Tag: WHO

  • پاکستان نے اقوام متحدہ کی جانب سے دیا گیا بڑا ہدف حاصل کرلیا

    پاکستان نے اقوام متحدہ کی جانب سے دیا گیا بڑا ہدف حاصل کرلیا

    اسلام آباد: پاکستان ان 95 ممالک میں شامل ہوگیا جنہوں نے اقوام متحدہ کی جانب سے طے کردہ ملینئیم ڈیولپمنٹ گول میں سے بنیادی صحت صفائی کے ٹارگٹس حاصل کرلئے ہیں۔

    اس بات کا اعتراف اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اور یونائیٹڈ نیشنز چلڈرن فنڈ کے مشترکہ مونیٹرنگ پروگرام کی مشترکہ رپورٹ میں کیا گیا ہے۔

    رپورٹ کےمطابق 64 فیصد پاکستانیوں کو اب بنیادی صحت و صفائی کی سہولیات میسر ہیں جبکہ 1990 میں یہ سہولیات صرف 24 فیصد پاکستانیوں کو میسرتھی ۔ پاکستان ان 77 ممالک میں بھی شامل ہے جہاں پینے کے پانی اور سینیٹیشن دونوں کے مطلوبہ ٹارگٹس پورے کئے گئے ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیاہے کہ گزشتہ عشرے میں کھلی ہوا میں رفع حاجت کرنے والے کی تعداد میں واضح کمی آئی ہے اور یہ تعداد گھٹ کر46

    ملین سے 25 ملین رہ گئی ہے۔ تا حال شہری اور دیہی علاقوں میں سہولیات کے فرق کی واضح خلیج حائل ہے۔

    پاکستان میں یونیسف کی ترجمان انجیلا کیارنے کا کہنا ہےکہ ’’دیہی علاقوں میں ٹوائلٹ کا استعمال بڑھ رہا ہے اور یہ ایک حیرت انگیزکامیابی ہے‘‘۔

    رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں 2.4 بلین افراد بنیادی صحت کی سہولیات سے محروم ہیں جبکہ جنوبی ایشیا وہ خطہ ہے جہاں بنیادی حفضانِ صحت سے محروم افراد کی تعداد دنیا میں سب سے زیادہ ہے اور لگ بھگ 953 ملین افراد بہتر انتظامات سے محروم ہیں۔

  • کینیڈا، عالمی ادارہ صحت کا پاکستان میں معذوروں کے رہن سہن کاسروے

    کینیڈا، عالمی ادارہ صحت کا پاکستان میں معذوروں کے رہن سہن کاسروے

    اسلام آباد: حکومت پاکستان، کینیڈین ہائی کمیشن، پاکستان بیت المال اور عالمی ادارہ صحت کے اشتراک سے ملک میں معذوری کے ساتھ زندگی گزارنے والے افراد کے رہن سہن اور اندازِزندگی کا سروے کررہاہے۔

    اس پراجیکٹ کے افتتاح کے موقع پر کینیڈین ہائی کمشنرجناب ہیدرکرڈن کا کہنا تھا کہ ’’ہمیں بے حد خوشی ہے کہ ہم عالمی ادارہ صحت کے اشتراک سے پاکستان میں یہاں کے عوام کی ضروریات، انہیں میسر وسائل اور ان کے حق میں بہتر پالیسی سازی پر کام کرنے جارہے ہیں‘’۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ماڈل ڈس ایبلیٹی نامی یہ سروے پاکستان میں معذوری کے ساتھ زندگی گزارنے والے اہم طبقے کی شناخت کا عمل دراصل ایک پہلا قدم ہوگا۔

    پاکستان دنیا میں دوسرا ملک ہے جہاں یہ سروے کیا جارہا ہے اوراس کے سبب پاکستان خطے معذور افراد کی بحالی کے اقوام متحدہ کے مشن میں خطے کی نمائندگی کرے گا۔

  • معاوضے کی عدم ادائیگی ، ورکرز نے انسداد پولیو مہم کا بائیکاٹ کردیا

    معاوضے کی عدم ادائیگی ، ورکرز نے انسداد پولیو مہم کا بائیکاٹ کردیا

    کوئٹہ : پولیو مہم کے  ورکروں نے معاوضہ نہ ملنے پر انسداد پولیو مہم کا بائیکاٹ کردیا۔

    ڈاکٹرز ایکشن کمیٹی کے مطابق محکمہ صحت اور ڈبلیو ایچ او کی جانب سے گزشتہ چار مہمات کے دوران انہیں معاوضہ ادا نہیں کیا گیااور جو اخراجات اپنی مدد آپ کیا جاتا ہے اب تک ان کی بھی ادائیگی ہوئی.

    اُن کا کہنا تھا کہ ورکروں کو سیکورٹی بھی فراہم نہیں کی جارہی اور سیکورٹی کے حصول کیلئے ورکرز کو تین تین گھنٹے پولیس تھانوں کے باہر انتظار کر نا پڑتا ہے.

    ورکرز کا مطالبہ ہےکہ انہیں جب تک معاضوں کی ادائیگی نہیں ہوتی انسداد پولیو مہم کا بائیکاٹ جاری رکھا جائے گا۔

  • پاکستان پر ڈبلیو ایچ او کی پابندی میں توسیع ، ایئرپورٹس پر ویکسی نیشن لازمی

    پاکستان پر ڈبلیو ایچ او کی پابندی میں توسیع ، ایئرپورٹس پر ویکسی نیشن لازمی

    عالمی ادارہ صحت نے پاکستان پر عالمی سفری پابندی میں تین ماہ کا اضافہ کردیا ہے، پابندی کے تحت ائیر پورٹس پر پولیو ویکسی نیشن لازمی قراردی گئی ہے۔

    عالمی ادارہ صحت نے پاکستان پر عائد عالمی سفری پابندیوں میں مزید تین ماہ کی توسیع کردی ہے، پابندی کا اطلاق پانچ مئی دو ہزار پندرہ سے ہوگا۔ اس توسیع کا فیصلہ انٹرنیشنل ہیلتھ ریگولیشن کے تحت ایمرجنسی کمیٹی کی سفارش پر کیا گیا، ایمرجنسی کمیٹی کا جنیوا میں ہوا، کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں پولیو وائرس کے خاتمے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

    اس سال پاکستان اور افغانستان میں رپورٹ کئے گئے پولیو کیسز کی تعداد گزشتہ سال کی نسبت آدھی ہے۔ پاکستان میں پولیو کیسز میں کمی ہو رہی مگر اس کا مکمل خاتمہ نہیں ہوا ۔

    پانچ مئی 2014 میں ڈبلیو ایچ او نے پاکستانیوں کے لیے بیرون ملک سفر کے لیے ویکسین کی ایک ڈوز لازمی قرار دینے کا اعلان کیا تھا۔

    اے آ ر وائی نیوز کو ذرائع سے موصول ہونے والے عالمی ادارہ صحت کے اعلامیہ کے مطابق سفری پابندیوں میں توسیع بین الاقوامی ہیلتھ ریگولیشنز ایمرجنسی کمیٹی برائے انسداد پولیو کی سفارشات پر کی گئی ۔

    کمیٹی کا ٹیلی کانفرنس اجلاس ڈائریکٹر جنرل ڈبلیو ایچ او کی زیر صدارت چوبیس اپریل کو ہوا، اعلامیہ کے مطابق انسداد پولیو کے حوالے سے حکومت پاکستان کے اقدامات کو قابل تحسین قرار دیتے ہوئے کوششوں کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے ۔

    اعلامیہ کے مطابق اکتوبر دو ہزار چودہ سے اب تک پاکستان سے پولیو وائرس کسی اور ملک منتقل نہیں ہوا جبکہ رواں سال کے پہلے چار ماہ میں پاکستان اور افغانستان سے رپورٹ ہونے والے پولیو کیسز کی تعداد گذشتہ سال کے اسی دورانیے میں رپورٹ ہونے والے کیسز کے مقابلے میں نصف بنتی ہے۔

    اعلامیہ کے مطابق دنیا میں رواں برس رپورٹ ہونے والے کل کیسز میں سے بچانوے فیصد کیسز کا تعلق پاکستان سے ہے، فاٹا کے علاقوں میں پولیو ٹیموں کی بچوں تک رسائی میں بہتری آئی ہے اور ایک اندازے کے مطابق ویکسین سے محروم بچوں کی تعداد تین لاکھ سے کم ہو کرپچاس ہزار رہ گئی ہے، پاکستان میں ہر ماہ بیرون ملک جانے والے تین لاکھ ستر ہزار بندوں کو پولیو ویکسی نیشن کارڈ جاری کئے جا رہے ہیں ۔

    اعلامیہ کے مطابق پاکستان میں رواں برس رپورٹ ہونے والے تین پولیو کیسز کی جنیاتی مشابہت افغانستان میں پائے جانے والے پولیو وائرس سے مماثلت رکھتی ہے، سرحدوں پر ہونے والی غیر معمولی نقل و حمل کے باعث پاکستان اور افغانستان کو پولیو کے حوالے سے ایک ہی وبائی بلاک کی صورت ہیں ، تمام تر اقدامات کے باوجود پاکستان اور افغانستان سے پولیو وائرس کا عالمی پھیلاؤ بدستور خدشات کا باعث ہے ۔پولیو کے عالمی سطح پر مزید پھیلاؤ کو روکنے کیلئے پاکستان اور افغانستان کو کراس بارڈر ویکسی نیشن سمیت سرویلنس کے عمل کو بہتر بنانا ہو گا ۔

    کمیٹی نے پاکستان سے متعلق اپنی تمام گذشتہ سفارشات کو برقرار رکھتے ہوئے پاکستان سے ماہانہ بنیادوں پر سفری پابندیوں پر عملدر آمد سے متعلق رپورٹ عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل کو جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔

  • ایف آئی اے کا قومی ادارہ صحت کے ویئر ہاؤس پر چھاپہ، خراب ویکسین برآمد

    ایف آئی اے کا قومی ادارہ صحت کے ویئر ہاؤس پر چھاپہ، خراب ویکسین برآمد

    اسلام آباد: ایف آئی اے نے قومی ادارہ صحت میں ای پی آئی کے ویئر ہاؤس پر چھاپہ مارکر کروڑوں روپےمالیت کی خراب ویکسین اور زائد المعیاد پولیو ڈراپس قبضہ میں لے لیں۔

    ایف آئی اے کی ٹیم نے اسلام آباد میں واقع قومی ادارہ صحت میں ای پی آئی کےویئر ہاؤس میں چھاپہ مارا اورکروڑوں روپےمالیت کی خراب پینٹا ویلنٹ ویکسین قبضہ میں لے لی۔

    ذرائع کےمطابق چھاپہ کےدوران تیس لاکھ روپےمالیت کی پولیو ویکسین بھی قبضہ میں لی گئی۔۔ پینٹا ویلنٹ کی 1361000جبکہ پولیو کی 11800وائلز قبضہ میں لی گئی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق ویکسین مبینہ طور پرویئرہاؤس کا جنریٹر بند ہونےسےخراب ہوئی تھیں، ایف آئی اے ٹیم نےپروگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات کےریکارڈکی چھان بین بھی کی۔

    ایف آئی اےنے نیشنل پروگرام منیجرکو چوبیس گھنٹوں میں رپورٹ جمع کرانےکی ہدایت کی ہے۔

  • پاکستان پر عائد غیر ملکی سفری پابندیوں میں3 ماہ کی توسیع

    پاکستان پر عائد غیر ملکی سفری پابندیوں میں3 ماہ کی توسیع

    اسلام آباد: عالمی ادارہ صحت نے پولیو وائرس کےعالمی پھیلاؤ کو روکنےمیں ناکامی کے بعد پاکستان پر عالمی سفری پابندیوں میں مزید تین ماہ کی توسیع کر دی۔

    بین الاقوامی کمیٹی برائے سفری پابندیوں کے چوتھے اجلاس میں پاکستان سے کہا گیا ہے کہ وہ افغانستان جانے اور آنے والے تمام افراد کی پولیو ویکسی نیشن مزید بہتر بنائے ۔

    پاکستان پر واضح کیا گیا ہے کہ وہ ہر ماہ انسدادِ پولیو کے حوالے سے اپنی کارکردگی کی ماہانہ رپورٹ عالمی ادارہ صحت کو فراہم کرے۔

    عالمی ادارہ صحت نے پاکستان پر پہلی بار عالمی سفری پابندیاں گذشتہ سال پانچ مئی کو عائد کی تھیں، جس کے بعد پاکستان سے بیرون ملک جانے والے تمام افراد کی پولیو ویکسی نیشن کو لازمی قرار دیا گیا تھا۔

  • ماں اوربچے کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے، نواز شریف

    ماں اوربچے کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے، نواز شریف

    اسلام آباد : وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ بہترغذا اور حفاظتی ٹیکہ جات کے ذریعہ ماں اوربچے کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

    وہ گلوبل الائنس فار ویکسینز اینڈ ایمیونائزیشن (گاوی) کے اعلیٰ سطح کے وفد سے ملاقات کے دوران اظہار خیال کررہے تھے۔

    وفد نے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹرستھ برکلے کی سربراہی میں ایوان وزیراعظم میں ان سے ملاقات کی جبکہ وفد میں عالمی ادارہ صحت( ڈبلیو ایچ او) کے نمائندہ اعلیٰ الوان اور بل گیٹس فاﺅنڈیشن کے نمائندے ڈاکٹر کرس الائزبھی شامل تھے ۔

    وزیراعظم نے کہا کہ معمول کے حفاظتی ٹیکہ جات اور ویکسین انتہائی اہم ہیں اور اس ضمن میں تمام صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس عمل کو تیز کرنے کےلئے موثر اقدامات اٹھائیں تاکہ ویکسین اور حفاظتی ٹیکہ جات میں پیچھے رہ جانے والے علاقے ترقی یافتہ علاقوں کے برابر آسکیں۔

    وفد نے وزیراعظم کی جانب سے اس عمل میں ذاتی دلچسپی لینے پر ان کی تعریف کی جبکہ پولیو کے خاتمہ کے پروگرام پرعملدرآمد اور معمول کی ویکسین اور حفاظتی ٹیکہ جات پر خصوصی توجہ دینے پروزارت صحت کے کردار کو بھی سراہا۔

  • بھارت میں غذائی قلت خطرناک حد تک جا پہنچی

    بھارت میں غذائی قلت خطرناک حد تک جا پہنچی

    نئی دہلی: نئی تحقیق سے سامنے آیا ہے کہ بھارت میں 10 لاکھ بچے غذائی قلت کے باعث موت کی آغوش میں چلے جاتے ہیں۔

    راجھستان کے علاقے باران اورمدھیہ پردیش کے علاقے میں کی جانے والی تحقیق کے مطابق بھارت کے پسماندہ علاقوں میں پانچ سال سے کم عمر دس لاکھ بچے غزائی قلت کے سبب مرجاتے ہیں۔

    اقوامِ متحدہ کے ادارے یونیسف نے ان اعدادو شمار کی تصدیق کرتے ہوئے صورتحال کو گھمبیر قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ غذائی قلت کو دور کرنے کے لئے جنگی بنیادوں پرڈبلیو ایچ او کے مقررکردہ معیارات کو نافذ کرنا ہوگا۔

    اے سی ایف انڈیا کے مطابق بھارت میں غذائی قلت سے متاثرہ بچوں کی شرح جنوبی ایشیا کے کسی بھی ملک سے بہت زیادہ ہے۔

    واضح رہے کہ یہ رپورٹ بھارت کی 29 ریاستوں میں سے صرف دو ریاستوں کے اعداد و شمارپرمبنی ہے اور اس کی روشنی میں اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ہندوستان میں غذائی قلت سے متاثرہ بچوں کی شرح کیا ہوگی۔

  • ایبولا بحران آئندہ سال کے آخر تک جاری رہ سکتا ہے،عالمی ادارہ صحت

    ایبولا بحران آئندہ سال کے آخر تک جاری رہ سکتا ہے،عالمی ادارہ صحت

    نیویارک: مغربی افریقی ممالک میں ایبولا سے پیدا شدہ بحران کے بارے میں عالمی ادارۂ صحت ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ یہ آئندہ سال کے آخر تک جاری رہ سکتا ہے۔

    ڈبلیو ایچ او کے سربراہ پیٹر پائٹ نے بتایا کہ سیرالیون کے حالات میں بہتری دیکھ کر اور اس وائرس کے نئے علاج سے انھیں حوصلہ ملا ہے۔

    تاہم انھوں نے خبردار بھی کیا ہے کہ اس کی ویکسین کے فروغ میں ابھی وقت لگے گا۔

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق اس وبا میں اب تک سات ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ زیادہ تر ہلاکتیں مغربی افریقی ممالک سیئرالیون، لائبیریا اور گنی میں ہوئی ہیں۔

  • ملیریا سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد نصف رہ گئی

    ملیریا سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد نصف رہ گئی

    عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ عالمی پیمانے پر ملیریا کے خلاف کی جانے والی کوششوں کے نتیجے میں اس مرض کے ہاتھوں مرنے والوں کی تعداد نصف ہو گئی ہے۔

    رپورٹ میں پاکستان کو مشرقی بحیرۂ روم کے خطے میں شامل کیا گیا ہے، اور وہاں بھی سنہ 2000 کے بعد سے ملیریا سے ہونے والی اموات کی شرح آدھی رہ گئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اس خطے میں ملیریا سے ہونے والی اموات کی تعداد سنہ 2000 میں 2166 تھی، جو 2013 میں کم ہو کر 1027 رہ گئی۔ خطے کے دو سب سے متاثرہ ملکوں میں سوڈان اور پاکستان شامل ہیں، جہاں اس خطے کی 90 فیصد اموات واقع ہوئیں: سوڈان میں 688 اور پاکستان میں 244۔

    اس خطے میں ملیریا کے کل مریضوں کا 27 فیصد حصہ رہتا ہے۔

    تاہم رپورٹ میں لکھا ہے کہ غیر معیاری ڈیٹا کی ترسیل کے باعث پاکستان میں سال بہ سال رجحان کا اندازہ نہیں لگایا جا سکا۔

    قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ پاکستان میں مرض پیدا کرنے والا جرثومہ پلازموڈیم فیلسی پیرم نہیں، جو افریقہ میں بڑی تعداد میں اموات کا باعث بنتا ہے، بلکہ یہاں پلازموڈیم وائویکس ملیریا پیدا کرتا ہے۔

    ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ یہ ایک بڑی کامیابی ہے۔