Tag: Wildlife Department

  • نایاب ’سلیمان مارخور‘ کا غیر قانونی شکار کرنے والے خود گرفت میں آگئے

    نایاب ’سلیمان مارخور‘ کا غیر قانونی شکار کرنے والے خود گرفت میں آگئے

    کوئٹہ : تکتو نیشنل پارک میں نایاب ’سلیمان مارخور‘ کے غیرقانونی شکار میں ملوث 4 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق محکمہ جنگلات و جنگلی حیات بلوچستان نے تکتو نیشنل پارک میں نایاب اور قیمتی ’’سلیمان مارخور‘‘ کے غیرقانونی شکار کا سختی سے نوٹس لیا ہے۔

    نایاب سلیمانی مارخور کے غیر قانونی شکار کرنے والوں کیخلاف کارروائی کرتے ہوئے شکار میں ملوث افراد کیخلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی۔

    اس حوالے سے محکمہ جنگلی حیات کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ غیر قانونی شکار میں ملوث ملزمان کا تعلق کلی سرہ غوڑگئی سے ہے۔

    سلیمان مارخور

    واضح رہے کہ سلیمان مارخور کا شمار قومی ورثے کی حیثیت رکھنے والے جانوروں میں ہوتا ہے یہ انتہائی نایاب اور قیمتی جانور ہے۔

    اس کی نسل کو خطرہ لاحق ہے اسی لیے جنگلی حیات کے تحفظ کے عالمی اداروں سی آئی ٹی ای ایس اور آئی یو سی این نے اسے نسل کی معدومی کے خطرے سے دوچار جانوروں کی فہرست میں شامل کیا ہوا ہے۔

    بلوچستان وائلڈ لائف ایکٹ کے تحت اس کے شکار اور منتقلی پر مکمل پابندی ہے اور خلاف ورزی پر قید و جرمانے کی سزا مقرر ہے۔

    ایک رپورٹ کے مطابق سلیمان مار خور کی کم از کم قیمت 80 ہزار امریکی ڈالر ہے، گزشتہ سال ایک جانور کی ٹرافی ہنٹنگ دو لاکھ ڈالر سے زائد یعنی تقریباً سات کروڑ روپے میں کی گئی تھی۔

    اعلامیہ کے مطابق ’سلیمان مارخور‘ کا غیر قانونی شکار کرنے والے ملزمان کنٹونمنٹ بورڈ کے ملازمین ہیں، ملزمان نے محکمہ وائلڈ لائف کے اہلکاروں کو سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیں۔

    محکمہ جنگلی حیات بلوچستان کے اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ نامزد ملزمان کیخلاف محکمانہ کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔

  • پشاور : کونج کے شکار پر طویل عرصے سے عائد پابندی ختم

    پشاور : کونج کے شکار پر طویل عرصے سے عائد پابندی ختم

    پشاور : محکمہ وائلڈ لائف نے کونج کے شکار پر طویل عرصے سے عائد پابندی اٹھالی، شکاری اپنے کیمپ5ہزار روپے میں لگا سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے میں کونج کے شکار پر عائد پابندی ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

    اس حوالے سے محکمہ وائلڈلائف خیبرپختونخوا کا کہنا ہے کہ شکاری شکار کے موسم میں کونج کے صرف10جوڑوں کا شکار کرسکتے ہیں، ایک کونج کا شکار صرف300روپے میں کیا جاسکتا ہے۔

    محکمہ وائلڈ لائف کے مطابق شکاری اپنے کیمپ5ہزار روپے میں لگا سکتے ہیں، اس کیلئے شکاریوں کو شوٹنگ لائسنس سمیت دیگر قانونی تقاضے پورے کرنا ہوں گے۔

    محکمہ وائلڈلائف نے تنبیہ کی ہے کہ بغیر شوٹنگ لائسنس شکار کرنے والے شکاریوں کیخلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

    مزید پڑھیں: محکمہ وائلڈ لائف نے کچھووں کے خول اورپین گولین کی کھالوں کی اسمگلنگ ناکام بنادی

    واضح رہے کہ کونج ایک سائبیریائی پرندہ ہے جو سردیوں میں اپنی افزائش کے لیے سائبیریا کے یخ بستہ ماحول سے ہجرت کر کے پاکستان آتا ہے مطلب یہ مقامی پنچھی نہیں بلکہ مہمان پنچھی ہے جو بعد ازاں واپس سائبیریا لوٹ جاتا ہے ۔

    کونج ایک خوبصورت اور شرمیلا پرندہ ہے ہجرت کے دوران یہ پرندے مل کر مسافت طے کرتے ہیں اور ایک قطار میں سفرکرتے ہیں جس کو ڈار کہا جاتا ہے اگر کوئی کونج ڈار سے بچھڑ جاتی ہے تو بین کرتی ہے اور آخر کار مر جاتی ہے۔

    جب کونج ڈار سے الگ ہوتی ہے تو اس کا مرنا طے ہو جاتا ہے کونج کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس کی یاداشت کمزور ہوتی ہے بعض اوقات اپنے بچوں کو بھول جاتا ہے سرائیکی اور سندھی علاقوں میں اسے معصوم پرندہ سمجھا جاتا ہے۔