Tag: WILL NOT

  • ایمی ایوارڈز میں اس مرتبہ کیا خاص ہوگا؟

    ایمی ایوارڈز میں اس مرتبہ کیا خاص ہوگا؟

    لاس اینجلس :ہالی وڈ میں آسکر ایوارڈز سے جس نئی روایت کا آغاز ہوا تھا ایمی ایوارڈز نے اسے آگے بڑھاتے ہوئے رواں سال ایوارڈز کی تقریب بغیر میزبان کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایمی پروڈیوسرز نے کہا کہ بغیر میزبان کے ایوارڈز کی تقریب منعقد کرنے کا فیصلہ اس لیے کیا گیا تاکہ حال میں ختم ہونے والی مشہور ٹی وی سیریز پر زیادہ بات اور تبادلہ خیال کیا جاسکے،سال کی بہترین سیریزکو سراہانے کے لیے ایمی ایوارڈز کی تقریب 22 ستمبر کو ہوگی۔

    فوکس کارپوریشن کے چیف ایگزیکٹو چارلی کولئیر نے ٹیلی ویژن کریٹکس ایسوسی ایشن کی تقریب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر میزبان اور اوپننگ نمبر دونوں ہوں تو 15 سے 20 منٹ صرف ہو جاتے ہیں۔،اس سال ہم بغیر میزبان ایوارڈز کی تقریب منعقد کریں گے۔

    چیف ایگزیکٹو چارلی کولئیر کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ ہم زیادہ سے زیادہ سال کی بہترین سیریز کو سراہا سکیں گے،تقریب میں انٹرٹینمنٹ، اوپننگ نمبر اور سرپرائزز سب کچھ ہوگا۔

    خیال رہے کہ تاریخ میں دوسری مرتبہ رواں سال فروری میں آسکر ایوارڈز کی تقریب بغیر میزبان کے منعقد ہوئی تھی جسے دیکھنے والوں نے سراہا تھا جبکہ امریکی ٹی وی ناظرین کی تعداد میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 12 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔

  • خوف مجھ پر فتح حاصل نہیں کرسکتا، لیجانا

    خوف مجھ پر فتح حاصل نہیں کرسکتا، لیجانا

    سینکٹروں فٹ کی بلندی پر رسی کے اُوپر کرتب دکھانا ہر کسی کے لیے ممکن نہیں لیکن امریکی بہن بھائی نے نیویارک کے ٹائمز اسکوائر خطرناک اسٹنٹ دکھا کر دنیا کو حیران کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں سینکڑوں فٹ کی بلندی پر رسی پر بغیر کسی سہارے چلنے کے ماہر بہن بھائی نے رسی پر سوار ہوکرایک دوسرے کے مخالف سمت چلنے کا ناقابل یقین اسٹنٹ پیش کیا۔

    یوٹیوب پر جاری ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ 40 سالہ نِک اور 42 سالہ لیجانا نے 1300 فٹ کی بلندی پر تنی ہوئی رسی پر خطرنات اسٹنٹ کرکے سب کو حیران کردیا، دونوں ایک دوسرے کے آمنے سامنے چلتے ہوئے 36 منٹ کی واک بعد درمیان میں پہنچے تو لیجانا نے رسی پر کمال مہارت سے بیٹھ گئی اور نِک نے لیجانا سے اُوپر سے دوسری طرف چلا گیا۔

    لیجانا کا کہنا تھا کہ ’خطرناک کرتب صرف خدا کے فضل سے مکمل کرپائیں ہیں‘۔ ان کا کہنا تھا کہ میں رسی پر موسیقی سنتے ہوئے چل رہی ہے اور اپنے بھائی سے وائر لیس کنکشن کے ذریعے بات کررہی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سنہ 2017 کے بعد لیجانا سینکڑوں فٹ کی بلندی پر پہلا کرتب دکھا رہی ہیں، سنہ 2017 میں کرتب دکھاتے ہوئے لیجانا اور ان کے چار ساتھی 30 فٹ کی بلندی سے گر کر شدید زخمی ہوگئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق لیجانا کا کہنا تھا کہ ’خوف مجھ پر فتح حاصل نہیں کرسکتا‘۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ نِک پہلے کرتب باز تھے جنہوں نے 2012 میں نیاگرہ فال اور 2014 میں شگاگو میں واقع دوفلک بوس عمارتوں کے درمیان آنکھوں پر پٹی بابندھ پر تنی ہوئی رسی پر چلنے کا مظاہرہ کیا تھا۔

  • بیت المقدس کا تشخص تباہ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی،القسام بریگیڈ

    بیت المقدس کا تشخص تباہ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی،القسام بریگیڈ

    تہران/یروشلم : القسام بریگیڈ کے ترجمان کا کہنا ہےکہ القدس کا تشخص تبدیل کرنے یا اس کی تاریخی میراث لوٹنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    تفصیات کے مطابق اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ نے کہا ہے کہ بیت المقدس فلسطینی قوم اور قابض صہیونیوں کے درمیان جاری کشمکش کا آئیکون ہے، بندوقوں کا رخ اور مزاحمت کا قطب نما ہے۔

    مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ نے انسٹا گرام پر پوسٹ ایک بیان میں کہا کہ بیت المقدس کے تشخص کو تباہ کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔

    فلسطینی قوم اور القسام بریگیڈ دفاع القدس کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔ القدس کا تشخص تبدیل کرنے یا اس کی تاریخی میراث لوٹنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    القسام بریگیڈ کی طرف سے یہ بیان عالمی یوم القدس کی مناسبت سے جاری کیا گیا، عالمی یوم القدس کا اعلان 1979ءمیں ایران کے سابق رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای نے ہر ماہ صیام کے آخری جمعہ کے روز منعقد کرنے کا اعلان کیا تھا

    ۔ابو عبیدہ کا کہنا تھا کہ فلسطینی مزاحمت دفاع القدس کی جنگ میں ہمیشہ پیش پیش رہے گی۔فلسطینیوں نے مزاحمت کے ذریعے دشمن کی طرف سے قضیہ فلسطین کے تصفیے کی تمام سازشیں ناکام بنائیں اور آئندہ بھی القدس اور الاقصی کے خلاف سازشیں ناکام بنائی جائیں گی۔

    القسام بریگیڈ نے آئندہ ماہ بحرین میں منعقدہ عالمی اقتصادی کانفرنس کو قضیہ فلسطین کے تصفیے کے لیے امریکا اور اسرائیل کی گہری سازش قرار دیا ہے۔

  • امریکا سے مذاکرات نہیں کریں گے، آیت اللہ خامنہ ای کا دوٹوک جواب

    امریکا سے مذاکرات نہیں کریں گے، آیت اللہ خامنہ ای کا دوٹوک جواب

    تہران : آیت اللہ خامنہ ای نے ایران امریکا تناؤ سے متعلق کہا ہے کہ امریکا سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں تاہم یورپی اور دیگر ممالک سے مذاکرات میں کوئی مسئلہ نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سیّد علی خامنہ ای نے دوٹوک انداز میں واضح کیا ہے کہ ایران امریکا کے ساتھ کسی قسم کے کوئی مذاکرات نہیں کرے گا۔

    ایران کے سپریم لیڈر نے اپنے پیغام میں کہا کہ امریکا سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں، یہ نقصان دہ ہوں گے، تاہم ایران کو یورپی اور دیگر ممالک سے مذاکرات میں کوئی مسئلہ نہیں۔

    آیت اللہ خامنہ ای نے یہ بھی واضح کیا کہ یورپی ممالک کے ساتھ مذاکرات میں بھی انقلاب کے مرکزی پہلوﺅں پر بات نہیں کی جائے گی کیونکہ انقلاب کے پہلووں پر مذاکرات کا مطلب دفاعی صلاحیتوں سے دستبرداری ہے اور ایران اپنی فوجی صلاحیتوں پر مذاکرات نہیں کرے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس سے پہلے ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا تھا کہ امریکا پابندیاں اٹھالے اور دباﺅ نہ ڈالے تو بات ہوسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں : جنگ ہوگی نہیں اور مذاکرات ہم نہیں کریں گے، سپریم لیڈر سیّد علی خامنہ ای

    اس سے قبل  ایرانی سپریم لیڈر سیّد علی خامنہ ای کا کہنا ہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان آمنا سامنا کسی فوجی مڈ بھیڑ کے بجائے دراصل عزم کا امتحان ہے۔

     سپریم لیڈر سید علی خامنہ ای کا ملک کے اعلیٰ افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ تناؤ کے باوجود تہران اور واشنگٹن کے درمیان جنگ نہیں ہو گی اور مذاکرات ہم نہیں کریں گے

  • امریکا کی ڈیل آف دی سنچری میں خودمختار فلسطینی ریاست شامل نہ ہونے کا انکشاف

    امریکا کی ڈیل آف دی سنچری میں خودمختار فلسطینی ریاست شامل نہ ہونے کا انکشاف

    واشنگٹن : امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن کے لیے ’صدی کا معاہدہ ‘سے تعبیر کیے گئے امریکی معاہدے میں ایک خود مختار فلسطینی ریاست کا قیام شامل نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین کے امن سے متعلق معاہدے کے مرکزی عناصر سے واقف ذرائع نے بتایا کہ معاہدے میں فلسطینیوں کی زندگی میں عملی بہتری لانے کی تجاویز شامل ہیں لیکن اس میں محفوظ فلسطینی ریاست کا قیام شامل نہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ رواں برس کے آخر میں وائٹ ہاوس کی جانب سے طویل انتطار کے بعد یہ امن معاہدے جاری کیے جانے کا امکان ہے جس کی صدارت امریکی صدر کے داماد جیرڈ کشنر کر رہے ہیں ۔

    رپورٹ کے مطابق حکام اس منصوبے کو خفیہ رکھ رہے ہیں، جیرڈ کشنر اور دیگر حکام کے بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ امن کی ابتدائی کوششوں کے آغاز کے تحت اس میں ریاست کے قیام کا عنصر شامل نہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس منصوبے میں اسرائیل کے سیکیورٹی خدشات پر زیادہ توجہ مرکوز کی گئی ہے، یہ امن معاہدہ خصوصا غزہ کی پٹی پر بڑے پیمانے پر انفراسٹرکچر اور صنعتی تعمیرات کی تجاویز پر مبنی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس منصوبے کو کامیاب کرنے یا اس کے آغاز کے اسرائیل اور فلسطینیوں کے ساتھ ساتھ خلیجی ممالک کا تعاون بھی ضروری ہوگا۔

    جیرڈ کشنر کے معاہدے سے واقف عرب حکام کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی خاص پیش کش نہیں کی گئی بلکہ اس منصوبے میں فلسطینی شہریوں کے لیے معاشی مواقع پیدا کیے جائیں گے اور متنازع علاقوں پر اسرائیلی قبضے کو تسلیم کیا جائے گا۔

    جیرڈ کشنر اور دیگر امریکی حکام نے امن اور اقتصادی ترقی کو عرب میں اسرائیل کو تسلیم کرنے اور حاکمیت کے بجائے فلسطین کی خودمختاری سے متعلق ورڑن کی قبولیت سے جوڑا ہے۔

    اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے گزشتہ ہفتے انتخابات سے قبل کہا تھا کہ وہ مغربی کنارے میں قائم یہودی آبادکاروں کو اسرائیل میں ضم کردیں گے۔

    نیتن یاہو کے اس بیان نے سفارت کاروں اور تجزیہ کاروں کے اس خیال کو تقویت پہنچائی ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ فلسطین کی مقبوضہ زمین پر اسرائیل کے تسلط کو وسیع کرے گی۔