Tag: work permit

  • کویت میں غیر ملکی کاروباری افراد کیلئے بڑی سہولت کا اعلان

    کویت میں غیر ملکی کاروباری افراد کیلئے بڑی سہولت کا اعلان

    کویت سٹی : کویتی حکومت نے مملکت میں کاروبار کیلئے وزٹ ویزے پر آنے والے غیر ملکیوں کو رہائشی ویزے دینے کی خوشخبری سنادی، اس حوالے سے کویتی سپریم کمیٹی برائے کورونا ایمرجنسی ٹیم نے باقاعدہ اجازت دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کمیٹی برائے کورونا ایمرجنسی نے دکانوں کے مالکان اور کمپنیوں کو کویت کے تجارتی وزٹ ویزا کو ورک پرمٹ میں تبدیل کرنے کی اجازت دے دی۔

    یہ فیصلہ وزرائے مجلس کے جنرل سکریٹریٹ کی جانب سے پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کے ڈائریکٹر جنرل کو جاری کردہ ایک سرکاری مراسلے میں سامنے آیا ہے۔

    اس جاری کردہ سرکاری خط میں کورونا ایمرجنسی نے دکان مالکان اور تجارتی کمپنیوں کے کمرشل انٹری ویزوں کی منتقلی کی اجازت کی درخواست کی منظوری دے دی ہے۔

    اس کے بعد دکان مالکان اور تجارتی کمپنیاں بزنس وزٹ ویزوں کو رہائشی ویزوں میں تبدیل کرواسکتی ہیں اور انہیں ملک چھوڑنے کی بھی ضرورت نہیں ہوگی۔

    انہوں نے انکشاف کیا کہ پچھلے طریقہ کار کے تحت آجر کو ملک سے باہر ہونے کی صورت پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت سے ملازمت کے لئے اجازت نامہ حاصل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے اور پھر اس اجازت نامے کی منظوری کے لئے وزارت داخلہ سے رابطہ کیا جاتا ہے۔

    باخبر ذرائع نے زور دے کر کہا کہ پی اے ایم کی طرف سے ابھی تک اس فیصلے پر عمل درآمد کے طریقہ کار کا تعین کرنے کے لئے کوئی فیصلہ جاری نہیں کیا گیا ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ پی اے ایم آئندہ چند روز میں اس سلسلے میں کوئی فیصلہ جاری کرے گا۔

  • سعودی حکومت نے ورک پرمٹ سے متعلق اہم وضاحت جاری کردی

    سعودی حکومت نے ورک پرمٹ سے متعلق اہم وضاحت جاری کردی

    ریاض : سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے کہا ہے کہ ورک پرمٹ میں توسیع کے حوالے سے طریقہ کار کی وضاحت کی جا رہی ہے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزارت افرادی قوت سے ایک شہری نے شکایت کی تھی کہ وہ اپنے اجیر کے اقامے کی تجدید نہیں کر پا رہا ہےکیونکہ جب بھی وہ اقامے کی توسیع کیلئے کارروائی کرتا ہے تو اسکرین پر یہ پیغام آجاتا ہے کہ ورک پرمٹ مؤثر نہیں ہے حالانکہ میں ورک پرمٹ کی فیس بھی ادا کرچکا ہوں۔

    اس شہری کی شکایت پر وزارت افرادی قوت نے اپنے وضاحتی بیان میں کہا کہ نجی ادارے کے مالک کے شناختی کارڈ کا نمبر درج کیا جائے پھر ادارے کا نمبر اور موبائل نمبر دیا جائے اور اس سے قبل ورک پرمٹ کی فیس ادا کردی جائے، اس کارروائی کے بعد ہی ورک پرمٹ جاری ہوتا ہے۔

    وزارت افرادی قوت نے ورک پرمٹ کے اجراء یا توسیع کے حوالے سے طریقہ کار کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ادارے کا مالک ویب سائٹ پرجائے۔ ادارے کا انتخاب اور پھر مطلوبہ کام کا انتخاب کرے۔ اس کے بعد مطلوبہ معلومات کا اندراج کیا جائے۔

    متعلقہ اجیر کا نام تحریر کرنے کے ساتھ واضح کرے کہ اسے ورک پرمٹ جاری کرانا ہے یا اس میں توسیع مقصود ہے۔ اس کے بعد ارسال والے خانے کا انتخاب کیا جائے جس پر ورک پرمٹ کی فیس کا نمبر آجاتا ہے۔ اس نمبر سے فیس جمع کرکے باقی کارروائی مکمل کرنا ہوگی۔

  • کویت: 60 سالہ افراد کے ورک پرمٹ کی تجدید کی فیس کتنی ہوگی؟

    کویت: 60 سالہ افراد کے ورک پرمٹ کی تجدید کی فیس کتنی ہوگی؟

    کویت سٹی: کویت میں 60 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کے ورک پرمٹ کی تجدید کی فیس میں تبدیلی کی تجویز پیش کردی گئی۔

    کویتی میڈیا رپورٹ کے مطابق عوامی مشاورتی افرادی قوت برائے روزگار امور کی سپریم ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس کے دوران طے ہوا کہ مذکورہ تجویز پر اتفاق رائے سے ایک فارمولہ طے پا گیا ہے جس کے تحت 60 سال اور اس سے زائد عمر کے افراد کے ورک پرمٹ کی تجدید کی جا سکتی ہے۔

    اس تجویز پر بھی اتفاق کیا گیا ہے کہ ایک سال کے لیے ورک پرمٹ کی تجدید کی فیس 2 ہزار کے علاوہ 500 دینار جامع ہیلتھ انشورنس فیس بھی لی جائے گی تاہم اس تجویز کو منظوری یا ترمیم کے لیے افرادی قوت برائے پبلک اتھارٹی میں بورڈ آف ڈائریکٹرز کے پاس پیش کیا جائے گا۔

    ذرائع نے مزید کہا کہ اس تجویز میں اجلاس میں موجود شرکا کی منظوری بھی شامل ہے، پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت، چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری، کویت ورکرز یونین، وزارت داخلہ اور کچھ دیگر اداروں نے چھوٹے درجے کے کارکنوں کو اس سے محفوظ رکھنے اور اس کو محدود کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق اتھارٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی میٹنگ میں مجوزہ رقم میں کمی کا بھی امکان ہے جس کا جلد انعقاد ہونا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس اجلاس کی صدارت وزیر تجارت و صنعت ڈاکٹر عبداللہ السلمان کریں گے، پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کے نائب صدر اور ڈائریکٹر اور تجربہ رکھنے والے 3 افراد کے علاوہ 4 سرکاری ایجنسیوں کے ارکان بھی اس اجلاس میں شریک ہوں گے۔

  • کویت : غیرملکیوں کے ورک پرمٹ کی مدت کا تعین کردیا گیا

    کویت : غیرملکیوں کے ورک پرمٹ کی مدت کا تعین کردیا گیا

    کویت سٹی : کویتی حکام نے ملک میں روزگار کیلئے آنے والے غیرملکیوں کے ورک پرمٹ کو ایک معینہ مدت تک طے کردیا ہے جس کے پورا پونے کے بعد پرمٹ ازخود غیر فعال ہوجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کویت کی پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت (پی ایم اے) نے ورک پرمٹ کیلیے ایک سال کے حکومتی معاہدے کا نیا ضابطہ مقرر کیاہے۔

    کویتی ذرائع ابلاغ میں بتایا گیا ہے کہ آبادیاتی امور میں ترمیم اور روزگار کی شرائط کو قانونی شکل دینے کیلئے پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت (پی ایم اے) نے سرکاری منصوبوں کیلئے ورک پرمٹ دینے کے قواعد کے نئے ضابطے کی منظوری دی ہے۔

    نئے قانون کے مطابق اس معاہدے کی مدت صرف ایک سال ہوگی اور تاریخ اجراء کے ٹھیک ایک سال بعد وہ خود بخود منسوخ ہو جائے گا۔

    کویتی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ورک پرمٹ دینے کے بارے میں نئے ضوابط میں سرکاری معاہدوں کے ساتھ معاہدے کے اندراج کے علاوہ کارکنوں کی تعداد اور معاہدے کی مدت کا وضاحتی خط کرنا منسلک ہوگا۔

    مزید پڑھیں : کویتی حکومت کا ورک ویزے جاری کرنے سے متعلق اہم فیصلہ

    علاوہ ازیں اس حوالے سے مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت (پی ایم اے) نے حال ہی میں مفرور مزدوروں کے ورک پرمٹ کو منسوخ کرنے کی شرائط کا بھی اعلان کیا ہے۔

  • آن لائن ورک پرمٹ کیسے حاصل کیا جائے؟ سعودی حکومت کی وضاحت

    آن لائن ورک پرمٹ کیسے حاصل کیا جائے؟ سعودی حکومت کی وضاحت

    ریاض : سعودی حکومت نے غیر ملکیوں کی سہولت کی خاطر فائنل ایگزٹ کے لیے ورک پرمٹ آن لائن نکلوانے کا طریقہ بتا دیا، غیرملکی کارکن کو بذات خود دفتر میں پیش ہونا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود کے ترجمان نے خروج نہائی (فائنل ایگزٹ) ویزا نکلوانے کے لیے ورک پرمٹ کے آن لائن اجرا کا طریقہ کار جاری کیا ہے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق ترجمان وزارت افرادی قوت نے اپنے سرکاری اکاؤنٹ پر جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ اگر کسی غیرملکی ملازم کا ورک پرمٹ ختم ہوگیا ہو اور اس کا ادارہ اسے فائنل ایگزٹ پر وطن واپس بھیجنا چاہتا ہو تو ایسی صورت میں ورک پرمٹ جاری کرایا جا سکتا ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ ایسے کارکنان کا ورک پرمٹ بھی جاری ہو سکتا ہے جنہیں خروج نہائی پر بھیجا جا رہا ہو اور ان کا ورک پرمٹ بنا ہی نہ ہو۔

    وزارت افرادی قوت کے ترجمان نے اپنے بیان میں آن لائن خروج نہائی ویزا نکلوانے کے لیے ورک پرمٹ جاری کرانے کے طریقہ کار کی وضاحت بھی کی ہے۔

    اس طریقہ کار کے مطابق خواہشمند افراد آن لائن سروس ویب سائٹ وزٹ کا کریں، ادارے کا انتخاب کریں اس کے بعد خروج نہائی کی غرض سے ورک پرمٹ کے اجرا والے خانے کا انتخاب کریں۔

    اگر آپ ورک پرمٹ کا اجرا چاہتے ہوں تو (یس) کو دبائیں پھر مطلوبہ کارکن کا نام درج کریں، اس کے بعد پُش کریں۔
    جس ملازم کو خروج نہائی پر بھیجا ہو اس کا انتخاب کریں (اصدار) اجرا پر پُش کریں اس کے بعد مطلوبہ رقم کا نمبر سامنے آئے گا اور ادائیگی کا نمبر بھی نظر آئے گا۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ محکمہ پاسپورٹ جانے سے قبل مطلوبہ فیس ادا کر دیں۔ فیس ادا کرنے کے بعد خروج نہائی ویزے کے اجرا کے لیے جوازات جائیں۔

    اس کے علاوہ سعودی وزارت افرادی قوت نے لیبر آفس کے ذریعے خروج نہائی نکلوانے کے لیے ورک پرمٹ کے اجرا کا کا طریقہ بھی بیان کیا ہے۔

    اس طریقہ کار کے مطابق پہلے لیبر آفس جائیں وہاں خروج نہائی نکلوانے کے لیے ورک پرمٹ نکلوانے کی درخواست دیں۔ لیبر آفس کا اہلکار پیش کردہ دستاویزات چیک کرے گا اور مطلوبہ فیس کی ادائیگی کے لیے آپ کو نمبر جاری کرے گا اور آپ کی درخواست وزارت داخلہ بھیج دے گا۔

    ترجمان نے کہا کہ جوازات جانے سے قبل مطلوبہ فیس ادا کرنا ہوگی، فیس ادا کرکے پھر جوازات جائیں اور وہاں سے خروج نہائی ویزا جاری کروالیں۔

    وزارت افرادی قوت نے اس سہولت سے فائدہ اٹھانے کے ضابطے مقرر کیے ہیں۔ غیرملکی ملازم ڈیوٹی پر ہو اور اس کا ورک پرمٹ یا اقامہ ختم ہوگیا ہو۔غیرملکی ملازم نطاق والے نظام میں شامل ہو۔

    وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے اس سہولت سے استفادے کے لیے نجی ادارے کی بابت شرائط مقرر کی ہیں۔ کوئی بھی نجی ادارہ وہ کسی بھی نطاق والا ہو اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔

    ایسے کسی بھی ادارے کو اپنے ملازم کے لیے خروج نہائی کا ویزا جاری کرانے کے لیے ورک پرمٹ کے اجرا کی اجازت اس وقت تک نہیں ہوگی جب تک کہ غیرملکی کے اقامے کی تاریخ ختم ہونے پر30 دن نہ گزر جائیں یا نئے ملازم کی آمد پر 120روز کا عرصہ نہ گزر چکا ہو۔

    وزارت افرادی قوت کا کہنا ہے کہ غیرملکی کارکن بذات خود لیبر آفس سے رجوع کرکے خروج نہائی ورک پرمٹ جاری کرا سکتا ہے۔

    وزارت کا کہنا ہے کہ غیرملکی کارکن کو سعودی عرب میں داخل ہونے والے کمپیوٹر نمبر کی بنیاد پر خروج نہائی مل سکتا ہے بشرطیکہ مملکت آمد پر نوے دن سے زیادہ ہو چکے ہوں۔

    محکمہ پاسپورٹ کے اہلکار ایسی صورت میں اسے اقامہ نمبر اور خروج نہائی دونوں بیک وقت جاری کر سکتے ہیں۔

  • مسلم لیگ ن کے بعد پیپلز پارٹی کے رہنما بھی اقامہ ہولڈرز نکلے

    مسلم لیگ ن کے بعد پیپلز پارٹی کے رہنما بھی اقامہ ہولڈرز نکلے

    کراچی : سندھ کے وزیر اطلاعات و نشریات گذشتہ پانچ برس سے صوبے کے وزیر ہونے کے ساتھ ساتھ متحدہ عرب امارات کے اقامہ ہولڈر بھی ہیں۔ شہری نے ناصر حسین شاہ کی اہلیت کو سندھ ہائی کورٹ میں چلینج کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ نواز کے رہنماؤں کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کے وزراء بھی اقامہ ہولڈرز نکلے، پی پی پی کے رہنما اور سندھ کے وزیر اطلاعات و نشریات ناصر حسین شاہ سنہ 2009 میں دبئی کی کمپنی میں ملازم تھے۔

    سندھ کے شہری نے ناصر حسین شاہ کی اہلیت کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا، درخواست گزار کا کہنا ہے کہ پی پی رہنما سنہ 2009 سے متحدہ عرب امارات کے اقامہ ہولڈر ہیں جبکہ انہوں نے کاغذات نامزدگی میں خود کو زراعت پیشہ ظاہر کیا تھا۔

    درخواست گزار کا کہنا ہے کہ صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے کاغذارت نامزدگی میں جھوٹ بولا لہذا وہ صادق و امین نہیں رہے، سندھ کے وزیر اطلاعات و نشریات کو سنہ 2013 سے نااہل قرار دیا جائے اور آئندہ انتخابات میں بھی حصّہ لینے سے روکا جائے اور ناصر حسین شاہ کو بطور وزیر دی گئی تمام مراعاتیں واپس لی جائیں۔

    درخواست گزار نے درخواست میں الیکشن کمیشن اور دیگر کو فریق بنایا ہے جس پر سندھ ہائی کورٹ کا دو رکنی بینچ کرے گا۔

    دوسری جانب درخواست گزار نے سندھ ہائی کورٹ میں پیپلز پارٹی کے ایک اور رہنما منظور وسان کی اہلیت کو بھی چیلنج کیا ہے، درخواست گزار نے کہا ہے کہ منظور وسان نے کاغذات نامزدگی میں متحدہ عرب امارات کا اقامہ اور کمپنی کے شیئر ظاہر نہیں کیے تھے۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ پی پی رہنما متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی کی کمپنی میں 25 فیصد کے شیئر ہولڈر ہیں، اقامہ اور کمپنی شیئرز چھپانے پر منظور وسان بھی صادق و امین نہیں رہے۔

    یاد رہے کہ منظور وسان پی ایس 32 سے رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سعودیہ عرب: 3 برس میں 2 کروڑ 43 لاکھ افراد کو ورک پرمٹ جاری

    سعودیہ عرب: 3 برس میں 2 کروڑ 43 لاکھ افراد کو ورک پرمٹ جاری

    ریاض: سعودی عرب میں گزشتہ 3 برس میں نجی سیکٹر میں غیر ملکی باشندوں کو جاری کیے گئے ورک پرمٹ کی تعداد 2 کروڑ 43 لاکھ کے قریب پہنچ گئی۔

    منسٹری آف لیبر اینڈ سوشل ڈیولمپنٹ کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق پروفیشنل سروسز اور انجینئرنگ کے شبعے میں 45 فیصد پرمٹ جاری کیے گئے، سال 2016ء میں جاری کردہ ورک پرمٹ کی شرح میں تین فیصد کمی ہوئی اور 82 لاکھ 50 ہزار لائسنس ایشو کیے گئے جبکہ سال 2015ء میں یہ تعداد 85 لاکھ 20 ہزار تھی اور سال 2014ء میں 75 لاکھ 20 ورک پرمٹ ایشو کیے گئے۔

    منسٹری آف لیبر اینڈ سوشل ڈیولمپنٹ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں سب سے زیادہ غیر ملکی ملازمین ریاض، مکہ اور مشرقی صوبے میں رجسٹرڈ کیے گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ حال ہی میں سعودی عرب نے کچھ شعبہ جات میں مستقل، عارضی یا مخصوص ورک ویزا نہ دینے کا اعلان کیا ہے اور ساتھ ہی کچھ مخصوص شعبہ جات میں یہ پابندی بھی عائد ہے کہ یہاں نوکریاں صرف مقامی یعنی سعودی باشندوں کو دی جائیں اور ان میں غیر ملکی شہریوں کو نہ رکھا جائے۔

    ایسے غیر ملکی شہری جو اس اعلان سے پہلے سعودی باشندوں کے لیے مخصوص نوکریاں پر کام کررہے ہیں ان کی ملازمتوں میں مزید توسیع سے بھی روک دیا گیا ہے اس حوالے سے سعودی حکام نے کمپنیوں کو کہا ہے کہ وہ ایسے غیر ملکیوں کو دوسرے شعبہ جات میں منتقل کردیں۔