Tag: workers

  • چیئرمین پی سی بی کا قذافی اسٹیڈیم کے مزدوروں کے لیے بڑا اعلان

    چیئرمین پی سی بی کا قذافی اسٹیڈیم کے مزدوروں کے لیے بڑا اعلان

    لاہور: چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے لاہور کے قذافی اسٹیڈیم کی اپ گریڈیشن کا کام کرنے والے مزدوروں کے لیے بڑ اعلان کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) محسن نقوی نے مزدوروں کے اعزاز میں ظہرانہ دینے کا اعلان کیا ہے، قذافی اسٹیڈیم کی کنسٹرکشن کے دوران کام کرنے والوں کو 7 فروری کو ظہرانہ دیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ  مزدروں کو قذافی اسٹیڈیم میں ہونیوالا پہلا میچ دیکھنےکی دعوت بھی دی جائیگی، قذافی اسٹیڈیم کی اپ گریڈیشن آخری مرحلے میں پہنچ چکی ہے۔

    واضح رہے کہ لاہور  کے قذافی اسٹیڈیم میں سہ فریقی سیریز کے دو میچز کھیلے جائیں گے جبکہ چیمپئنز ٹرافی کا پہلا میچ 22 فروری کو قذافی اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔

  • محنت کشوں نے مخصوص پارلیمانی نشستوں کا مطالبہ کر دیا

    محنت کشوں نے مخصوص پارلیمانی نشستوں کا مطالبہ کر دیا

    کراچی: محنت کشوں نے مزدور طبقے کی منصفانہ نمائندگی کے لیے مخصوص پارلیمانی نشستوں کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انسانی حقوق کے بین الاقوامی دن کے موقع پر فریڈرک ایبرٹ اسٹفٹنگ (ایف ای ایس) پاکستان کے زیر اہتمام سیاسی جماعتوں کے منشور میں موجود لیبر پالیسیز پر گفتگو کے لیے ایک گول میز کانفرنس منعقد کی گئی، جس میں سندھ کی چیدہ جماعتوں سے تعلق رکھنے والے سینئر سیاسی رہنماؤں نے اپنے پارٹی منشور اور مزدوروں کے فلاح و بہبود کے لیے پالیسیوں کی وضاحت کی۔

    ایف ای ایس پاکستان کے کنٹری ڈائریکٹر ڈاکٹر نیلس ہیگویش نے سیاسی رہنماؤں اور ٹریڈ یونین لیڈرز کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس امر کی نشان دہی کی کہ جرمنی اور یورپ میں سوشل ڈیموکریٹک پارٹی مزدوروں کے فلاح اور سماجی تحفظ کے لیے کام کر رہی ہے، جس کی بنیاد اس جماعت کے بانی فریڈرک ایبرٹ نے رکھی جو جرمنی کے پہلے منتخب صدر تھے۔ انھوں نے کہا کہ آج ہماری تنظیم 6 براعظموں میں سماجی انصاف کے نظریے کا پرچار کر رہی ہے اور جمہوری اقدار کی تشکیل میں مزدوروں کے کردار کو مضبوط کرنے میں کوشاں ہے۔

    پیپلز پارٹی کے سینیٹر تاج حیدر نے سرکاری شعبے کے قائدانہ کردار، سستی بجلی کی فراہمی پر تھر کول منصوبے کے اثرات اور بنیادی حقوق، کم از کم اجرت میں اضافے، ہنرمندی کی ترقی اور صحت کی دیکھ بھال کی ضرورت پر زور دیا۔ جماعت اسلامی کے ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے مزدوروں کے حقوق کے تحفظ، لینڈ ریفارمز کے ذریعے نظام میں موجود بدعنوانی کے خاتمے اور رسمی اور غیر رسمی مزدوروں کے لیے منصفانہ منافع کی تقسیم کو یقینی بنانے کا عہد کیا۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے طحہٰ احمد نے عملی اصلاحات، پارلیمنٹ میں مزدوروں اور کسانوں کی متناسب نمائندگی، استحصال اور جاگیردارانہ نظام کے خاتمے اور ایم کیو ایم کی لیبر ووکیشنل اور پیشہ ورانہ تربیت پر توجہ مرکوز کرنے پر روشنی ڈالی۔

    مسلم لیگ (ن) کے ناصر الدین محمود نے بے روزگاری کو ایک اہم مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی کے منشور میں مزدوروں کے فلاح و بہبود کو شامل کرنے کے اقدامات شامل ہیں۔ جے یو آئی (ف) کے اکبر شاہ ہاشمی نے اسلامی اصولوں پر مبنی لیبر پالیسی پر زور دیتے ہوئے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں مزدور طبقے کے لیے مخصوص نشستیں تجویز کیں۔ جب کہ عوامی ورکرز پارٹی کے ڈاکٹر بخشل ٹھلو نے سرمایہ دارانہ نظام اور اس پر مبنی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا، سرکاری اداروں کی اہمیت پر زور دیا اور آئی ایل او کے بنیادی کنونشنز کے حقیقی نفاذ پر زور دیا۔

    مزدور نمائندگان نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے سیاسی جماعتوں نے سنجیدگی کا مطالبہ کیا، پاکستان ورکرز فیڈریشن (پی ڈبلیو ایف) کے مرکزی جنرل سیکریٹری چوہدری یاسین نے کہا آئی ایل او کنونشنز پر عمل درآمد، مزدوروں کے لیے مخصوص پارلیمانی نشستیں اور یونینائزیشن میں اضافہ وقت کی ضرورت ہے۔ ناصر منصور (این ٹی یو ایف) نے دفاعی بجٹ اور لینڈ ریفارمز سے متعلق پالیسیوں پر نظر ثانی پر زور دیا۔ فرحت پروین کا کہنا تھا کہ آج لینڈ ریفارمز، بنیادی حقوق میں سماجی تحفظ کو شامل کرنے، باقاعدگی سے بلدیاتی انتخابات کے لیے آئینی ترامیم اور انسداد ہراسانی قانون کے سختی سے نفاذ کی ضرورت ہے۔

    انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس کے غلام مصطفیٰ نے کہا کہ میڈیا ورکرز کے حقوق کے سول سوسائٹی کا مؤقف قابل ستائش ہے، میڈیا ورکرز کے تحفظ کے لیے قانون سازی پر عمل درآمد انتہائی اہم ہے۔ لیاقت ساہی نے کہا کہ مزدوروں کے حقوق کے تحفظ میں سیاسی جماعتوں کی نااہلی قابل افسوس ہے، تھرڈ پارٹی کنٹریکٹ سسٹم اور غیر مستقل ملازمت کی حیثیت کو باضابطہ بنانے کے مسائل نے مزدوروں کی مشکلات میں اضافہ کیا ہے۔ قمرالحسن نے کہا کہ ٹریڈ یونینوں کو مضبوط بنانے کے لیے صنعتی تعلقات کے ایکٹ کی جگہ زیادہ ترقی پسند قانون لانے کی ضرورت ہے۔

  • کویت میں ملازمت کرنے والے غیر ملکیوں کے لیے اہم فیصلہ

    کویت میں ملازمت کرنے والے غیر ملکیوں کے لیے اہم فیصلہ

    کویت سٹی: کویت میں بلدیاتی محکموں میں کام کرنے والے تمام غیر ملکی افراد کو فارغ کرنے اور ان کی جگہ مقامی افراد کو ملازمت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق کویتی وزیر مملکت برائے بلدیاتی امور و وزیر مملکت برائے مواصلات فہد الشعلہ کا کہنا ہے کہبلدیہ کے تمام اداروں اور شعبوں کی کویتائزیشن کے مشن پر تیزی سے عمل جاری ہے۔

    مقررہ نظام الاوقات کے مطابق بلدیہ کے تمام شعبوں سے غیر ملکیوں کو فارغ کیا جائے گا اور ان کی جگہ کویتی شہریوں کو روزگار دیا جائے گا۔

    وزیر مملکت نے مزید کہا ہے کہ ہر وہ کام جسے مقامی شہری کر سکتے ہوں اس کی جگہ کام کرنے والے غیر ملکی کو فارغ کردیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ غیر ملکی کارکن بلدیاتی کونسلوں کی شاخوں میں کثیر تعداد میں ہیں جبکہ حالیہ ایام کے دوران بلدیاتی کونسلوں کے اداروں اور شعبوں میں ان کی تعداد کم کردی گئی ہے۔

    الشعلہ نے کہا کہ انہوں نے کویتی انجینیئرز کی فہرست طلب کی ہے تاکہ انہیں پرائیوٹ سیکٹر کے تعاون سے سرکاری منصوبوں کی تکمیل میں کام پر لگایا جاسکے اور زیادہ مؤثر انداز میں ان سے خدمت لی جا سکے۔

    وزیر مملکت نے مزید کہا کہ بلدیاتی کونسلوں کے بعض اداروں میں انسپکٹرز کی قلت ہے اس مسئلے کو حل کیا جائے گا، خصوصاً صفائی کے شعبے میں انسپکٹرز کی تعداد بڑھائی جائے گی۔

  • کینڈی بنانے والے کارخانے میں 2 مزدور چاکلیٹ کے ٹینک میں گر گئے

    کینڈی بنانے والے کارخانے میں 2 مزدور چاکلیٹ کے ٹینک میں گر گئے

    امریکا میں کینڈی بنانے والے کارخانے میں 2 مزدور چاکلیٹ کے ٹینک میں گر گئے، ریسکیو عملے نے دونوں کو ٹینک سے نکالا تاہم دونوں ممکنہ طور پر زخمی ہیں۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق امریکا میں کینڈی بنانے والے کارخانے میں موجود چاکلیٹ کے ایک ٹینک میں گرنے والے 2 مزدوروں کو بچا لیا گیا ہے۔

    یہ واقعہ جمعرات کو ریاست پنسلوانیا میں واقع مارس ریگلی کینڈی فیکٹری میں پیش آیا، یہ دو مزدور چاکلیٹ کے ٹینک میں کمر تک دھنسے ہوئے تھے اور وہ کسی کی مدد کے بغیر ٹینک سے نکلنے کے قابل نہیں تھے۔

    لانکاسٹر کاؤنٹی 911 کے کمیونیکیشن سپروائزر کے مطابق ایمرجنسی خدمات سے متعلق عملے کو ان دو مزدوروں کو نکالنے کے لیے ٹینک کے ایک جانب سوراخ کرنا پڑا۔

    مقامی میڈیا نے ایلزبتھ ٹاؤن میں واقع اس بڑے کارخانے کے باہر پولیس اور ایمرجنسی سروس کی متعدد گاڑیوں کی ویڈیوز بھی نشر کی ہیں۔

    ٹینک سے نکالنے کے بعد مزدوروں کو اسپتال منتقل کیا گیا، لیکن ان کی صحت کے بارے میں مقامی میڈیا میں ابھی تک کوئی اطلاعات نہیں ہیں۔

  • ٹوسٹ پیک کرنے سے قبل فیکٹری ورکرز کی کراہت آمیز حرکتیں

    ٹوسٹ پیک کرنے سے قبل فیکٹری ورکرز کی کراہت آمیز حرکتیں

    بھارت میں سوشل میڈیا پر وائرل ایک کراہیت آمیز ویڈیو نے صارفین کو سر پکڑنے پر مجبور کردیا جس میں ٹوسٹ بنانے والی فیکٹری کے ورکر ٹوسٹ پر گندے پاؤں رکھتے دکھائی دے رہے ہیں۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق وائرل ہونے والی یہ ویڈیو ٹوسٹ بنانے والی ایک فیکٹری کی ہے، ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک ٹرے میں تازہ تیار کیے گئے ٹوسٹ رکھے ہیں اور قریب ہی دو تین ورکرز موجود ہیں۔

    ایک ورکر اچانک ٹوسٹ پر اپنا گندا پاؤں رکھ دیتا ہے اور وہ یہ حرکت وہاں رکھی تمام ٹریز کے ساتھ کرتا ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by GiDDa CoMpAnY -mEmE pAgE- (@giedde)

    اس کے بعد ایک اور ورکر جو انہیں پیک کر رہا ہے وہ پیک کرنے سے قبل کچھ ٹوسٹس کو چاٹ کر پیک کرتا ہے۔

    اس ویڈیو نے لوگوں کو کراہت زدہ کردیا، لوگوں نے اس پر تبصرے کرتے ہوئے کہا کہ آج سے وہ کبھی ٹوسٹ نہیں کھائیں گے۔ بعض صارفین کا کہنا تھا کہ ان ورکرز کو گرفتار کیا جانا چاہیئے۔

  • سعودی عرب: ملازمین کی سالانہ چھٹیوں کے متعلق تفصیلی وضاحت

    سعودی عرب: ملازمین کی سالانہ چھٹیوں کے متعلق تفصیلی وضاحت

    ریاض: سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے ملازمین کی سالانہ چھٹیوں اور کام کے اوقات کار کے متعلق تفصیلی وضاحت جاری کی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے کہا ہے کہ سالانہ چھٹی کے وقت پوری تنخواہ ادا کی جاتی ہے جس میں تمام الاؤنسز شامل ہوں۔

    وزارت افرادی قوت سے دریافت کیا گیا تھا کہ کیا سالانہ چھٹی کے حساب کتاب میں ٹرانسپورٹ الاؤنس بھی شمار کیا جائے گا یا صرف بیسک تنواہ اور ہاؤس الاؤنس کے حساب پر ہی اکتفا کیا جائے گا؟

    وزارت افرادی قوت کی جانب سے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا گیا کہ سالانہ چھٹی کی تنخواہ حقیقی محنتانے کے مطابق شمار کی جاتی ہے جس میں تمام الاؤنسز شامل کیے جائیں گے، قانون محنت کی دفعہ 2 میں اجرت کی جو تعریف کی گئی ہے اس کے مطابق ایسا ہی ہوگا۔

    وزارت افرادی قوت نے اوقات کار سے متعلق واضح کیا کہ کسی بھی ملازم سے ایک دن میں 8 گھنٹے سے زیادہ ڈیوٹی ایسی صورت میں نہیں لی جاسکتی جب یومیہ بنیاد پر ڈیوٹی لی جارہی ہو اور اگر ہفتے بھر کے حساب سے ڈیوٹی لی جارہی ہو تو مجموعی طور پر 48 گھنٹے سے زیادہ ڈیوٹی نہیں لی جاسکتی۔

    وزارت کا کہنا ہے کہ آجروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اوقات کار اور آرام کے وقفے کے حوالے سے ڈیوٹی کا چارٹ ترتیب دیں، اس حوالے سے خیال رکھیں کہ کسی بھی کارکن سے مسلسل 5 گھنٹے سے زیادہ ڈیوٹی نہ لی جائے۔

    ڈیوٹی کے دوران آرام کے وقفے یا نماز اور کھانے کے لیے کم از کم آدھے گھنٹے کا وقفہ دیا جانا ضروری ہے۔

    کسی بھی حالت میں کارکن کو کسی ایک جگہ 12 گھنٹے سے زیادہ ڈیوٹی پر نہیں رکھا جاسکتا، اوقات کار کے دوران نماز، کھانے اور آرام کے وقفے دینا ضروری ہیں۔ آرام یا نماز اور کھانے کے وقفے کے دوران اجیر آجر کے کنٹرول سے باہر ہوگا، آجر اس دوران اجیر کو دفتر میں رہنے کا پابند نہیں بنا سکتا۔

  • سعودی عرب میں غیر ملکی ملازمین کے حقوق کیا ہیں؟

    سعودی عرب میں غیر ملکی ملازمین کے حقوق کیا ہیں؟

    ریاض: سعودی عرب میں غیر ملکی ملازمین کے لیے قانون محنت کے اہم نکات ایک سعودی شمارے میں شائع کیے گئے ہیں جس سے اس قانون کی وضاحت ہوتی ہے۔

    مملکت میں لیبر مارکیٹ کے معاملات کو منظم کرنے کے لیے غیر ملکی ملازمین کے حوالے سے مروجہ قانون محنت کو ایک سعودی میگزین نے اپنے شمارے میں شامل کیا، اس کے اہم نکات وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی سے لیے گئے ہیں۔

    کارکنوں کے حوالے سے مملکت کی پالیسی

    وزارت محنت کے قوانین کے مطابق مملکت میں ہر قسم کے کارکنوں کو خوش آمدید کہا جاتا ہے، کارکنوں کی بہتر رہنمائی اور ان کے مفادات کے مدنظر رکھتے ہوئے قوانین مرتب کیے گئے ہیں تاکہ وہ یکسو ہو کر اپنے پیشہ ورانہ امور انجام دیں اوران کا قیام مفید ثابت ہو۔

    سعودی عرب میں آنے والے غیر ملکی کارکنوں کو یہاں سرکاری سطح پر مہمان تصورکیا جاتا ہے اور ان کی بہتری کے لیے اسلامی شریعت کو مدنظر رکھتے ہوئے قوانین مرتب کیے جاتے ہیں جن پر عمل کرنا لازمی ہے۔

    سعودی عرب میں کارکنوں کے حقوق

    سعودی عرب میں قانون محنت میں آجر و اجیر کے حقوق واضح طور پر متعین کیے گئے ہیں جن میں فریقین کے حقوق کا تحفظ کیا گیا ہے، تمام کارکن خواہ وہ مقامی ہوں یا غیر ملکی، ان کے حقوق اور واجبات یکساں ہیں۔

    کارکنوں کا محنتانہ

    قانون کے مطابق آجر کی ذمہ داری ہے کہ وہ کارکن کو اس کی محنت کے مطابق اجرت مقرر کرے، اس ضمن میں مینیجر جو کام اپنے کارکن سے لیتا ہے اس کے مطابق کارکن کو اس کی اجرت دی جاتی ہے جو قواعد یعنی باہمی معاہدہ کرتے وقت طے کی جاتی ہے۔

    معاہدے کے نکات

    کارکن کے حقوق کے تحفظ کے لیے دو طرفہ منظوری کے بعد تحریری معاہدہ کیا جاتا ہے جس میں درج تمام نکات پر من و عن عمل کرنا لازمی ہوتا ہے۔

    بعض معاہدے میں اضافی نکات بھی درج ہوتے ہیں جن میں کارکن کے ذمہ حقوق بھی واضح کیے جاتے ہیں، ان نکات کے مطابق کارکن کی بھی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ ان پر عمل کرے اور اخلاص و وفاداری کا مظاہرہ کرے تاکہ بہتر اور ساز گار ماحول میں کام کیا جائے۔

    صحت کا تحفظ

    وزارت افرادی قوت کے محنت کے نظام میں واضح طور پر درج ہے کہ کارکن کی بنیادی صحت کا ہر طرح سے خیال رکھا جائے۔ کوئی بھی ایسا کام نہیں کروایا جائے گا جس سے کارکن کی صحت کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہو یا ان کی استطاعت سے باہر کام نہ کروایا جائے۔

    پروڈکشن

    وزارت محنت کے قانون کے مطابق آجر کو کارکن کی عمر بڑھنے کی وجہ سے کام کی پیداواری صلاحیت کے کم ہونے پر ملازمت سے برخاست نہ کیے جانے کی سفارش کی گئی ہے کیونکہ یہ فطری عمل ہے کہ کسی انسان کی پیداواری صلاحیت بڑی عمر کا ہونے کے بعد کم ہو جاتی ہے۔

    کارکن کی توقیر کی حفاظت

    آجر پر لازم ہے کہ وہ اپنے کارکن کی عزت و توقیر کی حفاظت کرے اور اس سے بہتراخلاق سے پیش آئے۔

    عدالت کا فیصلہ حتمی

    مملکت میں قانون کے مطابق غیر ملکی کارکنوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے لیبر کورٹس مقرر کی گئی ہیں جہاں کسی بھی نوعیت کے اختلاف کی صورت میں ان عدالتوں سے رجوع کیا جا سکتا ہے، عدالت سے ہونے والے فیصلے ہی قابل عمل ہوں گے۔

    طبی نگہداشت

    سعودی عرب میں ورک ایگریمنٹ رکھنے والے کارکنوں کا حق ہے کہ آجر انہیں قانون کے مطابق مکمل طبی نگہداشت کی سہولت مہیا کرے جس کے لیے لازمی ہے کہ کارکن کی میڈیکل انشورنس فراہم کی جائے۔

    کارکنوں کی اجرت

    مملکت کے قانون کے مطابق کارکن کو سعودی کرنسی میں ہی اجرت ادا کی جائے گی جو معاہدے میں درج کی گئی ہو، یہ نہیں ہو سکتا کہ ایک بنگالی یا انڈین کارکن کو روپوں میں تنخواہ دی جائے۔

    اجرت کی ادائیگی کا دورانیہ

    ملازمت کے معاہدے کے مطابق کارکن کو وقت مقررہ پر اس کا محنتانہ ادا کیا جائے اس میں تاخیر قانون شکنی تصور کی جائے گی۔

  • سعودی عرب: ملازمین کے لیے میڈیکل انشورنس کے حوالے سے اہم وضاحت

    سعودی عرب: ملازمین کے لیے میڈیکل انشورنس کے حوالے سے اہم وضاحت

    ریاض: سعودی کونسل آف کوآپریٹو ہیلتھ انشورنس کا کہنا ہے کہ جس دن سے کارکن کسی ادارے یا کمپنی میں کام شروع کرتا ہے اس دن سے ہی آجر کی جانب سے اس کے لیے میڈیکل انشورنس لاگو ہو جاتی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق کونسل آف کوآپریٹو ہیلتھ انشورنس کا کہنا ہے کہ تجرباتی مدت کے دوران آجر کارکن کو میڈیکل انشورنس کی سہولت دینے کا پابند ہے۔

    کونسل آف کوآپریٹو ہیلتھ انشورنس کی جانب سے کہا گیا کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران کونسل سے انشورنس اسکیم کے حوالے سے 5 ہزار 200 استفسارات کیے گئے جن میں سے بیشتر کارکنوں کو فراہم کی جانے والی میڈیکل سہولتوں کے بارے میں تھے۔

    کیے جانے والے استفسارات میں سب سے اہم سوال تجرباتی مدت کے دوران کارکن کو میڈیکل انشورنس کی فراہمی سے متعلق تھا جس میں دریافت کیا گیا تھا کہ کیا آجر ایسے کارکن کو میڈیکل انشورنس فراہم کرنے کا پابند ہے جو تجرباتی مدت کے دوران اس کے پاس کام کر رہا ہو؟

    اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کونسل کی جانب سے وضاحت کرتے ہوئے کہا گیا کہ جس دن سے کارکن کسی ادارے یا کمپنی میں کام شروع کرتا ہے اس دن سے ہی اس کے لیے میڈیکل انشورنس لاگو ہو جاتی ہے۔

  • کرونا وائرس: سعودی عرب میں میونسپلٹی اور بلدیاتی کونسل کے کارکنان پر نئی پابندی

    کرونا وائرس: سعودی عرب میں میونسپلٹی اور بلدیاتی کونسل کے کارکنان پر نئی پابندی

    ریاض: سعودی حکام کا کہنا ہے کہ میونسپلٹی اور بلدیاتی کونسلوں کے ورکرز کا ڈیوٹی کے دوران دستانے اور حفاظتی ماسک استعمال نہ کرنا قابل سزا ہوسکتا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت بلدیات و دیہی امور نے کہا ہے کہ میونسپلٹی اور بلدیاتی کونسلوں کے ورکرز پر ڈیوٹی کے دوران دستانوں اور حفاظتی ماسک کا استعمال ضروری ہے۔

    یہ پابندی سعودی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو نئے کرونا وائرس لگنے سے بچانے کے لیے لگائی گئی ہے۔

    وزارت بلدیات و دیہی امور نے مقامی شہریوں اور تارکین سے کہا ہے کہ اگر وہ میونسپلٹی اور بلدیاتی کونسلوں کے ورکرز کو ڈیوٹی کے دوران دستانے اور حفاظتی ماسک پہنے بغیر کام کرتے دیکھیں تو پہلی فرصت میں 940 پر رابطہ کر کے اطلاع دیں۔

    وزارت کا کہنا ہے کہ دستانوں اور ماسک کے استعمال کی پابندی نہ کرنا قابل سزا جرم ہے۔

    یاد رہے کہ غیر ملکی ورکرز کی رہائش کو منظم کرنے والی کمیٹی ان دنوں مملکت بھر میں غیر ملکی ورکرز کی اجتماعی رہائش کے مراکز کو منظم کرنے میں مصروف ہے۔

    اس حوالے سے نجی اداروں اور کمپنیوں کے مالکان سے کہا گیا ہے کہ وہ 10 دن کے اندر رہائشی مراکز سے متعلق معلومات مہیا کردیں۔

  • سعودی عرب: ملازمین کو فیکٹریوں میں رہائش کی اجازت

    سعودی عرب: ملازمین کو فیکٹریوں میں رہائش کی اجازت

    ریاض: سعودی عرب میں فیکٹری کے ملازمین کو فیکٹریوں میں ہی رہائش دینے پر غور کیا جارہا ہے تاکہ ملازمین کو کرفیو پاس حاصل نہ کرنا پڑے اور فیکٹریوں میں کام بھی جاری رہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی انڈسٹریل سٹیز اتھارٹی (مدن) کے ڈائریکٹر جنرل انجینیئر خالد السالم نے بتایا ہے کہ کارکنوں کو جلد ہی فیکٹریوں میں رہائش کی اجازت دی جائے گی۔

    اس سلسلے میں وزارت صنعت اور وزارت صحت کے تعاون سے رہائش کے اجازت نامے حاصل کرنے کی کارروائی کی جا رہی ہے۔ ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ فیکٹریوں کی پیداوار بڑھانے کی غرض سے کیا گیا ہے۔

    وزارت صنعت اور وزارت صحت فیکٹریوں میں کارکنوں کو ٹھہرانے کے اجازت نامے اسی وقت جاری کرے گی جب یہ اطمینان کر لیا جائے گا کہ فیکٹریوں کے مالکان کارکنوں کی رہائش کے سلسلے میں معیاری ضوابط کی کارروائی کر رہے ہیں یا نہیں۔

    سعودی حکومت کارکنان کی رہائش کے لیے کمروں کا حجم مقرر کیے ہوئے ہے، علاوہ ازیں کرونا بحران کے زمانے میں رہائش کو سینی ٹائز کرنے کی پابندی بھی لگائے ہوئے ہے۔

    السالم نے توقع ظاہر کی ہے کہ اسی ہفتے کے دوران متعلقہ اداروں سے فیکٹریوں میں کارکنان کو ٹھہرانے کی منظوری مل جائے گی۔

    ان کے مطابق کارکنان کو ٹھہرانے کا پروگرام کثیر المقاصد ہے، ایسا کرنے پر کارکنان کو آنے جانے کی مشقت نہیں ہوگی اور اس کے لیے کرفیو کے دوران اجازت ناموں کی ضرورت بھی پیش نہیں آئے گی۔

    ان کا کہنا ہے کہ فیکٹریاں اپنا کام جاری رکھ سکیں گی، رہائشی مراکز میں کارکنان کو ٹھہرانے سے کہیں بہتر ہے کہ انہیں فیکٹریوں کے اطراف ٹھہرا دیا جائے۔