیلئے رکاوٹیں کھڑی کرکے انہیں روکنے کی کوشش کی۔ ریپبلکن پارٹی کے مسلم رہنما ساجد تارڑ نے مذکورہ احتجاج کی ذمہ داری اوباما انتظامیہ پرعائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ احتجاج باراک اوباما کی بدانتظامی کا نتیجہ ہے۔

    ساجد تارڑ نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ ایسے مظاہرین سے سختی سے نمٹے گی، امریکی میڈیا کے مطابق امریکا میں کل بھی ٹرمپ کیخلاف ملین مارچ کا اعلان کیا گیا ہے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے داماد کو مشیربنانے کا فیصلہ کرلیا

    ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے داماد کو مشیربنانے کا فیصلہ کرلیا

    واشنگٹن : ڈونلڈ ٹرمپ نے اقرباء پروری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے داماد کو وائٹ ہاؤس میں اہم عہدے پر تعنیات کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے بعد امریکی میڈیا نے نومنتخب صدر کو کڑی تنقید کا نشانہ بھی بنایا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جہاں اپنے قریبی دوستوں کو اہم حکومتی عہدوں سے نواز رہے ہیں وہیں انہوں نے اپنے داماد جیرڈ کوشنر کو وائٹ ہاؤس میں مشیر کے طور پر تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کے اس فیصلے پر امریکہ بھر میں ایک نئی بحث کا آغاز ہو گیا ہے کہ کیا امریکی صدر اپنے خاندان کے افراد کی حکومتی عہدے پر تقرری کر سکتا ہے یا نہیں؟

    اطلاعات کے مطابق ماضی میں ہیلری کلنٹن صدرکلنٹن کے دور میں صحت کی مشیر کے حوالے سے کام کر چکی ہیں جبکہ 1960 میں جان ایف کینیڈی نے اپنے بھائی رابرٹ ایف کینیڈی کو اٹارنی جنرل کے عہدے پر تعینات کیا تھا۔ اس تمام معاملے پر ہاؤس اسپیکر پال رائن بھی ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کرتے نظر آرہے ہیں۔

    مزید پڑھیں : میرا داماد اسرائیل اور فلسطین میں امن کے قیام کیلئے کردار ادا کر سکتا ہے، ٹرمپ

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا ٹرمپ کے شوہر جیرڈ کوشنر نے ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارتی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا، یہاں تک کہ صدر اوباما سے ہونے والی ملاقات میں بھی وہ ڈونلڈ ٹرمپ کے ہمراہ وائٹ ہاؤس گئے۔

    دوسری جانب امریکی میڈیا ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد کی اہم عہدے پر تقرری کو آڑے ہاتھوں لے رہا ہے تاہم اس تمام معاملے میں ڈونلڈ ٹرمپ اپنے داماد کی بھرپور حمایت کرتے نظر آرہے ہیں اور انہیں مستقبل کا ایک بہترین سیاست دان بھی قرار دے رہے ہیں جبکہ اس خبر کے حوالے سے سوشل میڈیا پر نیا ٹرینڈ یہ ہے کہ اللہ سب کو ڈونلڈ ٹرمپ جیسا سسر نصیب کرے۔

  • مقبوضہ کشمیر مظالم، امریکا کی جانب سے اظہار تشویش

    مقبوضہ کشمیر مظالم، امریکا کی جانب سے اظہار تشویش

    واشنگٹن : بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام پر پیلٹ گن کا استعمال امریکا نے تشویش کا اظہار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں پریس بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان امریکی محکمہ خارجہ جان کربی کا کہنا تھا کہ ’’کشمیر کے معاملے پر تمام فریقین کو آپس میں مذاکرات کرنے چاہیں، مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر صرف بات چیت کے ذریعے قابو پایا جاسکتا ہے‘‘۔

    انہوں نے مزید کہاکہ ’’بھارت میں گوشت کھانے کے معاملے پر ہونے والی ہلاکتیں قابلِ تشیویش ہیں ، تمام ممالک اقلیتیوں کی مذہبی آزادی کو یقینی بنائیں ، بھارتی حکومت اپنے ملک میں بڑھتی ہوئی انسا نی حقوق کی خلاف ورزیوں پر نوٹس لے اور ان مظالم کو ختم کروائے‘‘۔

    جان کربی نے مزید کہا کہ ’’ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی جانب سے پیلٹ گن کا استعمال قابل تشیوش ہے امریکا مظاہرین پر اس طرح کے ہتھیار استعمال کرنے کی کسی صورت اجازت نہیں دیتا، ایک سوال کے جواب میں جان کربی نے کہا ’’فتح اللہ گولن کو ترکی کے حوالے کرنے پر کوئی تبصرہ نہیں کروں گا ۔ یہ معاملہ امریکی محمکہ انصاف طے کرے گا، انہوں نے واضح طور پر بتایا کہ ترکی میں ہونے والی فوجی بغاوت کے پیچھے امریکا کوئی ہاتھ نہیں ہے‘‘۔

    پاکستان سے افغان مہاجرین کی واپسی کے حوالے پر بات کرتے ہوئے جان کربی نے کہا کہ ’’مہاجرین کی واپسی پر پاکستان سے مکمل رابطے میں ہیں، افغان مہاجرین کو واپس بھیجنے کا فیصلہ پاکستان کا اندرونی مسئلہ ہے‘‘۔

  • وائٹ ہاؤس کے باہر پاک فوج اور رینجرز کی حمایت میں مظاہرہ

    وائٹ ہاؤس کے باہر پاک فوج اور رینجرز کی حمایت میں مظاہرہ

    واشنگٹن : امریکا میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے پاک فوج کے حق اور رینجرز کی حمایت میں مظاہرہ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں مقیم پاکستانیوں نےپاک فوج کے حق میں مظاہرہ کیا اور کراچی میں جاری رینجرز آپریشن کی حمایت کرتے ہوئے اسے جاری رکھنے کا مطالبہ کیا، مظاہرین نے پاک فوج کے حق میں نعرے لگائے اور مطالبہ کیا کہ ’’آپریشن ضرب عضب شروع ہونے کے بعد سے پاکستان میں امن و امان کی صورتحال میں بہت بہتری آئی ہے۔

    مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ کراچی آپریشن شروع ہونے کے بعد سے کراچی میں ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری میں واضح کمی دیکھنے میں آئی ہے، اسے ہر صورت جاری رہنا چاہیے، مظاہرین نے آپریشن ضرب عضب اور کراچی آپریشن کے دوران قربانی دینے والے اہلکاروں کو خراج تحسین بھی پیش کیا اور مطالبہ کیا کہ جرائم پیشہ افراد کو پناہ دینے والی سیاسی جماعتوں کے خلاف ہر صورت کارروائی جاری رہنا چاہیے تاکہ پاکستان میں حقیقی امن آسکے۔

    یاد رہے کراچی میں رینجرز کو دیے گیے خصوصی اختیارات کی مدت 18 جولائی کو ختم ہوگئی ہے، لاڑکانہ میں رینجرز کی  کارروائی کے بعد سندھ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان صورت حال سنگین ہوگئی ہے، رینجرز نے لاڑکانہ میں کارروائی کرتے ہوئے سندھ کی اہم سیاسی شخصیات کے فرنٹ مین اسد کھرل کو گرفتار کیا تھا جس کے بعد وزیرداخلہ سندھ اور اُن کے بھائی نے اپنے کارکنان کے ہمراہ ملزم کو دخل اندازی کرتے ہوئے فرار کروایا تھا۔

    اے بھی پڑھیں :     سکھر: اسدکھرل کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیاگیا

     بعد ازاں اسد کھرل کو حیدرآباد میں کارروائی کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا ہے اور گزشتہ روز سکھر کی سول عدالت میں پیش کرتے ہوئے ریمانڈ بھی طلب کرلیا ہے، وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کا کہنا ہے کہ رینجرز کو صرف کراچی میں کارروائی کے خصوصی اختیارات دیے گیے تھے۔

    پڑھیں :      رینجرزاختیارات بحال کرنے کے لیے تاجروں کاسندھ حکومت کو72گھنٹےکاالٹی میٹم

     واضح رہے رینجرز کو خصوصی اختیارات دینے کے حوالے سے کراچی کے مختلف علاقوں میں مظاہرے کیے گیے جبکہ انجمن تاجر اتحاد نے بھی سندھ حکومت کو اختیارات دینے کے حوالے سے 72 گھنٹے کا الٹی میٹم دیا ہے جس کی مدت پیر کے روز ختم ہوجائے گی، انجمن تاجر اتحاد کے صدر عتیق میر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’اگر رینجرز کو خصوصی اختیارات نہیں دیے گیے تو شہر میں بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ جیسے واقعات ایک بار پھر شروع ہوجائیں گے‘‘۔

    دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ نے رینجرز کو اختیارات نہ ملنے تک وی آئی پیز کی سیکورٹی واپس بلانے کے احکامات جاری کیے تھے جس کو مد نظر رکھتے ہوئے تمام اہلکاروں کو واپس بلا لیا گیا ہے، جبکہ رینجرز نے شہر کے داخلی ، خارجی راستوں سمیت شہر میں جاری اسنیپ چیکنگ روکنے کا اعلان بھی کیا ہے۔

    اس خبر کو بھی پڑھیں :      چوہدری نثار کی ڈی جی رینجرز کو وی آئی پی سیکورٹی سے نفری واپس بلانے کی ہدایت

     رینجرز کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ’’خصوصی اختیارات نہ ملنے تک رینجرز کے اہلکار عوامی مقامات، مساجد اور تعلیمی اداروں میں سیکورٹی کے فرائض سرانجام دیتے رہیں گے، خصوصی اختیارات اور سندھ کی موجودہ صورتحال کے تناظر میں سابق صدر آصف علی زرداری نے پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت کا دبئی میں دو روزہ اجلاس جاری طلب کیا تھا جس میں رینجرز اختیارات اور پانامہ لیکس کے حوالے سے لائحہ عمل طے کیے جانے کا امکان ہے۔

    یہ بھی پڑھیں : رینجرز کے خصوصی اختیارات کی مدت ختم، وزیراعلیٰ سندھ مشاورت کیلئے دبئی روانہ

     اس اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ، وزیر داخلہ سندھ، وزیر بلدیات سمیت پی پی رہنماء رحمان ملک ، فریال تالپور، خورشید شاہ، فاروق ایچ نائیک، لطیف کھوسہ، شرجیل میمن سمیت ریگر اعلیٰ قیادت دبئی پہنچ گئی ہے، جنہیں کل آصف علی زرداری کی جانب سے عشائیہ بھی دیا گیا، گزشتہ روز پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور فریال تالپور نے سابق صدر اور شریک چیئرمین پیپلزپارٹی آصف علی زرداری سے ملاقات کر کے تمام صورتحال سے آگاہ بھی کیا ہے۔

     

  • متحدہ قومی موومنٹ آج وہائٹ ہاؤس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کریگی

    متحدہ قومی موومنٹ آج وہائٹ ہاؤس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کریگی

    واشنگٹن : کراچی میں ایم کیوایم کے کارکنان کی گرفتاریوں کے خلاف آج امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن میں وہائٹ ہاؤس کے سامنے بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں جاری آپریشن کے دوران ایم کیوایم کے کارکنان کی گمشدگیوں، ماورائے عدالت قتل اور ایم کیو ایم کے قائد کی تقریر و بیانات پرپابندی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف آج امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن میں وہائٹ ہاؤس کے سامنے ایم کیو ایم کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔

    مظاہرے سے ایم کیوایم کے دیگررہنماوٴں کے علاوہ قائد ایم کیوایم بھی لندن سے بذریعہ ٹیلیفون خطاب کریں گے۔

    احتجاجی مظاہرہ امریکہ کے ایسٹرن ٹائم کے مطابق دوپہربارہ بجے اور پاکستان کے مقامی وقت کے مطابق رات نو بجے ہوگا۔ احتجاجی مظاہرے میں واشنگٹن کے علاوہ امریکہ کی دیگرریاستوں اورشہروں سے تعلق رکھنے والے ایم کیوایم کے کارکنان بھی شرکت کریں گے۔

    واضح رہے کہ واشنگٹن میں ایم کیوایم امریکہ کاتین روزہ سالانہ کنونشن جاری ہے اورآج کنونشن کادوسرا روز ہے۔

    ذرائع کے مطابق قائد ایم کیوایم ستمبر میں امریکا کا دورہ بھی کریں گے، واضح رہے کہ واشنگٹن میں ایم کیوایم امریکہ کاتین روزہ سالانہ کنونشن جاری ہے اورآج کنونشن کادوسرا روز ہے۔

     

  • وائٹ ہاؤس کے قریب فائرنگ کرنے والا شخص گرفتار

    وائٹ ہاؤس کے قریب فائرنگ کرنے والا شخص گرفتار

    واشنگٹن: وائٹ ہاؤس کے قریب فائرنگ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ پولیس نے ملزم کو اپنی حراست میں لے لیاہے۔

    ابتدائی رپورٹ کے مطابق واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کے مغربی حصے کے قریب ایک مسلح شخص نے اچانک فائرنگ شروع کردی۔ تاہم فائرنگ کے واقعے میں کسی شخص کے ہلاک یا زخمی ہونے کی اطلاعات نہیں ہیں۔

    سکیورٹی اہلکاروں نے جوابی فائرنگ کرتے ہوئے اس مسلح شخص کو زخمی کر دیا،
    امریکی میڈیا کے مطابق مذکورہ شخص وائٹ ہاؤس میں داخل ہونے کی کوشش کررہا تھا۔
    فائرنگ کے واقعے کے وقت امریکی صدر باراک اوبامہ وائٹ ہاؤس میں موجود نہیں تھے۔

    پولیس نے سیکورٹی کے پیش نظر وائٹ ہاؤس کو سیل کردیا ہے۔ پولیس کے مطابق فائرنگ کرنے والے شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ملزم سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے،

     

  • دہشتگردوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے، امریکی صدر براک اوباما

    دہشتگردوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے، امریکی صدر براک اوباما

    واشنگٹن : امریکی صدربراک اوباما نے کہا ہے کہ دہشتگردوں کوجڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے، دنیا بھرمیں جہاں ضرورت ہوگی امریکا دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کرے گا۔

    وائٹ ہاؤس سے قوم سے خطاب میں امریکی صدربراک اوباما کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کا خطرہ حقیقی ہے لیکن ہم اس پر قابو پا کرداعش سمیت دیگردہشتگرد تنظیموں کو ختم کردیں گے۔

    امریکی صدر بارک اوباما نے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پاکستان سے ایک بار پھر ڈومور کا مطالبہ کردیا، انکا کہنا تھا کہ پاکستان دہشتگردی کے خاتمے کیلئے مزید اقدامات کرے.

    اوباما نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف پینسٹھ سے زائد ممالک امریکا کا ساتھ دے رہے ہیں، جہاں ضرورت پڑی دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی، یہ امریکا اوراسلام کےدرمیان جنگ نہیں، لاکھوں امریکی مسلمان دہشتگردی کو مسترد کرتے ہیں، امریکی مسلمان ہمارے دوست اور محب وطن شہری ہیں.

    امریکی صدرکا مزید کہنا تھا کہ عراق اور شام میں داعش کیخلاف زمینی کارروائی کےبجائے فضائی حملے کرکے داعش کا خاتمہ کرکے دم لیں گے۔