Tag: WHO

  • چند ہفتے بعد کرونا کیسز میں کمی آئے گی: ظفر مرزا

    چند ہفتے بعد کرونا کیسز میں کمی آئے گی: ظفر مرزا

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ زندگی اور روزگار دونوں بچانے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں، چند ہفتے بعد کرونا کیسز میں کمی آئے گی، اگر حالات خراب ہوئے تو لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے خط کے حوالے سے وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے مقابلے کے لیے حکومت جامع حکمت عملی پر عمل پیرا ہے، این سی او سی میں روز صورتحال کا جائزہ لیا جاتا ہے، صوبوں کے ساتھ مل کر فیصلہ سازی کی جاتی ہے۔

    ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی قیادت میں فیصلے باہمی مشاورت ہوتے ہیں، ہم معیشت کے لحاظ سے کم اور اوسط آمدن والے ممالک میں آتے ہیں۔ کرونا صورتحال پر عوام کے بہترین مفاد میں فیصلے کیے جاتے ہیں، زندگی اور روزگار دونوں بچانے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے دانستہ طور پر ملک میں آہستہ آہستہ لاک ڈاؤن میں نرمی کی، دکانوں، مساجد، مارکیٹوں اور پبلک ٹرانسپورٹ میں ایس او پیز پر زور دیا۔ ماسک پہننے کو پورے ملک میں لازمی قرار دیا گیا۔

    ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ ہم نے انتہائی فعال ٹریسنگ ٹیسٹنگ کورنٹائن پالیسی متعارف کروائی، پالیسی سے وائرس کے پھیلاؤ والے علاقوں کی نشاندہی ہو رہی ہے۔ اسمارٹ لاک ڈاؤن کے 700 مختلف مقامات موجود ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری حکمت عملی کا ایک پہلو صحت کے نظام کو بہتر بنانا ہے، پالیسیاں، تجزیات اور معاشی حالات مد نظر رکھتے ہوئے بنائی جاتی ہیں۔ عالمی ادارہ صحت اقوام متحدہ کے صحت عامہ کا تکنیکی ادارہ ہے۔ صحت پر اور موجودہ وبا کی روک تھام پر مل کر کام کر رہے ہیں، ادارے کے کام کے معترف ہیں۔

    معاون خصوصی کا مزید کہنا تھا کہ چند ہفتے بعد کرونا کیسز میں کمی آئے گی، اگر حالات خراب ہوئے تو لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔

  • یورپ میں بہتری، دنیا بھر میں کرونا کی صورت حال خراب ہو گئی: ڈبلیو ایچ او

    یورپ میں بہتری، دنیا بھر میں کرونا کی صورت حال خراب ہو گئی: ڈبلیو ایچ او

    جینیوا: عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس ایڈھانم نے کہا ہے کہ ایک طرف یورپ میں کرونا کی صورت حال میں بہتری آ رہی ہے اور دوسری طرف دنیا بھر میں صورت حال خراب ہوتی جا رہی ہے، ہم ایک بار پھر یہ مشورہ دیں گے کہ گھر پر ہی رہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس نے پیر کو پریس بریفنگ میں کہا کہ دنیا کو خبردار کیا ہے کہ گزشتہ 9 دن روزانہ 1 لاکھ سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے، گزشتہ روز 75 فی صد کیسز صرف 10 ممالک میں سامنے آئے، یہ کیسز امریکی اور جنوبی ایشائی ممالک سے رپورٹ ہوئے ہیں۔

    ڈاکٹر ٹیڈروس کا کہنا تھا کہ یورپ کی صورت حال میں بہتری آنے لگی ہے اور اب باقی دنیا کی کرونا صورت حال تشویش ناک ہو گئی ہے، ادارے نے وائرس کے دوبارہ پھیلاؤ پر بھی گہری نظر رکھی ہوئی ہے، ایک بار پھر سب کو گھر پر رہنے کا مشورہ دیتے ہیں۔

    سربراہ ڈبلیو ایچ او کا یہ بھی کہنا تھا کہ عالمی ادارہ مساوات پر یقین رکھتا ہے اور نسل پرستی کو مسترد کرتا ہے۔ ڈاکٹر ایڈھانم نے دنیا بھر میں احتجاج کرنے والوں کو یہ ہدایت بھی کی کہ وہ ایس او پیز پر عمل کریں تاکہ کرونا کا پھیلاؤ روکا جا سکے۔

    تفصیلات کے مطابق انسانیت کے لیے انتہائی مہلک ثابت ہونے والی کرونا وبا سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں دنیا بھر میں 3 ہزار 157 افراد وائرس سے ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 1 لاکھ 7 ہزار سے زائد نئے کیسز سامنے آئے، نئے وائرس کو وِڈ نائنٹین کی عالمگیر وبا نے 213 ممالک 4 لاکھ 8 ہزار 734 انسانی جانیں نگل لیں، وائرس سے اب تک 71 لاکھ 99 ہزار افراد متاثر ہو چکے ہیں۔

  • کورونا کے مریضوں پر ہائیڈروکلوروکین کا استعمال ، ڈبلیوایچ او نے بڑا فیصلہ کرلیا

    کورونا کے مریضوں پر ہائیڈروکلوروکین کا استعمال ، ڈبلیوایچ او نے بڑا فیصلہ کرلیا

    نیویارک : عالمی ادارے صحت (ڈبلیوایچ او ) نے کورونا کے مریضوں پر ملیریا سے بچاؤ کی دوا ہائیڈروکلوروکین کےدوبارہ تجربے کا فیصلہ کرلیا ، اموات میں اضافے کے خدشے،دل کی دھڑکن میں غیرمعمولی تبدیلی پر تجربہ معطل کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے اعلان کیا ہے کہ تازہ ترین اعداد و شمار کے جائزے کی بنیاد پر کوویڈ 19 مریضوں پر ملیریا ڈرگ ہائیڈروکلوروکین کا کلینیکل ٹرائل جاری رہے گا۔

    پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ، ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس نے کہا کہ ماہرین اعداد و شمار کا جائزہ لے رہے ہیں اور سفارش کی ہے کہ "آزمائشی پروٹوکول میں ترمیم کرنے کی کوئی وجوہ نہیں ہیں۔”

    انہوں نے کہا ، "ایگزیکٹو گروپ کی جانب سے کورونا کیخلاف تمام دواؤں کا ٹرائل جاری رکھنے کی سفارش موصول ہوئی ہے ، جس میں ہائیڈروکلوروکین بھی شامل ہیں۔”

    عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او نے ویکسین بنانے والی چار کمپنیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ٹرائل کا سلسلہ شروع کیا، جس کے تحت مذکورہ کمپنیوں کے لیے اسپانسرز اور حفاظتی اقدامات کیے جائیں گے۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ عالمی ادارہِ صحت نےحفاظتی خدشات کے پیشِ نظر کورونا کے علاج کیلئے ہائیڈروکسی کلوروکوئن کےتجربات معطل کردئیے تھے۔

    سربراہ ٹیڈروس کا کہنا تھا یہ پابندی عارضی ہے،دواکےتمام پہلووں کا جائزہ لے رہےہیں، مختلف ملکوں میں کورونا سے بچاؤ کیلئے دواوں پرکام کرنیوالی تنظیم کی سفارش پرپابندی لگائی گئی ہے۔

    ڈاکٹر ٹیڈروس نے برطانوی جریدے دی لینسیٹ میں جمعے کے روز شائع ہونے والے نتائج کا حوالہ دیا تھا، جس میں دکھایا گیا تھا کہ ہائیڈروکسی کلوروکوئن کوویڈ 19 مریضوں کی مدد نہیں کرتی بلکہ اس سے اموات میں اضافہ ہورہا ہے۔

    خیال رہے برطانوی جریدے دی لینسیٹ میں جمعہ کو شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق تقریبا ایک لاکھ کورونا وائرس کے مریضوں کے مطالعے میں اینٹی وائرل دوائیوں ہائیڈروکسی کلورو کوئن کے ساتھ ان کا علاج کرنے میں کوئی فائدہ نہیں ہوا ہے بلکہ مریضوں کی اموات کے امکانات میں اضافہ ہوا ہے۔

    اس سے قبل امریکہ میں ہونے والی حالیہ تحقیق میں انکشاف ہوا تھا کہ کرونا وائرس مریض کے علاج کے لیے استعمال کی جانے والی ملیریا کی ادویات بے اثر اور اموات میں اضافے کا باعث ہیں۔

  • ٹرمپ کا ڈبلیو ایچ او سے تمام تعلقات ختم کرنیکا اعلان

    ٹرمپ کا ڈبلیو ایچ او سے تمام تعلقات ختم کرنیکا اعلان

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی ادارہ برائے صحت سے تمام تعلقات ختم کرنے کا اعلان کردیا، 

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر نے عالمی ادارہ صحت سے تمام تعلقات ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ڈبلیو ایچ او نے کرونا وبا کے پھیلاؤ سے نمٹنے میں غلطی کی، عالمی ادارہ صحت چین کے بہت قریب ہے۔

    ٹرمپ نے کہا کہ امریکی فنڈز ڈبلیو ایچ او کے بجائے عوامی صحت کے منصوبوں پر لگائیں گے، فنڈنگ اب دنیا میں صحیح مقصد کے لیے استعمال ہوگی، امریکی شہریوں کا تحفظ جاری رکھوں گا۔

  • عالمی ادارہ صحت نے کورونا کی دوسری خطرناک لہر کا انتباہ جاری کردیا

    عالمی ادارہ صحت نے کورونا کی دوسری خطرناک لہر کا انتباہ جاری کردیا

    نیویارک : عالمی ادارہ صحت نے کورونا کی دوسری لہر کا انتباہ جاری کردیا اور کہا کہ حفاظتی اقدامات ترک کرنے پر دوسری لہر کا سامنا ہوسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سربراہ ڈبلیو ایچ او نے کورونا کیسز میں کمی والے ممالک کو خبردار کیا ہے کہ حفاظتی اقدامات ترک کرنے پر دوسری لہر کا سامنا ہو سکتا  ہے، دنیا اب بھی کورونا پھیلاؤ کی پہلی لہر کے وسط میں ہے، بعض ممالک میں کیسزکم جبکہ کچھ ممالک میں بڑھ رہے ہیں۔

    مائیک ریان کا کہنا تھا کہ جنوبی امریکا، جنوبی ایشیا اور افریقہ میں کیسز بڑھ رہے ہیں، وبائی مرض اکثر لہروں میں آتاہے، جہاں وبا کی لہر ختم ہوئی، وہاں سال کے آخر میں کیسز سامنے آسکتے ہیں، حفاظتی اقدامات ترک کرنے پر کیسز تیزی سے بڑھ سکتے ہیں۔

    یاد رہے کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ڈاکٹر مائیک ریان نے متنبہ کیا تھا کہ کورونا وائرس شاید کبھی ختم نہیں ہوسکتا، ہمیں مہلک مرض ’ایچ آئی وی‘ کی طرح کرونا کے ساتھ بھی رہنا سیکھنا ہوگا۔

    مزید پڑھیں : ’کرونا شاید کبھی ختم نہیں ہوگا‘ عالمی ادارہ صحت نے خبردار کردیا

    ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر سے وائرس کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ ممکن نظر نہیں آرہا اور نہ ہی یہ کہا جاسکتا ہے کہ وبا پر کب اور کس حد تک قابو پایا جاسکتا ہے اور ایچ آئی وی کی مثال دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ وائرس بھی ختم نہیں ہوا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کروناوائرس کو کنٹرول کرنے کے لیے وسیع پیمانے پر کوششیں درکار ہیں، وبا کی ویکسین دریافت ہوجائے تو مہلک وائرس کو کنٹرول کرنے میں معاونت ملے گی، لیکن خاتمے کا فی الحال کچھ نہیں کہہ سکتے۔

    ڈاکٹر مائیک ریان نے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ جس طرح خسرہ جیسی بیماری کی ویکسین موجود ہے لیکن مرض کا خاتمہ نہیں ہوا اس طرح ہمیں کرونا کے تناظر میں صورت حال کا سامنا کرنا پڑے گا۔

  • اموات میں اضافہ، کورونا کے مریضوں پر ہائیڈروکسی کلوروکوئن کے تجربات معطل

    اموات میں اضافہ، کورونا کے مریضوں پر ہائیڈروکسی کلوروکوئن کے تجربات معطل

    نیویارک : عالمی ادارہِ صحت نےحفاظتی خدشات کے پیشِ نظر  کورونا کے علاج کیلئے ہائیڈروکسی کلوروکوئن کےتجربات معطل کردئیےہیں، سربراہ ٹیڈروس کا کہنا ہے کہ مختلف ملکوں میں کوروناسے بچاؤ کیلئے دواوں پر کام کرنیوالی تنظیم کی سفارش پرپابندی لگائی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نئی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہائیڈروکسی کلوروکوئن کوروناکےمریضوں میں موت کےامکانات بڑھاسکتی ہے، جس کے بعد عالمی ادارہِ صحت نےحفاظتی خدشات کے پیشِ نظر ہائیڈروکسی کلوروکوئن کےتجربات معطل کردئیےہیں۔

    عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس کا کہنا ہے کہ یہ پابندی عارضی ہے،دواکےتمام پہلووں کا جائزہ لے رہےہیں، مختلف ملکوں میں کورونا سے بچاؤ کیلئے دواوں پرکام کرنیوالی تنظیم کی سفارش پرپابندی لگائی گئی ہے۔

    ڈاکٹر ٹیڈروس نے برطانوی جریدے دی لینسیٹ میں جمعے کے روز شائع ہونے والے نتائج کا حوالہ دیا، جس میں دکھایا گیا تھا کہ ہائیڈروکسی کلوروکوئن کوویڈ 19 مریضوں کی مدد نہیں کرتی بلکہ اس سے اموات میں اضافہ ہورہا ہے۔

    جنیوا میں پریس بریفنگ میں ڈبلیو ایچ او کے چیف سائنسدان سومیا سوامیاتھن نے کہا ” ہائیڈروکسی کلوروکوئن کی افادیت اور حفاظت کے بارے میں شواہد اکٹھے کرنا کام جاری رکھنا ضروری ہے، ہم اسے استعمال کرنا چاہتے ہیں اگر یہ محفوظ اور موثر ہو اور اموات کو کم کردے۔

    مزید پڑھیں : کورونا وائرس : ہائیڈروکسی کلورو کوئن سے متعلق سائنسدانوں کا خطرناک انکشاف

    خیال رہے برطانوی جریدے دی لینسیٹ میں جمعہ کو شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق تقریبا ایک لاکھ کورونا وائرس کے مریضوں کے مطالعے میں اینٹی وائرل دوائیوں ہائیڈروکسی کلورو کوئن کے ساتھ ان کا علاج کرنے میں کوئی فائدہ نہیں ہوا ہے بلکہ مریضوں کی اموات کے امکانات میں اضافہ ہوا ہے۔

    اس سے قبل امریکہ میں ہونے والی حالیہ تحقیق میں انکشاف ہوا تھا کہ کرونا وائرس مریض کے علاج کے لیے استعمال کی جانے والی ملیریا کی ادویات بے اثر اور اموات میں اضافے کا باعث ہیں۔

    دوسری جانب برازیل کا کہنا ہے کہ وہ عالمی ادارہ صحت کے خدشات کے باوجود کووڈ 19 کے خلاف ہائیڈروکسی کلوروکوئن اور کلوروکوئن استعمال کرنے کی اپنی سفارش تبدیل نہیں کرے گا۔

  • کرونا وائرس سے عالمی تعاون کو بھی خطرہ لا حق ہو گیا

    کرونا وائرس سے عالمی تعاون کو بھی خطرہ لا حق ہو گیا

    جنیوا: کرونا وائرس سے عالمی تعاون کو بھی خطرہ لا حق ہو گیا، ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس نے دنیا کی بنیادیں ہلا دی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کرونا وائرس سے عالمی رابطوں اور تعاون کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے، کرونا نے ہم سے معمول کی زندگی اور روزگار بھی چھین لیا۔

    ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ ہماری توجہ دستیاب وسائل کے ساتھ کرونا کے خلاف جنگ پر ہے، اس عالمگیر وبا سے نمٹنے کے لیے مختلف ممالک کو ادارے کی جانب سے مدد فراہم کی جاتی رہے گی۔

    کرونا وائرس کی تباہی کسی دہشت گرد حملے سے زیادہ ہے، ڈبلیو ایچ او

    گزشتہ ماہ ادارے کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس نے میڈیا بریفنگ میں کرونا وبا کی تباہی کو کسی دہشت گرد حملے سے زیادہ شدید قرار دیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ وائرس کے باعث بڑے پیمانے پر سیاسی سماجی اور معاشی تبدیلیاں ہوں گی، اس لیے کرونا کے خلاف عالمی سطح پر اتحاد ضروری ہے اور نسل انسانی کو کرونا کو شکست دینے کے لیے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا۔

    واضح رہے کہ کرونا وائرس کی عالمگیر وبا سے دنیا بھر کے 213 ممالک میں اب تک 3 لاکھ 24 ہزار 960 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ وائرس 49 لاکھ 89 ہزار انسانوں کو متاثر کر چکا ہے۔

  • ٹرمپ نے 3 دن بعد ڈبلیو ایچ او سے متعلق بڑا یو ٹرن لے لیا

    ٹرمپ نے 3 دن بعد ڈبلیو ایچ او سے متعلق بڑا یو ٹرن لے لیا

    واشنگٹن: امریکی صدر سے تین دن سے زیادہ انتظار نہ ہو سکا، عالمی ادارہ صحت کے حوالے سے انھوں نے اپنے بیان سے یو ٹرن لے لیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل کو خط لکھ کر ایک بار پھر فنڈنگ ختم کرنے کی دھمکی دے دی ہے، جب کہ محض تین دن قبل انھوں نے ڈبلیو ایچ او کی فنڈنگ بحال کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    ٹرمپ نے اپنے خط میں کہا کہ 30 روز میں اصلاحات کا عہد نہ کیا تو امریکا رکنیت ختم کرنے پر بھی غور کرے گا، وبائی امراض پر آپ کے ادارے کی غلطیاں دنیا کو مہنگی پڑی ہیں، ڈبلیو ایچ او کے پاس صرف ایک راستہ ہے اور وہ ہے چین سے آزادی۔

    انھوں نے ادارے کے ڈی جی لکھا کہ میری انتظامیہ اصلاحات کے لیے آپ سے بات چیت کر رہی ہے، معاملات پر جلد کارروائی کی ضرورت ہے، وقت ضائع نہ کریں۔

    ٹرمپ نے ڈبلیو ایچ او کے سلسلے میں بڑا اعلان کر دیا

    دریں اثنا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر عالمی ادارے کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ڈبلیو ایچ او چین کی کٹھ پتلی ہے، عالمی ادارے کی تمام توجہ چین کو اچھا دکھانے پر ہے، جب کہ ادارے نے امریکا کو برے مشورے دیے، اس لیے فنڈز کم یا ختم کرنے پر غور کر رہے ہیں۔

    16 مئی کو امریکی میڈیا نے کہا تھا کہ امریکا ڈبلیو ایچ او کو اتنی ہی فنڈنگ دے گا جتنی چین عالمی ادارے کو فراہم کرے گا، ٹرمپ نے اس اعلان کے ساتھ یہ امید بھی ظاہر کی کہ موجودہ بحران کے دوران عالمی ادارہ صحت تعمیری کردار ادا کرے گا۔

    دوسری طرف گزشتہ روز جنیوا میں کو وِڈ 19 کے خلاف یو این رسپانس ہیلتھ اسمبلی کے دو روزہ اجلاس میں چینی صدر نے کرونا ریسرچ کے لیے 2 بلین ڈالرز کا اعلان کر دیا ہے۔

  • ٹرمپ نے ڈبلیو ایچ او کے سلسلے میں بڑا اعلان کر دیا

    ٹرمپ نے ڈبلیو ایچ او کے سلسلے میں بڑا اعلان کر دیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی فنڈنگ بحال کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر کا عالمی ادارہ صحت کی فنڈنگ بحال کرنے کا بڑا فیصلہ سامنے آیا ہے، صدر ٹرمپ نے ایک ماہ قبل ڈبلیو ایچ او کی فنڈنگ روکنے کا اعلان کیا تھا۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکا ڈبلیو ایچ او کو اتنی ہی فنڈنگ دے گا جتنی چین عالمی ادارے کو فراہم کرے گا، ٹرمپ نے اس اعلان کے ساتھ یہ امید بھی ظاہر کی کہ موجودہ بحران کے دوران عالمی ادارہ صحت تعمیری کردار ادا کرے گا۔

    صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا ڈبلیو ایچ او کو مجموعی طور پر سالانہ 400 ملین ڈالر فراہم کرتا تھا، تاہم چین نے اگر ادارے کے لیے اپنی فنڈنگ بڑھائی تو امریکا بھی بڑھا سکتا ہے۔

    ڈبلیو ایچ او کا امریکا کے ساتھ برا سلوک رہا ہے، ٹرمپ کا الزام

    دریں اثنا، ٹرمپ انتظامیہ نے عالمی ادارہ صحت سے کرونا وائرس پھیلنے کی غیر جانب دار تحقیق کا بھی مطالبہ کر دیا ہے۔

    واضح رہے کہ امریکا میں کرونا وبا بے قابو ہونے کے بعد امریکی صدر نے ڈبلیو ایچ او کو مسلسل تنقید کا نشانہ بنائے رکھا ہے، گزشتہ ماہ بھی انھوں نے ایک بار پھر عالمی ادارہ صحت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ محسوس ہو رہا ہے کہ چین اس ادارے کو کنٹرول کررہا ہے۔

    انھوں نے یہ الزام بھی لگایا کہ عالمی ادارہ صحت امریکا کے ساتھ برا سلوک کر رہا ہے۔

  • کرونا وائرس کا ممکنہ علاج: مڈغاسکر کے صدر عالمی ادارہ صحت کے خدشات پر نالاں

    کرونا وائرس کا ممکنہ علاج: مڈغاسکر کے صدر عالمی ادارہ صحت کے خدشات پر نالاں

    مشرقی افریقی ملک مڈغاسکر کے صدر ایندرے رجولین نے عالمی ادارہ صحت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ادارہ، افریقہ کی تیار کردہ کرونا وائرس کے خلاف مؤثر دوا کے استعمال کی منظوری نہیں دے رہا۔

    کوویڈ اورگینک کے نام سے یہ مشروب جو افریقی ممالک میں استعمال کیا جارہا ہے، ایک مقامی جڑی بوٹی ارٹیمیسیا اور دیگر جڑی بوٹیوں سے تیار کردہ ہے۔

    ارٹیمسیا ملیریا کے علاج میں نہایت مؤثر ہے اور مڈغاسکر اسے کرونا وائرس کا بھی علاج قرار دے رہا ہے، تاہم ابھی تک اس کا کوئی کلینکل ٹرائل نہیں کیا گیا اور عالمی ادارہ صحت بھی اس بارے میں تذبذب کا شکار ہے۔

    ایک انٹرویو میں مڈغا سکر کے صدر نے کہا کہ اگر کوئی یورپی ملک اس دوا کو پیش کرتا کیا تب بھی عالمی اداروں کو ایسے ہی خدشات ہوتے؟ مسئلہ یہ ہے کہ یہ افریقہ کا تجویز کردہ ہے جو دنیا کا غریب ترین خطہ ہے۔

    مزید پڑھیں: مڈغاسکر سے کرونا کی حیرت انگیز دوا سے بھرا جہاز تنزانیہ پہنچ گیا

    صدر کا کہنا تھا کہ اس مشروب کی ایک ہی خوراک سے 24 گھنٹوں کے اندر کرونا وائرس کے مریض کی حالت میں بہتری آتی ہے، جبکہ اگلے 7 سے 10 دن میں مریض مکمل طور پر صحتیاب ہوجاتا ہے۔

    دوسری جانب عالمی ادارہ صحت پہلے اس مشروب کے حوالے سے سیلف میڈیکشن سے دور رہنے کی تاکید کرتا رہا تاہم اب چند روز قبل ادارے نے دوا کے کلینکل ٹرائل کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    ادارے کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ ہم تمام ممالک کو ایسی دواؤں کے استعمال میں احتیاط کا مشورہ دیں گے جن کے کلینکل ٹیسٹ نہیں ہوئے۔