Tag: womans

  • خواتین خریداری میں بھاؤ تاؤ (بارگننگ) کیسے کرتی ہیں؟

    خواتین خریداری میں بھاؤ تاؤ (بارگننگ) کیسے کرتی ہیں؟

    بازار سے کھانے پکانے کی اشیاء خریدنا تو کوئی بڑی بات نہیں لیکن مینا بازاروں میں خواتین کی شاپنگ کو دیکھ کر لگتا ہے کہ دکاندار سے  سودے بازی یا بھاؤ تاؤ (بارگننگ) کرنا واقعی ایک بڑا فن ہے۔

    ویسے تو بازار جا کر شاپنگ کرنا لڑکیوں اور خواتین کا پسندیدہ مشغلہ بھی ہے جسے وہ پورا کرنے کی ہرممکن کوشش کرتی رہتی ہیں لیکن بات تب ہے کہ کسی بھی چیز کی قیمت اس کے معیار کے مطابق صحیح اور مناسب ادا کی جائے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں پاکستان شوبز انڈسٹری سے تعلق رکھنے والی فنکار جوڑیوں نے شرکت کی اور ناظرین کو اپنی کامیاب خریداری کے گُر بتائے۔

    اس موقع پر اداکارہ امبر اور ان کی بہن اداکارہ کرن اور سعدیہ فیصل اپنی دوست انعم کے ساتھ شریک ہوئیں جبکہ اداکارہ سعدیہ امام اور بیوٹیشن بینش پرویز نے اپنی شاپنگ کے حوالے سے تجربات شیئر کیے۔

    Shopping

    سعدیہ فیصل نے بتایا کہ مجھے کسی چیز کی قیمت زیادہ کم کروانے میں جھجھک محسوس ہوتی ہے لیکن میری امی بالکل بھی لحاظ نہیں کرتی تھیں، انہوں نے بتایا کہ میری دوست انعم اس معاملے کو بہت اچھی طرح ڈیل کرتی ہے۔

    بیوٹیشن بینش پرویز نے بتایا کہ سعدیہ امام چیز کے معیار کو بہتر طریقے سے سمجھتی ہیں جیسے کپڑے کی کوالٹی، رنگوں کا امتزاج وغیرہ لیکن دکاندار سے بھاؤ تاؤ نہیں کر پاتیں اس کیلئے مجھے آگے آنا پڑتا ہے۔

    اداکارہ امبر کا کہنا تھا کہ کپڑے کی سلائی اور اس کی تیاری کے لیے میں کرن کی مدد کرتی ہوں کیونکہ درزی کو سمجھانا یا اس سے الجھنا اس کے بس کی بات نہیں۔ ان کی اس بات کی تائید کرن نے بھی کی۔

  • خاتون کے وزن سے زیادہ وزنی ٹیومر، حیران کن آپریشن

    خاتون کے وزن سے زیادہ وزنی ٹیومر، حیران کن آپریشن

    بھارت میں ڈاکٹروں نے  پیچیدہ لیکن کامیاب  آپریشن کرکے خاتون کے جسم سے 47 کلو گرام وزنی رسولی نکال دی۔

    غیرملکی میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست گجرات کے شہر احمد آباد میں ڈاکٹروں نے کامیاب آپریشن کرکے 56 سالہ خاتون کے جسم سے 47 کلو گرام وزنی رسولی نکال دی جو ڈاکٹروں کے مطابق ہندوستان میں نکالا جانے والا سب سے بڑا غیر ڈمبگرنتی ٹیومر ہے۔

    کامیاب آپریشن کے بعد خاتون جس کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی کا وزن کم ہوکر 49 کلوگرام رہ گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق مذکورہ خاتون 18 سال سے اپنے جسم میں ٹیومر ساتھ لےکر چل رہی تھی، آپریشن کے ذریعے اس کی پیٹ سے منسلک ٹشوز اور اضافی جلد کو بھی ہٹایا گیا اس طرح اس کے جسم سے رسولی سمیت چون کلوگرام وزن ہٹایا گیا۔

    اپولو اسپتال کے معدے کے ماہر سرجن ڈاکٹر چراغ دیسائی کے مطابق ہم سرجری سے قبل مریضہ کا وزن نہیں کرسکتے تھے کیونکہ وہ غیر معمولی طور پر وزنی رسولی کے باعث کھڑی نہیں ہوسکتی تھی، ان کا کہنا تھا کہ رسولی کو ٹیومر کے ساتھ ہٹایا جو کہ خاتون کے اصل وزن سے زیادہ وزنی تھی اور ایسا شاذ ونادر ہی ہوتا ہے۔

    اس حوالے سے خاتون کے بیٹے کا کہنا تھاکہ ابتدائی طور پر ٹیومر اتنا بڑا نہیں تھا، اس کی تشخیص 2004میں ہوئی، والدہ کے پیٹ کی جسامت میں اضافہ ہوا تو ابتدائی طور پر سوچا کہ شاید یہ معدے کی تکلیف کی وجہ سے ہے اور اسی حوالے سے آیورویدک اور ایلوپیتھک طریقہ علاج استعمال کیا گیا لیکن فائدہ نہ ہونے کے باعث اہلخانہ نے سرجری کرانے کا فیصلہ کیا لیکن اس وقت ڈاکٹروں نے معائنہ کیا تو ٹیومر تمام اندرونی اعضا سے جڑا ہوا تھا تو اس نے آپریشن کو خطرناک قرار دیا۔

    بیٹے کے مطابق ٹیومر کا سائز گزشتہ دو سالوں کے دوران دگنا ہوگیا اور والدہ مسلسل تکلیف میں تھیں اور اسی ٹیومر کی وجہ سے وہ بستر سے اٹھنے سے قاصر تھیں جس پر دوبارہ ڈاکٹروں سے مشورہ کیا۔

    ڈاکٹر دیسائی نے بتایا کہ خاتون کے تمام اندرونی اعضا جس میں دل، پھیپھڑے، گردے، بیضادانی وغیرہ بڑھے ہوئے ٹیومر کے باعث بے ترتیب ہوچکے تھے اور بغیر منصوبہ بندی کے سرجری کرنا ممکن نہیں تھا، ٹیومر نے سی ٹی اسکین مشین کی گینٹری میں بھی رکاوٹ پیدا کردی جس کے باعث ہمیں ایک ٹیکنیشن کو بلانا پڑا جس نے نچلی پلیٹ کو تبدیل کیا تاکہ ہم اسے اسکین کرسکیں۔

    ڈاکٹر کے مطابق مریضہ کو آپریشن سے ایک ہفتہ قبل خصوصی دوا دی گئی تاکہ اسے گرنے سے بچایا جاسکے۔

    آپریشن 4گھنٹے طویل تھا اور 4 سرجنوں سمیت 8 ڈاکٹروں کی ٹیم نے اس میں حصہ لیا۔ مریضہ کو سرجری کے بعد اسپتال میں 15 دن رکھا گیا اور گزشتہ پیر کے روز چھٹی دے دی گئی۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹیومر کےبڑے سائز کی وجہ سے اس کے بارے میں کوئی درست معلومات فی الحال ممکن نہیں۔

  • دبئی: پولیس نے خاتون کے قتل کا معمہ 24 گھنٹوں میں حل کردیا

    دبئی: پولیس نے خاتون کے قتل کا معمہ 24 گھنٹوں میں حل کردیا

    دبئی : ال براحہ کی عمارت سے مردہ حالت میں ملنے والی افریقی خاتون کے قتل کا معمہ 24 گھنٹے میں حل کرتے ہوئے قتل میں ملوث پاکستانی شخص کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی میں واقع ال براحہ اپارٹمنٹ میں ایک افریقی خاتون کو قتل کرنے کے الزام میں پولیس نے پاکستان سے ملازمت کی غرض سے یو اے ای میں مقیم شخص کو گرفتار کرلیا ہے۔

    دبئی پولیس کے اسسٹنٹ کمانڈر انچیف میجر جنرل خلیل المنصوری کا کہنا ہے کہ گذشتہ اپارٹمنٹ کے سیکیورٹی گارڈ نے فلیٹ میں ناگوار تعفن اٹھنے پر پولیس کو اطلاع دی تھی۔

    ان کا کہنا تھا کہ پولیس کو فلیٹ کی تلاشی کے دوران ایتھوپین خاتون کی لاش ملی تھی، مقتول کو چند روز قبل قتل کیا گیا تھا جس کے باعث نعش بہت زیادہ خراب ہوچکی تھی۔

    میجر خلیل المنصوری نے بتایا کہ متاثرہ خاتون ایتھوپیا کی رہائشی تھی اور وزٹ ویزے پر دبئی میں مقیم تھی، جس کے ال عین میں رہائش پذیر پاکستانی شخص کے ساتھ قریبی تعلقات تھے۔

    پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ گرفتار کئے گئے ملزم نے دوران تفتیش اعتراف کیا کہ پچھلے کچھ ماہ سے مقتولہ سے ناجائز تعلقات تھے۔

    پولیس حراست میں ملزم بتایا کہ واردات سے پہلے مقتولہ کے ساتھ دو بار مکروہ فعل انجام دیا، جس کے عوض 200 درہم بھی ادا کیے تھے اور صبح تک رکنے کی خواہش ظاہر کی جس پر اس نے مزید 200 درہم کی رقم کا مطالبہ کیا تھا۔

    پولیس حراست میں ملزم نے کہا کہ ’میں نے خاتون کی جانب سے مزید رقم کا مطالبہ کرنے پر گلا دبا کر قتل کیا اور مقتولہ کے دو موبائل، 450 درہم اور دیگر اشیاء لے کر فرار ہوگیا تھا۔

    پولیس کمانڈر انچیف نے بتایا کہ دبئی پولیس نے مذکورہ قتل کیس کی تحقیقات 24 گھنٹوں میں مکمل کرکے قاتل کو گرفتار کرلیا  ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • خواتین کو ترجیحی بنیاد پرسی این جی فراہم کی جائے،ڈاکٹرمرتضیٰ مغل

    خواتین کو ترجیحی بنیاد پرسی این جی فراہم کی جائے،ڈاکٹرمرتضیٰ مغل

    اسلام آباد :پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ ملک بھر میں خواتین کو ترجیحی بنیاد پر سی این جی فراہم کی جائے تاکہ ان کے مسائل کم ہو سکیں، اپنے ایک بیان میں انہوں نے تجویز دی کہ اس ضمن میں سی این جی اسٹیشنز پر خواتین کی الگ لائنیں بنائی جائیں ، خواتین ملکی آبادی کا باون فیصد ہیں مگر گاڑیاں چلانے والی خواتین کم ہیں اور انھیں سی این جی کی لائنوں میں گھنٹوں انتظار نہیں کروایا جا سکتا۔

    ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا کہ مشرف دور میں پنجاب میں سی این جی ہفتہ میں 168گھنٹے جبکہ پیپلزپارٹی کے دور میں ہفتہ میں 72گھنٹے دستیاب تھی جبکہ انتخابی ریلیوں کے دوران سی این جی اسٹیشنز سے لائنیں ختم کرنے کے دعوے کرنے والی ن لیگ کے دور میں مہینے میں 72 گھنٹے فراہمی کا ریکارڈ قائم کیا گیا،

    ڈاکٹر مغل نے کہا کہ سی این جی کو ترجیح دینے سے ماحولیاتی آلودگی، آئل امپورٹ بل، بے روزگاری اور عوامی مسائل کم ہونگے جبکہ اس کے ختم کرنے سے کیپٹو پاور پلانٹس کے مالکان کی چاندی، آئل بل میں اضافہ اور اربوں روپے کی سرمایہ کاری ڈوب جائے گی۔