Tag: WHO

  • انسداد پولیو کے لیے پاکستان کی مدد میں مزید اضافہ

    انسداد پولیو کے لیے پاکستان کی مدد میں مزید اضافہ

    اسلام آباد: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے پاکستان میں سربراہ ڈاکٹر پالیتھا ماہی پالہ نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کے دوران بتایا کہ عالمی ادارہ صحت نے انسداد پولیو کے لیے پاکستان سے تعاون میں مزید اضافہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے پاکستان میں سربراہ ڈاکٹر پالیتھا ماہی پالہ وزارت خارجہ پہنچے جہاں ان کی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات ہوئی۔

    ڈاکٹر پلیتھا نے اپنی سفارتی اسناد وزیر خارجہ کو پیش کیں، انہوں نے بتایا کہ عالمی ادارہ صحت نے انسداد پولیو کے لیے پاکستان سے تعاون میں مزید اضافہ کر دیا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پولیو کا مکمل خاتمہ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، حکومت کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔

    وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ہوائی اڈوں پر تھرمل اسکینر اور سرحدی پوائنٹس پر قرنطینہ کی سہولت موجود ہے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل اپنے ایک بیان میں ڈاکٹر پالیتھا نے کہا تھا کہ پاکستان میں کرونا وائرس کی تشخیص کا بہتر نظام کام کر رہا ہے لہٰذا گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔

    ڈاکٹر پالیتھا کا کہنا تھا کہ پاکستان کی حکومت نے اس وائرس سے بچنے کے لیے اقدامات پہلے سے ہی کر رکھے تھے اور وہ اس سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔

    انہوں نے مزید کہا تھا کہ پاکستان کی جانب سے جس طرح کے اقدامات کیے گئے ہیں وہ اس سے پہلے کسی دوسرے ملک کی جانب سے دیکھنے کو نہیں ملے۔

  • پاکستان کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے کتنا تیار ہے؟ ماہرین نے حوصلہ افزا خبر سنادی

    پاکستان کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے کتنا تیار ہے؟ ماہرین نے حوصلہ افزا خبر سنادی

    اسلام آباد: پاکستان میں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ ڈاکٹر پالیتھا ماہی پالہ کا کہنا ہے کہ پاکستان دیگر ممالک کے مقابلے میں کرونا وائرس سے بہتر انداز میں نمٹنے کے لیے تیار ہے۔

    عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ ڈاکٹر پالیتھا ماہی پالہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان میں کرونا کے 2 مریضوں کی جلد نشاندہی سے ثابت ہوتا ہے کہ یہاں پر وائرس کی تشخیص کا بہتر نظام کام کر رہا ہے لہٰذا گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔

    ڈاکٹر پالیتھا کا کہنا ہے کہ پاکستان کی حکومت نے اس وائرس سے بچنے کے لیے اقدامات پہلے سے ہی کر رکھے تھے اور وہ اس سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے، پاکستان کی جانب سے جس طرح کے اقدامات کیے گئے ہیں وہ اس سے پہلے کسی دوسرے ملک کی جانب سے دیکھنے کو نہیں ملے۔

    انہوں نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او نے اس وائرس کے پاکستان پہنچنے سے قبل ہی پاکستان کی حکومت کے ساتھ مل کر تمام تیاریاں کر رکھی تھیں۔ اس کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ پاکستان میں اس وائرس کے پہلے کیس کی تشخیص فوراً ہی ہوگئی ہے۔

    ڈاکٹر پالیتھا کا مزید کہنا تھا کہ چند روز قبل ہی انہوں نے اسلام آباد کے پمز اسپتال میں آئسولیشن وارڈ کا دورہ کیا تھا جہاں تمام انتظامات تسلی بخش ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ عوام کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ اس وائرس سے اموات کی شرح صرف 2 سے 3 فیصد ہے۔ احتیاطی تدابیر اختیار کر کے اس وائرس کے خطرے سے بچا جا سکتا ہے۔

    ڈاکٹر پالیتھا کے مطابق باقاعدگی سے ہاتھ دھو کر اس وائرس کے جراثیم کو جلد میں جذب ہونے سے روکا جا سکتا ہے۔

  • کرونا وائرس، ہلاکتوں کی تعداد 2858، ڈرنے کا نہیں اقدامات کا وقت ہے: ٹیڈروس

    کرونا وائرس، ہلاکتوں کی تعداد 2858، ڈرنے کا نہیں اقدامات کا وقت ہے: ٹیڈروس

    بیجنگ/جنیوا: نہایت مہلک اور نئے وائرس COVID 19 سے دنیا بھر میں ہلاکتوں کی تعداد 2858 ہو گئی ہے، عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس نے کہا ہے کہ یہ ڈرنے کا نہیں عالمی اقدامات کا وقت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین میں نئے مہلک کرونا وائرس سے ہلاکتوں میں کمی آنا شروع ہو گئی ہے تاہم دوسری طرف اس نے دنیا میں تیزی سے پھیلنا بھی شروع کر دیا ہے، اب تک 54 ممالک میں وائرس کے کیسز کی تصدیق کی جا چکی ہے۔

    نئے وائرس کووِڈ 19 سے دنیا بھر میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 2858 ہو گئی ہے، جب کہ متاثرین کی تعداد 83,379 تک پہنچ گئی، چین میں وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 2 ہزار 788 ہو چکی ہے، گزشتہ روز چین میں 44 مزید افراد وائرس سے ہلاک ہوئے۔

    24 گھنٹوں کے دوران 7 نئے ممالک میں کرونا وائرس رپورٹ، عالمی ادارہ صحت

    جنوبی کوریا میں کرونا وائرس سے مزید 256 افراد متاثر ہو گئے ہیں، جس کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد 2 ہزار 22 ہو گئی، جاپان میں وائرس کے اب تک 214 کیس رپورٹ ہو چکے ہیں، اٹلی میں 24 گھنٹوں میں کرونا وائرس کے مزید 250 کیس سامنے آ گئے، جس سے مجموعی تعداد 655 ہو گئی۔

    کرونا وائرس سے صحت یاب ہونے والوں کی تعداد بھی بڑھنے لگی ہے، مجموعی طور پر 36,533 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں، جب کہ 8,099 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    سربراہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن ٹیڈ روس نے اپنے تازہ بیان میں خبردار کیا ہے کہ کرونا وائرس عالمی وبا بن سکتی ہے، ہم اس وقت نازک صورت حال سے دوچار ہیں، متاثرہ ممالک کی حکومتیں ہنگامی اقدامات کر رہی ہیں، یہ ڈرنے کا نہیں عالمی اقدامات کرنے کا وقت ہے۔

  • ایران میں کرونا وائرس کا پھیلاؤ ، عالمی ادارہ صحت نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

    ایران میں کرونا وائرس کا پھیلاؤ ، عالمی ادارہ صحت نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

    نیویارک : ایران میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر عالمی ادارہ صحت نے خطرےکی گھنٹی بجادی، عالمی ادارہ صحت کے سربراہ کا کہنا ہے ایران میں کرونا وائرس پر قابو پانے کے امکانات کم ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت کےسربراہ ٹیڈروس نے ایران میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرونا وائرس کےایسے کیسز پر تشویش ہے، جن کا چین سے براہِ راست یا دیگر تصدیق شدہ کیسز سے کوئی واضح تعلق نہیں ہے۔

    ٹیڈروس کا کہنا تھا کہ ایران میں کرونا وائرس کی تصدیق کے بعد قابو پانے کے امکانات کم ہوگئے، ایران میں ہونے والی اموات اور انفیکشن کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔

    خیال رہے یران میں کروناوائرس سےاموات کی تعداد8ہوگئی جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد43 تک جا پہنچی ہے ، ترجمان وزارت صحت نےخدشہ ظاہرکیا ہے کہ قم میں کام کرنےوالے چینی مزدوروں کی وجہ سے وائرس پھیل سکتا ہے جبکہ ایرانی وزارت صحت کا کہنا ہے کرونا وائرس ملک میں پھیل رہا ہے، شہری بہت زیادہ لوگ احتیاط کریں۔

    مزید پڑھیں :قاتل کروناوائرس نے ایران میں8 افراد کی جان لے لی

    ایران نے اپنے تمام سرحدی علاقوں اور متاثرہ علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے اور محکمہ صحت کے ڈاکٹرزاور عملہ کو الرٹ کردیا ہے۔

    چودہ ایرانی شہروں میں تعلیمی ادارے اور سنیما، سب ویز، کیفے اور فوارے تک بند کر دیئے گئے ہیں جبکہ قم میں تمام ترمذہبی اجتماعات پر پابندی لگا دی گئی ہے.

    غیرملکی میڈیاکےمطابق ایران میں بڑھتی ہوئی مریضوں کی تعدادپڑوسی ممالک کومتاثرکرسکتی ہے۔ایران سے متحدہ عرب امارات واپس جانےوالےجوڑے میں کوروناوائرس کی تصدیق ہوئی، قم سے لبنان پہنچنے والی پینتالیس سالہ خاتون کورونا وائرس سے متاثرتھیں۔

    سعودی عرب نےاپنےشہریوں اورملک میں مقیم غیرملکیوں کے ایران کا سفر کرنے پر پابندی لگا دی ہے جبکہ عراق اورترکی نےایران کے ساتھ سرحدیں بند کردیں۔
    .

  • ملک بھر میں پونے 2 کروڑ بچوں کے پیٹ میں کیڑے ہونے کا انکشاف

    ملک بھر میں پونے 2 کروڑ بچوں کے پیٹ میں کیڑے ہونے کا انکشاف

    کراچی: ناقص سیوریج نظام کی وجہ سے ملک بھر میں 1 کروڑ 70 لاکھ بچوں کے پیٹ میں کیڑے ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت صحت اور عالمی ادارہ صحت کے مشترکہ سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ ناقص سیوریج نظام کی بدولت 1 کروڑ 70 لاکھ بچوں کے پیٹ میں کیڑے ہیں۔

    مذکورہ سروے کے مطابق ملک کے 40 اضلاع میں ناقص سیوریج نظام سے 5 سے 15 سال کے بچے متاثر ہیں۔ کراچی کے بھی 46 لاکھ بچوں کو علاج معالجے کی ضرورت ہے۔

    سروے کے جاری ہونے کے بعد محکمہ صحت اور محکمہ تعلیم نے مشترکہ طور پر پیٹ کے کیڑے مار مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ کراچی کے تمام اسکولوں میں 29 جنوری کو مہم چلائی جائے گی۔ بچوں کو مہم کے دوران پیٹ کے کیڑوں کو مارنے کی دوا دی جائے گی۔

    مہم کے دوران 200 طالب علموں کو دوائی دینے کی ذمہ داری ایک استاد کی ہوگی۔ استاد کو اسکول انتظامیہ کی جانب سے نامزد کیا جائے گا۔

    اسکولوں میں طالب علموں کی تفصیلات ڈائریکٹوریٹ نجی اسکول نے بھی طلب کر لی۔ ڈائریکٹوریٹ نجی اسکول کی رجسٹرار نے تمام نجی اسکول انتظامیہ کو خط لکھ دیا جس کے مطابق تمام نجی اسکول 10 جنوری سے قبل تفصیلات جمع کروانے کے پابند ہوں گے۔

  • عالمی ادارہ صحت نہتے کشمیریوں کی زندگیاں بچانے کے لیے اقدامات کرے: وزیر خارجہ

    عالمی ادارہ صحت نہتے کشمیریوں کی زندگیاں بچانے کے لیے اقدامات کرے: وزیر خارجہ

    جنیوا: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے ڈی جی سے ملاقات کے دوران کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں خوراک اور ادویات تک میسر نہیں، عالمی ادارہ صحت نہتے کشمیریوں کی زندگیاں بچانے کے لیے اقدامات کرے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے ڈی جی ڈاکٹر ٹیڈ روس سے ملاقات کی۔ ملاقات میں مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور انسانی جانوں کو درپیش خطرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست سے مسلسل کرفیو نافذ کر رکھا ہے، صورتحال اس قدر تشویشناک ہے کہ خوراک اور ادویات تک میسر نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ خواتین، بچوں اور بوڑھوں کو طبی سہولتوں کی فراہمی میں شدید دشواری کا سامنا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال نئے انسانی المیے کی نشاندہی کر رہی ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت نہتے کشمیریوں کی زندگیاں بچانے کے لیے اقدامات کرے۔

    خیال رہے کہ وزیر خارجہ اس وقت جنیوا میں موجود ہیں جہاں وہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 42 ویں اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔ وہ جنیوا میں منعقد ہونے والے اجلاس سے خطاب کریں گے اور دنیا بھر سے آئے مندوبین کے سامنے کشمیریوں کا مقدمہ پیش کریں گے۔

    وزیر خارجہ بھارتی اقدامات کے نتیجے میں خطے کو درپیش خطرات کی جانب توجہ دلائیں گے اور علاقائی و عالمی امور پر پاکستانی مؤقف اور نقطہ نظر پیش کریں گے۔

  • عالمی ادارہ صحت کا ‘صنعا’ کے دفتر میں کرپشن کا اعتراف

    عالمی ادارہ صحت کا ‘صنعا’ کے دفتر میں کرپشن کا اعتراف

    نیویارک /صنعاء:عالمی ادارہ صحت نے صنعاءکے دفتر میں کرپشن کا اعتراف کرلیا ، ادارے کی طرف سے جاری بیان میں کہاگیا ہے کہ عالمی ادارہ صحت یمن میں با صلاحیت، تجربہ کار اور ہنگامی حالات سے نمٹنے کی صلاحیت رکھنے والا عملہ تعینات کرے گا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈبلیو ایج او کے یمن میں مقامی شراکت داروں کے ساتھ طے پائے بعض معاہدے ختم کیے جا رہے ہیں،یہ اعلان ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب عالمی ادارہ حوثی باغیوں کے زیر تسلط صنعاءمیں موجود اپنے دفتر میں کرپشن کا اعتراف کر چکا ہے۔

    بیان میں کہا گیا کہ عالمی ادارہ 2018ءکے پروگرام پر نظر ثانی کرے گا۔ یمن میں تنظیم کا نیا ڈائریکٹر اور ملازمین تعینات کیے جائیں گے اور موجودہ انتظامیہ کو ہٹا دیا جائے گا۔

    بیان میں یقین دلایا گیا کہ رواں سال کے آخر تک یمن میں عالمی ادارہ صحت کی سرگرمیوں کی رپورٹ آنے کے بعد مبینہ بدعنوانی کے واقعات کا حل نکال لیا جائےگا۔

    بیان میں اعتراف کیا گیا ہے کہ مالیاتی اور انتظامی ضابطہ کار کے حوالے سے یمن سے مایوس کن خبریں مل رہی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بیان میں کہا گیا کہ عالمی ادارہ صحت یمن میں با صلاحیت، تجربہ کار اور ہنگامی حالات سے نمٹنے کی صلاحیت رکھنے والا عملہ تعینات کرے گا۔

  • برطانوی وزارت عظمیٰ کی دوڑ میں‌ بورس جانسن دوسرے مرحلے میں بھی آگے

    برطانوی وزارت عظمیٰ کی دوڑ میں‌ بورس جانسن دوسرے مرحلے میں بھی آگے

    لندن : وزارت عظمیٰ کےلیے دوسرے مرحلے میں وزیر برائے بریگزٹ ڈومینک راب مقابلے سے باہر ہوگئے جو صرف 30 ووٹ لینے میں کامیاب ہوئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی یورپین یونین سے علیحدگی (بریگزٹ) کے حامی بورس جانسن نے تھریسامے کے بعد ملک کے اگلے وزیراعظم کے امیدوار کے لیے ہونے والی ووٹنگ کے دوسرے مرحلے میں 40 فیصد ووٹ حاصل کرکے اپنی برتری قائم رکھی ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ بورس جانسن نے 313 میں سے 126 ووٹ حاصل کرکے تیسرے مرحلے کے لیے جگہ بنائی ہے جبکہ دیگر 4 امیدواروں نے 33 یا اس سے زیادہ ووٹ حاصل کیے۔

    رپورٹ کے مطابق سیکریٹری خارجہ جیریمی ہنٹ نے 46، سیکریٹری ماحولیات مائیکل گوو نے 41، سیکریٹری انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ روری اسٹیورٹ نے 37 اور ہوم سیکریٹری ساجد جاوید نے 33 ووٹ حاصل کیے۔

    بورس جانسن نے پہلے مرحلے کے مقابلے میں 12 ووٹ زیادہ حاصل کیے جبکہ پہلے مرحلے کے مقابلے میں سب سے زیادہ 12 ووٹ اسٹورٹ نے حاصل کیے، دوسرے مرحلے میں بریگزٹ کے وزیر ڈومینک راب مقابلے سے باہر ہوگئے ہیں جنہیں صرف 30 ووٹ ملے تھے۔

    برطانیہ کے سابق وزیر خارجہ اور لندن کے سابق میئر بورس جانسن کا کہنا ہے کہ وہ برطانیہ کو 31 اکتوبر تک یورپین یونین سے باہر نکال لیں گے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ کے نئے وزیر اعظم کے امیدوار کے لیے ووٹنگ کے پہلے مرحلے میں بورس جانسن نے 313 میں سے 114 ووٹ حاصل کیے تھے، پہلے مرحلے میں برطانیہ کے موجودہ وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ 43 ووٹ کے ساتھ دوسرے، وزیر ماحولیات مائیکل گوو 37 ووٹ کے ساتھ تیسرے اور سابق وزیر بریگزٹ ڈومینِک راب 27 ووٹ کے ساتھ چوتھے نمبر پر رہے تھے۔

    سیکریٹری داخلہ ساجد جاوید 23 ووٹ کے ساتھ پانچویں، سیکریٹری ہیلتھ میٹ ہینکوک 20 ووٹ کے ساتھ چھٹے اور انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ سیکریٹری روری اسٹیورٹ 19 ووٹ کے ساتھ چھٹے نمبر پر رہے تھے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ تھریسا مے کے استعفے کے بعد ملک کے نئے وزیر اعظم کی دوڑ میں شامل امیدواروں کی تعداد پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے بعد 10 سے کم ہو کر 7 رہ گئی تھی۔

    برطانیہ کی وزارت عظمیٰ کے لیے آخری دو امیدواروں میں سے ایک کے انتخاب کے لیے ملک بھر میں کنزرویٹو پارٹی کے ایک لاکھ 60 ہزار اراکین ووٹ دیں گے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق آخری مرحلے میں کامیاب ہونے والا امیدوار پارٹی کا نیا سربراہ ہوگا اور ساتھ ہی تھریسا مے کی جگہ ممکنہ طور پر جولائی کے آخر میں ملک کا نیا وزیر اعظم بنے گا۔

  • پولیس نے غیر اخلاقی ایس ایم ایس بھیجنے پر کویتی خاتون گرفتار کرلیا

    پولیس نے غیر اخلاقی ایس ایم ایس بھیجنے پر کویتی خاتون گرفتار کرلیا

    ریاض : سعودی باشندے کی شکایت پر کویتی پولیس نے غیر اخلاقی پیغامات بھیجنے والی خاتون کو گرفتار کرکے واقعے کا مقدمہ درج کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی دارالحکومت ریاض میں مقیم سعودی شہری کو کویت کے موبائل نمبر سے غیر اخلاقی پیغامات موصول ہونے کے بعد رپورٹ درج کروادی گئی، سعودی باشندے کی شکایت پر کویتی تحقیقاتی اداروں نے موبائل کی مالکہ کو گرفتارکرکے اس کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ ریاض میں مقیم سعودی شہری کو اس وقت شدید کوفت کا سامنا کرنا پڑا جب ان کے موبائل پر غیر اخلاقی پیغام موصول ہوا، پہلے پہل تو انہوں نے اسے مذاق سمجھا مگر جب تواتر کے ساتھ ان پیغامات کا سلسلہ شروع ہوا تو وہ سٹپٹا کر رہ گیا۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ سعودی شہری نے پیغام بھیجنے والے سے بات کرنے کے لیے مذکورہ نمبر پر کال ملائی مگر دوسری جانب سے موجود فریق نے فون ہی اٹینڈ نہ کیا گیا۔

    سعودی شہری نے بتایا کہ فون کال ملانے کے بعد غیر اخلاقی پیغامات کا سلسلہ تھمنے کے بجائے مزید بڑھ گیا جس پر متاثرہ شخص نے کویت جانے کا فیصلہ کیا اور کویت پہنچ کر فوری طور پر پولیس کو واقع کی اطلاع دی، پولیس نے موبائل نمبر ٹریس کیا تو معلوم ہوا کہ یہ نمبر ایک خاتون کا ہے۔

    سعودی باشندے کی شکایت پر کویتی تحقیقاتی اداروں نے موبائل کی مالکہ کو گرفتار کرکے اس کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔

    کویتی ذرائع کا کہنا تھا کہ دورانِ تفتیش خاتون نے پیغامات ارسال کرنے کا اقرار کیا تاہم ان کا کہنا تھا کہ وہ از راہ مذاق ایسا کر رہی تھیں، اس کی کچھ خاص وجہ نہیں تھی۔

    خاتون کا کہنا تھا کہ وہ نہیں جانتی تھیں کہ جسے میسیج کر رہی ہیں وہ پریشان ہو کر کویت پہنچ جائے گا اور پولیس سے مدد طلب کرے گا۔

  • ڈیٹنگ ایپس جنسی طور پر پھیلنے والے بیماریوں کی بڑی وجہ ہے، عالمی ادارہ صحت

    ڈیٹنگ ایپس جنسی طور پر پھیلنے والے بیماریوں کی بڑی وجہ ہے، عالمی ادارہ صحت

    نیویارک : عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا روزانہ دس لاکھ افراد دنیا بھر میں جنسی طور پر منتقل ہونے والی بیماریوں کی لپیٹ میں آتے ہیں، جس کی بڑی وجہ ڈیٹنگ ایپس ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے جنسی طور پر پھیلنے والی بیماریوں کے انسداد میں مناسب پیش رفت نہ ہونے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    صحت کے عالمی ادارے نے ہفتے کو جاری کی گئی اپنی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ ایسی بیماریوں میں افزائش کی وجہ ڈیٹنگ ایپس کا زیادہ استعمال ہے، جوبہت خطرناک ہے۔

    نئی رپورٹ میں بتایا گیا دنیا کی مجموعی آبادی میں اوسطاً پچیس فیصد افراد کو کوئی نہ کوئی ایسی بیماری لاحق ہے، روزانہ کی بنیاد پر دس لاکھ افراد دنیا بھر میں جنسی طور پر منتقل ہونے والی بیماریوں کی لپیٹ میں آتے ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ کے مطابق 2016 کے دوران کلائمیڈیا، گنوریا، ٹرائکوموناسس اور سفلسس جیسی بیماریوں کے 37 کروڑ ساٹھ لاکھ کیسز سامنے آئے۔

    جن میں 15 سے 45 برس تک کے افراد میں سے 12 کروڑ 70 لاکھ افراد کو کلائمیڈیا، 8 کروڑ 70 لاکھ افراد کو گنوریا اور 6 کروڑ 30 لاکھ افراد کو سفلسس ہوا جب کہ 15 کروڑ 60 لاکھ افراد کو ٹرائکومونیسس کی بیماری لاحق ہوئی۔

    ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر یونیورسل ہیلتھ کوریج پیٹر سلاما نے کہا کہ جنسی طور پر پھیلنے والی بیماریوں میں اضافہ دنیا بھر میں حکام کے لیے ’ویک اپ کال‘ ہے کہ وہ جنسی بیماریوں سے روک تھام کے لیے میسر وسائل تک رسائی دیں۔