Tag: WOMEN

  • 9 مئی کے واقعات: نگران وزیر اعلیٰ پنجاب نے پولیس کو خواتین کی حراست سے روک دیا

    9 مئی کے واقعات: نگران وزیر اعلیٰ پنجاب نے پولیس کو خواتین کی حراست سے روک دیا

    لاہور: نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کا کہنا ہے کہ 9 مئی کو ہونے والے جلاؤ گھیراؤ میں ملوث خواتین کو حراست میں نہ لیا جائے، انہوں نے از خود گرفتاری دینے والی ملوث خواتین کو بھی رعایت دینے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے پولیس کو خواتین کی حراست سے روک دیا، پنجاب بھر میں 9 مئی کو پیش آنے والے واقعات میں 138 مقدمات میں 500 سے زائد خواتین مطلوب ہیں۔

    محسن نقوی کا کہنا ہے کہ فوجی تنصیبات پر حملوں میں ملوث خواتین کو ہر صورت گرفتار کیا جائے گا، ان مقدمات میں ملوث خواتین کی گرفتاری لیڈیز پولیس کے ہمراہ یقینی بنائی جائے۔

    انہوں نے کہا کہ کوشش کی جائے کہ گرفتار خواتین کو وومن پولیس اسٹیشن میں رکھا جائے۔

    محسن نقوی کا کہنا تھا تھا کہ اے ٹی سی کی دفعات کے تحت درج ایف آئی آرز میں شامل خواتین کو بھی گرفتار کیا جائے گا، انہوں نے ملوث خواتین کو از خود گرفتاری دینے کی صورت میں رعایت دینے کی بھی ہدایت کردی۔

  • ثانیہ مرزا نے خواتین کی کامیابی میں مردوں کے کردار کو اہم قرار دے دیا

    ثانیہ مرزا نے خواتین کی کامیابی میں مردوں کے کردار کو اہم قرار دے دیا

    نئی دہلی: بھارتی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا کا کہنا ہے کہ ہر کامیاب مرد کے پیچھے ایک عورت کا ہاتھ ہوتا ہے لیکن کئی کامیاب خواتین کے پیچھے مرد ہوتے ہیں۔

    بھارتی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا نے خواتین کی کامیابی میں مردوں کے کردار کو اہم قرار دے دیا، 36 سالہ ٹینس اسٹار کا کہنا ہے کہ ہر کامیاب مرد کے پیچھے ایک عورت کا ہاتھ ہوتا ہے لیکن کئی کامیاب خواتین کے پیچھے مرد ہوتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایسے مرد بھائی، شوہر، باپ یا دوست کی صورت میں موجود ہوتے ہیں۔

    ثانیہ مرزا کا مزید کہنا تھا کہ مرد وقت سے آگے کی سوچتے ہیں، جس کی وجہ سے عورتوں کو اپنے خواب پورے کرنے میں اعتماد ملتا ہے۔

    واضح رہے کہ عمرے کی ادائیگی کے بعد ثانیہ مرزا سوشل میڈیا پر پھر سے سرگرم ہوگئی ہیں اور اس حوالے سے انہوں نے اپنی نئی تصاویر بھی شیئر کی ہیں۔

  • قانون سازی میں خواتین کی شمولیت انتہائی اہم ہے: وزیر اعظم

    قانون سازی میں خواتین کی شمولیت انتہائی اہم ہے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ قانون سازی میں خواتین کی شمولیت انتہائی اہمیت کی حامل ہے، حکومت ہر شعبے میں خواتین کی شمولیت کے لیے کام کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف سے مسلم لیگ ن کی خواتین پارلیمنٹیرینز کے وفد کی ملاقات ہوئی، وزیر اعظم نے پارلیمنٹ میں خواتین پارلیمنٹیرینز کے فعال کردار کو سراہا۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ خواتین پاکستان کی آبادی کا 51 فیصد ہیں، قانون سازی میں خواتین کی شمولیت انتہائی اہمیت کی حامل ہے، حکومت ہر شعبے میں خواتین کی شمولیت کے لیے کام کر رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آئین تمام اداروں کے درمیان توازن کا ضامن ہے، پارلیمنٹ کو انتظامی امور میں بہتری کے لیے قانون سازی کا اختیار حاصل ہے۔

  • ’عراق، یوکرین، افغانستان میں خواتین متاثر، مقبوضہ کشمیر میں خواتین پر تشدد ہو رہا ہے‘

    ’عراق، یوکرین، افغانستان میں خواتین متاثر، مقبوضہ کشمیر میں خواتین پر تشدد ہو رہا ہے‘

    نیویارک: وزیر خارجہ پاکستان بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عراق، یوکرین اور افغانستان میں خواتین متاثر ہو رہی ہیں، جموں و کشمیر میں بھارت خواتین کو تشدد کا نشانہ بنا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل میں امن، عورت اور سیکیورٹی کے موضوع پر مباحثے سے وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے خطاب کیا، انھوں نے کہا کہ خواتین اور بچیاں جنگوں سے براہ راست متاثر ہو رہی ہیں، ہم سب نے مل کر خواتین کے خلاف جرائم کو روکنا ہے۔

    وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ عالمی تنازعات اور جنگوں میں سویلین افراد ٹارگٹ بن رہے ہیں، دنیا کو اس وقت دہشت گردی، جنگ اور نفرت کا سامنا ہے، عام شہری دہشت گردی کا آسان ہدف ہے۔

    انھوں نے کہا خواتین کو ساتھ ملائے بغیر ترقی ممکن نہیں، خواتین کو تعلیم سے آراستہ کر کے معاشرے کا فعال رکن بنانے کی ضرورت ہے، عالمی برادری کو خواتین کے حقوق، تحفظ اور انصاف کی فراہمی کے لیے کام کرنا ہوگا۔

    وزیر خارجہ پاکستان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق خواتین کے حقوق کی قراردادوں پر عمل درآمد ضروری ہے۔

  • مشرق وسطیٰ میں ایک ہفتے کے دوران خواتین کے بہیمانہ قتل کے واقعات

    مشرق وسطیٰ میں ایک ہفتے کے دوران خواتین کے بہیمانہ قتل کے واقعات

    اومان / قاہرہ / ابو ظہبی: گزشتہ ہفتے کے دوران عرب ممالک میں 3 خواتین کے بہیمانہ قتل کے واقعات پیش آئے جس نے عرب دنیا کو ہلا کر رکھ دیا، تینوں واقعات کے ملزمان گرفتار یا ہلاک ہوچکے ہیں۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ ہفتے اردن، مصر اور متحدہ عرب امارات میں ہونے والے اندوہناک واقعات میں خواتین کو بے دردی سے قتل کیا گیا۔

    اقوام متحدہ میں صنفی مساوات کا شعبہ جو خواتین کو بااختیار بناتا ہے، اس طرح کے قتل کو فیمیسائڈ کہتا ہے۔ گزشتہ دنوں مصر کی منصورہ یونیورسٹی کی طالبہ نائرہ اشرف کو دن دہاڑے سر عام چھرا گھونپ کر ماردیا گیا۔

    قتل کی وجہ شادی کی تجویز سے انکار تھا، راہ گیروں نے حملہ آور کو گرفتار کروانے میں اہم کردار ادا کیا۔

    ایک اور واقعے میں اردن کے شہر عمان کی یونیورسٹی کے کیمپس میں گزشتہ دنوں 18 سالہ طالبہ ایمان الرشید کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔

    اسی طرح شارجہ میں ہونے والے ایسے ہی اندوہناک واقعے میں ایک شوہر ملوث نکلا جس نے بیوی سے جھگڑنے کے بعد اس پر 16 وار کیے تھے۔

    خاتون کی رہائش گاہ کی پارکنگ سے سی سی ٹی وی فوٹیج میں قاتل کو اپنی کار میں خاتون پر حملہ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ بعد میں قاتل شوہر کو سمندر کے کنارے سے گرفتار کر لیا گیا۔

    عرب دنیا صرف ایک ہفتے کے دوران 3 خواتین کے بہیمانہ قتل کی خبروں سے ہل گئی تھی، مصر کی طالبہ نائرہ اشرف کے قاتل نے دعویٰ کیا کہ اس کی دوست مختلف چیزیں حاصل کرنے کے لیے مجھے استعمال کرتی تھی، جب میں نے شادی کی تجویز دی تو اس نے مسترد کر دی۔

    اردن میں بھی حکام نے زرقا کے شمال میں واقع قصبے میں قاتل کا سراغ لگا لیا اور اسے گرفتار کرنے کی کوشش میں پولیس نے اسے ہتھیار ڈالنے کا کہا تو قاتل نے خود کو گولی مار لی۔

    سعودی دارالحکومت ریاض کی امام محمد بن سعود اسلامی یونیورسٹی میں سماجیات کے پروفیسر ابراہیم الزبین نے ایسے افسوسناک واقعات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک عالمی مسئلہ ہے جو کسی ایک خطے یا معاشرے سے مخصوص نہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ایسے جرائم کی تہہ تک پہنچنے سے پتہ چلتا ہے کہ خاص طور پر خواتین کے خلاف فقط صنفی بنیاد پر ہونے والے جرائم قدامت پسند اور کم آمدنی والے طبقوں میں زیادہ عام ہیں۔

  • عوامی مقام پر سعودی خواتین سے ہاتھا پائی اور دھمکیاں، ملزمان گرفتار

    عوامی مقام پر سعودی خواتین سے ہاتھا پائی اور دھمکیاں، ملزمان گرفتار

    ریاض: سعودی عرب میں عوامی مقام پر 2 سعودی خواتین سے ہاتھا پائی کرنے اور انہیں ہتھیار سے دھمکانے والے 3 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی دارالحکومت ریاض میں 2 سعودی لڑکیوں کو ہتھیار کے بل پر دھمکانے اور مار پیٹ کرنے والے افراد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔

    وائرل ویڈیومیں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک عوامی ادارے کے سامنے خواتین جمع ہیں، نوک جھونک کے بعد ہاتھا پائی شروع ہوگئی۔

    ریاض پولیس نے بتایا کہ سعودی لڑکیوں پر حملے میں شامل 3 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

    ریاض پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ متاثرہ لڑکیوں نے شکایت درج کروائی تھی کہ ان پر 2 خواتین نے حملہ کیا جبکہ ایک شخص نے ہتھیار دکھا کر دھمکی دی اور پھر تینوں فرار ہوگئے۔

    ترجمان کے مطابق تینوں افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے، ان میں سے 2 سعودی خواتین ہیں جبکہ ایک مرد ہے، تینوں کے خلاف پوچھ گچھ کی کارروائی مکمل کرلی گئی ہے۔

    سوشل میڈیا کے صارفین نے واقعہ پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔

  • اگلا ہدف کیا ہے؟ ویمنز ٹیم کی کپتان نے بتادیا

    اگلا ہدف کیا ہے؟ ویمنز ٹیم کی کپتان نے بتادیا

    کراچی: قومی ویمنز ٹیم کے کپتان بسمہ معروف نے اپنا ہدف بتادیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں سری لنکا کے ون ڈے سیریز کے لئے ٹرافی کی رونمائی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں ویمنز ٹیم کی کپتان نے کہا کہ مہمان ٹیم کے خلاف ٹوئٹنی سیریز جیتنے سے کھلاڑیوں کا مورال بلند ہوا اور وہ ون ڈے سیریز میں بھی عمدہ کارکردگی کے لئے پرعزم ہیں۔

    بسمہ معروف نے کہا کہ یہ سیریز آئی سی سی چیمپئن شپ کا حصہ ہے اور اس کا ہر پوائنٹ ہمارے لئے نہایت اہمیت رکھتا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ اگلے ورلڈکپ میں براہ راست شامل ہوں۔

    اس سے قبل پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ون ڈے سیریز کے آغاز سے قبل ٹرافی کی رونمائی کی گئی، اس موقع پر قومی ٹیم کی کپتان بسمہ معروف اور مہمان ٹیم کی قائد چماری اتاپتو نے ٹرافی کے ساتھ خصوصی فوٹو شوٹ کرایا۔

    یہ بھی پڑھیں:ویمنز ون ڈے سیریز: چمچاتی ٹرافی سے پردہ اٹھ گیا

    دونوں ٹیموں کے درمیان ون سیریز کا آغاز کل سے کراچی میں ہوگا، دوسرا ون ڈے تین جون جبکہ پانچ جون کو تیسرا ایک روزہ میچ کھیلا جائے گا، یہ سیریز آئی سی سی ویمنز چیمپئن شپ کا حصہ ہوگی۔

    یاد رہے کہ پاکستان نے ٹی ٹوئنٹی سیریز میں مہمان ٹیم کو چاروں شانے چت کرتے ہوئے ٹرافی اپنے نام کی تھی، مہمان ٹیم کو تین صفر سے شکست ہوئی تھی۔

  • خواتین میں لانگ کووڈ کا خطرہ مردوں کے مقابلے میں زیادہ

    خواتین میں لانگ کووڈ کا خطرہ مردوں کے مقابلے میں زیادہ

    کووڈ 19 کی شرح مردوں اور خواتین میں یکساں پائی جاتی ہے مگر حال ہی میں ایک تحقیق سے پتہ چلا کہ لانگ کووڈ کا خطرہ مردوں کے مقابلے میں خواتین میں زیادہ ہوتا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق جاپان میں ہونے والی ایک تحقیق میں کہا گیا کہ خواتین میں کووڈ 19 کی طویل المعیاد علامات کا امکان مردوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔

    نیشنل سینٹر فار گلوبل ہیلتھ اینڈ میڈیسن کی اس تحقیق میں بیماری کو شکست دینے کے بعد طویل المعیاد علامات یا لانگ کووڈ کا سامنا کرنے والے افراد کے بارے میں جاننے کے لیے سروے کیا گیا۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ خواتین میں بیماری سے ریکوری کے بعد کووڈ کی طویل المعیاد علامات جیسے تھکاوٹ اور سونگھنے یا چکھنے کی حسوں کے مسائل کا امکان مردوں سے زیادہ ہوتا ہے۔

    تحقیق کے مطابق خواتین کو مردوں کے مقابلے میں طویل المعیاد بنیادوں پر تھکاوٹ کا تجربہ دگنا جبکہ بالوں کے گرنے کا سامنا 3 گنا زیادہ ہوتا ہے۔

    اس تحقیق میں فروری 2020 سے مارچ 2021 کے دوران کووڈ 19 کو شکست دینے والے مریضوں سے سروے کیا گیا جس میں 457 افراد نے اپنی رائے دی۔

    سروے میں مختلف سوالات پوچھے گئے جیسے بیماری کی ابتدائی علامات اور ریکوری کے بعد طویل المعیاد علامات وغیرہ۔

    جب محققین نے ڈیٹا کا موازنہ کیا تو انہوں نے دریافت کیا کہ خواتین میں چکھنے کی حس سے متعلق مسائل کا امکان 60 فیصد جبکہ سونگھے کے مسائل کا امکان 90 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔

    تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ سونگھنے اور چکھنے کی حسوں کے مسائل جوان افراد یا دبلے پتلے افراد میں زیادہ نظر آتے ہیں۔

    تحقیق کے مطابق 120 افراد یا 26 فیصد کو کووڈ کو شکست دینے کے بعد مختلف علامات کا سامنا 6 ماہ بعد بھی ہورہا تھا جبکہ 40 یا 9 فیصد میں لانگ کووڈ کا مسئلہ ایک سال بعد بھی موجود تھا۔

    تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ کووڈ 19 کی معمولی شدت سے متاثر کچھ مریضوں کو بھی طویل المعیاد علامات کا سامنا ہوا۔

    محققین نے بتایا کہ مرد، بزرگوں اور موٹاپے کے شکار افراد میں بیماری کے ابتدائی مرحلے میں علامات کی شدت سنگین ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے مگر بیماری کے مابعد اثرات جیسے چکھنے کے مسائل سے محرومی کا خطرہ بالکل مختلف گروپس میں زیادہ ہوتا ہے، مگر اب تک لانگ کووڈ کی وجوہات معلوم نہیں۔

  • کویتی خواتین کے لئے تاریخی دن، بڑا اعلان کردیا گیا

    کویتی خواتین کے لئے تاریخی دن، بڑا اعلان کردیا گیا

    کویت سٹی: کویت میں خواتین نے اپنا لوہا منوالیا، جس کے باعث ان پر ملک کے اہم ترین ادارے میں خدمات سرانجام دینے کی منظوری دے دی گئی ہے۔

    کویت حکومت کے مطابق خواتین کو فوج میں طبی اور امدادی کاموں میں خدمات انجام دینے کی منظوری دی گئی ہے۔

    کویت کے فوجی ذرائع نے بھی ان خبروں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ نائب وزیر اعظم اور وزیر دفاع شیخ حمد زبیر العلی الصباح نے کویتی خواتین کی قومی فوجی سروس میں شمولیت کے لیے رجسٹریشن کا عمل شروع کرنے سے متعلق وزارتی فیصلہ جاری کیا ہے، ابتدائی مرحلے میں خواتین طبی اور فوجی امداد کے شعبے میں اپنی خدمات سرانجام دینگی۔

    فوجی ذرائع کا کہنا تھا کہ کویتی خواتین نے کئی شعبوں میں اپنی کامیابیوں کو ثابت کیا ہے، انہوں نے فوج میں سخت حالات میں کام کرنے کے لئے کویتی خواتین کی صلاحیت کے بارے میں اعتماد کا اظہار بھی کیا۔

    یہ بھی پڑھیں: دبئی ایکسپو 2020: قانونی چارہ جوئی کیلئے نئے پروگرام کا آغاز

    کویت میں خواتین کے حقوق کے حوالے سے یہ بڑی پیش رفت قرار دی جارہی ہے، اس سے قبل سال دو ہزار پانچ خواتین کو ووٹ ڈالنے اور انتخابی عمل میں حصہ لینے کا بل منظور کیا گیا تھا،چار سال بعد چار خواتین امیدواروں نے پچاس میں سے چار پارلیمانی نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔

    بعد ازاں سال دوہزارآٹھ میں سعد عبداللہ اکیڈمی فارسیکورٹی سائنسز نے کویتی پولیس فورس میں خواتین کی شمولیت کے دروازے کھول دیئے تھے، اسی سال مئی میں سات نئی خواتین ججوں کو شامل کیا گیا تھا جس کے بعد کویت میں خواتین ججوں کی تعداد 15 ہوگئی تھی۔

  • خواتین میں عقل کے انحطاط اور ہڈیوں میں فریکچر کے درمیان دو سمتی تعلق سے متعلق بڑی تحقیق

    خواتین میں عقل کے انحطاط اور ہڈیوں میں فریکچر کے درمیان دو سمتی تعلق سے متعلق بڑی تحقیق

    سڈنی: خواتین میں عقل کے انحطاط اور ہڈیوں میں فریکچر کے درمیان دو سمتی تعلق سے متعلق بڑی تحقیق سامنے آ گئی ہے۔

    بون اینڈ منرل ریسرچ نامی جریدے میں شایع شدہ نئے ڈیٹا کے مطابق خواتین میں ہڈی ٹوٹنے (فریکچر) کے بڑھے ہوئے خطرے کے ساتھ ہڈیوں کی شدید کمزوری (Osteoporosis) اور عقلی زوال (cognitive decline) کے مابین دو سمتی تعلق ہے۔

    آسٹریلیا میں واقع گاروَن انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل ریسرچ کی سینئر خاتون ریسرچ آفیسر ڈینا بلیئک اور ان کے ساتھیوں نے اس تحقیقی مطالعے کے پس منظر میں لکھا کہ ادراکی، عقلی یا حسی انحطاط اور آسٹیوپوروسس (ہڈیوں کی شدید کمزوری) اکثر ایک ساتھ ہی ملتے ہیں، اور کچھ شواہد بتاتے ہیں کہ ان میں سبب کا رشتہ ہے، یعنی ایک دوسرے کے سبب یہ واقع ہوتے ہیں، تاہم عقلی زوال اور ہڈیوں کی خستگی اور فریکچر رسک کے درمیان عمر سے ہٹ کر طویل تعلق سے متعلق کوئی ڈیٹا موجود نہیں ہے۔

    پروفیسر ڈینا بلیئک نے ایک پریس ریلیز میں بتایا کہ تحقیق کے ان نتائج سے کلینکل پریکٹس کے دوران یہ مدد مل سکتی ہے کہ بڑی عمر میں مؤثر اور درست علاج کو یقینی بنانے کے لیے ہڈیوں کی کمزوری اور عقل کے زوال کو کس طرح مانیٹر کیا جائے، یہ اس لیے بہت اہم ہے کیوں کہ ہڈیوں کی خستگی (بون لاس) اور عقلی زوال دونوں ’خاموش حالتیں‘ ہیں، اور طویل مدت تک ان کا پتا بھی نہیں چل پاتا، یہاں تک کہ حالت بہت خراب ہو جاتی ہے۔

    تحقیق کے سلسلے میں ڈینا بلیئک اور ان کے ساتھیوں نے 65 سال کی عمر کی 1 ہزار 741 خواتین اور 620 مردوں کا 1997 سے 2013 تک یعنی 16 سال تک تجزیہ کیا، ان افراد کو خلل دماغ (dementia) کا کوئی مسئلہ نہیں تھا، اس دوران یہ افراد پانچویں اور دسویں سال ہڈیوں میں معدنی کثافت (bone mineral density) (یہ ایک ایکسرے ہے جس میں ہڈیوں میں معدنیات یعنی کیلشیئم کی مقدار کی پیمائش کی جاتی ہے)، اور منی مینٹل اسٹیٹ ایگزامنیشن (MMSE) کے لیے کلینک گئے (MMSE ایک ادراکی ٹیسٹ ہے جس میں بڑی عمر کے لوگوں میں واقفیت، توجہ، یادداشت، زبان، بصری اور مقامات سے متعلق مہارت معلوم کی جاتی ہے)۔اس کے علاوہ ہر سال یہ افراد فریکچرز سے متعلق بھی سوال نامے ای میل کے ذریعے بھیجتے رہے۔

    پانچ سال کی مدت کے دوران تو 95 فی صد سے زائد شرکا کے ہاں ادراکی قوت نارمل رہی، ان میں MMSE اسکور کم از کم 24 رہا، تاہم پہلے دس سال کے فالو اپ کے دوران خواتین اور مردوں دونوں کے ہاں یکساں طور پر ادراک یا عقل میں نمایاں زوال دیکھا گیا، یعنی خواتین میں 4.5 تھا اور مردوں میں 4 فی صد۔ اس دوران ہڈیوں میں معدنی کثافت (BMD) بھی خواتین میں 3.4 فی صد کم ہوئی، اور مردوں میں یہ 4.7 فی صد کم ہوئی۔

    تاہم خواتین میں دس سال کے عرصے پر MMSE میں ہر ایک فی صد کمی کا تعلق 6.49 فی صد بون لاس (آسٹیوپوروسس) سے رہا، یعنی اس مدت کے دوران ادراکی یا عقلی قوت میں 1 فی صد کی کمی تقریباً 6 فی صد بون لاس سے منسلک رہی، لیکن اس کے برعکس مردوں میں بڑھتی عمر کے تقاضے سے ہٹ کر ادراکی فنکشن اور ہڈیوں میں معدنی کثافت کے درمیان کوئی تعلق نہیں تھا۔

    جن عورتوں میں ادراکی قوت کم نہیں ہوئی تھی، ان کے مقابلے میں نمایاں ادراکی زوال کی شکار خواتین نے بون لاس کی زیادہ شرح کا بھی سامنا کیا، دستیاب ڈیٹا کو ترتیب دیے جانے کے بعد دیکھا گیا کہ ادراکی یا عقلی زوال خواتین میں ہڈیوں کی خستگی کے ساتھ تو منسلک تھا، لیکن مردوں میں نہیں، اس کے علاوہ دس سالہ مدت میں خواتین میں یہ عقلی زوال ہڈیوں کے فریکچر کے 1.7 گنا زیادہ خطرے سے بھی منسلک دیکھا گیا۔

    اہم بات یہ بھی نوٹ کی گئی کہ ہڈیوں کی خستگی اور عقلی زوال کے درمیان یہ تعلق دو سمتی تھا، یعنی ایسا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ کوئی ایک، دوسرے سے پہلے آیا ہو۔