Tag: Wife murder case

  • بیوی کو سانپ سے ڈسوا کر قتل کرنے والے شوہر کو عبرتناک سزا

    بیوی کو سانپ سے ڈسوا کر قتل کرنے والے شوہر کو عبرتناک سزا

    نئی دہلی : بھارت میں سانپ کے کاٹنے سے ہلاک ہونے والی خاتون کے پراسرار قتل کے بعد جرم ثابت ہونے پر عدالت نے اس کے شوہر کو عبرتناک سزا سنادی۔

    بھارتی ریاست کیرالا کی عدالت میں گزشتہ روز سانپ سے ڈسوا کر بیوی کو جان سے مارنے والے شوہر پر فرد جرم عائد کی گئی تھی، تفتیش کے دوران مجرم کے ساتھی نے بھانڈا پھوڑ دیا تھا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق کیرالا کی مقامی عدالت نے سانپ کے ذریعے خاتون کے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے سورج ایس کمار کو دو بار عمر قید اور5لاکھ روپے جرمانے کا حکم جاری کردیا۔

    قتل کے واقعے کے بعد اُتھرا کے گھر والوں نے شکایت کی تھی کہ سورج ان کی بیٹی کو جہیز کے لیے پریشان کرتا تھا جس کے بعد پولیس نے تفتیش شروع کردی تھی۔

    25سالہ اُتھرا گذشتہ سال مئی میں اپنے گھر میں مردہ پائی گئی تھیں۔ اس سے قبل بھی اُتھرا کو ایک سانپ نے کاٹا تھا اور وہ اس سے صحت یاب ہو گئی تھی لیکن اس کے بعد انہیں کوبرا نے ڈس لیا جس پر اُتھرا کے گھر والوں کو شک ہوا۔

    پولیس کے مطابق انھوں نے محض شک کی بنیاد پر اپنی تحقیقات کا رخ شوہر سورج ایس کمار کی جانب موڑ دیا تھا جس سے پتہ چلا کہ ان دونوں کوششوں میں سورج کا ہی ہاتھ تھا۔

    مزید پڑھیں : بیوی کو سانپ سے ڈسوا کر قتل کرنے والا بھیانک انجام کے قریب

    پولیس نے ایک ایسے ملزم کو بھی گرفتار کیا جس نے سانپوں کی خریداری میں سورج کی مدد کی تھی جس نے بعد میں وعدہ معاف گواہ بن کر پولیس کی مدد بھی کی۔

  • ماں کا قتل، بیٹے کی ویڈیو نے باپ کو پکڑوا دیا

    ماں کا قتل، بیٹے کی ویڈیو نے باپ کو پکڑوا دیا

    قاہرہ : بیوی کو قتل کرنے والے شوہر کو اس کے نو سالہ بیٹے نے ڈرامائی انداز میں پکڑوادیا، ناقابل تردید ثبوت دیکھ کر شوہر نے اعتراف جرم کرلیا، پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق مصری ڈیلٹا کے الدقھلیہ صوبے میں اندھے قتل کی واردات ہوئی ہے جس نے پولیس کو چکرا کر رکھ دیا، مصر میں شوہر نے انتہائی چالاکی اور صفائی سے اپنی بیوی کو قتل کرکے واردات کو چھپانے کی کوشش کی، جسے سن کر کسی ٹی وی سیریل کا گمان ہوتا ہے جس میں وہ کسی حد تک کامیاب بھی ہوگیا۔

    مصر کے سیکیورٹی اہلکار تمام تر تجربے کے باوجود حیران تھے کہ اس گتھی کو کس طرح سلجھائیں، الدقھلیہ کی پولیس کو طلخا تحصیل کے قصبے کے ایک مکان سے ایک عبیر نامی خاتون کی لاش ملی تھی، جس کی رپورٹ خاتون کے بھائی نے درج کرائی تھی۔

    ابتدائی تفتیش میں معلوم ہوا کہ موت طبعی ہے لیکن پوسٹ مارٹم کے بعد انکشاف ہوا کہ خاتون کو قتل کیا گیا ہے کیونکہ مقتولہ کے چہرے اور گردن پر نیلے نشانات تھے اس کے علاوہ نکسیر پھوٹنے کے نشانات بھی واضح نظر آرہے تھے ۔

    پولیس کو جائے وقوعہ سے کسی قسم کا کوئی ثبوت بھی نہیں مل رہا تھا گھر کے تمام دروازے اور کھڑکیاں درست حالت میں تھیں، جس سے اس بات کو تقویت مل رہی تھی کہ قاتل باہر سے نہیں آیا گھر کے اندر ہی موجود تھا۔

    بعد ازاں پولیس نے قتل کے واقعہ کی گتھی سلجھانے کے لیے ایک ٹیم تشکیل دی جس نے تفتیش کرکے مقتولہ کے شوہر کو قتل کے واقعہ کا ذمہ دار قرار دیا۔

    ملزم شوہر کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ قتل کا سارا منظر اس کے نوسالہ بیٹے نے اپنے موبائل کیمرے میں ریکارڈ کیا ہوا تھا۔ بیٹے نے تفتیشی ٹیم کے سامنے یہ کہہ کر سب کو حیران کردیا کہ میرا باپ ہی میری ماں کا قاتل ہے اور اپنے موبائل سے وڈیو کلپ نکال کر پولیس کے سامنے رکھ دی، ناقابل تردید ثبوت دیکھ کر ملزم نے اعتراف جرم کرلیا۔

  • چیف جسٹس کا بیوی کو زندہ جلانے کے الزام میں نامزد ملزم کو بری کرنے کا حکم

    چیف جسٹس کا بیوی کو زندہ جلانے کے الزام میں نامزد ملزم کو بری کرنے کا حکم

    اسلام آباد : سپریم کورٹ آف پاکستان نے مبینہ طور پر بیوی کو زندہ جلانے والے محمد عمران کو بری کرنے کا حکم دے دیا، چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا سپریم کورٹ کا کام آئین اور قانون کی تشریح کرناہے، پھر کہتے ہیں کہ عدالت انصاف نہیں کرتی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیف جسٹس آصف کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی  بنچ نے بیوی کے قتل کیس میں شوہر کی درخواست پر سماعت کی ، چیف جسٹس نے کہا کہ واقعہ کے آٹھ روز بعد ایف آئی آر کا اندراج کئی سوالات کو جنم دیتا ہے، مرحومہ کے میڈیکل ریکارڈ کے مطابق سلنڈر دھماکہ ہوا، میڈیکل رپورٹ استغاثہ کی کہانی کی نفی کرتی ہے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ مرحومہ کے شوہر کیخلاف 8 روز بعد ایف آئی آر کا اندراج بعد میں آنے والے خیال کا شاخسانہ ہے، ملزم کے سسرال کی بعد میں نیت خراب ہوئی کہ شاید کچھ پیسے مل جائیں، اس کا مطلب یہ ہے کہ سب جھوٹ بول رہے ہیں۔

    جسٹس آصف کھوسہ نے کہا دیکھیں ہمارا کام کتنا مشکل ہے، سپریم کورٹ کا کام آئین اور قانون کی تشریح کرنا ہے، پھر کہتے ہیں کہ عدالت انصاف نہیں کرتی، آپ نے خود اپنے ساتھ انصاف نہیں کیا۔

    عدالت نے کہاکہ استغاثہ جرم ثابت کرنے میں ناکام رہا، شک کا فائدہ دیتے ہوئے ملزم محمد عمران کو بری کیا جاتا ہے۔

    یاد رہے کہ محمد عمران پر الزام تھا کہ سنہ  2012 میں اس نےفیصل آباد میں اپنی بیوی کو زندہ جلا کر قتل کردیا تھا، ٹرائل کورٹ نے ملزم محمد عمران کو سزائے موت سنائی تھی اور ہائی کورٹ نے ملزم کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کر دیا تھا۔