Tag: wifaq

  • پنجاب: ارکان قومی اسمبلی کو فی کس 20 کروڑ روپے جاری

    پنجاب: ارکان قومی اسمبلی کو فی کس 20 کروڑ روپے جاری

    اسلام آباد / لاہور: وفاقی اور پنجاب کی حکومت نے اراکین اسمبلی کے لیے خزانے کے منہ کھول دئیے، 20 کروڑ روپے فی رکن اسمبلی کو جاری کردیئے گئے۔مذکورہ رقم صرف نون لیگ کے اراکین کو جاری کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یہ الیکشن کی تیاری ہے یا کچھ اورمعاملہ؟ مالِ مفت دل، بے رحم کے مصداق وفاق اور پنجاب کی صوبائی حکومت نے نواز لیگ کے ہررکن قومی اسمبلی کو ترقیاتی کاموں کے فنڈ کی مد میں 20 کروڑ روپے کی رقم جاری کی ہے جو ہر ممبر اپنے حلقہ انتخاب میں علاقے کی تعمیر و ترقی اور فلاح وبہبود کےلیے استعمال کرے گا۔

    اطلاعات ہیں کہ اس حوالے سے ہر رکن قومی اسمبلی کو 10 کروڑروپے وفاقی حکومت کی جانب سے اور 10 کروڑ روپے پنجاب حکومت کی جانب سے دیئے گئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ فنڈز جاری کرنے کا مقصد اراکین قومی اسمبلی اپنے حلقہ میں تر قیاتی کام کراسکیں گے، اس فنڈز کا مقصد ترقیاتی کاموں کی تکمیل کرنا ہے جس میں مکینوں کو بلدیاتی سہولتوں فراہم کرنا شامل ہیں ان میں سیوریج سسٹم کی بحالی، فراہمی آب کی لائنیں ڈلوانا، روڈ بنوانا، اسپتال، اسکول اور صحت کے مراکز کی بحالی ودیگر شامل ہیں۔

    یاد رہے کہ مالی سال ختم ہونے میں پانچ ماہ باقی ہیں۔ قومی اسمبلی میں پنجاب سے ایم این ایز کی تعداد ایک سو پچاسی ہے۔ ان میں نون لیگ کے ارکان کی تعداد ایک سو تہتر ہے۔

    ایک سو تہتر کو اگر بیس کروڑ سے ضرب دیا جائے تو جواب چونتیس ارب ساٹھ کروڑ روپے آتا ہے۔ جو لیگی ارکان کو مل گئے ہیں۔

    سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبوں کو حصہ دینے میں اگر مگر کا چکر اور ٹال مٹول سے کام لینا اور سالانہ ترقیاتی بجٹ میں بھی بڑی کٹوتی کی گئی کیا یہ سب کچھ اپنوں میں بندر بانٹ کیلئے تو نہیں تھا؟

  • حکومت سندھ نے وفاق سے کالعدم تنظیموں کی فہرست مانگ لی

    حکومت سندھ نے وفاق سے کالعدم تنظیموں کی فہرست مانگ لی

    کراچی: سندھ حکومت نے نئے ناموں کے ساتھ کام کرنے والی کالعدم تنظیموں کی فہرست وفاق سے طلب کرلی ۔

    تفصیلات کے مطابق حکومتِ سندھ نے اسلام آباد سے ان کالعدم مذہبی تنظیموں کی فہرست طلب کی ہے، جو نئے ناموں کے ساتھ فعال ہورہی ہیں، تاکہ صوبائی حکومت ان کی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے مؤثر کارروائی کرسکے۔

    وفاقی وزارتِ داخلہ سے  صوبائی محکمہ داخلہ نے درخواست کی ہے کہ کالعدم تنظیموں کی مفصل فہرست اور ان کی سرگرمیوں سے متعلق دیگر معلومات فراہم کی جائیں تاکہ ان کی سرگرمیوں کو مانیٹر کیاجاسکے۔

    محکمہ داخلہ کے ایک سینئر عہدے دار نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس طرح کی تنظیموں کو عوامی اجتماعات یا جلسوں کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ وزیراعلیٰ قائم علی شاہ کو حال ہی میں دی گئی بریفنگ میں اس طرح کی تنظیموں کے کارکنوں اور عہدے داروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اپنی ذمہ داری کے تحت صوبائی حکام نے سندھ میں 60 مذہبی تنظیموں کو شناخت کرکے ان کی فہرست تیار کی تھی، موجودہ سال کے ابتدائی تین مہینوں کے دوران 67 عسکریت پسندوں کو ہلاک اور 26 کو گرفتار کیا گیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ حکام نے غیرقانونی اور قانونی ہتھیاروں کے خلاف کارروائی کے دوران ان تین مہینوں میں دوہزار پانچ سو چوہتّر ہتھیار بازیاب کئے تھے۔

    عہدے دار نے کہا کہ صوبائی حکومت میڈیا پر کالعدم گروپس سے منسلک افراد کو جگہ دینے کی حوصلہ شکنی کے لیے اقدامات اُٹھا رہی ہے۔

  • سپریم کورٹ:پی بی اے کی درخواست پروفاق اورچیئرمین پیمرا کونوٹس جاری

    سپریم کورٹ:پی بی اے کی درخواست پروفاق اورچیئرمین پیمرا کونوٹس جاری

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نےچیئرمین پیمراکیس میں فریق بننےکیلئے پی بی اے کی درخواست پروفاق اور چیئر مین پیمرا کونوٹس جاری کردیئے۔ سپریم کورٹ میں چیئرمین پیمرا تقرری سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں عدالتی بینچ نےکی۔ وفاق کی اپیل میں فریق بننےکےلئے پاکستان بر اڈ کا سٹنگ ایسویس ایشن نے درخواست دائر کی۔

    جسٹس ناصر الملک نے استفسار کیا کہ پی بی اے کیا ہے، جس پر عرفان قادر ایڈووکیٹ نے بتایا یہ تمام چینلز کی نمائندہ تنظیم ہے، جسٹس نا صر نے سوال کیا کہ آپ کا کیا موقف ہے؟ وکیل عرفان قادر نے کہا ہم چیئرمین پیمرا کی بر طرفی کے ہائی کورٹ کے فیصلے کا دفاع کریں گے، عرفان قادر کے موقف پر اعلیٰ عدالت نے وفاق اور چیئرمین پیمراکونوٹس جا ری کرتے ہوئے سماعت تین دن کے لئے ملتوی کردی۔