Tag: who warns

  • غزہ شدید غذائی قلت کا خطرہ، ورلڈ فوڈ پروگرام نے خبردار کردیا

    غزہ شدید غذائی قلت کا خطرہ، ورلڈ فوڈ پروگرام نے خبردار کردیا

    ورلڈ فوڈ پروگرام نے غزہ میں غذائی قلت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ دوبارہ شروع کرنے سے غزہ میں پھر شدید بھوک کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ورلڈ فوڈ پروگرام کا کہنا ہے کہ تین ہفتے سے زیادہ ہوگئے ہیں غزہ میں خوراک کی فراہمی نہیں ہوئی۔ ہزاروں فلسطینیوں کے شدید بھوک اورغذائی قلت کا شکار ہونے کا خدشہ ہے۔

    ورلڈ فوڈ پروگرام کے مطابق ہمارے پاس صرف دوہفتے کی خوراک کا ذخیرہ رہ گیا ہے۔ بین الاقوامی برادری امداد بحال کرنے کیلئے اقدام کرے۔ یاد رہے کہ اسرائیل نے مارچ کے آغاز سے غزہ میں امداد کی فراہمی پر پابندی لگا رکھی ہے۔

    واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی فورسز کی جانب سے بربریت کا سلسلہ جاری ہے، مارکیٹ سمیت مختلف علاقوں پر حملہ کر کے مزید 50 فلسطینیوں کو زندگی سے محروم کردیا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسزکی جانب سے راشن تقسیم کرنے والے مرکز پر بم برسائے گئے۔ جس سے بڑے پیمانے پر جانی نقصان ہوا۔

    اسرائیلی فوج نے مارکیٹ سمیت غزہ کے مختلف علاقوں پر حملہ کر کے مزید 50 فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔

    رپورٹس کے مطابق 3 ہفتوں سے ہر طرح کے امدادی سامان کی ترسیل روکے جانے سے فلسطینی رمضان میں شدید بھوک و افلاس کا شکار ہیں۔

    کینیڈا و امریکا کے تعلقات، مارک کارنی نے بڑا اعلان کردیا

    اقوامِ متحدہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسرائیل نے 80 فیصد سے زائد امداد کی نقل و حمل روک رکھی ہے۔

  • ڈینگی : عالمی ادارہ صحت نے دنیا کو خطرے سے آگاہ کردیا

    ڈینگی : عالمی ادارہ صحت نے دنیا کو خطرے سے آگاہ کردیا

    جنیوا : عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے دنیا کو ڈینگی کے خطرے سے خبردار کرتے ہوئے انتباہ جاری کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ عالمی سطح پر ڈینگی کی شرح میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوسکتا ہے اور یہ وبائی شکل اختیار کرسکتی ہے۔

    ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی، بارشوں اور سیلابوں کی وجہ سے مچھروں کی بڑے پیمانے پر افزائش سے رواں برس ڈینگی کی بیماری وبا کی طرح پھیل سکتی ہے۔

    ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے خبردار کیا ہے کہ اس سال ڈینگی بخار کے کیسز ریکارڈ بلندیوں کے قریب پہنچ سکتے ہیں، جس کی ایک وجہ گلوبل وارمنگ سے فائدہ اٹھانے والے مچھروں کو پھیلانا ہے۔ عالمی سطح پر ڈینگی کی شرح بڑھ رہی ہے،

    ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے جاری کردہ بیان کے مطابق سال 2000سے اب تک رپورٹ ہونے والے کیسز 2022 میں آٹھ گنا بڑھ کر 4.2 ملین ہوگئے ہیں۔

    رواں سال مارچ میں وزارت صحت کی رپورٹ کے مطابق یہ بیماری سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں پہلی بار ریکارڈ کی گئی تھی، جب کہ یورپ میں کیسز میں اضافہ ہوا ہے اور پیرو نے بیشتر علاقوں میں ہنگامی حالت کا اعلان کیا ہے۔

    جنوری میں ڈبلیو ایچ او نے خبردار کیا تھا کہ ڈینگی دنیا کی سب سے تیزی سے پھیلنے والی بیماری ہے جو وبائی خطرے” کی نمایاں علامت ہے اور دنیا کی تقریباً نصف آبادی اس خطرے سے دوچار ہے۔

    ڈینگی بخار کا سبب بننے والے مچھر صرف خراب پانی سے نہیں بلکہ صاف پانی سے میں بھی افزائش پا سکتے ہیں اور اسی وجہ سے ہی صفائی کا اہتمام رکھنے کے باوجود بعض لوگ ڈینگی کا شکار بن جاتے ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت کے عہدیداروں کا کہنا تھا کہ اب تک کے زیادہ کیسز امریکا میں رپورٹ ہوئے ہیں اور وہاں اس بیماری کو وبا کی طرح پھیلتا ہوا دیکھا جا رہا ہے اور متعدد ممالک نے ہنگامی بنیادوں پر کام بھی شروع کیا لیکن بیماری پر قابو پانے میں ناکام رہے۔

    ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ کے مطابق حکام کا کہنا تھا کہ رواں برس دنیا بھر سے ڈینگی کے کیسز 55 لاکھ سے زائد رپورٹ ہونے کا امکان ہے۔