Tag: work permit

  • روزگار کیلیے کویت جانے والوں کیلئے اہم خبر

    روزگار کیلیے کویت جانے والوں کیلئے اہم خبر

    کویتی حکام نے روزگار کیلیے مملکت میں آنے والے غیر ملکیوں کے ورک پرمٹ اور اقامہ ٹرانسفر سے متعلق اہم فیصلہ کیا ہے۔

    کویتی ذرائع ابلاغ کے مطابق غیر ملکیوں کے لیے نئے ورک پرمٹ جاری کرنے کا کوٹہ اور فیس بڑھا دی گئی ہے۔

    اس حوالے سے کویت میں مزدوروں کی زیادہ اجرتوں اور مزدوروں کی کمی کو دور کرنے کے لیے کویت کے نائب وزیراعظم، وزیر دفاع اور قائم مقام وزیر داخلہ شیخ فہد یوسف الصباح کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا۔

    مذکورہ اجلاس میں وزارت افرادی قوت نے ورک پرمٹ دینے، بیرون ملک سے لائے گئے تارکین وطن کو ورک پرمٹ کے ساتھ اقامہ ٹرانسفر کرنے اور ان پر اضافی فیس عائد کرنے کے طریقہ کار میں ترمیم کرنے کی منظوری دے دی۔

    کویت

    اجلاس میں محکمہ افرادی قوت کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے متفقہ طور پر اس طریقہ کار میں ترمیم کرنے کا فیصلہ کیا جو پہلے سے ورک پرمٹ دینے کے لیے موجود تھا۔

    فیصلے مطابق آجر کمپنیاں (کفیل) اب بیرون ملک سے تارکین وطن کارکنوں کو اپنے لائسنس کے کوٹہ کے مطابق ملک میں لا سکتے ہیں جبکہ اس سے پہلے بیرون ملک بھرتی کے لیے 25 فیصد اور مقامی بھرتی کے لیے 75 فیصد کوٹہ مقرر کیا گیا تھا۔

    کویتی حکام کے اس اقدام کا مقصد مملکت میں مزدوروں کی کمی کے نتیجے میں زیادہ تنخواہ ڈیمانڈ کرنے کی روایت کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ کاروباری ماحول کو فروغ دینا ہے۔

    یہ فیصلہ یکم جون 2024 سے نافذ العمل ہوگا، پچھلے فیصلے نے کاروباری مالکان کو بیرون ملک سے ایک خاص کوٹہ کے مطابق ورک پرمٹ حاصل کرنے اور مقامی بھرتی کے ذریعے بھرتی مکمل کرنے کا پابند کیا تھا جس سے اس سے مزدوروں کی تنخواہوں میں اضافہ ہوا اور شہریوں پر زیادہ بوجھ پڑا۔

    نئے فیصلے میں پہلی بار ورک پرمٹ جاری کرنے پر 150 کویتی دینار کی اضافی فیس عائد کی گئی ہے، اس کا مقصد آجروں کے لیے روزگار میں زیادہ استحکام حاصل کرنا ہے۔

    اس فیصلے کے مطابق اگر بیرون ممالک سے بھرتی کئے جانے والے کارکن کو ملک میں تین سال سے زیادہ عرصہ نہیں ہوا ہے اور وہ ایک کمپنی سے دوسری کمپنی میں منتقل ہونا چاہتا ہے تو اس کے لیے 300 کویتی دینار کی فیس بھی عائد کی جائے گی، دونوں صورتوں میں، اقامہ ٹرانسفر کے لیے کفیل کی منظوری درکار ہوگی۔

  • دبئی کا ورک پرمٹ اور ویزے کا حصول نہایت آسان

    دبئی کا ورک پرمٹ اور ویزے کا حصول نہایت آسان

    دبئی : متحدہ عرب امارات نے نجی سیکٹر کی کمپنیوں کے ملازمین کے لیے ورک پرمٹ اور ریزیڈنسی ویزا حاصل کرنے کے عمل کو مزید آسان بنا دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی حکومت نے "ورک بنڈل” نامی پلیٹ فارم متعارف کرایا ہے جو مختلف محکموں کی خدمات کو یکجا کرے گا تاکہ ورک پرمٹ اور رہائشی ویزوں کے اجراء کے عمل کے وقت کو کم کیا جاسکے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ منصوبہ ابتدائی طور پر دبئی میں شروع کیا گیا ہے اور اگلے مرحلے میں اس میں توسیع کی جائے گی۔ ”ورک بنڈل“ کے تحت ورک پرمٹ اور رہائشی ویزے کے عمل میں اب 30 دن کے بجائے صرف 5 دن لگیں گے۔

    دبئی

    اس پلیٹ فارم کے ذریعے دبئی میں کام کرنے والے غیر ملکی اور کمپنیاں دونوں فائدہ اٹھا سکیں گے، اس سے قبل ویزا کے حصول کے عمل میں 30 دن تک لگ جاتے تھے، جبکہ 16 دستاویزات بھی ضروری تھے۔

    مذکورہ پراجیکٹ کا مقصد نجی فرموں کو سہولیات فراہم کرنا ہے جو تجدید، منسوخی، طبی معائنہ، اور فنگر پرنٹنگ سمیت روزگار کی خدمات کو مکمل کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم پیش کرتا ہے۔

    متحدہ عرب امارات کے نائب صدر اور وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد المکتوم نے کہا کہ ورک بنڈل پلیٹ فارم ملک میں رہائش اور کام (پرمٹ) کے طریقہ کار کو آسان اور مختصر کرے گا۔

    پچھلے مہینے انہوں نے متحدہ عرب امارات کی وزارتوں اور وفاقی اداروں کو حکم دیا کہ وہ کم از کم 2 ہزار طریقہ کار کو کم کریں اور ایک سال کے اندر اندر کارروائی کے لیے درکار وقت کو نصف تک کم کریں۔

  • انگلینڈ جانے والے غیرملکیوں کیلئے خوشخبری، حکومت کا اہم اعلان

    انگلینڈ جانے والے غیرملکیوں کیلئے خوشخبری، حکومت کا اہم اعلان

    لندن : دنیا بھر کے افراد روزگار کے حصول کیلئے برطانیہ کو ترجیح دیتے ہیں لیکن وہاں کے سخت قوانین اور ورک پرمٹ کا حصول ان کیلئے بڑی رکاوٹ بن جاتا ہے۔

    اب برطانوی وزرات داخلہ نے غیرملکیوں کی اس پریشانی کے مسئلے کا حل آسان کردیا ہے جس کے تحت تارکین وطن کو بہت سی سہولیات اور آسانیاں میسر ہوں گی۔

    اس حوالے سے انگلینڈ ہوم آفس نے بڑی خوشخبری سناتے ہوئے نئے امیگریشن قوانین کا اعلان کیا ہے، اب ہوم آفس سے پوائنٹ بیس سسٹم کو مزید آسان کردیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق اب غیرملکیوں کیلئے انگلینڈ کا ورک پرمٹ لینا مزید آسان ہوجائے گا کیونکہ اس سے قبل ملازمت کی پیشکش میں جو شرائط تھیں ان میں آسانیاں فراہم کی گئی ہیں۔

    اطلاع کے مطابق ملازمت کے حصول کیلئے جو پوائنٹس تھے تو اب اُن کی تعداد کو بڑھا دیا گیا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ اگر درخواست گزار کی ملازمت کے مطابق اس کی تعلیمی قابلیت ہوئی تو اُس حوالے سے بھی پوائنٹس میں اضافہ کردیا گیا ہے۔

    اس کے علاوہ مزید یہ کہ اگر درخواست گزار کی تنخواہ جو کم از کم انگلینڈ کی تنخواہ سے زیادہ ہے تو اُس پہ بھی پوائنٹس بڑھا دئیے گئے ہیں۔

    برطانوی حکومت کی جانب سے کیا جانے والا یہ اعلان بہت اہمیت کا حامل ہے جس کے مطابق اب انگلینڈ آنے والے غیرملکیوں کو ورک پرمٹ جاری کیا جائے گا۔

    انگلینڈ میں غیر ملکیوں کو ورک پرمٹ کے حصول  کیلئے اپلائی کرنے کا یہ بہترین موقع ہے کیونکہ اب انگلینڈ کا ورک پرمٹ ویزہ درخواست گزار کی صلاحیت کی بنیاد پر بھی اپلائی کیا جاسکتا ہے۔

  • کیا کمپنی ملازم کے اقامے کو انفرادی اقامہ میں تبدیل کیا جا سکتا ہے؟

    کیا کمپنی ملازم کے اقامے کو انفرادی اقامہ میں تبدیل کیا جا سکتا ہے؟

    ریاض: سعودی عرب میں ملازمت کے سلسلے میں مقیم اوورسیز اکثر یہ سوال کرتے ہیں کہ کیا کمپنی ملازم کے اقامے کو انفرادی اقامہ میں تبدیل کیا جا سکتا ہے؟

    جوازات کے ٹوئٹر پر ایک شخص نے دریافت کیا کہ کیا کمپنی کے ملازم کی اسپانسر شپ انفرادی میں تبدیل کی جا سکتی ہے؟ سعودی محکمہ پاسپورٹ کا کہنا تھا کہ ایسے افراد جو کمپنی کی اسپانسر شپ میں ہیں، ان کی کفالت انفرادی شعبے میں منتقل نہیں کی جا سکتی۔

    سعودی عرب میں امیگریشن قوانین کے مطابق کمپنیوں اور اداروں میں پیشہ ور غیر ملکیوں کے اقاموں کا اجرا وزارت افرادی قوت کی جانب سے جاری ’ورک پرمٹ‘ کے بعد کیا جاتا ہے جس کی فیس مقرر ہے۔

    دوسری جانب انفرادی اسپانسرز کی زیر کفالت جو غیر ملکی کارکن ہوتے ہیں ان کے اقاموں کے اجرا کے لیے وزارت افرادی قوت سے این او سی اور ورک پرمٹ درکار نہیں ہوتا، اسی وجہ سے ’انفرادی ملازمین‘ کے اقاموں کی تجدید کے لیے لیبر آفس کی کوئی فیس نہیں ہوتی۔

    انفرادی ملازمین میں عام طور پر گھریلو کارکن ہوتے ہیں جنھیں ’عمالہ منزلیہ ‘ کہا جاتا ہے، گھریلو ملازمین کے جملہ امور کی نگرانی محکہ پاسپورٹ یعنی ’جوازات‘ کے ذمہ ہوتی ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن ’جوازات ‘ کے قانون کے تحت ایسے افراد جو کمپنیوں کے ملازمین ہوتے ہیں ان کے لیے قوانین ایسے ملازمین سے مختلف ہیں جو براہ راست سعودی شہریوں کی زیر کفالت ہوں۔

  • کویت کا ویزہ لینے والے غیرملکی یہ بات یاد رکھیں

    کویت کا ویزہ لینے والے غیرملکی یہ بات یاد رکھیں

    کویت سٹی : کویت کی پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کے ڈائریکٹر جنرل احمد الموسیٰ نے تجارتی وزٹ ویزوں کو ورک پرمٹ میں منتقل کرنے کی آخری تاریخ میں توسیع کے لیے ایک انتظامی سرکلر جاری کرنے کا اعلان کیا بشرطیکہ یہ ویزے 24 نومبر 2021 سے پہلے کے ہوں۔

    الموسیٰ نے کہا کہ مذکورہ بالا سرکلر 2021 کے سرکلر نمبر 20 کے علاوہ ہے جو وزارتی کمیٹی برائے کورونا ایمرجنسی کی ہدایت پر جاری کیا گیا تھا۔

    انہوں نے اشارہ کیا کہ موجودہ سرکلر کمرشل وزٹ ویزوں کو آرٹیکل نمبر 18 (18 نمبر اقامہ) یعنی ورک ویزوں میں منتقل کرنے کی اجازت دیتا ہے جن کے کمرشل وزٹ ویزے 24 نومبر 2021 سے پہلے پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کے ذریعے جاری کیے گئے تھے جن کا حوالہ 2021 کے سرکلر نمبر 20 میں دیا گیا ہے۔

    الموسیٰ نے نشاندہی کی کہ ایمپلائمنٹ افیئر سیکٹر، اس سے منسلک محکموں اور انفارمیشن سسٹم سینٹر کے محکمے کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ 24 نومبر 2021 سے پہلے جاری ہونے والے تجارتی وزٹ ویزوں کے لیے انٹری ویزا والے درخواست دہندگان کے لیے ورک پرمٹ جاری کرنے کے طریقہ کار کو بڑھانے پر کام کریں۔ یہ فیصلہ 31 مارچ 2022 تک موثر رہے گا۔

  • کویت : تارکین وطن کے ورک پرمٹ کا نیا قانون تیار

    کویت : تارکین وطن کے ورک پرمٹ کا نیا قانون تیار

    کویت سٹی : کویت میں 60 سال کی عمر کے افراد کے لیے ورک پرمٹ کی تجدید کے حوالے سے ایک نیا مسودہ تیار کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افرادی قوت کے لیے پبلک اتھارٹی نے ملک میں رہائش پذیر 60 سال کی عمر کے ایسے افراد کے لیے ورک پرمٹ کی تجدید کے حوالے سے ایک نیا مسودہ تیار کیا ہے جن کے پاس ہائی اسکول ڈپلومہ یا اس سے کم تعلیم ہے۔

    باخبر ذرائع نے میڈیا کو بتایا کہ نیا مسودہ فیصلہ افرادی قوت کے لیے پبلک اتھارٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے آئندہ اجلاس میں پیش کیا جائے گا جس کی سربراہی وزیر انصاف اور وزیر مملکت برائے سالمیت کے فروغ جمال الجلاوی کریں گے۔

    ذرائع نے انکشاف کیا کہ آئندہ فیصلے کے نئے مسودے میں ہیلتھ انشورنس کے علاوہ ورک پرمٹ کی تجدید کے عوض 250 دینار کی فیس مقرر کرنا بھی شامل ہے، یہ بتاتے ہوئے کہ مذکورہ فیس بورڈ آف ڈائریکٹرز کی جانب سے طے شدہ فیس سے کم ہے۔

    سابق وزیر تجارت عبداللہ السلمان کی سربراہی میں اس کے آخری اجلاس میں اور پرائیویٹ ہیلتھ انشورنس کے علاوہ کام کرنے کی اجازت کے لیے 500 دینار مقرر کیے گئے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ نئے فیصلے کا مسودہ بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ممبران کو ووٹ کے لیے پیش کیا جائے گا اور پھر عمل درآمد کے لیے ورک ڈپارٹمنٹس پر دستخط کرنے کے بعد فیصلے کا نیا ورژن فوری طور پر گردش میں لایا جائے گا۔

    مزید برآں اور فیصلے کے حتمی ورژن کے لیے وزیر الجلاوی کی ترمیم اور منظوری کی توقع کی روشنی میں وزارت داخلہ اب بھی ان رہائشیوں کے لیے رہائشی اجازت نامے (اقامہ) میں توسیع یا تبدیلی کی سہولیات فراہم کر رہی ہے۔

    اقاموں میں توسیع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ جن غیر ملکی تارکین وطن کی عمر 60 سال سے زیادہ ہے اور اسکول ڈپلومہ یا اس سے کم تعلیم ہے کیونکہ ان میں سے ہزاروں کو اپنے فیملی ویزا میں شامل ہونے کے لیے رہائشی اجازت نامہ حاصل کرنے کی اجازت دی ہے۔

  • کویتی حکومت نے غیرملکیوں کو خوشخبری سنادی

    کویتی حکومت نے غیرملکیوں کو خوشخبری سنادی

    کویت سٹی : کویتی حکام نے گزشتہ دنوں غیر ملکیوں کے حوالے سے کیے گئے فیصلے پر عمل درآمد روک دیا ہے ان کا کہنا ہے کہ 60سال سے زائد عمر کے افراد کے ورک پرمٹ پر پابندی عائد نہیں جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کویت میں مقیم 60 سے زائد عمر رسیدہ غیرملکی افراد کے اجازت ناموں کی تجدید روکنے کا فیصلہ منسوخ کردیا گیا۔

    فتویٰ اور قانون سازی کے ایک سینئر ذرائع نے مقامی روزنامہ کو اس بات کی تصدیق کی ہے کہ انتظامیہ نے 60 سال یا اس زائد عمر رسیدہ غیر ملکی تارکین وطن کے رہائشی اجازت ناموں کی تجدید پر پابندی کے فیصلے کو منسوخ کردیا ہے۔

    ساٹھ سال یا اس سے زائد ہائی اسکول ڈپلومہ یا اس سے کم تعلیم رکھنے والے غیر ملکیوں کے ورک پرمٹ پر پابندی لگانے کا کوئی قانونی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔

    ڈائریکٹوریٹ برائے افرادی قوت ورک پرمٹ دینے کے قواعد اور طریقہ کار جاری کرنے کا مجاز نہیں ہے، ورک پرمٹ نہ لگانے کے اس فیصلے کے اجراء کے تقریبا 14 ماہ بعد وزراء کونسل کے فتویٰ اور قانون سازی کے محکمے نے ہائی اسکول ڈپلومہ یا اس سے کم تعلیمی قابلیت کے حامل 60 سال یا اس سے زائد عمر رسیدہ غیر ملکی تارکین وطن کے ورک پرمٹ کے اجراء پر پابندی کے فیصلے کو منسوخ کرکے سب کو حیران کر دیا ہے۔

    فتویٰ کے مطابق ڈائریکٹوریٹ برائے افرادی قوت اتھارٹی کی طرف سے اگست2020 میں جاری کیا گیا فیصلہ قانونی طور پر کوئی حیثیت نہیں رکھتا کیونکہ قابلیت میں کمی کی بنیاد پر یہ فیصلہ جاری کرنا کوئی مجاز نہیں رکھتا جبکہ اتھارٹی کا ڈائریکٹر ورک پرمٹ دینے کے لیے قوانین اور طریقہ کار جاری کرنے کا مجاز نہیں ہے۔

    اس سے پہلے کویت میں مقیم 60 یا اس سے زائد عمر رسیدہ غیرملکی افراد کے اقامہ تجدید کو روکنے کے لئے جہاں اس فیصلے کی حمایت کی گئی وہی ملک کی معیشت پر اس فیصلے کے منفی اثرات کی دلیل دیتے ہوئے کویتی حکام کی ایک بڑی تعداد نے اس فیصلے کو غلط قرار دیا تھا۔

    وہ تمام لوگ جن کے پاس عارضی رہائشی اجازت نامے (اقامہ کی تمدید) تھے اب وہ اپنے رہائشی اجازت ناموں کو مستقل میں تبدیل کر سکیں گے تاہم تجدید کی فیس کا ابھی اعلان نہیں کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ کچھ روز قبل کویت چیمبر آف کامرس کے چیرمین محمد جاسم الصقر نے بھی ولی عہد کویت شہزادہ شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح سے اسی سلسلے میں ایک خصوصی ملاقات کی تھی۔

  • کویت: ورک پرمٹ کن شرائط پر جاری کیا جائے گا؟ تفصیلات جاری

    کویت: ورک پرمٹ کن شرائط پر جاری کیا جائے گا؟ تفصیلات جاری

    کویت سٹی: کویت میں کام کرنے کے خواہشمند افراد کے لئے بڑی خبر، ورک پرمٹ کے مخصوص طریقہ کار کا اعلان کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کویت کی پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت نے تجارتی دوروں کے لیے انٹری ویزا کے ساتھ بھرتی کرنے والوں کو ورک پرمٹ جاری کرنے کے نئے طریقہ کار کا اعلان کیا ہے۔

    اتھارٹی نے ایک انتظامی سرکلر میں اشارہ کیا کہ یہ طریقہ کار ریاست کی جانب سے کرونا وائرس سے نمٹنے کے اقدامات کے طور پر موجودہ حالات کی روشنی میں سامنے آیا ہے۔

    اتھارٹی نے طریقہ کار کی وضاحت کی ہے جو مندرجہ ذیل ہے۔

    جب آجر کاروباری دوروں کے مالکان کے لیے انٹری ویزا کی لین دین کو الیکٹرانک فارم پورٹل پر ورک پرمٹ کے طور پر رجسٹر کرتے ہیں اس وقت کمرشل وزٹ ویزا کی ایک کاپی اور مالکان کے مجرمانہ ریکارڈ شیٹ کی ایک کاپی منسلک کرنا لازمی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: کویت : ورک پرمٹ کی تجدید کیسے ہوگی ؟؟

    لیبر ڈیپارٹمنٹس میں لین دین کا طریقہ کار ورک پرمٹ کی منظوری کے بعد مکمل کیا جاتا ہے اور پھر ویزا ڈیٹا واپس لے لیا جاتا ہے تاکہ آجر ایک آسان پورٹل کے ذریعے پہلی بار ورک پرمٹ جاری کرنے کے طریقہ کار اور اتھارٹی کے لاگو فیصلوں کے مطابق ورک پرمٹ جاری کرسکے۔

  • کویت : تارکین وطن کے ورک پرمٹ کی تجدید نہ کرنے کے نقصانات

    کویت : تارکین وطن کے ورک پرمٹ کی تجدید نہ کرنے کے نقصانات

    کویت سٹی : مملکت میں روزگار کیلئے آئے ہوئے وہ تارکین وطن جن کی عمر مقررہ حد سے زائد ہوگئی تھی ان سے مزید کام نہ لینے کا فیصلہ کویت کیلیے نقصان کا باعث بن رہا ہے۔

    اس حوالے سے کویتی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ60 سال سے زائد عمر رسیدہ تارکین وطن کے ورک پرمٹ کی تجدید نہ کرنے کا فیصلہ کویت کے ہنر مند کارکنوں کو نقصان پہنچا رہا ہے۔

    مقامی روزنامہ کی رپورٹ کے مطابق 60 سال سے زائد عمر کے غیر ملکیوں کے اجازت ناموں (اقاموں) کی تجدید نہ کرنے کے فیصلے کے بعد پبلک اتھارٹی برائے سول انفارمیشن کے اعداد و شمار نے بڑا انکشاف کیا ہے۔

    پبلک اتھارٹی کا کہنا ہے کہ رواں سال کی پہلی ششماہی کے دوران 42 ہزار سے زائد تارکین وطن نے نجی شعبے میں کام کرنا چھوڑ دیا ہے جو کہ ایک منطقی نتیجہ ہے۔

    اتھارٹی کے مطابق یہ بات سامنے آئی ہے کہ مملکت کی انتظامیہ کویت میں ایسے ماحول کو قائم کرنے کی راہ پر گامزن ہے جو نایاب مہارتوں، اہل لیبر اور پیشہ ور کارکنوں کو لیبر مارکیٹ سے نکال دے گی۔

    اب تک کے اعداد وشمار سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ 60 سے یا اس سے زائد عمر کے 42،334 تارکین وطن ملک چھوڑ کر جاچکے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق پڑوسی ممالک، خلیج اور دیگر نے ان میں سے بہت سے لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے خاص طور پر ڈاکٹروں اور نایاب باہنر کارکن دوسرے خلیجی ممالک میں ملازمتیں حاصل کررہے ہیں۔

    ذرائع نے متنبہ کیا ہے کہ ملک میں اس طرح کے رجحان کا تسلسل اسے اہل کارکنوں سے محروم کر سکتا ہے اور باقی بیرون ملک مقیم کارکنوں کے استحکام کو ہلا سکتا ہے کیونکہ اس کے نجی شعبے اور پوری قومی معیشت پر سنگین اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

  • کویت : ورک پرمٹ کی تجدید کیسے ہوگی ؟؟

    کویت : ورک پرمٹ کی تجدید کیسے ہوگی ؟؟

    کویت سٹی : مملکت میں کام کرنے والے ملکی اور غیر ملکی شہریوں کیلئے ورک پرمٹ کے اجراء یا اس کی تجدید کیلئے کویتی حکومت نے نئی ٓہدایات جاری کردیں۔

    اس حوالے سے کویتی ذرائع کا کہنا ہے کہ تعلیمی ثبوت کے بغیر شہریوں اورغیر ملکیوں کے لیے ورک پرمٹ کی تجدید یا اجراء نہیں کیا جائے گا۔

    کویتی ذرائع ابلاغ کے مطابق حکومت نے پیشہ ورانہ تفصیلات کو تعلیمی قابلیت کے ساتھ جوڑنے کی بڑی پیش رفت کی ہے جو کہ گزشتہ اگست کے آخر تک 1،855 پیشہ ورانہ معملات کو تعلیمی سطح کے ساتھ جوڑنے میں کامیاب ہوا۔

    مقامی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق شہری و غیر ملکی ملازمین کی تعلیمی قابلیت کے ثبوت کے بغیر مطلوبہ ملازم کا عہدہ یا اس کے کام کے اجازت نامے (ورک پرمٹ) کی تجدید نہیں کی جائے گی جب تک کہ اس کا مطلوبہ پیشہ شرائط کے ساتھ موازنہ کرے جو اس پیشے کے لحاظ سے اس ملازم کے عہدے سے مطابقت رکھتا ہو۔

    نئے ناموں کی فہرست میں یہ بات قابل ذکر ہے کہ کم از کم ڈپلومہ رکھنے والوں کے لیے ٹیکنیشن، ٹرینر ، سپروائزر، شیف، پینٹر، ریفری کے نام بتائے گئے ہیں جبکہ آپریٹر کا عہدہ (چاہے وہ مشینری کا آپریٹر ہو یا کسی بھی چیز کا) ان لوگوں میں تقسیم کیا گیا جن کی تعلیم انٹرمیڈیٹ ڈگری یا پرائمری تعلیم سے کم ہے۔

    عنوانات کے طور پر ڈائریکٹر، انجینئر، ڈاکٹر، نرس، ماہر موسمیات، عام طبیعیات دان، جنرل کیمسٹ، ارضیات ، استاد، ریاضی دان، اکاؤنٹنٹ، شماریات دان یا میڈیا اور دیگر شعبوں میں خصوصی ملازمتوں کی تعلیمی سطح کا تعین بیچلر ڈگری یا اس کے برابر کیا گیا ہے۔

    اس کے علاوہ ریسٹورنٹ میں منیجر، فوڈ اینڈ بیوریج سروس، ریٹیل اسٹور اور ہوٹل کے استقبالیہ عملے کی کم از کم تعلیم انٹرمیڈیٹ رکھی گئی ہے اس کے علاوہ اخبار تقسیم کرنے والے، مزدور، کسان، سیکورٹی گارڈ ، پولٹری بریڈر کے عہدوں کو کم از کم پرائمری تعلیم کے ساتھ جوڑا گیا ہے۔

    یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پیشوں کو تعلیمی سطحوں سے جوڑنا ملازمت کی درجہ بندی اور ملازمت کی تفصیل کے لیے "افرادی قوت” گائیڈ لائن کو اپنانے کے بعد آیا ہے اور یہ تمام خلیجی ممالک میں عام کیا گیا ہے تاکہ جی سی سی ممالک میں کارکنوں کے درمیان عنوان کو معیاری بنایا جا سکے۔