Tag: Wilbur Ross

  • کرونا وائرس سے امریکا کو فائدہ ، امریکی وزارت تجارت کی  عجیب منطق

    کرونا وائرس سے امریکا کو فائدہ ، امریکی وزارت تجارت کی عجیب منطق

    واشنگٹن : امریکہ کے سیکرٹری برائے تجارت ولبر روس نے کہا ہے کہ چین میں پھیلنے والا مہلک کورونا وائرس امریکہ کی معیشت کے لیے مثبت ثابت ہو سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین میں مہلک بیماری کرونا وائرس سے امریکہ کومعیشت میں بہتری کی امید نظر آنے لگی ، امریکی وزارت تجارت ولبرروس نے کہا ہے کہ چین میں پھیلنے والا مہلک کرونا وائرس امریکہ کی معیشت کے لیے مثبت ثابت ہو سکتا ہے۔

    ولبرروس کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس سے ملازمتوں کی واپسی میں تیزی لانے میں مدد ملے گی جبکہ تاجروں کوچین سےچیزیں منگانےپرنظرثانی بھی کرناپڑےگی۔

    ولبر روس کو اس بیان پر ٹرمپ انتظامیہ کے ناقدین کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے جبکہ ماہرین معاشیات نے بھی ولبر روس کے بیان پر سوالات اٹھا دیئے ہیں۔

    مزید پڑھیں : چین میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 250 سے تجاوز کرگئی

    خیال رہے کروناوائرس سے دنیا بھر میں خوف وہراس پھیلا ہواہے، اب تک 23 ممالک میں کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں ، امریکا اور اٹلی نے کرونا وائرس کےبعد ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کردی اور ساتھ ہی چین کیساتھ فلائٹ آپریشن بھی معطل کردیا ہے جبکہ سوئیڈن میں کرونا وائرس کاکیس سامنےآگیا ہے۔

    ٹرمپ انتظامیہ کاکہناہے ان تمام غیر ملکیوں کو بھی امریکا میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائےگی ، جوگزشتہ دو ہفتے کے دوران چین گئےتھے۔

  • حکومتی شٹ ڈاؤن، وزیر کامرس کا وفاقی ملازمین کو قرض لینے کا مشورہ، ناقدین کی تنقید

    حکومتی شٹ ڈاؤن، وزیر کامرس کا وفاقی ملازمین کو قرض لینے کا مشورہ، ناقدین کی تنقید

    واشنگٹن : امریکی وزیر کامرس ولبر روزکو طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن سے متاثرہ افراد کو بینک سے لون لینے کے مشورے پرشدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی کانگریس کی اسپیکر نینسی پیلوسی اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان میکسیکو سرحد پر دیوار کھڑی تعمیر کرنے کے معاملے پر ڈیڈ لاک 34 روز بعد بھی برقرار ہے جس کے نتیجے میں حکومتی مشینری کو تعطل کا شکار ہوئے 34 روز گزر گئے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کابینہ کے امیر ترین رکن وزیر کامرس ولبر روز نے شٹ ڈاؤن کے متاثرین وفاقی ملازمین کو بینک سے قرض لے کر گزارا کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

    نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر کامرس کا کہنا تھا کہ ’ یہ سچ ہے کہ وفاقی ملازمین کو قرض کی ادائیگی میں تھوڑا کا سود ادا کرنا پڑے گا لیکن شٹ ڈاؤن کے دوران ان کا گزر بسرتو ہوجائے گا‘۔

    ٹرمپ کی کابینہ کے امیر ترین وزیر کی جانب سے وفاقی ملازمین کو دئیے گئے مشورے پر ناقدین کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے کیوں امریکا میں جس کو مستقل تنخواہ نہ مل رہی ہو اسے بینک لون نہیں دیتا۔

    حکومتی شٹ ڈاؤن، ٹرمپ کا ایمرجنسی لگاکر بارڈر سیکیورٹی فنڈز منظور کرانے کا فیصلہ

    امریکی سینیٹ حکومتی شٹ ڈاؤن ختم کرانے میں ناکام ہوگئی، سینیٹ میں ڈیموکریٹس اور ری پبلکنز کو بل منظور کرانے میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔

    ری پبلکن بل میں دیوار کی تعمیر کیلئے 5.7 ارب ڈالر شامل تھے، ری پبلکن بل میں امیگریشن اصلاحات بھی شامل تھیں، بل کی منظوری کیلئے ری پبلکنز کو 60ووٹ درکار تھے، تاہم بل کی منظوری کے حق میں 50 جبکہ مخالفت میں 47ووٹ کاسٹ ہوئے۔

    غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اگر یہ بل سینیٹ میں پاس ہوجاتے تو 8 فروری تک حکومتی ادارے بحال ہوتے تاہم اس کے مسترد ہونے کے ساتھ یہ شٹ ڈاؤن مزید عرصے تک جاری رہے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ایئر پورٹ پر عملے کی کمی کی وجہ سے لمبی قطاریں مسافروں کو دور بھگانے کا ذریعہ بنیں گی جو معیشت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوگا۔

    مزید پڑھیں : آج بارڈر سیکیورٹی اور حکومتی شٹ ڈاؤن سے متعلق بڑا اعلان کروں گا: ٹرمپ

    خیال رہے کہ امریکی صدر نے دیوار کی تعمیر کے لیے 5.7 بلین ڈالرز منظور کرنے کا مطالبہ کر رکھا ہے تاہم کانگریس میں ڈیموکریٹس دیوار کی فنڈنگ کی منظوری سے مسلسل انکاری ہیں۔

    صدرٹرمپ نے دیوار کے لیے فنڈز مختص کیے بغیر بجٹ پر دستخط سے انکار کردیا اور آج ملک امریکا میں حکومتی شٹ ڈاؤن کا 38 واں روز ہے،جو امریکا کا طویل ترین شٹ ڈاؤن بن گیا ہے، شٹ ڈاؤن کی وجہ سے 8لاکھ سے زائد سرکاری ملازمین بغیر تنخواہ کام کرنے پر مجبور ہیں۔