Tag: Wi Fi

  • فری وائی فائی، نجی انتظامیہ نے کراچی پنڈی ٹرین چلا دی

    فری وائی فائی، نجی انتظامیہ نے کراچی پنڈی ٹرین چلا دی

    کراچی: نجی انتظامیہ کے تحت کراچی سے راولپنڈی کے لیے سرسید ایکسپریس چلا دی گئی.

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ریلویز نے کہا ہے کہ سرسید ایکسپریس نے نجی انتظامیہ کے تحت سروس شروع کر دی، یہ ٹرین کراچی اور راولپنڈی کے درمیان چلے گی، 16 کوچز پر مشتمل یہ ترین فیصل آباد کے روٹ سے جایا کرے گی۔

    ٹرین پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلائی گئی ہے، جس میں ایک اے سی سلیپر، 3 اے سی بزنس اور 1 اے سی اسٹینڈرڈ کوچز شامل ہیں، 8 اکانومی کوچز کے ساتھ ساتھ ڈائننگ کار بھی ٹرین کا حصہ ہے۔

    ریلویز کے مطابق ایک اعلیٰ سطح کی کمپنی ٹرین میں کھانا فراہم کرے گی، پانی کی فراہمی اور صفائی ستھرائی یقینی بنانے کے لیے بھی خاص انتظامات کیے گئے ہیں، ٹرین میں مسافروں کے لیے فری وائی فائی کی سہولت بھی میسر ہوگی، جب کہ ٹرین کے ٹکٹ کی ادائیگی گھر بیٹھے موبائل ایپلیکیشنز کے ذریعے بھی کی جا سکے گی۔

    سر سید ایکسپریس سے پاکستان ریلویز کو سالانہ تقریباً 3 ارب روپے آمدن ہوگی، سی ای او ریلوے عامر بلوچ کا کہنا ہے کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے خود انحصاری آئے گی، ریونیو بڑھے گا، اگلے ماہ مزید 10 ٹرینیں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلانے کا ارادہ ہے۔

  • وائی فائی خاموش قاتل ثابت ہوسکتا ہے

    وائی فائی خاموش قاتل ثابت ہوسکتا ہے

    آج کل گھروں میں وائی فائی کی موجودگی ایک عام بات ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ وائی فائی ہمارے لیے ایک خاموش قاتل ثابت ہوسکتا ہے جو ہمیں سنگین طبی مسائل میں مبتلا کرسکتا ہے۔

    آئیں دیکھتے ہیں ہمارے گھروں میں موجود وائی فائی ہم پر کیا اثرات مرتب کر رہا ہے۔

    وائی فائی کی نان تھرمل ریڈیو فریکوئنسی ریڈی ایشن خلیوں کی افزائش پر برا اثر ڈالتی ہے۔ اس سے بچے اور وہ نوجوان متاثر ہوتے ہیں جن کا جسم افزائش کے مرحلے میں ہوتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق وائی فائی کی تابکاری بڑھتے ہوئے بچوں کی جسمانی و دماغی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے۔

    وائی فائی سے خارج ہونے والے فریکوئنسی نیند پر برا اثر ڈالتی ہیں۔ ہم میں سے اکثر افراد نیند نہ آنے، بے آرام نیند آنے اور نیند پوری نہ ہونے کی شکایت کرتے ہیں۔ اس کا ذمہ دار  ہمارے گھر میں لگا وائی فائی ہی ہے۔

    وائی فائی کی تابکاری مردوں میں بانجھ پن جبکہ خواتین میں ابنارمل حمل کا خطرہ بڑھا سکتی ہے۔

    وائی فائی اور موبائل سے خارج ہونے والی تابکاری کا سب سے خطرناک اثر دماغ پر پڑتا ہے۔ یہ تابکار شعاعیں سب سے پہلے دماغ کی کارکردگی کو کم کر کے مختلف دماغی مسائل پیدا کرتی ہیں۔

    آہستہ آہستہ یہ دماغ کو کینسر کا آسان ہدف بنا دیتی ہیں جس کے بعد دماغی کینسر کی راہ ہموار ہوجاتی ہے۔


    خطرے کو کم کیا جاسکتا ہے

    وائی فائی سے مکمل طور پر گریز تو ممکن نہیں البتہ کچھ اقدامات کر کے ان سے ہونے والے خطرات میں کمی کی جاسکتی ہے۔

    وائی فائی کے راؤٹر کو ایسی جگہ رکھنے سے گریز کریں جہاں آپ کے دن کا بیشتر حصہ گزرتا ہو جیسے کچن یا بیڈ روم۔

    موبائل اور ٹی وی کے استعمال کی طرح وائی فائی کا بھی ایک وقت مقرر کریں اور ضرورت کے وقت ہی راؤٹر کو آن کریں۔ اس کے علاوہ اپنا وائی فائی بند رکھیں۔

    رات سونے سے قبل تمام وائی فائی ڈیوائسز کو ڈس کنیکٹ کردیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • تیز ترین انٹرنیٹ کے لیے وائی فائی کے بعد اب لائی فائی

    تیز ترین انٹرنیٹ کے لیے وائی فائی کے بعد اب لائی فائی

    تیز ترین انٹرنیٹ کے لیے وائی فائی کےبعد لائی فائی کا کامیاب تجربہ کرلیا گیا ہے۔

    برطانوی سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے روشنی کی مدد سے دس گیگا بِائٹ فی سیکنڈ کی رفتار سے ڈیٹا منتقل کرنے کا کامیاب تجربہ کیا ہے،وائی فائی کے بعد انٹرنیٹ پربغیر تاروں کےمعلومات منتقل کرنے والی اس ٹیکنالوجی کو ‘لائی فائی’ کا نام دیا گیا ہے،لائی فائی ایک سستی ٹیکنالوجی ہے جس میں مخصوص ایل ای ڈی بلبوں کے ذریعے انتہائی کم خرچ پر انتہائی تیز رفتار انٹرنیٹ فراہم کیا جا سکے گا۔

  • اسمارٹ فون کےبعد اسمارٹ تالا بھی تیارکرلیا گیا

    اسمارٹ فون کےبعد اسمارٹ تالا بھی تیارکرلیا گیا

    مارکیٹ میں اسمارٹ ٹیکنالوجی نےدھوم مچا رکھی ہے،اسمارٹ فون،اسمارٹ واچ، اسمارٹ کارکے بعد اب اسمارٹ تالےبھی متعارف کرادیئےگئے۔

    اسمارٹ لاک ایسا تالا ہےجس کی چابی اسمارٹ فون میں ہے،اسمارٹ فون کی مدد سے بلیو ٹوتھ اور وائی فائی کےذریعے تالا کھولا اوربند کیا جاسکتا ہے،ا سمارٹ فون چوری یا گم ہو جائے یا اس کا ڈیجیٹل پروگرام کام نہ کررہا ہو تو اس کےساتھ عام تالے جیسی ایک چابی بھی دستیاب ہے،چابی گھمائیے اورتالا کھول لیجئے۔