Tag: WOMEN

  • سعودی حکام نے سرکاری ٹی وی پر خاتون نیوز کاسٹر متعارف کروا دی

    سعودی حکام نے سرکاری ٹی وی پر خاتون نیوز کاسٹر متعارف کروا دی

    ریاض : سعودی عرب کی حکومت نے ریاست کے سرکاری نشریاتی پر پہلی مرتبہ خاتون نیوز کاسٹر کو خبرنامہ پڑھنے کے لیے متعارف کروادیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کے وژن 2030 کے تحت گذشتہ برس خواتین کو ڈرائیونگ کرنے کی اجازت دی گئی تھی، جس کے بعد خواتین کی میراتھن ریس سمیت مملکت کے دیگر شعبوں میں بھی خواتین کو شامل کیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سرکاری نشریاتی ادارے پر خاتون نیوز کاسٹر کو متعارف کروایا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سرکاری ٹی وی خبرنامہ پڑھنے والی پر ویم الدخیل نامی خاتون کو ریاست کی پہلی نیوز کاسٹر ہونے کا اعزاز حاصل ہوگا۔

    عرب میڈیا کے مطابق ویم الدخیم سعودیہ ٹی وی پر مقامی وقت کے مطابق رات 9 بجے کا خبرنامہ مرد نیوز کاسٹر کے ہمراہ نشر کریں گی۔

    عرب خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے شہریوں نے جب سرکاری نشریاتی ادارے پر مرد اینکر کے ساتھ خاتون کو خبر نشر کرتے دیکھا تو حیران ہوئے اور حکام کے مذکورہ اقدام کا خیر مقدم کیا۔

    سعودی عرب کے بعض شہریوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر سرکاری ٹی وی پر خاتون نیوز کاسٹر کی تعیناتی کو خواتین کے لیے سنگ میل قرار دیا۔

    یاد رہے کہ چند ماہ قبل شہزادی ریما بنت بندر السعود کا کہنا ہے کہ سعودی عرب ایک بین الااقوامی معاشرے کا حصہ ہے ، سعودی عرب میں بات اب صرف عورتوں کے حقوق کی نہیں بلکہ صنفی غیر جانبداری کی ہے، اسی لئے سعودی عرب اس وقت مثبت تبدیلی سے گزر رہا ہے۔

    حال ہی میں سعودی عرب کی تاریخ میں پہلی بار خواتین کو اسٹیڈیم میں جا کر میچ دیکھنے کی اجازت ملی جبکہ سعودی عرب کے سینما گھروں میں بھی فلموں کی نمائش کی گئی ۔

    سال 2016 کے وسط میں سعودی حکومت نے وژن 2030 کے تحت خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دینے کے اہم فیصلے کے بعد طالبات کو یونیورسٹیوں میں موبائل فون استعمال کرنے کی اجازت بھی دی جبکہ حکومت نے روشن خیالی کی سمت ایک اور قدم آگے بڑھاتے ہوئے سرکاری چینل پر عرب لیجنڈ گلوکارہ ام کلثوم کا میوزک کنسرٹ نشر کیا تھا۔

  • لاہور ہائی کورٹ نے خلع کے بعد بھی جہیز اور شادی کے تحائف پر بیوی کا حق تسلیم کرلیا

    لاہور ہائی کورٹ نے خلع کے بعد بھی جہیز اور شادی کے تحائف پر بیوی کا حق تسلیم کرلیا

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے خلع کے بعد بھی جہیز اور شادی کے تحائف پر بیوی کا حق تسلیم کرکے فیصلہ جاری کردیا اور کہا شوہر بیوی کو سونے کے زیورات سمیت تحائف دینے کے بعد چھین نہیں سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے میاں بیوی میں علیحدگی کے بعد تحائف اورزیورات کی ملکیت پر فیصلہ سنا دیا، عدالت نے ارم شہزادی کی درخواست پر 6 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔

    فیصلے میں عدالت نے خلع کے بعد بھی جہیز اور شادی کے تحائف پر بیوی کا حق تسلیم کر لیا ہے۔

    جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے فیصلے میں لکھا ہے کہ جہیز، شادی کے تحفے اور تمام منقولہ سامان پر بیوی کا حق ہے۔ شوہر بیوی کو سونے کے زیورات سمیت تحائف دینے کے بعد چھین نہیں سکتا۔

    ارم شہزادی نے سابق شوہر عمران الحق کی جانب سے شادی کے تحائف کی واپسی کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔

    ماتحت عدالت نے ارم شہزادی کو شوہر کی جانب سے دیئے گئے تحائف اور زیورات واپس کرنے کا حکم دیا تھا۔

    تاہم عدالت نے زیورات اور شادی کے تحائف واپس کرنے سے متعلق ماتحت عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

  • کمرے میں سانپوں کی لڑائی، خاتون نے بہادری کی نئی مثال قائم کردی

    کمرے میں سانپوں کی لڑائی، خاتون نے بہادری کی نئی مثال قائم کردی

    کینبیرا: آسٹریلیا کے شہر برسبین میں واقع رہائشی گھر کے کمرے میں خطرناک سانپوں کی لڑائی کو براہ راست نشر کرنے والی خاتون نے بہادری کی نئی مثال قائم کر کے سب کو ورطہ حیرات میں ڈال دیا۔

    اگر کسی شخص کو سانپ کی موجودگی کا علم  ہوجائے تو وہ اُس مقام سے ہٹ جانے میں ہی عافیت سمجھتا ہے کیونکہ اُسے یہ اندیشہ ہوتا ہے کہ اگر اس نے ڈس لیا تو اُس کی جان جاسکتی ہے۔

    خواتین جو عام طور پر کمزور اعصاب کی مالک ہوتی ہیں وہ معمولی کیڑوں جیسے چھپکلی، لال بیگ کو دیکھ لیں تو خوف کے مارے اُس مقام سے دور بھاگتی ہیں مگر آسٹریلوی خاتون نے اپنی بہادری سے سب کو متاثر کردیا۔

    آسٹریلیا کے شہر برسبین میں واقع کین مور  کی رہائشی خاتون لانا فیلڈ جب کمرے میں واپس آئیں تو انہوں نے قالین پر دو بڑے سانپوں کو لڑتے ہوئے دیکھا جو ایک دوسرے سے بری طرح لپٹے ہوئے تھے۔

    خاتون سانپوں کو دیکھ کر خوف زدہ نہیں ہوئیں بلکہ اس لڑائی کو غور سے دیکھنے لگیں اسی دوران اُن کے دماغ میں ویڈیو بنانے کا خیال آیا تاہم انہوں نے بجائے ریکارڈ کرنے کے اس لڑائی کو فیس بک پر لائیو کردیا۔

    لانا کا کہنا ہے کہ ’مجھے کمرے میں سانپوں کو دیکھ کر ڈر لگا مگر پھر خوف کی زنجیروں کو توڑتے ہوئے ویڈیو بنائی جبکہ دونوں میرے قریب موجود تھے اور انہیں میری موجودگی کا علم بھی ہوگیا تھا‘۔

    بہادر خاتون کی ویڈیو سوشل میڈیا پر دیکھ کر صارفین نے اُن کی ہمت کو داد دی تو کچھ نے اس حرکت کو بہت بڑی حماقت قرار بھی دیا۔

    لانا فیلڈ نے ویڈیو بنانے کے بعد سانپ پکڑنے والوں کو فون کر کے اطلاع دی تو کچھ دیر بعد وہ کمرے میں پہنچے اور کافی دیر کی محنت کے بعد دونوں سانپوں کو پکڑا۔

  • شارجہ: پولیس نے خاتون گداگر کو گرفتار کرلیا، 10 ہزار درہم نقدی برآمد

    شارجہ: پولیس نے خاتون گداگر کو گرفتار کرلیا، 10 ہزار درہم نقدی برآمد

    ابوظہبی : شارجہ پولیس کی نے گداگروں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ایک خاتون گداگر کو گرفتار کرکے 10 ہزار درہم کی خطیر رقم برآمد کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ریاست شارجہ میں پولیس نے گداگرروں کے خلاف آپریشن کرتے ہوئے دو ماہ قبل ہی سیکڑوں گداگروں کو گرفتار کرکے جیل منتقل کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ دبئی پولیس نے مارکیٹ میں دکانوں کے باہر بیھٹی ہوئی ایک خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے جو صدا لگا کر بھیگ مانگ رہا۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکاروں نے حراست میں لی گئی خاتون کی تلاشی لی تو 10 ہزار درہم کی خطیر رقم برآمد ہوئی۔

    شارجہ پولیس کے تفتیشی ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر کرنل ابراہیم مصباح کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں موجود 5 دکانوں کے مالکان نے شکایت درج کروائی تھی کہ مذکورہ خاتون گذشتہ کچھ دنوں سے روازنہ کی بنیاد پر مارکیٹ میں بھیگ مانگ رہی ہے۔

    پولیس نے شہریوں نے گذارش کی ہے کہ گلیوں اور شاہراہوں پر گھومنے والی گداگروں اور ٹھیلے والوں کو رقم دینے سے گریز کریں اور اگر وہ کوئی مشکوک حرکت کرتے نظر آئیں تو پولیس کو اطلاع دیں۔

    یاد رہے کہ رواں برس جون میں ماہ مبارک رمضان کے دوران شارجہ پولیس نے 143 گداگروں کو گرفتار کیا تھا۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ حراست میں لی گئی خاتون گداگر کو انسداد گداگری قانون کے تحت 5 ہزار درہم جرمانہ اور تین ماہ قید کی سزا سنائی جائے گی۔


    مزید پڑھیں : دبئی پولیس نے گداگر کی مصنوعی ٹانگ میں سے 1 لاکھ درہم برآمد


    خیال رہے کہ دو ماہ قبل  متحدہ عرب امارات کی پولیس نے عید الفطر پر 243 گدا گروں کو گرفتار کیا ہے، جن میں سے ایک شخص کی مصنوعی ٹانگ میں سے 1 لاکھ درہم برآمد ہوئے تھے۔


    مزید پڑھیں : دبئی پولیس کی کارروائی، گداگر گرفتار، 3لاکھ درہم اور ہتھیار برآمد


    دبئی میں پولیس اہلکاروں نے کارروائی کرتے ہوئے مسجد کے باہر سے گداگر کو گرفتار کرکے 3 لاکھ درہم نقد جبکہ خطرناک ہتھیار بھی برآمد کیے تھے۔

  • دلہن کے واٹس ایپ استعمال کرنے پر دلہا نے شادی توڑ دی

    دلہن کے واٹس ایپ استعمال کرنے پر دلہا نے شادی توڑ دی

    نئی دہلی : بھارتی ریاست اتر پردیش میں لڑکی کے بہت زیادہ واٹس ایپ استعمال کرنے پر لڑکے والوں نے عین شادی کے روز رشتے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست اتر پردیش کے ضلع امروہہ میں مقیم ایک خاندان نے اپنے عین شادی کے روز دلہن کی جانب سے بہت زیادہ واٹس ایپ استعمال کرنے کا انوکھا بہانہ بناکر رشتہ توڑ دیا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ متاثرہ لڑکی کے والد نے لڑکے والوں جانب سے شادی کے روز انکار کرنے پر پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی تھی ۔

    بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ بدھ کے روز واٹس ایپ کو بہانہ بناکر شادی سے انکار کا واقعہ اس وقت پیش آیا جب دلہن اور گھر والے بارات کا استقبال کرنے کے لیے تیار تھے لیکن وقت گزرنے کے بعد بھی باراتی نہ پہنچے تو متاثرہ لڑکی کے والد نے فون پر بارات نہ آنے کی وجہ معلوم کی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکے کے گھر والوں نے دلہن پر واٹس ایپ کا بے تحاشا استعمال کرنے کا الزام لگا کر رشتے سے انکار کردیا تھا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق متاثرہ دلہن کے والد نے لڑکی پر لگایا الزام مسترد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ لڑکے والوں نے جہیز نہ دینے پر شادی سے انکار کیا ہے۔

    لڑکی کے والد عروج مہدی کا کہنا ہے کہ لڑکے والوں نے جہیز کی مد میں 65 لاکھ روپے کی خطیر رقم کا مطالبہ کیا تھا کہ جو ہم نہیں دے سکتے تھے۔ اسی لیے لڑکے کے گھر والوں عین بارات کے دن شادی سے رشتہ توڑ دیا۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ لڑکی کے والد عروج مہدی نے امروہہ پولیس اسٹیشن میں دولہا قمر حیدر اور اس کے گھر والوں کے خلاف 65 لاکھ روپے جہیز مانگنے پر شکایت درج کروائی ہے۔

  • ڈنمارک: پولیس اسٹیشن میں نقاب پہننے پر ترک خاتون کو جرمانہ

    ڈنمارک: پولیس اسٹیشن میں نقاب پہننے پر ترک خاتون کو جرمانہ

    کوپن ہیگن :  پولیس اسٹیشن میں نقاب میں آنے والی مسلم خاتون پر 1 ہزار کرونہ کا جرمانہ عائد کردیا، ترک خاتون ویزے کی تجدید کے لیے پولیس سینٹر گئیں تھیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈنمارک میں عوامی مقامات پر خواتین کے نقاب پہننے پر پابندی کا اطلاق 1 اگست سے ہوچکا ہے، نقاب پر پابندی کے باعث اب خواتین پورے چہرے کو نہیں ڈھانپ سکتی تاہم سر پر اسکارف پہننے کی اجازت ہوگی کیونکہ یہ بعض مذاہب کی روایت ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ نقاب پر پابندی کے قانون کے مطابق عوامی مقامات پر نقاب کرنے والی خواتین پر 150 ڈالر جرمانہ عائد کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

    ڈنمارک پولیس کا کہنا ہے کہ آرھوس شہر میں ترکی کی رہائشی مسلم خاتون اپنے ویزے کی تجدید کے لیے پولیس اسٹیشن پہنچی تو انہیں مکمل چہرہ ڈھانپنے پر 1 ہزار کرونہ (تقریباً 150 ڈالر) کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی سے تعلق رکھنے والی 48 سالہ متاثرہ خاتون نے بتایا کہ اسے ڈنمارک میں نقاب پر پابندی کے قانون سے متعلق معلومات نہیں تھی۔

    ڈنمار پولیس کا کہنا ہے کہ ترک خاتون نے جرمانے کی ادائیگی کے بعد چہرے سے نقاب ہٹایا اور پولیس اسٹیشن سے واپس چلی گئی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ڈنمارک میں برقعے پر پابندی عائد ہونے کے بعد سے بہت کم خواتین برقعہ پہنے نظر آتی ہیں۔

    یاد رہے مئی میں ڈنمارک کی پارلیمنٹ نے عوامی مقامات پر خواتین کے نقاب پہننے پر پابندی کے قانون کی منظوری دی تھی، پابندی کے حق میں 75 جبکہ مخالفت میں 30 سے زائد ووٹ آئے تھے۔

    انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے پابندی کو مذہبی اور شخصی آزادی کے منافی قرار دیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل آسٹریا، فرانس اور بیلجیم میں اسی طرح کا قانون منظور ہوچکا ہے اور اب ڈنمارک بھی ان ممالک کی صف میں شامل ہوگیا ہے جہاں خواتین کے برقعہ پہننے پر پابندی عائد ہے۔

  • اے ایس ایف کی خاتون اہلکار نے گناہ نہیں کیا، وارننگ دی جاسکتی تھی: ماریہ واسطی

    اے ایس ایف کی خاتون اہلکار نے گناہ نہیں کیا، وارننگ دی جاسکتی تھی: ماریہ واسطی

    کراچی : معروف اداکارہ ماریہ واسطی اور اینکرپرسن ماریہ میمن نے اے ایس ایف کی خاتون اہلکار کو سزا ہونے پر کہا ہے کہ ’خاتون اہلکار سے کوتاہی ہوئی ہے جرم نہیں جس پر 2 برس کی سروس ضبط کی گئی، خاتون اہلکار کو  وارننگ دی جاسکتی تھی‘۔

    اداکارہ ماریہ واسطی نے اے آر وائی نیوز پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خاتون اہلکار کو دی جانے والی سزا بہت سخت ہے، اگر کسی قسم کا کوڈ آف کنڈکٹ ہے تو یہ اہلکاروں کو پہلے بتانا چاہیے یا پھر کنٹریٹ میں تحریر ہونا چاہیے۔

    ماریہ واسطی کا کہنا تھا کہ اگر ایسا کوئی کوڈ آف کنڈکٹ موجود نہیں تو اسے وارننگ دی جاسکتی تھی، اس طرح سے خاتون اہلکار کا کریئر تباہ کرنا یا 2 سال کے لیے معطل کردینا بہت سخت سزا ہے۔

    اداکارہ کا کہنا ہے کہ اہلکاروں کے کنٹریکٹ میں شامل ہونا چاہیے کہ اہلکار مذکورہ امور انجام دے سکتے ہیں اور فلاں کام کی انجام دہی پر پابندی ہوگی۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے معروف اینکر ماریہ میمن اے ایس ایف اقدامات تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیا مذکورہ خاتون اہلکار نے اپنی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کرکے بہت بڑا گناہ کیا ہے جس پر اتنی بڑی سزا  دی گئی؟

    ماریہ میمن کا کہنا تھا کہ  اگر خاتون اہلکار  منشیات یا انسانی اسمگلروں کی سہولت کار ہوتی، رشوت خوری کرتی یا بدعنوانی کرتی تو شاید ادارہ اسے سپورٹ کرتا اور اس کے خلاف اس طرح سے کارروائی بھی نہیں ہوتی۔

    اینکر پرسن کا کہنا تھا کہ ’خاتون اہلکار سے یونیفارم میں گانا گنگناتے ہوئے ویڈیو شیئر کرکے کوتاہی ہوئی ہے جس پر اسے وارننگ دی جاسکتی تھی لیکن اس طرح سے  2 سال کی سروس ضبط کرنا انتہائی سخت سزا ہے‘۔

    نیوز اینکر کے سوال پر ماریہ میمن نے کہا کہ سیکیورٹی اہلکاروں کے لیے جو قوانین موجود ہیں ان پر عمل ہونا اچھی بات ہے لیکن پھر جو بڑی بھیڑیں ہیں ان کے خلاف بھی کارروائی کریں، اس لڑکی سے تو صرف کوتاہی ہوئی ہے‘۔

    یاد رہے کہ اے ایس ایف کی خاتون اہلکار نے گذشتہ روز رقص کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی تھی جس کے بعد اے ایس ایف حکام نے خاتون اہلکار کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے 2 برس کی سروس ضبط کرلی۔

    ذرائع کے مطابق خاتون اہلکار کو 2 برس تک نہ ہی انکریمنٹ دیا جائے اور نہ دیگر مراعات ملیں گی، جبکہ خاتون اہلکار نے اپنی کوتاہی پر اے ایس ایف حکام سے معذرت کرتے ہوئے آئندہ ایسی حرکت نہ کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔

    اے ایس ایف حکام کی جانب سے اہلکاروں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔

    دوسری جانب اے ایس ایف کے ترجمان نے کہا ہے کہ خاتون کی ویڈیو ڈسپلن کی خلاف ورزی ہے، خاتون اہلکار کے خلاف ڈیڑھ ماہ پہلے محکمہ جاتی کارروائی ہوچکی ہے۔

    ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ویڈیو کے ذریعے منفی پروپیگنڈے کا نوٹس لیا گیا ہے، تفتیش کر رہے ہیں جو ذمہ دار ہوگا اس کیخلاف کارروائی ہوگی۔

  • نابینا لڑکی ٹی وی پر پروگرام کرنے لگی

    نابینا لڑکی ٹی وی پر پروگرام کرنے لگی

    قاہرہ: مصر  کے نجی چینل نے پہلی بار بینائی سے محروم خاتون کو پروگرام کی میزبانی دے کر نئی تاریخ رقم کردی۔

    تفصیلات کے مطابق مصری چینل نے اپنے پروگرام ’السفیرہ عزیزہ‘ کی میزبانی رضوی محمد نامی نابینا خاتون کو دی اور سب کو معذور افراد کی مدد کرنے کا پیغام دیا۔

    خواتین کے حقوق اور تحفظ کے لیے بنائے جانے والی مصری سرکاری کونسل نے چینل کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ ’یہ اقدام معاشرے میں معذوری کا شکار خواتین کے لیے نئے راستے کھولے گا اور اس سے اُن کو اپنی صلاحیتوں کو سامنے لانے کا موقع بھی ملے گا‘۔

    عرب میڈیا کے مطابق رضوی محمد پیدائش کے وقت معذور نہیں‌ تھیں البتہ ڈاکٹر کی غفلت اور لاپرواہی کے باعث وہ بینائی سے محروم ہوگئیں۔

    والدین کا کہنا تھا کہ ’رضوی کو پیدائش کے وقت سانس کا مسئلہ پیش آیا تو ڈاکٹر نے اُسے انتہائی نگہداشت وارڈ میں رکھا،  آکسیجن باکس میں گیس کا تناسب زیادہ ہونے کی وجہ سے بچی کی بینائی متاثر ہوئی اور اُسے ہمیشہ کے لیے نظر آنا بند ہوگیا‘۔

    مزید پڑھیں: آرمی چیف کا لاہور کی باہمت بیٹی فجر کو نوکری اور مزید تعلیم کا موقع دینے کا اعلان

    رضوی محمد نے معذوروں کے مقامی اسکول سے ابتدائی تعلیم حاصل کی بعد ازاں انہوں نے اعلیٰ ثانوی بورڈ کے امتحان میں 98 فیصد نمبر حاصل کر کے اول پوزیشن حاصل کی۔

    مذکورہ خاتون نے گریجویشن کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد ریڈیو  پروگرام میں بطور ہوسٹ اپنے فرائض انجام دیے، مختصر وقت میں یہ پروگرام شہرت حاصل کرگیا جس کے بعد رضوی کو ٹی وی چینل کی انتظامیہ نے پروگرام کی میزبانی دینے کا فیصلہ کیا۔

    العربیہ سے گفتگو کرتے ہوئے رضوی کا کہنا تھا کہ ’بینائی نہ ہونے کی وجہ سے کافی مشکلات آئیں مگر اہل خانہ نے تعلیمی میدان سے لے کر ہر جگہ نہ صرف ساتھ دیا بلکہ حوصلہ افزائی بھی کی‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’والدہ اس بات پر زور دیا کرتی تھیں کہ تمھاری آواز میں ایک نکھار ہے اسے ریکارڈ کرتی رہو ایک دن ضرور کامیاب ہوگی‘۔

  • نقاب اتار دو، مسلم خاتون سے برطانوی بس ڈرائیور کا مطالبہ

    نقاب اتار دو، مسلم خاتون سے برطانوی بس ڈرائیور کا مطالبہ

    لندن : برطانیہ میں متعاصب بس ڈرائیور نے مسافر  مسلم خاتون کو دہشت قرار دیتے ہوئے نقاب اتارنے کا مطالبہ کردیا، انتظامیہ نے مسلم خاتون سے بدتمیزی کرنے پر ڈرائیور کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے شہر بریسٹول میں ایک بس ڈرائیور نے بس میں سفر کرنے والی 20 سالہ مسلم خاتون کے ساتھ ناروا سلوک اختیار کرتے ہوئے دہشت گرد قرار دیا اور نقاب اتارنے کا مطالبہ کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ متاثرہ خاتون اپنے دو ماہ کے کمسن بچے کے ہمراہ بس میں سوار ہوئی تو بس کے ڈرائیور نے تعاصب کی بنا پر خاتون سے بے نقاب ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ بس میں دھماکا کرسکتی ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانوی بس ڈرائیور کے ناروا سلوک کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جو خاتون نے خود بنائی تھی۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ متاثرہ خاتون نے بس ڈرائیور کے برے رویے کی ویڈیو ریکارڈ کی تو ڈرائیور نے سوال کیا کہ ویڈیو کیوں بنا رہی ہو جس پر خاتون نے جواب دیا تھا کہ حکام سے تمہاری شکایت کرنے کےلیے ویڈیو بنارہی ہوں۔

    میڈیا کا کہنا تھا کہ ڈرائیور کے رویے پر بس میں موجود ایک اور خاتون نے کہا کہ ’خاتون کی مرضی وہ جو لباس چاہے پہنے، تمہیں کیا مسئلہ ہے‘ جس پر ڈرائیور نے جواب دیا کہ ’دنیا خطرناک ہے اس لیے مجھے بس میں سوار ہونے والے ہر مسافر کا چہرہ دیکھنا ہے‘۔

    متاثرہ مسلمان خاتون کا کہنا تھا کہ بس کا متعاصب ڈرائیور کافی دیر تک میری توہین کرتا رہا اور بس میں موجود دیگر مسافروں پر بھی زور دیتا رہا کہ تمام مسافر میرا چہرہ دیکھیں، کہیں میں بم بس میں خودکش دھماکا نہ کردوں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بس ڈرائیور کی جانب سے کی جانے والی توہین ناروا سلوک کے باعث نوجوان خاتون بہت زیادہ خوفزدہ ہوگئی ہیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ڈرائیور کی جانب سے مسافر کے ساتھ بد تمیزی کرنے پر بس کمپنی کی جانب سے معذرت کرتے ہوئے حکام کے ساتھ تعاون کی یقین دہانی کروائی گئی ہے۔

    بس سروس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ڈرائیور کی جانب سے مسافر خاتون کے ساتھ متعاصبہ رویہ اختیار کرنے پر افسوس ہوا، کمپنی کا کام تمام رنگ، نسل اور مذہب کے افراد کو سروس فراہم کرنا ہے۔

  • خاتون کا الیکشن میں حصہ لینا بہت مشکل کام ہے: زرتاج گل وزیر، عظمیٰ بخاری اور سحر کامران

    خاتون کا الیکشن میں حصہ لینا بہت مشکل کام ہے: زرتاج گل وزیر، عظمیٰ بخاری اور سحر کامران

    لاہور: تحریکِ انصاف، مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی خواتین رہنماؤں کا کہنا ہے کہ خواتین کو معاشرے میں بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، کسی بھی خاتون کا الیکشن میں حصہ لینا بہت مشکل کام ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’سوال یہ ہے‘ میں کیا، بنوں، کے پی سے تحریک انصاف کی رکن اسمبلی زرتاج گل وزیر کا کہنا تھا کہ خواتین کے لیے انتخابات ایک مشکل ٹاسک ہے۔

    زرتاج گل نے کہا کہ انتخابات میں ٹکٹ کا حصول بھی ایک مشکل مرحلہ ہوتا ہے، ٹکٹ مل جائے تو حلقے کے عوام حوصلہ افزائی کرتے ہیں، عوام کی طرف سے خواتین امیدواروں کا پرتپاک استقبال کیا جاتا ہے۔

    مسلم لیگ ن کی رہنما عظمیٰ بخاری نے کہا ’معاشرے میں کام کرنے والی خاتون کو پسند نہیں کیا جاتا، خواتین کی جماعتوں سے وابستگی کے بغیر الیکشن میں کام یابی ممکن نہیں ہو سکتی۔‘

    عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ خواتین کو جماعتوں کے اندر بھی بہت سی مشکلات کا سامنا رہتا ہے، مخصوص نشستوں پر کام یاب ہونے والی خواتین پر تنقید کی جاتی ہے۔

    مادرِملت برصغیر کی مسلم خواتین کے لیے بہترین نمونہ تھیں ،عمران خان

    پیپلز پارٹی کی طرف سے سینیٹر سحر کامران نے بھی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ’خواتین کے ساتھ سلوک کے لیے معاشرے میں تربیت کی ضرورت ہے۔‘

    سحر کامران کا کہنا تھا کہ معاشرے کی خواتین سے متعلق سوچ کو بدلنے کی ضرورت ہے، میں طویل عرصے تک پی ایس ایف کراچی کی صدر بھی رہ چکی ہوں، خواتین سے متعلق معاشرے کی سوچ سے بہ خوبی واقف ہوں۔

    پی پی سینیٹر سحر کامران نے کہا کہ مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والی خواتین کا معیار متعین ہونا چاہیے، تاکہ ہر چیز واضح ہو۔