Tag: woman

  • غیر ضروری طور پر سفر کرنے والی خاتون ٹرانسپورٹ اہلکاروں پر تھوک کر فرار

    غیر ضروری طور پر سفر کرنے والی خاتون ٹرانسپورٹ اہلکاروں پر تھوک کر فرار

    نیوزی لینڈ میں ایک جوڑے کو بس میں سفر کرنے سے منع کیا گیا تو انہوں نے ٹرانسپورٹ سروس کے 3 اہلکاروں پر تھوک دیا، پولیس نے جوڑے کی تلاش شروع کردی ہے۔

    مذکورہ واقعہ نیوزی لینڈ کے شہر آکلینڈ میں گزشتہ روز پیش آیا، پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ جوڑا ایک بس میں سفر کر رہا تھا تاہم ان کے سفر کی نوعیت جاننے کے بعد علم ہوا کہ وہ غیر ضروری طور پر سفر کر رہے تھے۔

    بس سے اترنے کا کہنے پر جوڑا آپے سے باہر ہوگیا اور خاتون نے ٹرانسپورٹ سروس کے 3 اہلکاروں پر تھوک دیا جس کے بعد دونوں فرار ہوگئے۔

    واقعے کا شکار افراد کو کرونا وائرس کے خدشے کے تحت فوری طور پر قرنطینہ منتقل کردیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ آج کل کے حالات کو دیکھتے ہوئے اس طرح کی حرکت پر وہ حیران ہیں اور وہ اسے بالکل برداشت نہیں کریں گے۔

    حکام کے مطابق ٹرانسپورٹ سروس کا عملہ لوگوں کو سفری سہولیات مہیا کرنے کے لیے دن رات کام کر رہا ہے، ان کے ساتھ اس طرح کا سلوک بالکل برداشت نہیں کیا جائے گا۔

    پولیس نے جوڑے کی تصویر جاری کر کے لوگوں سے ان کی معلومات فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔

  • آخری رسومات سے قبل مردہ قرار دی گئی خاتون زندہ ہوگئیں

    آخری رسومات سے قبل مردہ قرار دی گئی خاتون زندہ ہوگئیں

    کسی بھی قریبی شخص کی موت کی خبر اہلخانہ کے لیے نہایت تکلیف دہ اور دکھ بھری ہوسکتی ہے تاہم ایک خاندان اس وقت ملے جلے جذبات سے دو چار ہوگیا جب ان کی مردہ قرار دی گئیں والدہ زندہ نکلیں۔

    یہ واقعہ جنوبی امریکی ملک پیراگوئے میں پیش آیا جہاں ایک نجی کلینک نے ایک خاتون کو مردہ قرار دے دیا، خاتون کو مردہ خانے منتقل کیا گیا تو پتہ چلا کہ وہ زندہ تھیں۔

    مذکورہ خاتون رحم کے کینسر میں مبتلا تھیں اور انہیں اچانک بلڈ پریشر بڑھ جانے کے بعد کلینک لایا گیا، ڈاکٹرز نے انہیں داخل کرلیا اور چند گھنٹوں بعد انہیں مردہ قرار دے کر ان کی بیٹی اور شوہر کو اس کی اطلاع کردی۔

    بیٹی جب والدہ کو لے کر مردہ خانے پہنچیں تو باڈی بیگ کے اندر خاتون میں حرکت پیدا ہوئی، جس کے بعد انہیں فوری طور پر دوسرے اسپتال منتقل کیا گیا۔

    خاتون کی بیٹی نے کلینک کے ڈاکٹرز کو سخت سست سنائیں، ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر نے میری ماں کو مردہ سمجھ کر اس کا برہنہ جسم کسی جانور کی طرح ہمارے حوالے کیا۔

    ان کے مطابق جیسے ہی ڈاکٹر کو سانس بند ہونے کی پہلی علامت دکھائی دی انہوں نے مزید چیک کرنے کی زحمت نہیں کی اور انہیں مردہ قرار دے دیا، ہمیں اس کلینک پر اعتبار تھا تب ہی ہم والدہ کو یہاں لے کر آئے۔

    بیٹی کا کہنا ہے کہ والدہ کو دوسرے اسپتال میں انڈر آبزرویشن رکھا گیا اور انہیں امید ہے کہ وہ جلد صحتیاب ہو کر گھر لوٹ آئیں گی۔

  • بھارت میں ڈاکٹرز درندے بن گئے، مریضہ سے زیادتی کرکے مار ڈالا، دو ملزمان گرفتار

    بھارت میں ڈاکٹرز درندے بن گئے، مریضہ سے زیادتی کرکے مار ڈالا، دو ملزمان گرفتار

    بہار : بھارت میں دو ڈاکٹروں نے 25 سالہ لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنا دیا، مریضہ کو اسقاط حمل کے عمل سے گزرنے کے بعد اسپتال لایا گیا تھا، پولیس نے دونوں ملزمان کو حراست میں لے لیا۔

    بھارت میں جنسی بے راہ روی خطرناک حد تک بڑھ گئی، مسیحاؤں نے اپنے مقدس پیشے کا بھی خیال نہ کیا، کورونا وائرس کی 25سالہ مبینہ مریضہ کو زیادتی کرکے قتل کرڈالا، پولیس نے دونوں ڈاکٹروں کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کرلیا۔

    بھارت کے ضلع گایا کے ایک اسپتال میں25سالہ لڑکی کے ساتھ زیادتی کا واقعہ پیش آیا ہے, متاثرہ لڑکی کو کرونا وائرس کے شبے میں آئسولیشن وارڈ میں رکھا گیا تھا۔

    اسپتال میں کچھ دن قیام اور ٹیسٹوں کے بعد اس بات کی تصدیق ہو گئی کہ لڑکی کرونا وائرس سے متاثرہ نہیں ہے تاہم افسوسناک طور پر لڑکی کا انتقال ہوگیا کیونکہ اسے اسقاط حمل کے عمل سے گزرنے کے بعد اسپتال لایا گیا تھا اور وہ جنسی زیادتی کی وجہ سے مزید تکلیف نہیں سہہ پائی تھی۔

    لڑکی کی ساس نے پولیس کو بیان ریکارڈ کراتے ہوئے  الزام عائد کیا ہےکہ اس کی بہو کے ساتھ آئسولیشن وارڈ میں زیادتی کی گئی ہے کیونکہ وہ اسپتال سے باہر آنے کے بعد صدمے کی حالت میں تھی اور اپنی آخری سانسوں میں اس نے بتایا تھا کہ مجھے ایک ڈاکٹر نے زیادتی کا نشانہ بنایا ہے۔

    پولیس نے مذکورہ واقعے کے بعد اسپتال کی سی سی ٹی وی فوٹیج قبضہ میں لے لی جس کی مدد سے دو ڈاکٹروں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے، ملزمان سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔

  • کرونا وائرس کی مریضہ ٹیسٹ کی رپورٹ آنے سے قبل ہی ہلاک

    کرونا وائرس کی مریضہ ٹیسٹ کی رپورٹ آنے سے قبل ہی ہلاک

    امریکی شہر نیو اورلینز کی رہائشی 39 سالہ خاتون نے کرونا وائرس کے شبے میں اپنا ٹیسٹ کروایا لیکن ٹیسٹ کی رپورٹ آنے سے قبل ہی وہ ہلاک ہوگئیں۔

    نتاشا اوٹ نامی یہ خاتون ایک مقامی اسپتال میں کام کرتی تھیں، 10 مارچ کو انہیں وائرس کی پہلی علامت ظاہر ہوئی۔ انہوں نے اسپتال انتظامیہ کو اس سے آگاہ کیا تاہم انہیں کہا گیا کہ ان کی علامات بے حد معمولی ہیں۔

    اس کے بعد اگلے ہفتے سوموار تک انہیں نزلہ اور بخار بھی شروع ہوگیا جس کے بعد انہوں نے اپنا ٹیسٹ کروایا۔

    جمعرات کے روز انہیں پھیپھڑوں میں معمولی سی چبھن کا احساس ہوا لیکن انہوں نے کوئی خاص توجہ نہیں دی۔ تاہم اگلے روز ان کے پارٹنر نے کچن میں انہیں مردہ حالت میں پایا۔

    پارٹنر کے مطابق ایک روز قبل وہ معمول کے مطابق ان کے ساتھ واک کرنے کے لیے نکلی تھیں۔ نتاشا کے ٹیسٹ کا زرلٹ آنے تک اسپتال ان کی موت کو کرونا وائرس کا نتیجہ قرار دینے میں تذبذب کا شکار ہے۔

    نتاشا کی موت کے بعد ان کے پارٹنر نے اپنی فیس بک پوسٹ میں لکھا کہ جیسے ماہرین کہتے ہیں کہ یہ وائرس جان لیوا نہیں ہے، تو ایسا ہرگز نہیں۔

    انہوں نے شہر نیو اورلینز میں ناقص طبی سہولیات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ریاست لوزیانا میں اب تک 600 سے زائد افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ 16 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں، اس کے باوجود اسپتال اس سے نمٹنے کے لیے تیار نہیں۔

    ریاست لوزیانا میں فی الحال مقامی انتظامیہ نے صرف بیرون ملک سے سفر کر کے آنے والے ان افراد کا ٹیسٹ کرنے کی ہدایت کی ہے جو سانس کی تکلیف یا بخار کے شکار ہیں تاہم انہوں نے ڈاکٹرز کو بھی صوابدیدی اختیار دے دیا ہے کہ وہ اس کے علاوہ بھی کسی کا ٹیسٹ ضروری سمجھیں تو کرسکتے ہیں۔

    نیو اورلینز میں 2 ڈرائیو تھرو ٹیسٹنگ سائٹس بھی کھولی جارہی ہیں تاہم یہ صرف واضح علامات رکھنے والوں کا ٹیسٹ کریں گی، اسی نوعیت کی تیسری سائٹ بھی کھولی جارہی ہے جو ہر مشتبہ شخص کا ٹیسٹ کرے گی۔

  • پولیس نے حاملہ خاتون کو ڈلیوری کے وقت ہتھکڑیوں سے بیڈ کے ساتھ باندھ دیا

    پولیس نے حاملہ خاتون کو ڈلیوری کے وقت ہتھکڑیوں سے بیڈ کے ساتھ باندھ دیا

    امریکا میں ایک حاملہ خاتون کو ڈلیوری کے وقت پولیس نے ہتھکڑیوں سے بیڈ کے ساتھ باندھ دیا، متاثرہ خاتون نے پولیس کے خلاف انسانی حقوق کی پامالی کا مقدمہ دائر کردیا۔

    امریکی شہر نیویارک میں یہ واقعہ دسمبر 2018 میں پیش آیا جب پولیس نے 22 سالہ افریقی نژاد خاتون کو گرفتار کیا۔ خاتون کے دائر کردہ مقدمے میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے انہیں ان کی والدہ کے گھر سے گرفتار کیا، وہ اس وقت 40 ہفتوں کی حاملہ تھیں۔

    خاتون کے مطابق ان پر عائد کردہ جرم نہایت معمولی تھا جو بعد ازاں خارج کردیا گیا، تاہم اس وقت پولیس نے انہیں پورا دن حراست میں رکھا اور تفتیش کرتے رہے۔

    ایک دن بعد خاتون کی حالت بگڑنے پر انہیں ایمبولینس پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا اور اس دوران بھی انہیں ہتھکڑیاں لگائے رکھی گئیں، بعد ازاں اسپتال میں بھی ان کی ایک ٹانگ اور ایک پاؤں کو ہتھکڑی سے جکڑ دیا گیا اور انہوں نے اسی حالت میں بچے کوجنم دیا۔

    خاتون کا کہنا ہے کہ بچے کو جنم دینے کے بعد اسے نرسری منتقل کیا گیا، اس دوران وہ ایک بار اپنے نومولود کو دیکھنے گئیں تب بھی ان کے دونوں پاؤں ہتھکڑیوں سے باندھ دیے گئے تھے۔

    اب اس واقعے کے 14 ماہ بعد خاتون نے پولیس کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا مقدمہ درج کروایا ہے۔

    خاتون کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے کئی ماہ بعد تک وہ ڈپریشن کا شکار رہیں۔ نیویارک پولیس نے انہیں انسانیت کے درجے سے نیچے گرا دیا تھا۔ وہ اس مذموم فعل میں ملوث پولیس افسران کا احتساب ہونا دیکھنا چاہتی ہیں۔

    خاتون کی وکیل کا کہنا ہے کہ نیویارک پولیس کی یہ حرکت نہایت احمقانہ اور سمجھ سے بالاتر ہے، ایک حاملہ اور درد زہ میں مبتلا خاتون نہ ہی اپنے لیے، نہ پولیس کے لیے اور نہ ہی کسی اور کے لیے خطرہ ثابت ہوسکتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں ایک غیر رسمی قانون اور اخلاقیات یہ کہتی ہیں کہ غیر معمولی حالات کے علاوہ کسی حاملہ خاتون کو ہتھکڑی نہیں لگائی جاسکتی۔

    وکیل کا یہ بھی کہنا ہے کہ مقدمے میں پولیس کے اقلیتوں سے غیر انسانی سلوک کی طرف بھی اشارہ کیا گیا ہے، ’رنگ اور نسل کی بنیاد پر تعصب کا نشانہ بننے والی میری مؤکل پہلی انسان نہیں، اور امید ہے کہ ہمیں جلد انصاف فراہم کیا جائے گا‘۔

  • خاتون کی موت پر اسپتال میدان جنگ بن گیا

    خاتون کی موت پر اسپتال میدان جنگ بن گیا

    کولکتہ: بھارتی شہر کولکتہ میں خاتون کی موت کے بعد اسپتال میدان جنگ بن گیا، خاتون کے اہلخانہ اور ڈاکٹرز آپس میں گتھم گتھا ہوگئے۔

    مذکورہ واقعہ کولکتہ میڈیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں پیش آیا جہاں ایک نوجوان خاتون بچے کو جنم دینے کے چند گھنٹے بعد چل بسی۔ خاتون کے رشتے داروں نے ڈاکٹرز پر غفلت کا الزام لگاتے ہوئے ان پر حملہ کر دیا۔

    مذکورہ خاتون نے چند گھنٹے قبل بیٹے کو جنم دیا تھا اور بعد ازاں ساس اور شوہر سے باتیں بھی کیں، ساس نے روتے ہوئے پولیس کو بتایا کہ میری بہو بالکل ٹھیک تھی، ہم اس سے گزشتہ روز صبح اور شام میں ملے تھے، اس نے سی سیکشن کے بعد معدے میں تکلیف کی شکایت کی تھی۔

    ان کے مطابق رات 3 بجے انہیں بتایا گیا کہ ان کی بہو کا بلڈ پریشر خطرناک حد تک گر گیا ہے، اگلے دن صبح 9 بجے ڈاکٹرز نے اس کی موت کی تصدیق کردی۔

    اسپتال کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خاتون کی موت کے بعد رشتے داروں میں سے ایک شخص نے ڈاکٹرز پر غفلت کا الزام لگاتے ہوئے ایک ڈاکٹر کو تھپڑ رسید کردیا، اس وقت وہاں متعدد افراد اور ایک پولیس اہلکار بھی موجود تھا۔

    بعد ازاں دونوں فریقین لڑ پڑے اور اسپتال میدان جنگ میں تبدیل ہوگیا۔

    ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ خاتون کو دل کا دورہ پڑا تھا جس سے ان کی موت واقع ہوئی، تاہم خاتون کے اہلخانہ کا الزام ہے کہ ایمرجنسی کی صورتحال کے باوجود ڈاکٹرز نے مریضہ کو نہیں دیکھا اور لاپرواہی برتی۔

    کولکتہ پولیس نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

  • پولیس اہلکار کی حاضر دماغی نے ریلوے اسٹیشن پر خاتون کی جان بچالی

    پولیس اہلکار کی حاضر دماغی نے ریلوے اسٹیشن پر خاتون کی جان بچالی

    نئی دہلی: بھارت میں ریلوے پروٹیکشن فورس کے ایک اہلکار نے ایک خاتون کی جان بچا لی جو ٹرین اور ریلوے پلیٹ فارم کے درمیان کی خالی جگہ میں گرنے والی تھی۔

    واقعہ بھارتی ریاست اڑیسہ میں پیش آیا جب ایک خاتون لیکچرر ٹرین پر چڑھنے کی کوشش کر رہی تھیں لیکن جلدی میں ان کا پاؤں پھسل گیا۔

    موقع پر موجود ریلوے اہلکار نے یہ منظر دیکھا تو برق رفتاری سے بھاگ کر آیا اور خاتون کو کھینچ کر خالی جگہ پر گرنے سے روک لیا۔ وہاں موجود دیگر افراد نے بھی خاتون کی جان بچانے میں مدد کی۔

    بعد ازاں خاتون نے ڈیوٹی اہلکار کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان کی وجہ سے میں کسی اندرونی چوٹ سے محفوظ رہی۔

    خیال رہے کہ بھارت میں پبلک ٹرانسپورٹ پر بے تحاشہ دباؤ اور رش کی وجہ سے اکثر اوقات اس نوعیت کے حادثے پیش آتے ہیں جن میں بعض افراد کی جانیں بھی چلی جاتی ہیں۔

  • ساحل سمندر پر گاڑی چلانے والی سعودی لڑکی کو کیوں گرفتار کیا گیا؟

    ساحل سمندر پر گاڑی چلانے والی سعودی لڑکی کو کیوں گرفتار کیا گیا؟

    ریاض: سعودی عرب میں پولیس نے ٹائر اسکریچنگ کرنے والی ایک لڑکی کو گرفتار کرلیا، لڑکی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو کے بعد ویڈیو میں دکھائی دینے والی لڑکی کو قطیف کمشنری سے گرفتار کرلیا گیا، ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ لڑکی اسپورٹس کار سے ساحل سمندر کے قریب ٹائر اسکریچنگ کررہی ہے۔

    لڑکی کے ٹائر چرچرانے کا انداز دیکھ کر لوگ حیران رہ گئے۔

    محکمہ ٹریفک کے ڈائریکٹر جنرل محمد البسامی کے مطابق ویڈیو کلپ وائرل ہونے کے بعد پولیس نے ٹائر اسکریچنگ کرنے والی لڑکی کو گرفتار کرکے متعلقہ ادارے کی تحویل میں دے دیا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ زیر حراست سعودی لڑکی کے خلاف ٹریفک قانون کے تحت تادیبی کارروائی کی جا رہی ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی ٹریفک قانون میں خلاف ورزیوں کا ایک چارٹ جاری کیا گیا ہے جس میں ٹائر اسکریچنگ کو ممنوع قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ ایسی خلاف ورزی ہے جس سے عوامی سلامتی کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔

    حکام کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ ٹریفک خلاف ورزیوں پر جو سزائیں مقرر ہیں ان میں صنفی بنیاد پر کسی کے ساتھ کوئی امتیاز نہیں برتا جائے گا۔

    مذکورہ چارٹ میں سعودی محکمہ ٹریفک نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ وہ ٹریفک کے حوالے سے لاحق خطرات کی خلاف ورزیاں نہ کریں، 9 ایسے کام ہیں جن سے ہر صورت اجتناب کرنا ہے بصورت دیگر قانون کی خلاف ورزی ہوگی۔

    محکمہ ٹریفک کی جانب سے واضح طور پر بتایا گیا ہے کہ حد سے زیادہ رفتار سے گاڑی ڈرائیو کرنا، نشے کی حالت میں گاڑی چلانا، سگنل توڑنا، اسپیڈ میں اوور ٹیک کرنا اور غلط سمت (رانگ وے) گاڑی چلانا سنگین جرائم ہیں۔

  • شیروں کی دیکھ بھال کرنے والی خاتون خود لقمہ بن گئی

    شیروں کی دیکھ بھال کرنے والی خاتون خود لقمہ بن گئی

    کیپ ٹاؤن : ساؤتھ افریقہ کے صوبہ لمپوپو کے شکار کےلیے مخصوص علاقے میں شیر نے 21 سالہ خاتون پر حملہ کرکے قتل کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے صوبے لمپوپو میں واقع گیم ریزرو (شکار کے لیے مخصوص علاقے) میں شیر نے ایک جوان خاتون پر حملہ کردیا۔

    میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مقتول خاتون گیم ریزرو میں ملازمت کرتی تھی اور روز مرہ کے امور کی انجام دہی کے لیے شیروں کے پنجرے میں گئی تو جانوروں نے حملہ کردیا۔

    خاتون پنجرے باہر نکلتے ہوئے دروازے سے ٹکرائی اور زمین پر گرگئی اور شدید حالت میں دیگر ملازمین کو آگاہ کیا، وہ گہرے کاٹنے اور پنجوں کے زخموں سے خون میں ڈوبی ہوی تھی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ میڈیکل ٹیم فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچی لیکن تب تک خاتون ہلاک ہوچکی تھی۔

    پولیس نے گیم ریزرو میں خاتون ملازمہ کی ہلاکت پر تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    ساؤتھ افریقن پولیس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ خاتون روزمرہ کے کام انجام دے رہی تھی کہ اچانک شیروں کی نامعلوم تعداد نے اس پر حملہ کردیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس اگست میں 70 سالہ شخص جنہیں "لوائن مین” کے نام سے بھی جانا جاتا تھا، شیروں کے حملے میں اس وقت ہلاک ہوگئے تھے جب وہ پنجرے میں ٹوٹے ہوئی باڑ کو صحیح کرنے گئے تھے۔

  • سعودی عرب میں گرفتار پاکستانی خاتون کی 4 سالہ بچی کو وطن واپس بھیجنے کی اجازت

    سعودی عرب میں گرفتار پاکستانی خاتون کی 4 سالہ بچی کو وطن واپس بھیجنے کی اجازت

    اسلام آباد: ہیروئن اسمگلنگ کے جرم میں سعودی عرب میں گرفتار سوات کی خاتون کی 4 سالہ بچی آج پاکستان پہنچا دی جائے گی، خاتون کو عمر قید یا سزائے موت سنائے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سوات کی رہائشی خاتون رانی بی بی کو ہیروئن اسمگلنگ کی کوشش میں سعودی عرب میں گرفتار کرلیا گیا تھا اور انہیں جدہ میں عمر قید یا سزائے موت سنائے جانے کا امکان ہے۔

    رانی بی بی مئی 2019 میں 4 سالہ بچی کے ہمراہ جدہ روانہ ہوئی تھیں، سعودی حکام نے جدہ ائیرپورٹ پر ہیروئن بھرے کیپسول برآمد ہونے پر انہیں گرفتار کیا تھا۔

    وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر معاون خصوصی زلفی بخاری اور وزارت اوور سیز نے سعودی حکام سے رابطے کیے جس کے بعد 4 سالہ ایمان کو سعودی عرب سے پاکستان لانے کی اجازت مل گئی۔

    ماں کو جیل بھیجے جانے کے بعد ایمان کو سوشل پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ منتقل کردیا گیا تھا۔ اب ننھی ایمان کی جدہ کی جیل میں ماں سے الوداعی ملاقات کروا دی گئی اور اسے پاکستانی حکام کے حوالے کر دیا گیا۔

    ایمان آج رات 9 بجے جدہ سے پاکستان پہنچے گی۔ ایمان کو پشاور ائیرپورٹ پر اس کے انکل کے حوالے کیا جائے گا۔

    معاون خصوصی زلفی بخاری نے حکام کو بچی کی مکمل دیکھ بھال، تعلیمی ضروریات کی تکمیل اور بہتر ماحول فراہم کرنے کی ہدایت کردی ہے۔