Tag: White Lion

  • شیر کی ہلاکت پر اہم افسر برطرف، سابق میئر نے تحقیقات کا مطالبہ کر دیا

    شیر کی ہلاکت پر اہم افسر برطرف، سابق میئر نے تحقیقات کا مطالبہ کر دیا

    کراچی: نایاب سفید شیر کی ہلاکت پر سینئر ڈائریکٹر زو اور سفاری خالد ہاشمی کو عہدے سے ہٹا دیا گیا، سابق میئر کراچی وسیم اختر نے شیر کی ہلاکت پر تحقیقات کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چڑیا گھر میں نایاب سفید شیر کی موت پر چڑیا گھر اور سفاری پارک کے سینئر ڈائریکٹر خالد ہاشمی کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ان کی عہدے سے برطرفی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے، اور ان کی جگہ منصور قاضی کو سینئر ڈائریکٹر مقرر کر دیا گیا۔

    شیر کی ہلاکت کے معاملے پر سابق مئیر وسیم اختر ایڈمنسٹریٹر کراچی پر پھٹ پڑے ہیں، انھوں نے کہا جو نایاب شیر میں اپنے دور نظامت میں صحت مند چھوڑ کر آیا تھا، چار مہینے میں انھوں نے اس کو مار دیا، وزیر اعلیٰ سندھ فوری طور پر شیر کی ہلاکت کے حوالے سے تحقیقاتی کمیٹی بنائیں۔

    کراچی چڑیا گھر میں موجود نایاب نسل کا سفید شیر ہلاک

    انھوں نے کہا تحقیقاتی کمیٹی میں ایڈمنسٹریٹر کو شامل تفتیش کیا جائے، پی پی چیئرمین بلاول بھی ایڈمنسٹریٹر سے پوچھیں وہ چار مہینے سے کیا کر رہا ہے، پیپلز پارٹی نے پہلے یہاں کے شہریوں کو ہلاک کیا اب جانوروں کی باری آ چکی ہے، زو کا ٹھیکے دار ان کو بار بار لکھ رہا ہے میرے بلز کلیئر کرو، بلز کلیئر نہ ہونے کے باعث گوشت، اور کھانے کی دیگر اشیا میں رکاوٹ آتی رہی، لیکن انھوں نے کوئی ایکشن نہیں لیا۔

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس کراچی میں ہیں، وہ اس معاملے کا نوٹس لیں، بہت پیارا اور اچھا شیر تھا، 13 دن سے بیمار تھا، لیکن کوئی اس کے پاس نہیں گیا، کوئی ڈاکٹر نہیں آیا، کوئی علاج نہیں ہوا، اس حوالے سے سب خبریں جھوٹی ہیں۔

  • کراچی چڑیا گھر میں موجود نایاب نسل کا سفید شیر ہلاک

    کراچی چڑیا گھر میں موجود نایاب نسل کا سفید شیر ہلاک

    کراچی: چڑیا گھر میں موجود نایاب نسل کا سفید شیر ہلاک ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی زو میں موجود نایاب نسل کا سفید شیر 13 دن بیمار رہنے کے بعد آخر کار مر گیا، زو انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شیر نمونیا کا شکار تھا، اور نہایت کمزور ہونے کے باعث دوران علاج مر گیا۔

    چڑیا گھر انتظامیہ کے مطابق نایاب نسل کے اس سفید شیر کو افریقا سے 2012 میں درآمد کیا گیا تھا، شیر کو اُس وقت ایک کروڑ روپے کی خطیر رقم ادا کر کے لایا گیا تھا، شیر کی عمر 14 سے 15 سال تھی۔

    ترجمان بلدیہ عظمیٰ کراچی کا کہنا ہے کہ سفید شیر کو ٹی بی کا مرض لاحق تھا، اور اس کے پھیپھڑوں نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا، شیر کا پوسٹ مارٹم کیا جا رہا ہے، رپورٹ سامنے آنے پر موت کی وجہ سامنے لائی جائے گی۔

    دوسری طرف ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کراچی چڑیا گھر میں سفید شیر کے مرنے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل کراچی زو میں جانوروں کو کھانا فراہم کرنے والے ٹھیکیدار نے بقایہ جات ادا نہ ہونے کی وجہ سے جانوروں کو کھانا دینا بند کر دیا تھا، جس کے باعث تین روز تک چڑیا گھر کے جانوروں نے کچھ نہیں کھایا۔

    کراچی، چڑیا گھر کے جانور لاغر ہوگئے؟ انتظامیہ نے ویڈیو شیئر کردی

    تاہم ترجمان بلدیہ عظمیٰ کراچی نے تردید کرتے ہوئے کہا چڑیا گھر میں جانوروں کی خوراک سے متعلق خبریں حقائق کے منافی ہیں، کے ایم سی افسران کے دورے میں یہ بات سامنے آئی کہ چڑیاگھر میں موجود جانوروں کے لیے ایک ہفتےکی خوراک موجود ہے، اور چڑیا گھر اور سفاری پارک کے تمام جانور صحت مند ہیں۔