Tag: white paper

  • ایوی ایشن انڈسٹری کی تباہ کن صورت حال سے متعلق اہم اعلان

    ایوی ایشن انڈسٹری کی تباہ کن صورت حال سے متعلق اہم اعلان

    کراچی: ایئر کرافٹس اونرز اینڈ آپریٹرز ایسوسی ایشن نے ایوی ایشن انڈسٹری کی تباہ کن صورت حال سے متعلق وائٹ پیپر جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایئر کرافٹس اونرز اینڈ آپریٹرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ملک میں ایوی ایشن انڈسٹری کی صورت حال تباہ کن ہو چکی ہے، انڈسٹری کو پہنچنے والے نقصانات سے متعلق جلد ایک وائٹ پیپر جاری کریں گے۔

    بانی ایئر کرافٹس اونرز اینڈ آپریٹرز ایسوسی ایشن عمران اسلم خان نے کہا کہ وائٹ پیپر میں ایوی ایشن انڈسٹری کو نقصانات کی وجوہ اور ذمہ داروں کا بھی بتائیں گے۔

  • عوام کے پیسوں سے بینک بیلنس بنایا گیا، متحدہ کا پی پی کے خلاف وائٹ پیپر

    عوام کے پیسوں سے بینک بیلنس بنایا گیا، متحدہ کا پی پی کے خلاف وائٹ پیپر

    کراچی: ایم کیو ایم نے سندھ حکومت کی کارکردگی کے خلاف وائٹ پیپر جاری کردیا۔ متحدہ کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا ہے کہ سندھ میں لوٹ کھسوٹ کا بازار گرم ہے، شہریوں کے پیسوں سے بینک بیلنس کو آسمان تک پہنچایا گیا۔

    کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے سیاہ کارناموں کا وائٹ پیپر جاری کررہے ہیں، سندھ حکومت نے صوبے کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا اور شہری سندھ کے عوام کے ساتھ نفرت ، تعصب کو پروان چڑھایا۔

    ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ سندھ حکومت نے صوبے کو ملنے والےبجٹ سے صرف اپنے بینک بیلنس بڑھائے، وفاق سے ملنے والے حصے سے شہر کو 52 اعشاریہ 5 فیصد ملنا چاہیے جبکہ پی پی حکومت سے چار فیصد بھی نہیں دیا۔

    انہوں نے کہا کہ وفاق سے وسائل ملنے کے باوجود کے ایم سی کو 30 ارب روپے کا بجٹ تک نہیں دیا گیا جبکہ صوبے کے 130 ارب روپے کے وسائل میں سے شہری سندھ کو اُس کا جائز 7 فیصد حصہ بھی نہیں دیا گیا۔

    متحدہ پاکستان کے سربراہ نے کہا کہ میئر کراچی نے چین کے سفیر سے ملاقات کر کے سرکلر ریلوے کو سی پیک منصوبے میں شامل کروایا جبکہ سندھ حکومت کے اس کے لیے سنجیدہ نہیں تھی، اس کے باوجود سکھر، حیدرآباد، لاڑکانہ سے منتخب ہونے والے میئرز کو اختیارات نہیں دیے گئے۔

    انہوں نے کہا کہ ترقیاتی مد میں 700 ارب کے بجٹ میں سے کراچی کو 5 سال کے دوران صرف 28 ارب روپے دیے گئے، سندھ حکومت نے کراچی سے 70 ارب روپے کا ٹیکس حاصل کیا مگر یہاں ایک روپیہ بھی نہیں دیا گیا، کھربوں روپے کی کرپشن میں ملوث افسران گرفتار ہوں گے تو سب کے نام سامنے آجائیں گے۔

    سربراہ متحدہ نے کہا کہ سندھ کے نوجوانوں کو نوکریاں فروخت کی گئی، ایم کیو ایم کو نوکریاں دینے پر نہیں بلکہ ناانصافی پر اعتراض اور اور ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ جوڈیشل کمیشن بناکر تمام نوکریوں کی تحقیقات کی جانی چاہیں۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ نے کہا کہ سندھ کے شہری علاقوں سے امتیازی سلوک کی شروعات 1970 سے پیدا ہوئیں جو آج بھی جاری ہے، شہریوں سے ٹیکس وصول کر کے اُن کا بینک بیلنس بنایا گیا جس کے باعث شہری سندھ کے لوگوں میں احساس بیگانگی اور عدم تحفظ پیدا ہوا۔

    ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ صوبائی حکومت نے سندھ کو دو حصوں میں خود تقسیم کیا اور لوٹ کھسوٹ کا بازار گرم کیا، سندھ حکومت نے عوام کے ساتھ امتیازی سلوک اور ناانصافیوں کے نئے ریکارڈ بنائے، 9 سال میں پورے سندھ کی حالت ابتر کردی گئی۔

    سربراہ نے مزید کہا کہ سندھ میں حکومت نہیں بلکہ وڈیرہ شاہی کی گئی اور ضلعوں کے وسائل کو غیرمنصافانہ طریقوں سے تقسیم کیا گیا۔ فاروق ستار نے حکومت سے اپیل کی کہ نفرت اور تعصب کے سلسے کو ختم ہونا چاہیے اور سب کو برابر کے حقوق ملنے چاہیے۔

  • حکومت کی ناقص کارکردگی :عوامی تحریک وہائٹ پیپرجاری کرے گی

    حکومت کی ناقص کارکردگی :عوامی تحریک وہائٹ پیپرجاری کرے گی

    لاہور : پاکستان عوامی تحریک نے وفاقی حکومت کی دوسالہ ناقص کارکردگی پر گیارہ مئی کو وائٹ پیپر جاری کرنے کا اعلان کر دیا۔

    پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل ایگزیکٹو کونسل کا ہنگامی اجلاس لاہور میں ہوا،جس میں پاک فوج کے خلاف بیان بازی کی مذمت اور دہشتگردی کے خلاف آپریشن کی کامیابی کیلئے دعا کی گئی۔

    اجلاس میں لوڈشیڈنگ ،مہنگائی ،ٹارگٹ کلنگ اور سنگین جرائم میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی حکومت کی دو سالہ ناقص کارکردگی پر گیارہ مئی کو وائٹ پیپر جاری کرنے کا اعلان کیا گیا۔

    سینٹرل ایگزیکٹو کونسل نے ملک بھر میں تنظیم نو کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ اجلاس میں حکمران کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کی شفاف تحقیقات کی راہ میں رکاوٹ قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ جاری کی جائے۔

    پیٹرولیم مصنوعات پر ریگولیٹری ڈیوٹی واپس لینے اور پٹرول کی قیمتیں دس روپے لیٹر کم کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ اجلاس میں ڈاکٹر طاہرالقادری کی صحت یابی کیلئے دعا اور شہداء کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔

  • سردار اخترمینگل کا بلوچستان حکومت کی کارکردگی پر وائٹ پیپر جاری کرنے کا اعلان

    سردار اخترمینگل کا بلوچستان حکومت کی کارکردگی پر وائٹ پیپر جاری کرنے کا اعلان

    کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اور رکن بلوچستان اسمبلی سردار اختر جان مینگل نے بلوچستان حکومت کی کارکردگی کو انتہائی خراب قرار دیتے ہوئے وائٹ پیپر جاری کرنے کا اعلان کردیا ہے، انکا کہنا ہے کہ کسی سیاسی تبدیلی کے خواہاں نہیں ہیں عوام کی امید کے مطابق جدوجہد کرتے رہیں گے۔

    کراچی سے کوئٹہ پہنچنے کے بعد اپنی رہائش میں میڈیا کانفرنس کے دوران سردار اختر جان مینگل کا کہنا تھا کہ وائٹ پیپر میں بلوچستان پر مسلط کردہ قوم پرست حکمرانوں کا بھانڈا پھوٹ جائے گا، بلوچستان میں آج بھی وہی پالیسیاں جاری ہیں، جو پرویز مشرف میں تھیں، آج بھی صوبے کے مختلف اضلاع میں فوجی آپریشنز جاری ہیں، لوگوں کو لاپتہ کرنے اور مسخ شدہ لاشوں کے گرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

    بلوچستان حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بی این پی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پہلے بلوچ علاقوں سے مسخ شدہ لاشیں ملتی تھیں، اب پشتون علاقوں سے بھی مل رہی ہیں، امن و امان کی صورتحال ایسی ہے کہ وزیراعلیٰ اپنے علاقے میں نہیں جاسکتے، صحافی ‘ سیاستدان‘ ڈاکٹر کوئی بھی محفوظ نہیں ہے۔

    ریکوڈک کے معاملے میں مبینہ بدعنوانی کے حوالے سے ایک سوال پر سردار اختر جان مینگل کا کہنا تھا کہ ریکوڈک منصوبے کی پوری دال کالی تھی، اسے بھی ہڑپ کردیا گیا۔

    انہوں نے کہا بلوچستان کے حالات کی خرابی میں اگر کوئی بیرونی ہاتھ ملوث ہے تو اس ملک کا نام لینے سے کیوں کترایا جارہا ہے‘ صوبے کے حالات ٹھیک نہیں ہوسکتے جب تک کہ یہاں پر حکمرانی کرنے والوں کامائنڈ سیٹ تبدیل نہیں ہوتا ، بندوق کی زور پر یہاں کے لوگوں کو زیر نہیں کیا جاسکتا۔

  • حکومتی کارکردگی پرعوامی تحریک کا وائٹ پیپرجاری

    حکومتی کارکردگی پرعوامی تحریک کا وائٹ پیپرجاری

    لاہور: پاکستان عوامی تحریک نے حکومتی کارکردگی پر وائٹ پیپر جاری کردیا ہے، عوامی تحریک کے وائٹ پیپر میں کہا گیا ہے کہ کشکول توڑنے کے دعویداروں نے آٹھ سو پچاس ملین ڈالر کا نیا قرضہ لے لیا جس سے پنجاب کے ذمہ واجب الادا قرضے پانچ سو اسی ارب روپے سے بڑھ گئے ہیں۔

    وائٹ پیپر میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ صوبہ کی پچاس فیصد آبادی بھوک کا شکار ہے اور سرپلس گندم غریبوں کو دینے کے بجائے تاجروں کو سبسڈی دیکر ایکسپورٹ کی جارہی ہے۔