Tag: Work Permits

  • کینیڈا جانے والے طلباء و طالبات کیلئے اہم خبر

    کینیڈا جانے والے طلباء و طالبات کیلئے اہم خبر

    اوٹاوا : محکمہ امیگریشن ریفیوجیز اینڈ سٹیزن شپ کینیڈا (آئی آر سی سی ) نے غیر ملکی طلباء و طالبات کے حوالے سے نئی اصلاحات کا اعلان کیا ہے۔

    اس اعلان کا مقصد ملکی ترقی کو مستحکم کرنا اور سال 2024 میں جاری کردہ نئے غیر ملکی طلباء کے اجازت ناموں کی تعداد کو کم کرنا ہے۔

    غیر ملکی خبر ساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق آئی آر سی سی سال 2024 میں تقریباً 3 لاکھ 60 ہزار نئے اسٹڈی پرمٹس کی حد مقرر کرنا چاہ رہا ہے، اس اقدام کے تحت کم از کم 31 مارچ 2024 تک کوئی نئی اسٹڈی پرمٹ درخواستیں موصول نہیں کی جائیں گی۔

    Canada

    آئی آر سی سی کے حالیہ اعلان سے قبل غیر ملکی طلباء کو اپنے مطالعاتی اجازت نامے کے لیے درخواست دینے سے پہلے صرف ایک نامزد تعلیمی ادارے (ڈی ایل آئی) سے قبولیت کا خط (ایل او اے) حاصل کرنے کی ضرورت تھی۔

    آئی آر سی سی کا کہنا ہے کہ جمع کرائی گئی ہر اسٹڈی پرمٹ درخواست کے لیے صوبے یا علاقے سے تصدیقی خط بھی درکار ہوگا۔

    آئی آر سی سی کو امید ہے کہ تصدیقی خطوط تعلیم کے اجازت نامے کی درخواست کی قانونی حیثیت کے اضافی ثبوت کے طور پر کام کریں گے اور کینیڈا میں غیر ملکی طلباء کے نظام کی سالمیت کو مزید تحفظ فراہم کریں گے صوبائی اور علاقائی حکومتوں کو 31 مارچ 2024 تک کا وقت دیا جا رہا ہے تاکہ طلبہ کو تصدیقی خطوط جاری کرنے کا عمل قائم کیا جاسکے۔

    Study Permits

    اگرچہ پورے کینیڈا کے صوبے اور علاقے کسی بھی وقت اس طرح کے اقدام کو لاگو کرسکتے ہیں، اس بات کی کوئی گارنٹی نہیں ہے کہ اس طرح کے نظام آئی آر سی سی کی طرف سے بتائی گئی آخری تاریخ تک یا اس کے بعد موجود رہیں گے۔

    اس کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ 31 مارچ 2024 کے بعد تک کوئی نئی اسٹڈی پرمٹ درخواستیں آئی آر سی سی کو جمع نہیں کرائی گئی ہیں۔

    ایک بار جب ایک غیر ملکی طالب علم بالترتیب اسکول اور اپنے صوبے/ علاقے سے ایل او اے اور تصدیقی خط دونوں حاصل کر لیتا ہے تو وہ کینیڈا میں اسٹڈی پرمٹ کے لیے درخواست دینے کا اہل ہوگا۔

    applications

    اس کے علاوہ مندرجہ ذیل وسائل ممکنہ غیرملکی طلباء کو کینیڈا میں تعلیم کی اجازت کے عمل کو سمجھنے میں مدد کرسکتے ہیں۔ جیسا کہ کینیڈا میں تعلیم حاصل کرنے کا طریقہ۔ کینیڈین اسٹڈی پرمٹ کیسے حاصل کریں۔ اسٹڈی پرمٹ کی تجدید یا تبدیلی اور پڑھائی کے دوران کام کرنا ہے۔

    یہ عارضی اقدامات دو سال کے لیے ہوں گے، اور 2025 میں قبول کی جانے والی نئی اسٹڈی پرمٹ درخواستوں کی تعداد کا اس سال کے آخر میں دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔ اس مدت کے دوران، کینیڈا کی حکومت صوبوں اور خطوں، نامزد تعلیمی اداروں اور قومی تعلیمی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بین الاقوامی طلباء کے لیے ایک پائیدار راستہ تیار کرنے پر کام جاری رکھے گی۔

  • یورپی ملک میں ملازمتوں کے مواقع، ورک پرمٹس کا اجرا جاری

    یورپی ملک میں ملازمتوں کے مواقع، ورک پرمٹس کا اجرا جاری

    یورپی ملک آئر لینڈ نے پاکستانیوں سمیت غیر یورپی ممالک کے شہریوں کے لیے ورک پرمٹ اسکیم شروع کردی ہے اور اس کے لیے ویزوں کا اجرا بھی تیز کیا ہے، جنوری میں جاری کیے جانے والے ورک پرمٹس کی تعداد سامنے آگئی، جن میں پاکستانی بھی شامل ہیں۔

    دراصل آئر لینڈ کو بھی افرادی قوت کی قلت کا سامنا ہے جس کے لیے اس نے ورک پرمٹ اسکیم شروع کی ہے، اس سال کے پہلے ماہ جنوری میں جو ورک پرمٹ جاری کیے گئے ہیں، ان کی تفصیل سامنے آگئی ہے۔

    سال کے پہلے مہینے میں مجموعی طور پر 2 ہزار 525 ورک پرمٹس جاری کیے گئے ہیں، جن میں سے سب سے زیادہ ورک پرمٹ بھارتی شہریوں کو جاری ہوئے، ان کی تعداد 1 ہزار 59 بنتی ہے، دوسرے نمبر پر فلپائن کے شہری ہیں جنہیں 227 جبکہ برازیل 187 ورک پرمٹ کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔

    پاکستانیوں کو 110 ورک پرمٹ جاری کیے گئے ہیں، چین 106 کے ساتھ پانچویں اور جنوبی افریقہ 101 کے ساتھ چھٹے نمبر پر ہے۔

    ورک پرمٹ کی 267 درخواستیں مسترد بھی کی گئی ہیں۔ آئرش حکومت ملک میں افرادی قوت کی کمی پر قابو پانے کے لیے ورک پرمٹ اسکیم کو آسان اور تیز رفتار بنا رہی ہے، جس کے لیے قوانین میں کئی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔

    آئر لینڈ کے ڈپارٹمنٹ آف جسٹس نے یکم جنوری کو ورک پرمٹ پر آنے والوں کے لیے کم از کم تنخواہ کا فارمولا تبدیل کیا ہے جس کے تحت اب ورک پرمٹ پر ورکر بلانے کے لیے اس کی کم از کم سالانہ تنخواہ 30 ہزار یورو سے زائد رکھنا ضروری قرار دیا گیا ہے۔

    اس کے ساتھ ورک پرمٹ کے لیے پراسیسنگ کا وقت زیادہ سے زیادہ 90 دن مقرر کیا گیا ہے۔

  • سعودی عرب میں برسر روزگار غیرملکی افراد کیلئے اہم خبر

    سعودی عرب میں برسر روزگار غیرملکی افراد کیلئے اہم خبر

    ریاض : سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے کہا ہے کہ ورک پرمٹ فیس سہ ماہی بنیاد پر جمع کرائی جاسکتی ہے، قانوناً اس کی اجازت ہے۔فی کارکن100 ریال ورک پرمٹ فیس کے طور پر ادا کیے جاتے ہیں۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزارت افرادی قوت نے کہا ہے کہ مقابل مالی سے مستثنیٰ زمروں میں آنے والے ہر غیرملکی کارکن کی 100 ریال ورک پرمٹ فیس قسطوں میں جمع کرنے کا موقع دیا جائے گا۔

    وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود اس سے پہلے مقابل مالی قسط وار ادا کرنے کے ضوابط جاری کرچکی ہے۔وزارت ورک پرمٹ کے اجراء اور تجدید سے منسلک اقاموں کی فیس قسط وار ادا کرنے کے قواعد بھی بیان کر چکے ہے۔

    وزارت افرادی قوت کا کہنا ہے کہ ہر قسط کم از کم تین ماہ پر مشتمل ہونا ضروری ہے۔ اس سے کم مدت کے لیے فیس جمع کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ اس پابندی سے گھریلو کارکنان اور وہ تمام ملازم مستثنیٰ ہوں گے جو ان کے زمروں میں آتے ہیں۔

  • کویت: غیر ملکیوں کے ورک پرمٹ سے  متعلق اچھی خبر

    کویت: غیر ملکیوں کے ورک پرمٹ سے متعلق اچھی خبر

    کویت سٹی: عالمی وبا کرونا کے باعث کویت نے اپنے صحت کے نظام سے متعلق بڑا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کویت نے ساٹھ سال سے زائد عمر کے تمام غیر ملکیوں کے لیے روایتی ہیلتھ انشورنس لازم ہونے کا فیصلہ کیا ہے، افرادی قوت "فتویٰ اور قانون سازی” کے تعاون سے یہ معاملہ حل ہونے کے قریب ہے۔

    باخبر ذرائع نے روزنامہ الرای کو بتایا کہ حکومت مستقبل میں ہیلتھ انشورنس کو عام کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، یہ انشورنس ساٹھ سال سے زائد عمر کے تمام تارکین وطن کے لیے لازمی ہوگی خواہ ان کی اہلیت یا سرٹیفکیٹ کچھ بھی ہوں تاکہ سرکاری صحت کے شعبے پر ایسا کوئی بوجھ نہ پڑے جس سے کویتی شہریوں کو فراہم کی جانے والی خدمات متاثر ہوں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ تجارت اور صنعت کے وزیر ڈاکٹر عبداللہ السلمان نے فتویٰ اور قانون سازی کے سربراہ کونسلر صلاح المساد سے کہا کہ وہ پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے آئندہ اجلاس میں شرکت کرنے کے لیے "فتویٰ اور قانون سازی” کے قانونی مشیروں کی مدد لیں۔

    یہ بھی پڑھیں: کویتی ویزوں سے متعلق نئی شرائط عائد

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ڈاکٹر عبداللہ السلمان کی درخواست "فتویٰ اور قانون سازی” ڈیپارٹمنٹ کی رائے کے عنوان کو شامل کرنے کی وجہ سے سامنے آئی ہے جو 2020 کی قرارداد نمبر (520) میں موجود ہے، ثانوی سرٹیفکیٹ کے ساتھ 60 سال سے زیادہ عمر کے رہائشیوں کو ورک پرمٹ دینے کے لیے قواعد و ضوابط کی فہرست اور آئندہ "مین پاور” بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ایجنڈے میں کیا شامل ہے۔

    اس سلسلے میں یہ تجویز سامنے آئی ہے کہ مقامی انشورنس کمپنیوں میں سے ایک میں ہیلتھ انشورنس کے علاوہ روایتی فیس کے عوض اس طبقہ کے لیے اجازت ناموں کی اجازت دی جائے گی جسے وزیر السلمان نے مالی اور لاجسٹک دباؤ سے بچنے کے لیے آگے بڑھایا ہے جو اس گروپ کے افراد کی وجہ سے صحت کے نظام پر پڑ سکتے ہیں۔

    فتویٰ اور قانون سازی ڈیپارٹمنٹ کے فیصلے کے بعد ثانوی سرٹیفکیٹ یا اس سے کم تعلیم یافتہ ساٹھ سالہ غیرملکیوں کے ورک پرمٹ تجدید کا فیصلہ ایک نئے فارمیٹ کے تحت کیا جائے گا جو پرائیویٹ ہیلتھ انشورنس کے نفاذ کے ساتھ پرانی فیس کی بنیاد پر ہی ہوگا۔

  • کویت : غیرملکیوں کے اقامے سے متعلق اہم پیش رفت

    کویت : غیرملکیوں کے اقامے سے متعلق اہم پیش رفت

    کویت سٹی : کویت میں 60 سالہ غیر گریجویٹ تارکین وطن کے ورک پرمٹ (اقامہ) کے مسئلے کا ٹھوس حل تلاش کرنے کے لیے ایک اور اجلاس طلب کرلیا گیا۔

    اس حوالے سے باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ کویت کے وزیر تجارت و صنعت اور عوامی اتھارٹی برائے افرادی قوت کے چیئرمین ڈاکٹر عبداللہ السلمان نے 60 سالہ افراد کے اقامے کا مسئلہ حل کرنے کے لیے بورڈ کے اراکین کو اتوار کی دوپہر اپنے دفتر میں ہونے والے اجلاس میں شرکت کے لیے طلب کیا ہے۔

    اس مسئلہ کا فیصلہ پہلے پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے معطل سابق ڈائریکٹر جنرل کی طرف سے جاری کیا گیا تھا کہ وہ ان غیر گریجویٹ تارکین وطن کے رہائشی اجازت ناموں کی تجدید نہ کریں جن کی عمر 60 سال یا اس سے زیادہ ہے۔

    وزراء کی کونسل کے فتویٰ اور قانون سازی کے محکمے نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ غیر کویتیوں کے لیے ورک پرمٹ جاری کرنے کا اختیار بورڈ آف ڈائریکٹرز کا ہے نہ کہ ڈائریکٹر جنرل کا۔

    اس نتیجے کی بنیاد پر سال2020کی قرارداد نمبر 520 ہے جس کی بنیاد پر یہ فیصلہ منسوخ کر دیا گیا ہے تاہم ذرائع نے بتایا کہ”فتویٰ” کی رائے تمام معاملات میں مشاورتی ہے اور یہ کہ جس کے پاس فیصلے کو منسوخ کرنے کا حق ہے وہ پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کے ڈائریکٹر جنرل یا پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کے بورڈ آف ڈائریکٹرز ہے۔

    واضح رہے کہ تارکین وطن "افرادی قوت” کے فیصلے کو منسوخ کرنے کے لیے انتظامی عدلیہ کا سہارا لے سکتے ہیں اور یہ فتویٰ ان کی حمایت کرے گا۔

  • کویت: 17 سو سے زائد ورک پرمٹ منسوخ

    کویت: 17 سو سے زائد ورک پرمٹ منسوخ

    کویت سٹی: کویت میں نئے آن لائن سسٹم کے آغاز کے بعد جہاں ہزاروں لین دین ہوئے وہیں 17 سو سے زائد ورک پرمٹ منسوخ بھی ہوئے۔

    کویت کی پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت (پی اے ایم) کے 12 جنوری سے نئے آن لائن سسٹم کے آغاز کے بعد پہلے 7 دنوں میں تقریباً 25 ہزار 565 لین دین ہوئے۔

    اعداد و شمار کے مطابق جن مختلف لین دین پر کارروائی ہوئی ان میں سے 17 سو 74 تارکین وطن کے ورک پرمٹ کی منسوخی بھی شامل تھی۔

    1 ہزار 86 تارکین وطن کے اقامے سفر کی اجازت سے قبل مستقل طور پر منسوخ کر دیے گئے، 127 ورک پرمٹ متعلقہ رہائشیوں کی وفات کی وجہ سے ختم کر دیے گئے۔

    بیرون ممالک پھنسے ہوئے 561 تارکین کے ورک پرمٹ ختم ہوگئے کیونکہ ان کے رہائشی اقاموں کی تجدید نہیں ہوسکی تھی، اس کے علاوہ 10 ہزار 461 تارکین وطن کے ورک پرمٹ کے اجازت ناموں کی تجدید کردی گئی۔

    حکام کا کہنا ہے کہ نئے سسٹم کے لانچ کے بعد سے 24 ہزار 639 کمپنیوں نے آن لائن سروس سے فائدہ اٹھایا جبکہ 523 ٹرانزیکشن گاڑیوں کے اندراج کے لیے تھیں، اس کے علاوہ 4 ہزار 638 زائرین فائل پر دستخط سرٹیفکیٹ، 720 پرنٹنگ سرٹیفکیٹ اور 261 رجسٹرڈ کارکنان کی فہرست پرنٹ کی گئی۔

    اس کے بعد زائرین نے تعلیمی قابلیت کی 3 ہزار 301 منظوری، قومی کارکنان کے 3 ہزار 637 تجدید نوٹس، 112 قومی لیبر رجسٹریشن نوٹس اور 41 افراد نے اپنے فون نمبر درج کیے جو اپنی کمپنیوں کی طرف سے دستخط کرنے کے مجاز ہیں۔

    پی اے ایم کا کہنا ہے کہ کاروباری مالکان پر زور دیا جارہا ہے کہ وہ صرف ویب سائٹ کے ذریعے درخواستیں جمع کریں اور ویب سائٹ انکوائری سروس کے ذریعے انکوائری بھیجیں۔