Tag: will meet

  • وزیراعظم آج صدر مملکت سے ملاقات کرینگے

    وزیراعظم آج صدر مملکت سے ملاقات کرینگے

    وزیراعظم شہباز شریف آج صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے ملاقات کرینگے جس میں گورنر پنجاب کو ہٹانے کی سمری پر بات ہوگی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف آج صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے ملاقات کرینگے جس میں گورنر پنجاب کو ہٹانے کی سمری پر بات ہوگی۔

    ملاقات میں چاروں صوبوں کے گورنرز کی تعیناتی پر بھی گفتگو کی جائیگی۔

    واضح رہے کہ شہباز شریف نے وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھانے کے بعد گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کو ہٹادیا تھا۔

    مزید پڑھیں: صدر کی گورنر پنجاب کو عہدے پر کام جاری رکھنے کی ہدایت

    تاہم صدر مملکت نے گورنر کی برطرفی کی سمری منظور ہونے تک گورنر پنجاب کو کام جاری رکھنے کی ہدایت کی تھی۔

  • وزیراعظم شہباز شریف آج خالد مقبول صدیقی سے ملاقات کریں گے

    وزیراعظم شہباز شریف آج خالد مقبول صدیقی سے ملاقات کریں گے

     وزیراعظم شہباز شریف آج ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سے ملاقات کرینگے اور وزیراعظم کے انتخاب میں ایم کیو ایم کے تعاون پر شکریہ ادا کرینگے۔

    ذرائع نے اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ موجودہ سیاسی صورتحال میں مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم کے درمیان رابطہ ہوا ہے، وزیراعظم شہباز شریف آج ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سے ملاقات کرینگے اور یہ ملاقات دوپہر ایک بجے پارلیمنٹ لاجز میں ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق ملاقات میں سیاسی صورتحال اور ورکنگ ریلیشن شپ پر بات چیت ہوگی اور مستقبل کے لائحہ عمل اور ہونیوالے معاہدے پر عملدرآمد سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا جائیگا۔

    ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ ملاقات کے دوران شہباز شریف وزیراعظم کے انتخاب پر ایم کیو ایم کےتعاون پر شکریہ بھی ادا کرینگے۔

    واضح رہے ک شہباز شریف نے گزشتہ روز پاکستان کے 23 ویں وزیراعظم کا حلف اٹھایا تھا اس موقع پر ایم کیو ایم کے رہنما وسیم اختر نے نومنتخب وزیراعظم کے خطاب میں متحدہ کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کا ذکر نہ کرنے کا شکوہ کیا تھا۔

    مزید پڑھیں: ایم کیو ایم کا شہبازشریف سے شکوہ

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی وفاق اور سندھ کی سطح پر ایم کیوایم سے معاہدہ کیا تھا جس کے تحت ایم کیوایم نے اپوزیشن کا ساتھ دیا اسی لیےشہبازشریف وزیراعظم بنے شہبازشریف کےخطاب میں معاہدےکا اعلان ہونا چاہیے تھا۔

  • سعودی ولی عہد اور روسی صدر پوتن کے درمیان 29 جون کو ملاقات ہوگی

    سعودی ولی عہد اور روسی صدر پوتن کے درمیان 29 جون کو ملاقات ہوگی

    ماسکو : شہزادہ محمد بن سلمان روسی صدر کے آئندہ اکتوبر میں دورہ سعودیہ سمیت دیگر امور پرتبادلہ خیال کریں گے، روسی حکام کا کہنا ہے کہ جاپان میں ’جی 20‘ اجلا س کے موقع پر 29 جون کو پیوتن اور بن سلمان ملاقات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق روسی حکام نے کہاہے کہ جاپان میں ‘جی 20’ اجلاس کے موقع پر 29 جون کو صدر ولادی میرپوتین اور سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز ملاقات کریں گے۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان روسی صدر کے آئندہ اکتوبر میں دورہ سعودیہ سمیت دیگر امور پرتبادلہ خیال کریں گے۔

    جی 20 اجلاس میں شرکت کے موقع پر روسی صدر پوتین کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، برطانوی وزیراعظم تھریسا مے اور تُرک صدر رجب طیب ایردوآن سے بھی ملاقات کا امکان ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان منگل کو جنوبی کوریا کے صدر مون جےان کی دعوت پر ایک روزہ دورے پر سیول روانہ ہوگئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہناتھا کہ گذشتہ روز انہوں نے کوریائی لیڈر سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں میں جنوبی کوریا اور سعودی عرب کے درمیان مشترکہ امور پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

  • نوازشریف کو ریلیف نہیں دے سکتا، ریٹائرمنٹ کے بعد ملنے جاؤں گا، ممنون حسین

    نوازشریف کو ریلیف نہیں دے سکتا، ریٹائرمنٹ کے بعد ملنے جاؤں گا، ممنون حسین

    لندن : صدر ممنون حسین نے کہا ہے کہ ریٹائر ہونے کے بعد نواز شریف سے ملنے جاؤں گا، اعتراض کرنے والوں کو اعتراض کرنے سے کون روک سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سربراہ مملکت ممنون حسین نے لندن میں صحافیوں کی جانب سے کیے گئے سوال اعتراض ہورہا ہے آپ عدالتوں میں مطلوب افراد سے ملے؟ کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک جرم ثابت نہ ہوجائے کسی کو مجرم نہیں کہا جاسکتا۔

    پاکستان کے صدر ممنون حسین کا کہنا تھا کہ ذاتی تعلقات کی وجہ سے ان لوگوں سے ملا، اعتراض کرنے والوں کو اعتراض کرنے سے کون روک سکتا ہے۔

    سربراہ مملکت کا کہنا ہے کہ دھاندلی کے الزامات پر الیکشن کمیشن تمام جماعتوں کو مطمئن کرے، سابق وزیر اعظم نواز شریف کو ریلیف دینے میں کوئی کردار ادا نہیں کر سکتا، ریٹائر ہونے کے بعد نواز شریف سے ملنے جاؤں گا۔

    خیال رہے صدر ممنون حسین کی آئینی مدت 9 ستمبر 2018 کو پوری ہورہی ہے۔

    یاد رہے صدر مملکت ممنون حسین کا رائل کالج آف فزیشن ایڈنبرا کی دعوت پر برطانیہ پہنچنے پر لندن ائیرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ‘اللہ کا قانون ہے بدعنوانی کرنے والا کچھ دن بچتا ہے مگر پھر پکڑا جاتا ہے‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ پاناما پر جو بیان دیا تھا اُس کا اندازہ تھا مگر پاکستان میں جو احتساب کا عمل شروع ہوا وہ ٹھیک تو ہے مگر کچھ خامیاں بھی ہیں لیکن اب پاکستان پیچھے نہیں آگے کی طرف بڑھتے ہوئے مزید ترقی کرے گا۔