Tag: Wikipedia

  • توہین آمیز مواد نہ ہٹانے پر ملک میں وکی پیڈیا سروسز کو بلاک کر دیا: پی ٹی اے

    توہین آمیز مواد نہ ہٹانے پر ملک میں وکی پیڈیا سروسز کو بلاک کر دیا: پی ٹی اے

    اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے کہا ہے کہ توہین آمیز مواد کو بلاک نہ کرنے اور انھیں نہ ہٹانے پر ملک میں وکی پیڈیا سروسز کو بلاک کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ توہین آمیز مواد کو بلاک کرنے اور ہٹانے کے لیے وکی پیڈیا سے رابطہ کیا گیا تھا لیکن پلیٹ فارم نے مواد ہٹانے کی تعمیل کی اور نہ ہی اتھارٹی کے سامنے پیش ہوا۔

    پی ٹی اے کے مطابق تعمیل نہ کرنے کی صورت میں پلیٹ فارم پاکستان کے اندر بلاک کر دیا گیا ہے۔

    پی ٹی اے نے قابل اطلاق قانون اور عدالتی احکامات کے تحت نوٹس جاری کر دیا، جس میں کہا گیا ہے کہ غیر قانونی مواد کو بلاک کرنے اور ہٹانے کے بعد ویب سائٹ پر سے پابندیاں اٹھائے جانے پر غور ہوگا۔

    پی ٹی اے نے وکی پیڈیا کی سروسز 48 گھنٹوں کیلیے ڈی گریڈ کردیں

    یاد رہے کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے یکم فروری کو وکیپیڈیا کی سروسز 48 گھنٹوں کے لیے ڈی گریڈ کی تھیں، ریگولیٹر نے خبردار بھی کیا تھا کہ عدم تعمیل کی صورت میں وکی پیڈیا کو ملک میں بلاک کر دیا جائے گا۔

  • آپ وکیپیڈیا کے بارے میں یہ جانتے ہیں؟

    آپ وکیپیڈیا کے بارے میں یہ جانتے ہیں؟

    اکیسویں صدی کے آغاز کے ساتھ ہی معلومات تک رسائی کی ایک بے مثال ویب سائٹ وجود میں آئی، جسے وکیپیڈیا کا نام دیا گیا، دنیا میں معلومات کا یہ اپنی مثال آپ بڑا ذخیرہ ہے۔

    وکی پیڈیا کا باضابطہ آغاز 15 جنوری 2001 کو ایک آزاد اور رضاکارانہ خدمات فراہم کرنے والے، عام صارفین کی مدد سے چلائے جانے والے انسائیکلوپیڈیا کی حیثیت سے ہوا تھا، اور دل چسپ بات یہ ہے کہ اس سے محض 2 دن قبل جمی ویلز اور لیری سینگر نے اس کا ڈومین نیم خریدا تھا۔

    لیکن گزشتہ تقریباً 20 برسوں میں اس نے جتنی وسعت اختیار کر لی ہے، اور یہ جتنا بڑا معلوماتی ذخیرہ بنا ہے، دنیا میں شاید ہی کوئی مقام ایسا ہوگا جہاں سے اس تک رسائی نہ کی جاتی ہو اور استفادہ نہ کیا جاتا ہو۔

    وکیپیڈیا سے متعلق چند دل چسپ حقائق مندرجہ ذیل ہیں:

    • وکیپیڈیا پر دنیا کی 300 سے زیادہ زبانوں میں 55 ملین سے زیادہ مضامین موجود ہیں، ان میں اردو، سندھی، پنجابی اور پشتو بھی شامل ہیں۔
    • وکیپیڈیا پر ہر مہینے 2 لاکھ 80 ہزار سے زیادہ ایڈیٹرز اپنا حصہ ڈالتے ہیں۔
    • وکی پیڈیا تک ہر مہینے ڈیڑھ ارب سے زیادہ ڈیوائسز رسائی حاصل کرتی ہیں۔
    • وکی پیڈیا دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے والی 10 ویب سائٹس میں شامل ہے، لیکن واحد ویب سائٹ ہے جسے ایک نان پرافٹ ادارہ چلاتا ہے۔
    • کیوں کہ یہ منافع کے لیے چلایا جانے والا ادارہ نہیں ہے، اس لیے اس کے اخراجات عام لوگ برداشت کرتے ہیں۔ گزشتہ سال تقریباً 70 لاکھ لوگوں نے وکیپیڈیا کو مالی امداد دی۔
    • آپ کے خیال میں وکیپیڈیا پر پہلا مضمون کس شخصیت پر لکھا گیا ہوگا؟ حیران کُن طور پر یہ کوئی آج کی یا ماضی کی عالمی سطح پر معروف شخصیت نہیں ہے بلکہ 18 ویں صدی کے ایک اسکاٹش فلسفی تھامس ریڈ ہیں۔
    • وکیپیڈیا کتنا اثر انگیز ہے؟ اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ مختلف سیاحتی مقامات اور شہروں کے مضامین میں آنے والی تبدیلیاں وہاں کی سیاحت پر بھی اثر ڈالتی ہیں۔ اٹلی میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق کسی سیاحتی مقام کے بارے میں وکیپیڈیا پر تحریر کا رحجان مثبت ہو تو وہاں سیاحوں کے قیام کی شرح میں 9 فی صد اضافہ ہو جاتا ہے۔
    • 2017 میں ایک خلا باز پاؤلو نیسپولی نے انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن پر قیام کے دوران اپنی آواز ریکارڈ کروائی تاکہ اسے ان پر لکھی گئی وکی پیڈیا تحریر میں شامل کیا جا سکے۔ یہ وکیپیڈیا کے لیے ایک سنگِ میل تھا کیوں کہ پہلی بار خلا سے پیش کیا گیا مواد وکی پیڈیا پر شامل ہوا تھا۔
    • ہر سال وکیپیڈیا کے صارفین دنیا کا سب سے بڑا تصویری مقابلہ Wiki Loves Monuments منعقد کرتے ہیں۔ 2010 سے اب تک 40 سے زیادہ ملکوں کے 60 ہزار سے زائد شرکا اس مقابلے میں حصہ لے چکے ہیں، جن میں 17 لاکھ سے زیادہ تصاویر پیش کی گئی ہیں۔
    • وکیپیڈیا کی ہر تحریر کی مکمل تاریخ View history یا اردو میں ’تاریخچہ‘ کے ٹیب میں موجود ہوتی ہے، اس میں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ ہر تحریر مرحلہ وار کس طرح لکھی گئی، اس میں کب، کب اور کس، کس نے اور کتنا حصہ ڈالا۔
    • وکی پیڈیا پر نہ صرف تحاریر اور تصاویر بلکہ اس کو لکھنے اور پیش کرنے کے قواعد، ضوابط اور رہنما ہدایات تک سب کچھ رضاکار ہی کرتے ہیں۔
    • وکی پیڈیا پر ہر سیکنڈ میں 1.9 سے زیادہ ایڈٹس ہوتے ہیں، یعنی اگر آپ کو ایک تحریر پڑھنے میں پانچ منٹ لگتے ہیں تو اتنی دیر میں وکی پیڈیا پر 570 ایڈٹس ہو چکے ہوتے ہیں۔
  • وکی پیڈیا کے 40 لاکھ مضامین لکھنے والا شخص

    وکی پیڈیا کے 40 لاکھ مضامین لکھنے والا شخص

    دنیا بھر میں معلومات کے حصول کا آسان ترین ذریعہ سمجھا جانے والے آن لائن انسکائیکلو پیڈیا، وکی پیڈیا ہے۔ یہ انسائیکلو پیڈیا ہزاروں رضا کاروں کی مدد سے مین ٹین کیا جاتا ہے، لیکن کیا آپ اس رضا کار کو جانتے ہیں جو اب تک وکی پیڈیا کے 40 لاکھ صفحات کی ایڈیٹنگ کرچکا ہے؟

    اسٹیون پروٹ نامی یہ امریکی شہری دنیا کے انوکھے ترین ریکارڈ کا حامل ہے، یہ اپنے پاس وکی پیڈیا صفحات میں سب سے زیادہ ایڈٹس کرنے کا اعزاز رکھتا ہے۔

    اپنے کمرے میں بیٹھ کر یہ اب تک وکی پیڈیا کے 40 لاکھ مضامین کی ایڈیٹنگ کرچکا ہے، جبکہ خود بھی 35 ہزار سے زائد مضامین یا صفحات لکھ چکا ہے۔

    امریکی ریاست ورجینیا کے ایک چھوٹے سے قصبے میں رہنے والا اسٹیون ایک معمولی سی ملازمت کرتا ہے اور عام سی زندگی گزار رہا ہے، لیکن اس کا مشن بہت بڑا ہے۔

    16 سال قبل 2005 میں جب اسٹیون یونیورسٹی میں زیر تعلیم تھا تو اس کی نظر سے انٹرنیٹ پر یہ گمنام انسائیکلو پیڈیا گزرا۔ وکی پیڈیا کا آغاز سنہ 2001 میں ہوا تھا اور اگلے 4 برسوں تک دنیا کی اکثریت اس سے ناواقف تھی۔

    اسٹیون نے اس پر اپنے پردادا پیٹر فرانسسکو کے بارے میں ایک مضمون لکھ دیا جو امریکی فوج کے سپاہی تھے اور امریکی جنگ انقلاب میں حصہ لے چکے تھے۔

    اسٹیون کے مطابق اپنے پردادا کے کارناموں کے بارے میں، میں جانتا ہوں اور میرا خاندان جانتا ہے، لیکن کسی بھی مین اسٹریم انسائیکلو پیڈیا میں ان کا ذکر نہیں تھا۔

    اس کا کہنا ہے کہ یہ پہلا مضمون لکھ کر اسے بہت خوشی ہوئی کہ اس کے پردادا کے بارے میں اب پوری دنیا جان سکے گی، اس کے بعد اس نے دوسرا مضمون لکھا، پھر تیسرا اور پھر آہستہ آہستہ وکی پیڈیا کے لیے لکھنا اس کا معمول بن گیا۔

    اسٹیون کے مطابق اسے اس بات سے بہت خوشی ملتی ہے کہ وہ اپنے گھر بیٹھے بیٹھے دنیا بھر کو معلومات فراہم کرسکتا ہے، اور یہی احساس گزشتہ 16 سال سے اسے مصروف عمل رکھے ہوئے ہے۔

    وہ روزانہ اپنے فارغ وقت کے 3 گھنٹے وکی پیڈیا کے لیے صرف کرتا ہے، اور مزے کی بات یہ ہے کہ آج تک اسے اس کام کا کوئی معاوضہ نہیں ملا۔

    اسٹیون کہتا ہے کہ اس کی والدہ سوویت یونین سے تعلق رکھتی ہیں، ان سے سنے واقعات سے مجھے اندازہ ہوا کہ ایسی جگہ پر رہنا کتنا مشکل ہے جہاں آپ کی معلومات تک رسائی نہ ہو۔

    اس کے مطابق اگر آپ ان معلومات کا حصول مفت اور آسان بنائیں گے تو وہ زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچیں گی، وہ ان معلومات سے مثبت کام کریں گے اور مجموعی طور پر معاشرے میں شعور اور بہتری پیدا ہوگی۔

    اسٹیون وکی پیڈیا پر ایک ایک سطر لکھنے سے پہلے مختلف ذرائع سے اس کی فیکٹ چیکنگ کرتا ہے اور اس کے لیے بے حد مطالعہ کرتا ہے، وہ صرف کسی ایک ذریعے پر انحصار نہیں کرتا بلکہ مضمون یا ایڈٹ کرنے سے پہلے کئی کتابوں، اخبارات اور انٹرنیٹ پر مختلف سائٹس کے ذریعے ان کی تصدیق کرتا ہے۔

    اسٹیون کی اس انتھک کاوش کا نتیجہ یہ ہے کہ آج دنیا کے کسی بھی دور دراز خطے میں کسی بچے کے پاس اسمارٹ فون ہو، تو وہ وکی پیڈیا کھول سکتا ہے، دنیا جہاں کی معلومات تک رسائی حاصل کرسکتا ہے اور ہر بار کچھ نیا سیکھ سکتا ہے۔

    اسی لیے سنہ 2017 میں ٹائم میگزین نے اسٹیون پروٹ کو دنیا کی بااثر ترین شخصیات میں سے ایک قرار دیا۔

  • ہانیہ عامر وکی پیڈیا پر سخت برہم ہوگئیں

    ہانیہ عامر وکی پیڈیا پر سخت برہم ہوگئیں

    کراچی: معروف پاکستانی اداکارہ ہانیہ عامر آن لائن انسائیکلو پیڈیا وکی پیڈیا پر سخت برہم ہوگئیں، انہوں نے ایک پوسٹ میں کہا کہ وکی پیڈیا نے ان کی تاریخ پیدائش غلط درج کی ہے۔

    معروف اداکارہ ہانیہ عامر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر اپنی ایک ویڈیو میں کہا کہ خواتین و حضرات میں ایک مختصر اعلان کرنا چاہ رہی ہوں، میری سالگرہ 12 فروری کو ہوتی ہے 11 کو نہیں۔

    ہانیہ نے کہا کہ وکی پیڈیا نے میری تاریخ پیدائش غلط لکھی ہے، انہیں ایک دن اللہ تعالیٰ ضرور پوچھے گا۔

    انہوں نے کہا کہ کوئی بھی 11 فروری کو ان کی سالگرہ کے حوالے سے کوئی بات نہ کرے یا ان کا سرپرائز خراب کرنے کی کوشش نہ کرے ورنہ وہ بہت پریشان ہوجائیں گی۔

    بعد ازاں انہوں نے اپنی سالگرہ کے روز کی تصاویر بھی انسٹاگرام پر پوسٹ کیں۔

    یاد رہے کہ ہانیہ عامر 12 فروری 1997 کو پیدا ہوئی تھیں لیکن وکی پیڈیا پر ان کی تاریخ پیدائش 11 فروری تحریر تھی، ہانیہ کی شکایت کے بعد اب اسے درست کرلیا گیا ہے۔

  • فیس بک و ٹوئٹر کی ٹکر پر سوشل سائٹ متعارف

    فیس بک و ٹوئٹر کی ٹکر پر سوشل سائٹ متعارف

    لندن : وکی پیڈیا کے شریک بانی جیمی ویلز نے فیس بک اور ٹوئٹر کے معیار کی نئی سوشل ویب سائٹ متعارف کرا دی۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیٹ پر تقریبا دنیا کے ہر موضوع پر مفت معلومات فراہم کرنے والی دنیا کی سب سے بڑی کانٹینٹ ویب سائٹ ’وکی پیڈیا‘ کے شریک بانی جمی ویلز نے فیس بک اور ٹوئٹر کے ٹکر کی نئی سوشل ویب سائٹ متعارف کرا دی۔

    جمی ویلز کی جانب سے ’ڈبلیو ٹی سوشل‘ کے نام کی متعارف کرائی گئی سوشل ویب سائٹ دراصل ان کی جانب سے 2 سال قبل متعارف کرائی گئی نیوز ویب سائٹ کا تسلسل ہے۔

    جمی ویلز نے 2017 میں ’وکی ٹربیون‘ نامی وکی پیڈیا طرز کی ایب نیوز ویب سائٹ متعارف کرائی تھی، اس ویب سائٹ کا مقصد دنیا بھر کے حالات کو جوں کا توں شائقین تک پہچانا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ’وکی ٹربیون‘ دنیا کی ایک ایسی منفرد نیوز ویب سائٹ ہے جسے کے مضامین اور خبروں کو ’وکی پیڈیا‘ کی طرح دوسرے لوگ بھی ایڈٹ اور تبدیل کر سکتے ہیں اور اسی وجہ سے اسے دیگر نیوز سائٹس کے مقابلے کم شہرت ملی۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ’وکی ٹربیون‘ کے بعد اب اس کے بانی جمی ویلز نے ’ڈبلیو ٹی سوشل‘ نامی سوشل انفارمیشن شیئرنگ ویب سائٹ متعارف کرادی۔

    جیمز ویلز نے اس نئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو ایک ماہ قبل آزمائشی بنیادوں پر متعارف کرایا تھا تاہم اب اسے باقاعدہ طور پر متعارف کرادیا گیا۔

    جمی ویلز نے اپنی ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ ان کی جانب سے متعارف کرائی گئی سوشل ویب سائٹ پر ایک لاکھ صارفین نے اپنے اکاؤنٹ بنا لیے۔

    جمی ویلز کا کہنا تھا کہ ان کی جانب سے متعارف کرائی گئی سوشل انفارمیشن ویب سائٹ جہاں ایک طرف فیس بک اور ٹوئٹر کی طرح کام کرے گی، وہیں وہ منفرد بھی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ چوں کہ فیس بک اور ٹوئٹر صحافتی اداروں کا مواد پھیلانے کے لیے ایڈوٹائزنگ کی مد میں پیسے کماتے ہیں اس لیے وہاں پر کمائی کی لالچ میں صارفین تک غلط معلومات بھی پھیلائی جاتی ہے۔

    جمی ویلز کے مطابق ’ڈبلیو ٹی سوشل‘ پر اشتہارات نہیں دیے جائیں گے البتہ اس فورم پر لوگوں سے ’ڈونیشن‘ کا مطالبہ کیا جائے گا۔

    جمی ویلز نے بتایا کہ یہ استعمال کرنے والے صارف پر انحصار ہے کہ وہ ’ڈبلیو ٹی سوشل‘ کو ’ڈونیشن‘ فراہم کرتا ہے یا نہیں، کیوں کہ ویب سائٹ میں ڈونیشن کے فیچر کو اسکپ کرنے کا آپشن بھی دیا گیا ہے۔

    انہوں نے امید ظاہر کی کہ بغیر کسی معاوضے اور کمائی والی ان کی سوشل انفارمیشن ویب سائیٹ پر لوگوں دوسرے افراد تک درست اور معنی خیز معلومات پہنچانے کا کارنامہ سر انجام دیں گے۔

  • وزیر اعظم کی نااہلی ، معلوماتی ویب سائٹ وکی پیڈیا پر نواز شریف کا پیج ایڈیٹ کردیا گیا

    وزیر اعظم کی نااہلی ، معلوماتی ویب سائٹ وکی پیڈیا پر نواز شریف کا پیج ایڈیٹ کردیا گیا

    اسلام آباد : پاناما کیس میں نواز شریف کو نااہلی کے بعد معلوماتی ویب سائٹ وکی پیڈیا پر نواز شریف کا پیج ایڈیٹ کردیا گیا ہے۔

    سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما لیکس میں نواز شریف کو نا اہل قرار دیے جانے کے بعد وکی پیڈیا نے ان کا پیج ایڈٹ کردیا ہے، نا اہلی کے بعد وکی پیڈیا نے نواز شریف کا پیج ایڈٹ کرکے بطور وزیراعظم ان کا دورانیہ 5 جون 2013 سے 28 جولائی 2017 تک اپ ڈیٹ کر دیا ہے۔

     

    اس طرح وزیراعظم کے تیسرے دورانیہ کی کل مدت دے دی گئی ہے۔


    مزید پڑھیں :  پاناما کیس: وزیراعظم نوازشریف نا اہل قرار


    یاد رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے پانچ رکنی بنچ نے پاناما لیکس کے تاریخ ساز مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کو نا اہل قرار دے دیا اور کہا کہ نوازشریف صادق اورامین نہیں رہے جبکہ کیپٹن صفدر، اوراسحاق ڈارکو بھی نااہل قراردیا گیا ہے۔

    عدالت نے نیب کو حکم دیا ہے کہ چھ ہفتوں کے اندروزیراعظم‘ کیپٹن صفدر‘ اسحاق ڈار اور مریم صفدرکے خلاف ریفرنس دائر کیا جائےاور احتساب عدالت چھ ماہ میں فیصلہ کرے۔

    عدالت نے الیکشن کمیشن کو نا اہلی کا نوٹیفیکیشن جاری کرنے کا حکم دیا اور صدرِ پاکستان ممنون حسین کو کہا ہے کہ وہ آئین کے تحت جمہوری عمل کو آگے بڑھائیں۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • مریم نواز کی جعلی دستاویزات، وکی پیڈیا نے کیلبری فونٹ کی ایڈیٹنگ پر پابندی لگادی

    مریم نواز کی جعلی دستاویزات، وکی پیڈیا نے کیلبری فونٹ کی ایڈیٹنگ پر پابندی لگادی

    لندن : پاناما جے آئی ٹی کے مریم نواز کے دستاویزات جعلی ہونے کے انکشاف کے بعد وکی پیڈیا کے کلیبری فونٹ سے متعلق ایک نئی بحث چھڑ گئی تھی، جس کے بعد کیلبری فونٹ کے حقائق کو تبدیل کرنے کی کوشش کے بعد وکی پیڈیا نے اپنے پیج کو بند کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے جو دستاویزات جمع کرائی ، وہ کلیبری فونٹ میں تھی اور اس کے اوپر 2006 تحریر تھا جبکہ اس وقت تک کلیبری فونٹ دستیاب ہی نہیں تھا، کلیبری فونٹ 2007 میں عوام کے لئے دستیاب تھا۔

    جے آئی ٹی کی رپورٹ کے بعد صارفین کی جانب سے وکی پیڈیا پر تیزی سے کلیبری فونٹ آرٹیکل میں ایڈیٹنگ کی کوشش کی جارہی تھی
    فونٹ کے ریلیز ہونے سے متعلق معلومات کو 25بار سے زائد ایڈٹ کیا گیا، تمام ایڈٹنگ پاکستان سے کی گئی، فونٹ کی اشاعت کی تاریخ کو تبدیل کیا گیا جبکہ کیلبری فونٹ کی 2007کی اصل ریلیز تاریخ کو کئی بار تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی۔


    مزید پڑھیں : کیلبری فونٹ نے مریم نوازکی دستاویزکا بھانڈا پھوڑ دیا


    کیلبری فونٹ کے حقائق کو تبدیل کرنے کی کوشش کے باعث وکی پیڈیا نے ایڈینٹنگ پر پابندی لگادی، ویب سائٹ وکی پیڈیا نے کیلبری فونٹ پیج کو 18جولائی تک بند کردیا، وکی پیڈیا نے کیلبری فونٹ پیج کو مزید ایڈیٹنگ سے روکنے کے لئے بند کیا۔

    خیال رہے کہ جے آئی ٹی کو مریم نوازنے 2006 کی ٹرسٹ ڈیڈ’’کیلبری فونٹ‘‘میں جمع کرائی جبکہ 2006 میں کیلبری فونٹ بنا ہی نہیں تھا، جےآئی ٹی نے ٹرسٹ ڈیڈ کو جعلی قرار دیا تھا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئر کریں۔