Tag: Women Jail

  • خواتین جیلوں میں ابتر صورتحال: عدالت کا سفارشات پر عملدر آمد کا حکم

    خواتین جیلوں میں ابتر صورتحال: عدالت کا سفارشات پر عملدر آمد کا حکم

    اسلام آباد: سپریم کورٹ میں خواتین کی جیلوں میں ابتر صورتحال سے متعلق کیس میں رپورٹ پر مرتب کی گئی سفارشات پر عملدر آمد کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں خواتین کی جیلوں میں ابتر صورتحال سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

    سماعت چیف جسٹس جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کی۔

    رجسٹرار محتسب نے بتایا کہ وفاقی محتسب نے 2 رپورٹس مرتب کی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ عدالت نے سیشن اور ڈسٹرکٹ ججز سے ضلعی سطح پر رپورٹ طلب کی تھی جس کے بعد چیف سیکرٹریز اور آئی جیز جیل خانہ جات نے بھی رپورٹس دیں۔

    مزید پڑھیں: 12 سو سے زائد کم عمر خواتین جیلوں میں قید

    انہوں نے بتایا کہ عدالت نے وفاقی محتسب سے رپورٹس پر تجاویز طلب کی تھیں جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ رپورٹس خواتین قیدیوں کی حالت زار بہتر بنانے کے لیے مرتب کی گئیں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ رپورٹس میں دی گئی تجاویز اور سفارشات پر عملدر آمد کروانا چیف سیکرٹریز اور آئی جیز کی ذمہ داری ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ حکم دیتے ہیں کہ مرتب کی گئی سفارشات پر عملدر آمد کروایا جائے، ڈسٹرکٹ اور سیشن ججز بھی عملدر آمد کروائیں۔

    سپریم کورٹ نے 2 ماہ میں عملدر آمد کی رپورٹس طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • 12 سو سے زائد کم عمر خواتین جیلوں میں قید

    12 سو سے زائد کم عمر خواتین جیلوں میں قید

    اسلام آباد: سپریم کورٹ میں خواتین کی جیلوں میں ابتر صورتحال سے متعلق کیس میں عدالت کو بتایا گیا کہ 19 سو 55 خواتین جیلوں میں قید ہیں جس میں کم عمر قیدیوں کی تعداد 12 سو 25 ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں خواتین کی جیلوں میں ابتر صورتحال سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

    سماعت میں نمائندہ محتسب نے عدالت کو بتایا کہ پاکستان میں 98 جیلیں ہیں۔ جیلوں میں 56 ہزار سے زائد قیدیوں کی گنجائش ہے جبکہ 78 ہزار 1 سو 60 قیدی جیلوں میں موجود ہیں۔

    نمائندہ محتسب کے مطابق سزا یافتہ قیدیوں کی تعداد 25 ہزار 1 سو 95 ہے، 48 ہزار 7 سو 80 قیدیوں کے مقدمات انڈر ٹرائل ہیں۔

    نمائندے نے بتایا کہ 19 سو 55 خواتین جیلوں میں قید ہیں، کم عمر قیدیوں کی تعداد 12 سو 25 ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ جیلوں میں جرائم پیشہ افراد کے ساتھ خواتین کا رہنا نا مناسب ہے، ’میں نے جیل میں دیکھا بچیاں بھی رہ رہی ہیں، منشیات لینے والی خواتین بھی بچوں کے ساتھ رہ رہی ہیں‘۔

    انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں جیل بنانے کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے۔ اسلام آباد جیل بنانے کے لیے ابھی تک دیوار ہی کھڑی ہے۔

    چیف جسٹس نے جیل اصلاحات سے متعلق رپورٹ پر صوبائی حکومتوں سے 4 دن میں جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 11 جولائی تک ملتوی کردی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔