Tag: winner

  • بھارتی رئیلیٹی شو بگ باس 17 کا ٹائٹل منور فاروقی نے جیت لیا

    بھارتی رئیلیٹی شو بگ باس 17 کا ٹائٹل منور فاروقی نے جیت لیا

    بھارتی رئیلیٹی شو بگ باس کے سیزن17 کا شو بھارتی اسٹینڈ اپ کامیڈین منور فاروقی نے ٹائٹل جیت لیا ہے جبکہ ابھیشیک کمار رنر اپ قرار پائے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی رئیلیٹی شو بگ باس کا سیزن 17 کا آغاز گزشتہ سال اکتوبر میں ہوا تھا جو کہ اختتام کو پہنچ گیا گزشتہ روز اس شو کا فائنل تھا جو کہ منور فاروقی نے جیت لیا۔

    بگ باس شو کے اس سیزن کے ٹاپ 5 کنٹیسٹنٹ انکیتا لوکھنڈے، ابھیشیک کمار، منور فاروقی، منارا چوپڑا اور ارون مشیٹی تھے جبکہ بالی ووڈ کے مشہور اداکار سلمان خان شو کے میزبان تھے۔

    منور فاروقی کو بگ باس شو کے سیزن17 کا ٹائٹل جیتنے پر 50 لاکھ روپے، ایک کار اور بگ باس ٹرافی ملی ہے۔

    واضح رہے کہ معروف بھارتی رئیلیٹی شو بگ باس کا سیزن 17 جیتنے والے منور فاروقی مشہور اسٹینڈ اپ کامیڈین، یوٹیوبر اور ریپر ہیں۔

  • 12 لاکھ ڈالرز جیتنے والا خوش نصیب کئی ماہ تک بے خبر رہا

    12 لاکھ ڈالرز جیتنے والا خوش نصیب کئی ماہ تک بے خبر رہا

    کینبرا: آسٹریلیا میں ایک شخص اپنی 12 لاکھ ڈالرز کی لاٹری نکل آنے سے 3 ماہ تک بے خبر رہا، خبر ہونے پر اسے بے حد تعجب اور خوشی ہوئی۔

    دارالحکومت کینبرا کے رہائشی اس شخص نے گزشتہ برس اکتوبر میں یہ لاٹری ٹکٹ خریدا تھا اور گھر کے ایک دراز میں رکھ کر بھول بھال چکا تھا۔

    3 ماہ بعد اس نے یونہی ٹکٹ کا نمبر چیک کیا تو اسے علم ہوا کہ وہ 12 لاکھ ڈالرز جیت چکا ہے۔

    مذکورہ شخص نے مقامی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ اسے 10 سال سے لاٹری ٹکٹ خرید کر رکھنے کی عادت ہے لیکن مصروفیت کے سبب وہ باقاعدگی سے ان کے نمبر چیک نہیں کر پاتا۔

    اس نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 12 لاکھ ڈالرز دراز میں یونہی پڑے رہے اور مجھے خبر تک نہ ہوئی۔

    اس کا کہنا ہے کہ اس رقم نے اسے فکر معاش سے آزاد کردیا ہے، وہ اس رقم سے مناسب جگہ پر سرمایہ کاری کرے گا تاکہ یہ رقم محفوظ رہے۔

  • 4 ہزار کلومیٹر طویل ریس جیتنے والی دنیا کی پہلی خاتون

    4 ہزار کلومیٹر طویل ریس جیتنے والی دنیا کی پہلی خاتون

    برلن : جرمنی کی فیونا کولبنگر نے 200 مردوں کو شکست دیتے ہوئے مختلف ممالک کے 4ہزار کلومیٹر پر مبنی ریس جیتنے والی پہلی خاتون کا اعزاز حاصل کرلیا۔

    تفصیلات کےمطابق جرمنی سے تعلق رکھنے والی کینسر کی 24 سالہ تحقیق کار فیونا کولبنگر براعظم یورپ میں منعقدہ ہزاروں کلومیٹر طویل سائیکل ریس 10 روز میں مکمل کرنے والی پہلی خاتون کھلاڑی بن گئیں۔

    جرمن خاتون نےلمبی سائیکل ریس کے دوران طوفان، جھلسادینے والی گرمی اور برفیلی بارش کا سامنا کیا، بلغاریہ کے سمندری شہر برگس سے شروع ہونے والی پانچ ممالک سے ہوتی ہوئی فرانس کے مغرب میں شہر بریسٹ میں اختتام پذیر ہوئی۔

    جرمن خاتون کا 4000 کلومیٹرکا فاصلہ سائیکل پر 10 روز 2 گھنٹے 48 منٹ میں طے کرنے کے بعد کہنا تھا کہ ’یہ مزید سخت ہوسکتی تھی جس کےلیے مجھے مزید جاگنا پڑتا‘۔

    فیونا کولبنگر کا کہنا تھا کہ ’میں ریس جیتنے پر بہت حیران ہوں‘ جو 265 سائیکل سواروں میں ایک ہے جس میں 40 خواتین بھی شامل تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’جب میں اس ریس میں آئی تو میرا خیال تھا کہ میں خواتین میں پہلی پوزیشن حاصل کرسکتی ہوں لیکن یہ نہیں سوچا تھا کہ میں پوری ریس کی فاتح بن جاؤں گی‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اعصاب پر قابو رکھنے والی برداشت کی سائیکل ریس میں دوسری پوزیشن برطانوی کھلاڑی بین ڈیویس نے حاصل کری، جنہوں نے 10 روز 13 گھٹنے اور10 منٹ میں یہ ریس مکمل کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ٹرانس کونٹینٹل ریس (کئی ممالک اور ہزاروں کلومیٹر پر مشتمل ریس) پہلی مرتبہ سنہ 2013 میں شروع ہوئی تھی جس میں سائیکل سواروں نے لندن سے اسنتبول تک کا طویل فاصلہ طے کیا تھا۔

    پہلی ٹرانس کونٹینٹل ریس میں پہلی پوزیشن بیلجیئم کے کرسٹوف الیگیرٹ نے جیتی تھی۔

  • طالبہ نے 10 لاکھ امریکی ڈالر کی انعامی رقم اپنے والد کو تحفے میں‌ دے دی

    طالبہ نے 10 لاکھ امریکی ڈالر کی انعامی رقم اپنے والد کو تحفے میں‌ دے دی

    دبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر سوڈانی اور بھارتی پس منظر کی حامل طالبہ نے دس لاکھ امریکی ڈالرز (12 کروڑ سے زائد پاکستانی روپے) لاٹری میں جیت لی۔

    تفصیلات کے مطابق حصول تعلیم کے لیے سوڈان میں مقیم سوڈان اور بھارتی پس منظر کی حامل طالبہ نے دبئی انٹرنیشنل ایئر پورٹ کے ڈیوٹی فری لکی ڈرا سے خریدی گئی لاٹری ٹکٹ سے 10 لاکھ امریکی ڈالر کی انعامی رقم اپنے نام کرلی۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ قسمت بدلنے کا لاٹری ٹکٹ 21 سالہ سارا نامی لڑکی نے مارچ میں ممبئی سے مناما جاتے ہوئے خریدا تھا۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ گزشتہ کئی برسوں سے بحرین میں مقیم بھارتی سوڈانی لڑکی سارا پر دس لاکھ امریکی ڈالر جیتنے کی خبر سن کر بیک وقت حیرانگی اور خوشی کے حالت طاری تھی۔

    سارا نے اماراتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ میرا پہلا لاٹری ٹکٹ ہے لیکن مجھے یقین نہیں تھا کہ میں اتنی بڑی رقم جیت پاؤں گی، یہ میرے لیے بہت حیرانگی کا باعث تھا‘۔

    سارا احمد نے بتایا کہ ’ میں ممبئی سے بحرینی دارالحکومت مناما جارہی تھی اور دبئی ایئرپورٹ پر پرواز میں تاخیر کے باعث کئی گھنٹے سے بیھٹی تھی ’ایئرپورٹ پر انتظار کے دوران میں نے لاٹری ٹکٹ خریدا تھا لیکن یہ یقین نہیں تھا کہ میں کلی ڈرا جیت پاؤں گی‘۔

    طالبہ نے بتایا کہ ’یہ پہلی مرتبہ تھا کہ میں نے لاٹری ٹکٹ خریدا تھا تاکہ اپنے والد کو سرپرائز دے سکوں، جب اعلان ہوا تو ’میں بہت حیران ہوئی، مجھے خیال آیا کہیں یہ مزاق تو نہیں اور میں نے فوری اپنے والد کو فون کیا بے انتہا خوشی کے عالم میں انہیں یہ خبر دی‘۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ طالبہ کے والد سوڈانی اور والدہ بھارتی شہری ہیں اور یہ جوڑا گزشتہ کئی برسوں سے بحرین میں مقیم ہے، والدہ کا تعلق بھارت سے ہونے کے باعث سارا احمد کے پاس بھارتی پاسپورٹ بھی ہے۔

    دبئی ڈیوٹی فری لاٹری انتظامیہ کا کہنا تھا کہ سنہ 1999 سے شروع ہونے والی میلینئم میلینئر لاٹری میں دس لاکھ امریکی ڈالر جیتنے والی پہلی لڑکی ہے جس جو اپنے والدین کے باعث بھارت اور سوڈان کے پس منظر کی حامل ہے۔

  • امن کا نوبل انعام جنسی تشدد کے خلاف برسر پیکار نادیہ مراد اور ڈاکٹر ڈینس مک وگی کے نام

    امن کا نوبل انعام جنسی تشدد کے خلاف برسر پیکار نادیہ مراد اور ڈاکٹر ڈینس مک وگی کے نام

    نوبل انعام 2018 برائے امن کا اعلان کردیا گیا ہے جو رواں برس جنسی تشدد کے خلاف کام کرنے والے افراد نادیہ مراد اور ڈاکٹر ڈینس مک وگی کو مشترکہ طور پر دیا گیا ہے۔

    سنہ 2018 کے کیمیا، طبیعات اور طب کے انعامات کے بعد امن کے نوبل انعام کا بھی اعلان کردیا گیا۔

    رواں برس یہ انعام عراق سے تعلق رکھنے والی نادیہ مراد اور افریقی ملک کانگو کے ڈاکٹر ڈینس مک وگی کو دیا جارہا ہے۔ دونوں افراد دنیا بھر میں جنگی علاقوں میں خواتین پر ہونے والے جنسی تشدد کے خلاف کام کر رہے ہیں۔

    نادیہ مراد

    نادیہ مراد طحہٰ کا تعلق عراق کے اقلیتی یزیدی قبیلے سے ہے۔ خوفناکی و بربریت کی اعلیٰ مثال قائم کرنے والی دہشت گرد اور سفاک تنظیم داعش نے سنہ 2014 میں عراق کے یزیدی قبیلے کو کافر قرار دے کر عراقی شہر سنجار کے قریب ان کے اکثریتی علاقے پر حملہ کیا اور ہزاروں یزیدیوں کو قتل کردیا۔

    داعش کے جنگجو ہزاروں یزیدی خواتین کو اغوا کر کے اپنے ساتھ موصل لے گئے جہاں ان کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی گئی اور انہیں شدید جسمانی و جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    نادیہ انہی میں سے ایک تھی جو خوش قسمتی سے داعش کی قید سے نکل بھاگنے میں کامیاب ہوگئی، اور اب داعش کے خلاف نہایت ہمت اور حوصلے سے ڈٹ کر کھڑی ہے۔

    وہ بتاتی ہیں، ’جب داعش نے ہمارے گاؤں پر حملہ کیا تو انہوں نے ہم سے کہا کہ ہم مسلمان ہوجائیں۔ جب ہم نے انکار کردیا تو انہوں نے عورتوں اور بچوں کو مردوں سے علیحدہ کردیا‘۔

    نادیہ بتاتی ہیں کہ اس کے بعد داعش نے تمام مردوں کو ذبح کیا۔ وہ سب اپنے باپ، بھائی، بیٹوں اور شوہروں کو ذبح ہوتے دیکھتی رہیں اور چیختی رہیں۔ اس کے بعد داعش کے جنگجوؤں نے عورتوں کو اپنے اپنے لیے منتخب کرلیا۔

    وہ کہتی ہیں، ’مجھ سے ایک خوفناک اور پر ہیبت شخص نے شادی کرنے کو کہا۔ میں نے انکار کیا تو اس نے زبردستی مجھ سے شادی کی‘۔ بعد ازاں نادیہ کو کئی جنگجوؤں نے بے شمار روز تک بدترین جسمانی تشدد اور اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    اقوام متحدہ میں نادیہ نے اپنے دردناک دنوں کی داستان سناتے ہوئے بتایا، ’وہاں قید لڑکیوں کے لیے قانون تھا کہ جس لڑکی کے پاس سے موبائل فون برآمد ہوگا اسے 5 دفعہ زیادتی کا نشانہ بنایا جائے گا۔ کئی لڑکیوں اور عورتوں نے اس ذلت اور اذیت سے بچنے کے لیے اپنی شہ رگ کاٹ کر خودکشی کرلی۔ جب جنگجو ان لڑکیوں کی لاشیں دریافت کرتے، تو وہ بقیہ لڑکیوں کو اس عمل سے باز رکھنے کے لیے لاشوں تک کی بے حرمتی کیا کرتے‘۔

    نادیہ بتاتی ہے کہ اس نے ایک دو بار داعش کی قید سے فرار کی کوشش کی لیکن وہ ناکام ہوگئی اور داعش کے سپاہیوں نے اسے پکڑ لیا۔ انہوں نے اسے برہنہ کر کے ایک کمرے میں بند کردیا تاکہ وہ دوبار بھاگنے کی کوشش نہ کرے۔

    تاہم اپنی فرار کی ایک اور کوشش میں وہ کامیاب ہوگئی اور داعش کے چنگل سے نکل بھاگی۔

    وہ کہتی ہیں، ’میں خوش قسمت ہوں کہ وہاں سے نکل آئی۔ مگر وہاں میری جیسی ہزاروں لڑکیاں ہیں جنہیں بھاگنے کا کوئی راستہ نہیں ملا اور وہ تاحال داعش کی قید میں ہیں‘۔

    نادیہ اپنی واپسی کے بعد سے مستقل مطالبہ کر رہی ہیں کہ 2014 میں ان کے گاؤں پر ہونے والے داعش کے حملہ کو یزیدیوں کا قتل عام قرار دیا جائے، داعش کی قید میں موجود خواتین کو آزاد کروایا جائے اور داعش کے خلاف مؤثر کارروائی کی جائے جس میں انہیں شکست ہو، اور اس کے بعد داعشی جنگجؤں کو جنگی مجرم قرار دے انہیں عالمی عدالت میں پیش کیا جائے۔

    سنہ 2016 میں نادیہ کو اقوام متحدہ کی خیر سگالی سفیر بھی مقرر کیا گیا جس کے بعد اب وہ دنیا بھر میں انسانی اسمگلنگ کا شکار، خاص طور پر مہاجر لڑکیوں اور خواتین کی حالت زار کے بارے میں شعور و آگاہی پیدا کرنے پر کام کریں گی۔

    نادیہ کو یورپی یونین کی پارلیمنٹ کی جانب سے سخاروف پرائز سے بھی نوازا گیا۔

    ڈاکٹر ڈینس مک وگی

    کانگو سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر ڈینس مک وگی نے اپنی عمر کا بیشتر حصہ کانگو میں جنسی تشدد کا شکار خواتین کے لیے کام کرتے ہوئے گزارا ہے۔

    وہ ڈاکٹر بھی ہیں اور انہوں نے کئی افریقی ممالک میں اس اندوہناک صدمے سے گزرنے والی خواتین کا علاج بھی کیا ہے۔

    ڈاکٹر ڈینس مک وگی پنزی اسپتال اور پنزی فاؤنڈیشن کے بھی بانی ہیں۔ سنہ 2014 میں انہیں بھی سخارووف پرائز سے نوازا جا چکا ہے۔

  • کیمل ریس: غفیر ساربان ناصر کے اونٹ ’شیر خان‘ نے میدان مار لیا

    کیمل ریس: غفیر ساربان ناصر کے اونٹ ’شیر خان‘ نے میدان مار لیا

    کراچی: اینٹی نارکوٹکس فورس سندھ (اے این ایف) کی منعقد کردہ بیچ کیمل ریس میں غفیر ساربان ناصر کے اونٹ ’شیر خان‘ نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد میدان مار لیا۔

    تفصیلات کے مطابق اینٹی نارکوٹکس فورس سندھ کی جانب سے کیمل ریس کا انعقاد کیا گیا جبکہ اے این ایف سندھ کے بریگیڈیر نور الحسن نے فلیگ آف کر کے ریس کا افتتاح کیا، جس میں عرب گوٹھ ماڑی پور کے ساربان ناصر کے اونٹ نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد جیت اپنے نام کر لی۔

    کراچی کے ساحل سمندر ’سی ویو‘ کے قریب ہونے والی اس ریس میں 30 تیز رفتار والے اونٹوں نے حصہ لیا جہاں پاکستان رینجرز، سندھ پولیس اور دیگر حساس اداروں کی جانب سے فول پروف سیکورٹی انتظامات کیے گئے۔

    سعودی عرب میں اونٹوں کے مقابلہ حسن کا اعلان

    کیمل ریس کا مقابلہ ماڑی پور کے علاقے سے تعلق رکھنے والے غفیر ساربان ناصر کے اونٹ نے اپنے نام کر لیا، جبکہ داؤد خان کے اونٹ ’ببرشیر‘ نے دوسری اور مولا بخش کے اونٹ ’دل جلا‘ نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔

    ملتان : تاجر کے بیٹے کی مہنگی مہندی، 2ہزار مہمان، شیر، گھوڑے، اونٹ اور بگھی شامل

    منعقد کیے گئے ریس کے چیف جج محمد سہیل بلوچ اور چیف آفیشل محمد اکرم بلوچ تھے تاہم ریس کے اختتام پر مہمان خصوصی بریگیڈیر نورالحسن نے عابد علی ایڈووکیٹ، احمد علی راچپوت اور محمد عارف بلوچ کے ہمراہ پوزیشن ہولڈرز ساربانوں میں ہزاروں روپے کے نقد انعامات، بیش قیمت گولڈن ٹرافی، شیلڈز اور خصوصی سرٹیفیکٹ بھی تقسیم کئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔