Tag: wikileaks

  • وکی لیکس کے انکشافات، امریکی صدر ٹرمپ کا اظہارِ تشویش

    وکی لیکس کے انکشافات، امریکی صدر ٹرمپ کا اظہارِ تشویش

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈولڈ ٹرمپ نے وکی لیکس کی جانب سے امریکی سی آئی اے پر لگائے گئے الزام پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    وائٹ ہاؤس کے ترجمان شان اسپائسر نے نیوز بریفنگ میں کہا ہے کہ وکی لیکس کی جانب سے جاری کی گئی معلومات امریکہ کی سلامتی کیلئے خطرہ بن سکتی ہیں۔ ٹرمپ انتظامیہ ایسی معلومات افشا کرنے والوں کے ساتھ انتہائی سختی سے نمٹے گی ۔

    انہوں نےکہا کہ جس نے بھی ان معلومات کو راز میں نہیں رکھا، انکے خلاف قانون کے مطابق سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔


    مزید پڑھیں : وکی لیکس کا سی آئی اے کے خفیہ ہیکنگ ہتھیاروں کا انکشاف


    یاد رہے کہ گذشتہ روز وکی لیکس نے سی آئی اے کے خفیہ ہیکنگ ہتھیاروں سے متعلق انکشاف کیا تھا ، سی آئی اے کے پاس کمپیوٹر، فون ہیکنگ کے خفیہ ہتھیار موجود ہیں۔

    وکی لیکس کی جانب سے خفیہ دستاویزات کو منظر عام پر لانے کا سلسلہ جاری ہے، وکی لیکس نے امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کی آٹھ ہزار سات سو سے زائد خفیہ دستاویزات شائع کی ہیں۔ لیکن اس مرتبہ وکی لیکس نے ایسے برقی آلات کی ایک فہرست بھی جاری کر دی ہے، جن کے ذریعے امریکی خفیہ ادارہ مبینہ طور پر لوگوں کی جاسوسی کر رہا ہے۔

    سی آئی اے ہیکنگ کیلئے وائرس یا سافٹ ویئرز کا استعمال کرتی ہے،ہیکنگ ہتھیاروں میں ونڈوز، اینڈرائڈ کو متاثر کرنیوالا وائرس جبکہ ایپل کے آئی او سی آپریٹنگ سٹسم کو متاثر کرنیوالا سافٹ ویئر بھی شامل ہیں، جس کے زریعے ہیکنگ سے کمپیوٹر، موبائل صارف کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کی جاتی ہے۔

  • وکی لیکس کا سی آئی اے کے خفیہ ہیکنگ ہتھیاروں کا انکشاف

    وکی لیکس کا سی آئی اے کے خفیہ ہیکنگ ہتھیاروں کا انکشاف

    واشنگٹن: وکی لیکس نے سی آئی اے کے خفیہ ہیکنگ ہتھیاروں کا انکشاف کردیا ہے، جس کے مطابق سی آئی اے کے پاس کمپیوٹر، فون ہیکنگ کے خفیہ ہتھیار موجود ہیں۔

    وکی لیکس کی جانب سے خفیہ دستاویزات کو منظر عام پر لانے کا سلسلہ جاری ہے، وکی لیکس نے امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کی آٹھ ہزار سات سو سے زائد خفیہ دستاویزات شائع کی ہیں۔ لیکن اس مرتبہ وکی لیکس نے ایسے برقی آلات کی ایک فہرست بھی جاری کر دی ہے، جن کے ذریعے امریکی خفیہ ادارہ مبینہ طور پر لوگوں کی جاسوسی کر رہا ہے۔

    سی آئی اے ہیکنگ کیلئے وائرس یا سافٹ ویئرز کا استعمال کرتی ہے،ہیکنگ ہتھیاروں میں ونڈوز، اینڈرائڈ کو متاثر کرنیوالا وائرس جبکہ  ایپل کے آئی او سی آپریٹنگ سٹسم کو متاثر کرنیوالا سافٹ ویئر بھی شامل ہیں، جس کے زریعے ہیکنگ سے کمپیوٹر، موبائل صارف کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کی جاتی ہے۔

    cia-post-1

    ہیسی آئی اے نے آئی فونز،آئی پیڈز ہیکنگ کیلئے خصوصی یونٹ قائم کیا ہے، جس کے ذریعے معلوم کیا جا سکتا تھا کہ صارف کس جگہ موجود ہے اور ڈیوائس ہیک کرکے سی آئی اے چیٹ ایپس پر بات چیت پڑھ سکتی ہے۔

    وکی لیکس کے مطابق ہیکنگ میں استعمال ہونے والے چند سافٹ وئیر سی آئی اے نے خود ہی تیار کیے ہیں تاہم برطانوی خفیہ ایجنسی ایم آئی فائیو کے بارے میں اطلاع ہے کہ اس نے سام سنگ کے ٹی وی سیٹس کی ہیکنگ میں استعمال ہونے والے جاسوسی کے سافٹ ویئر کو تیار کرنے میں مدد کی تھی۔


    مزید پڑھیں : امریکی سی آئی اے کی خفیہ دستاویزات تک عوام کی رسائی


    کچھ دستاویزات میں سی آئی اے کی خفیہ بحث بھی شامل ہے جس میں بتایا جا رہا ہے کہ کیسے اسمارٹ ٹی وی کو یہ ادارہ لوگوں کی گفتگو سننے اور جاسوسی کرنے کے لیے استعمال کر سکتا ہے۔

    علاوہ ازیں یہ معلومات بھی افشا کر دی گئی ہیں کہ امریکی خفیہ ادارہ کیسے ایپل آئی فون، گوگل اینڈرائڈ سسٹم اور مائیکروسافٹ کے سافٹ ویئر میں رد و بدل کر کے عام لوگوں کے موبائل فون کو بھی ان کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے اور ان کی گفتگو سننے کے لیے تبدیل کرنے کی کوششیں کر رہا ہے۔