Tag: Widow

  • ساس نے بہو سے محبت کی مثال قائم کردی

    ساس نے بہو سے محبت کی مثال قائم کردی

    بھارتی معاشرے میں بیوہ کی دوبارہ شادی ہونا ایک ناپسندیدہ عمل سمجھا جاتا ہے، گو کہ تعلیم کے فروغ کے بعد یہ رجحان بدل رہا ہے البتہ کم تعلیم یافتہ علاقوں میں اب بھی اسے معیوب سمجھا جاتا ہے۔

    تاہم بھارت میں ہی ایک خاتون نے اپنی کم عمر بیوہ ہوجانے والی بہو کی نہ صرف تعلیم مکمل کروائی بلکہ اس کی دوبارہ شادی بھی کردی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست راجستھان کے شہر سیکار کی رہائشی کملا دیوی نے اپنی بیوہ بہو سنیتا کو نہ صرف مزید تعلیم دلوائی بلکہ اس کی دوبارہ شادی بھی کروادی۔

    کملا دیوی کے چھوٹے بیٹے شبہم کی شادی 25 مئی 2016 کو سنیتا سے ہوئی تھی، شادی کے بعد وہ ایم بی بی ایس کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے کرغزستان گیا لیکن بدقسمتی سے 6 ماہ کے اندر برین اسٹروک کی وجہ سے وہاں اس کی موت ہوگئی۔

    بیٹے کی موت کے بعد کملا دیوی نے بہو کا بھرپور ساتھ دیا اور اسے مزید تعلیم دلوائی، تعلیم مکمل کرنے کے بعد سنیتا لیکچرار مقرر ہوئی۔

    کملا دیوی نے سنیتا کی شادی اور بیوگی کے 5 سال بعد گزشتہ ماہ اس کی دوبارہ شادی کروا کر خوشی خوشی رخصت کردیا۔

    سنیتا کا کہنا تھا کہ شوہرکی موت کے بعد ساس نے مجھے بیٹی جیسا پیار دیا جبکہ انہوں نے ایک نئی زندگی شروع کرنے کے لیے میری دوبارہ شادی کروا دی جس پر میں بہت خوش ہوں۔

  • سخت محنت سے بچوں کو ڈاکٹر بنانے والی بیوہ نرس

    سخت محنت سے بچوں کو ڈاکٹر بنانے والی بیوہ نرس

    شوہر کے انتقال کے بعد 4 بچوں کی پرورش اور ان کی تعلیم و تربیت کی ذمہ داری کسی اکیلی خاتون کے لیے آسان نہیں ہوتی لیکن 55 سالہ نرس پروین رحمٰن نے اس ناممکن کو ممکن کردکھایا، آج ان کے چاروں بچے اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں۔

    سنہ 2000 میں جب پروین رحمٰن کے شوہر کا انتقال ہوا تو ان کی عمر 35 سال تھی، وہ نرس کی ملازمت کرتی تھیں اور ان کے ساتھ 4 چھوٹے چھوٹے بچے تھے۔

    پروین نے دن رات محنت کی جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ آج ان کے 2 بیٹے کامیاب ڈاکٹر ہیں، بیٹی فارمیسی کی تعلیم مکمل کرچکی ہے، جبکہ سب سے چھوٹا بیٹا بھی ایم بی بی ایس کی تعلیم مکمل کرنے والا ہے۔

    پروین کا کہنا ہے کہ شوہر کے انتقال کے بعد کا وقت ان کے لیے بہت کٹھن تھا، لیکن انہوں نے ہمت نہیں ہاری۔ انہوں نے بچوں کے لیے دوسری شادی بھی نہیں کی۔

    وہ کہتی ہیں کہ وہ اپنے شوہر کی پنشن اور اپنی تنخواہ میں سے بچت کرتی رہیں جس کی وجہ سے وہ اس قابل ہوسکیں کہ اپنے بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلوا سکیں۔

    ان کے سب سے بڑے بیٹے رمیز فیصل کا کہنا ہے کہ وہ اور ان کے تمام بہن بھائی ٹرسٹ کی نوعیت کا ایک اسپتال قائم کرنا چاہتے ہیں جہاں غریبوں کا مفت علاج ہوسکے۔

  • بیوہ اپنے باپ اور شوہر کی پنشن کی حق دار قرار، عدالتی فیصلہ

    بیوہ اپنے باپ اور شوہر کی پنشن کی حق دار قرار، عدالتی فیصلہ

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے بیوہ کو باپ اور شوہر کی پنشن کا حق دارقرار دیتے ہوئے بیوہ کو سنگل پنشن کی ادائیگی کے حوالے سے نوٹی فکیشن کالعدم قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نےرضیہ سلطانہ نامی بیوہ کی پیشن کے حوالے سے درخواست پر سماعت ہوئی ، عدالت نے بیوہ کو باپ اور شوہر کی پنشن کا حق دارقرار دیتے ہوئے بیوہ کو دہری پنشن کی ادائیگی کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے بیوہ کو سنگل پنشن کی ادائیگی کے حوالے سے محکمہ خزانہ پنجاب کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا سپریم کورٹ کےحکم کے بعد سگنل پنشن ادائیگی کے نوٹی فکیشن کی کیا حیثیت ہے۔

    لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے رضیہ سلطانہ نامی بیوہ کی درخواست نمٹا دی۔

  • بھارتی پائلٹ کی بیوہ نے اپنے میڈیا کو آئینہ دکھا دیا

    بھارتی پائلٹ کی بیوہ نے اپنے میڈیا کو آئینہ دکھا دیا

    ممبئی: بھارتی فضائیہ کے ہلاک ہونے والے پائلٹ کی بیوہ نے بھارتیوں کو جنگی جنون سے باز رہنے اور امن کا راستہ اختیار کرنے کا مشورہ دے دیا.

    تفصیلات کے مطابق 27 فروری کو پاک فضائیہ نے بھارت کے دو جنگی طیارے مار گرائے تھے. ایک طیارے کے پائلٹ ابھی نندن کو گرفتار کر لیا گیا، دوسرے جہاز کا ملبہ مقبوضہ کشمیر میں‌ گرا، جس کا پائلٹ ہلاک ہوگیا.

    [bs-quote quote=”سوشل میڈیاکےجنگجوؤں کو نہیں پتا کہ جنگ کے کیا نقصانات ہیں.” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    اب ہلاک ہونے والے پائلٹ کی بیوہ کی ایک ویڈیو سامنے آئی ہے، جس میں اس نے کہا ہے کہ سوشل میڈیاکے جنگجوؤں کو نہیں پتا کہ جنگ کے کیا نقصانات ہیں.

    بیوہ بھارتی پائلٹ نے کہا کہ سوشل میڈیا پر لڑنے والے جنگجو بارڈر پر جائیں تو انھیں پتا لگ جائے گا.

    خاتون کاکہنا تھا کہ آخری بار26 تاریخ کو اپنے شوہر سے بات ہوئی، شوہر نے 27 تاریخ کومیسج کیا کہ بہت مصروف ہوں بات نہیں ہوسکتی.

    مزید پڑھیں: پاکستان مخالف ٹویٹ کیا، کسی پاکستانی نے برا نہیں‌ کہا، سابق بھارتی چیف جسٹس

    خاتون نے کہا کہ ہم جنگ نہیں‌ چاہتے، کیوں کہ آپ کو اندازہ نہیں ہے کہ جنگ کے کیا نتائج سامنے آتے ہیں.

    یاد رہے کہ پاکستان نے 2 مارچ کو جذبہ خیر سگالی اور فروغ امن کے لیے بھارتی پائلٹ کو واہگہ پر بھارت کے حوالے کر دیا تھا.

  • ابوظہبی، حکومت نے ویزہ پالیسی میں نرمی کردی

    ابوظہبی، حکومت نے ویزہ پالیسی میں نرمی کردی

    ابوظہبی: متحدہ عرب امارات کی حکومت نے طلاق یافتہ اور بیوہ خواتین سمیت طالب علموں کے لیے نئی ویزہ پالیسی کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی حکومت نے اپنے ملک میں سیاحت کو بڑھانے کے لیے نئی ویزہ پالیسی متعارف کروائی جس کے تحت بیوہ اور طلاق یافتہ خواتین اپنے بچوں کے ساتھ بغیر اسپانسر ابوظہبی کا ویزہ حاصل کرسکیں گی۔

    حکومتی ترجمان نے بدھ کے روز ویزہ پالیسی میں نرمی کے حوالے سے اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ ’وہ غیرملکی خواتین جن کو بیوہ یا شوہر سے علیحدہ ہوئے ایک سال سے کم عرصہ ہوا وہ جلد ویزہ حاصل کرسکیں گی‘۔

    حکومت نے اعلان کیا کہ غیر ملکی سیاحوں کو ویزے کی معیاد بڑھانے کے لیے ابوظہبی چھوڑنے کی ضرورت نہیں بلکہ وہ یہیں رہتے ہوئے  ویزہ میں ایک سال تک کی توسیع کرواسکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: جاپانی حکومت کا غیر ملکی مزدوروں کی ویزہ پالیسی میں نرمی کا فیصلہ

    غیر ملکی امور دیکھنے والے حکومتی ترجمان بریگیڈیئر سعید رکھن الرشیدی کا کہنا تھا کہ وہ غیر ملکی طالب علم جن کی عمریں 18 سال سے زائد ہیں اُن کے بھی ویزہ کی معیاد میں ایک سال کی توسیع کردی جائے گی۔

    اُن کا کہناتھا کہ اس سے قبل حکومت نے یہ شرط عائد کررکھی تھی کہ جب تک خواتین کو اُن کے خاوند اسپانسر نہ کریں وہ ابوظہبی نہیں آسکتی تھیں البتہ اب انہیں اس کی ضرورت نہیں ہوگی بلکہ انہیں اور بچوں کو مکمل سہولیات دی جائیں گی۔

    بیوہ یا طلاق یافتہ خواتین کو ویزہ حاصل کرنے کے لیے درخواست کے ساتھ طلاق نامہ / ڈیتھ سرٹیفیکٹ، میڈیکل فٹنس اور بچوں کے تمام کوائف فراہم کرنے ہوں گے، ایک سال کی فیس 100 درہم مقرر کی گئی ہے۔

    الرشیدی کا کہنا تھا کہ ’وہ طالب علم جو گریجویشن کے لیے ابوظہبی کی جامعات میں داخلہ لیں گے اُن کے لیے 18 سال عمر کی شرط اور والدین کی جانب سے اسپانسر ضروری ہے‘۔

    یہ بھی پڑھیں: دبئی میں سیاحت کے لیے نئی ویزہ پالیسی متعارف

    طالب علموں کی ویزہ فیس بھی 100 درہم ہوگی اور انہیں ماضی کی طرح بینک اکاؤنٹ میں کوئی سیکیورٹی رقم جمع کرانے کی ضرورت نہیں البتہ یونیورسٹی کے کاغذات اور تعلیمی اسناد کی شرط ضروری ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ ہر قسم کے ویزہ کی معیاد ایک مہینے کے لیے آسانی کے ساتھ بڑھا دی جائے گی جس کی فیس 600 درہم مقرر کی گئی ہے۔

    الرشیدی کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے ویزہ پالیسی میں نرمی کا قانون سیاحت کو فروغ دینے کے لیے کیا تاکہ غیر ملکی مزدور ابوظہبی آکر ملازمت اختیار کرسکیں اس کے ذریعے ملک کی معیشت کو مضبوط کیا جاسکتا ہے۔ نئی ویزہ پالیسی کا اطلاق 21 اکتوبر سے ہوگا۔