Tag: World AIDS Day

  • دنیا بھر میں ساڑھے 3 کروڑ سے زائد افراد ایڈز کا شکار

    دنیا بھر میں ساڑھے 3 کروڑ سے زائد افراد ایڈز کا شکار

    دنیا بھر میں آج ایچ آئی وی ایڈز سے بچاؤ اور آگاہی کا عالمی دن منایا جارہا ہے، عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں ساڑھے 3 کروڑ سے زائد افراد ایچ آئی وی ایڈز سے متاثر ہیں جن میں سے 36 فیصد افراد کو اپنے مرض کا علم ہی نہیں۔

    اس بیماری کا عالمی دن منانے کا مقصد اس انتہائی مہلک مرض کے بارے میں آگاہی دینا اور ایڈز سے بچاؤ سے متعلق حفاظتی احتیاطی تدابیر کے بارے میں شعور اجاگر کرنا ہے، ایڈز کا عالمی دن دنیا میں پہلی مرتبہ 1987 میں منایا گیا۔

    ایڈز کا مرض ایک وائرس ایچ آئی وی کے ذریعے پھیلتا ہے جو انسانی مدافعتی نظام کو تباہ کر دیتا ہے۔ ایسی حالت میں کوئی بھی بیماری انسانی جسم میں داخل ہوتی ہے تو مہلک صورت اختیار کر لیتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق صرف احتیاط ہی کے ذریعے اس بیماری سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔

    ایک تحقیق کے مطابق ایچ آئی وی کا شکار ہونے کے چند دن بعد 85 فیصد افراد کو انفیکشن کی علامات ظاہر ہوتی ہیں جن کا بروقت علاج مرض کو جان لیوا ہونے سے بچا سکتا ہے۔

    اقوام متحدہ کے ادارہ برائے ایڈز یو این ایڈز کا کہنا ہے کہ سنہ 1981 سے اس مرض کے سامنے آنے کے بعد اب تک اس مرض سے 8 کروڑ کے لگ بھگ افراد متاثر ہوچکے ہیں جبکہ 3 کروڑ سے زائد افراد اس مرض کے باعث موت کے گھاٹ اتر چکے ہیں۔

    یو این ایڈز کے مطابق اس موذی مرض کے علاج کی سہولیات میسر ہونے کے بعد سنہ 2005 سے اب تک اس مرض سے ہونے والی اموات کی شرح میں 45 فیصد کمی آچکی ہے۔

    اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اس مرض کا علاج آہستہ آہستہ قابل رسائی ہوتا جارہا ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ اس کے مریضوں میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔

    یو این ایڈز پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں اس مرض کا شکار افراد کی تعداد تقریباً 2 لاکھ ہے، ان میں سے 16 سو کے قریب ایک سے 14 سال کے بچے بھی شامل ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ایڈز کا علاج بروقت تشخیص اور احتیاط کے ساتھ ساتھ مثبت رویہ اپنائے بغیر ممکن نہیں، یہی وجہ ہے کہ عام آدمی کو اس مرض کے بارے میں شعور حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔

  • آج دنیا بھر میں ایڈز سے بچاؤ اور آگاہی کا دن منایا جا رہا ہے

    آج دنیا بھر میں ایڈز سے بچاؤ اور آگاہی کا دن منایا جا رہا ہے

    دنیا بھر میں آج ایچ آئی وی ایڈز سے بچاؤ اور آگاہی کا عالمی دن منایا جارہا ہے جس کا مقصد اس جان لیوا مرض اور اس سے بچاؤ کے بارے میں لوگوں میں آگاہی پیدا کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج دنیا بھر میں ایڈز کا عالمی دن منایا جارہا ہے، جس کا مقصد اس انتہائی مہلک مرض کے بارے میں آگاہی دینا اور ایڈز سے بچاؤ سے متعلق حفاظتی احتیاطی تدابیر کے بارے میں شعور اجاگر کرنا ہے، ایڈز کا عالمی دن دنیا میں پہلی مرتبہ 1987ء میں منایا گیا۔

    ایڈز بلاشبہ جدید دور کا ایک خطرناک مرض ہے، عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں3 کروڑ سے زائد افراد ایچ آئی وی ایڈز سے متاثر ہیں، پاکستان میں ایڈز پھیلنے کی سب سے بڑی وجہ نشہ کرنے والے افراد کا سرنجوں کا غلط استعمال ہے۔

    ایڈز کا مرض ایک وائرس کے ذریعے پھیلتا ہے، جو انسانی مدافعتی نظام کو تباہ کر دیتا ہے، ایسی حالت میں کوئی بھی بیماری انسانی جسم میں داخل ہوتی ہے تو مہلک صورت اختیار کر لیتی ہے۔ اس جراثیم کو ایچ آئی وی کہتے ہیں۔ اور یہ انسانی جسم کے مدافعتی نظام کو ناکارہ بنانے والا وائرس بھی کہلاتا ہے، ماہرین کے مطابق صرف احتیاط ہی کے ذریعے اس بیماری سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔

    تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ ایچ آئی وی کا شکار ہونے کے چند دن بعد 85 فیصد لوگوں کو انفیکشن کی علامات ظاہر ہوتی ہیں جس کا بروقت علاج مرض کو جان لیوا ہونے سے بچا سکتا ہے۔

    ہمارے معاشرے میں آج بھی ایڈز سے متعلق آگاہی ہونے کے باوجود خوف موجود ہے اور ایچ آئی وی سے متاثرہ شخص کو مرض اور معاشرے دونوں سے اپنی بقا کی جنگ لڑنا پڑ رہی ہے، ایڈز کا علاج بروقت تشخیص اور احتیاط کے ساتھ ساتھ مثبت رویہ اپنائے بغیر ممکن نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ عام آدمی کو اس مرض کے بارے میں شعور حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔

  • ایڈز سے بچاؤ اور آگاہی کا عالمی دن آج منایا جا رہا ہے

    ایڈز سے بچاؤ اور آگاہی کا عالمی دن آج منایا جا رہا ہے

    دنیا بھر میں آج ایچ آئی وی ایڈز سے بچاؤ اور آگاہی کا عالمی دن منایا جارہا ہے جس کا مقصد اس جان لیوا مرض اور اس سے بچاؤ کے بارے میں لوگوں میں آگاہی پیدا کرنا ہے۔

    دنیا بھر میں آج ایڈز کا عالمی دن منایا جارہا ہے، جس کا مقصد اس انتہائی مہلک مرض کے بارے میں آگاہی دینا اور ایڈز سے بچاؤ سے متعلق حفاظتی احتیاطی تدابیر کے بارے میں شعور اجاگر کرنا ہے، ایڈز کا عالمی دن دنیا میں پہلی مرتبہ 1987ء میں منایا گیا۔

    ایڈز بلاشبہ جدید دور کا ایک خطرناک مرض ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں 3 کروڑ سے زائد افراد ایچ آئی وی ایڈز سے متاثر ہیں، پاکستان میں ایڈز پھیلنے کی سب سے بڑی وجہ نشہ کرنے والے افراد کا سرنجوں کا غلط استعمال ہے۔

    ایڈز کا مرض ایک وائرس کے ذریعے پھیلتا ہے، جو انسانی مدافعتی نظام کو تباہ کر دیتا ہے، ایسی حالت میں کوئی بھی بیماری انسانی جسم میں داخل ہوتی ہے تو مہلک صورت اختیار کر لیتی ہے۔ اس جراثیم کو ایچ آئی وی کہتے ہیں۔ اور یہ انسانی جسم کے مدافعتی نظام کو ناکارہ بنانے والا وائرس بھی کہلاتا ہے، ماہرین کے مطابق صرف احتیاط ہی کے ذریعے اس بیماری سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔

    تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ ایچ آئی وی کا شکار ہونے کے چند دن بعد 85 فیصد لوگوں کو انفیکشن کی علامات ظاہر ہوتی ہیں جس کا بروقت علاج مرض کو جان لیوا ہونے سے بچا سکتا ہے۔

    ہمارے معاشرے میں آج بھی ایڈز سے متعلق آگاہی ہونے کے باوجود خوف موجود ہے اور ایچ آئی وی سے متاثرہ شخص کو مرض اور معاشرے دونوں سے اپنی بقا کی جنگ لڑنا پڑ رہی ہے، ایڈز کا علاج بروقت تشخیص اور احتیاط کے ساتھ ساتھ مثبت رویہ اپنائے بغیر ممکن نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ عام آدمی کو اس مرض کے بارے میں شعور حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔

  • پاکستان میں سوشل میڈیا کے سبب  ’ایڈز‘ کے مریضوں میں‌ اضافہ ہوا، رپورٹ

    پاکستان میں سوشل میڈیا کے سبب ’ایڈز‘ کے مریضوں میں‌ اضافہ ہوا، رپورٹ

    لندن: برطانوی اخبار دی گارجین نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان میں سوشل میڈیا کی وجہ سے ایڈز کے مریضوں کی تعداد میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے۔

     ایڈز کے عالمی دن کے موقع پر برطانوی اخبار کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ’پاکستان میں ہم جنس پرست سوشل میڈیا کا سہارا لیتے ہوئے اپنے ہی جیسے دوسرے صارفین سے تعلقات تیزی سے استوار کرتے ہیں‘۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مختلف سماجی رابطے کی ویب سائٹس اور ایپلیکشن استعمال کرنے والے صارفین دوستیاں ہونے کے بعد ملنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہیں اور پھر یہ ملاقاتیں مزید آگے بڑھ جاتی ہیں‘۔

    ماہرین نے اس رپورٹ میں متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’پاکستان میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد میں گزشتہ10 سالوں میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہوا اور اسی دوران سوشل میڈیا ایپس کے صارفین کی تعداد میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا‘۔

    یہ بھی پڑھیں: ایڈز سے بچاؤ کا عالمی دن: پاکستان میں مریضوں کی تعداد میں دگنا اضافہ

    رپورٹ میں شائع کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق سال 2005 میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد گزشتہ 10 سالوں کے مقابلے میں 17.6 فیصد بڑھنے کے بعد 46 ہزار پہنچی جبکہ دنیا بھر میں 2.2 فیصد مریضوں میں اضافہ ہوا۔

    برطانوی اخبار میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں اس حوالے سے آگاہی دینے کے لیے باقاعدہ ادارے بھی موجود ہیں تاہم عوام میں کم آگاہی ہونے کی وجہ سے مرض کی تشخیص اُس وقت ہوتی ہے جب وہ بہت زیادہ بڑھ چکا ہوتا ہے۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں بھی سوشل میڈیا کے استعمال کی وجہ سے ایڈز کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا جو بہت تشویشناک ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ایڈز سے بچاؤ کا عالمی دن: پاکستان میں مریضوں کی تعداد میں دگنا اضافہ

    ایڈز سے بچاؤ کا عالمی دن: پاکستان میں مریضوں کی تعداد میں دگنا اضافہ

    دنیا بھر میں آج ایچ آئی وی ایڈز سے بچاؤ اور آگاہی کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں 3 کروڑ سے زائد افراد ایچ آئی وی ایڈز سے متاثر ہیں جن میں 36 فیصد افراد کو اپنے مرض کا علم ہی نہیں۔

    ایڈز کا مرض ایک وائرس ایچ آئی وی کے ذریعے پھیلتا ہے جو انسانی مدافعتی نظام کو تباہ کر دیتا ہے۔ ایسی حالت میں کوئی بھی بیماری انسانی جسم میں داخل ہوتی ہے تو مہلک صورت اختیار کر لیتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق صرف احتیاط ہی کے ذریعے اس بیماری سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔

    ایک تحقیق کے مطابق ایچ آئی وی کا شکار ہونے کے چند دن بعد 85 فیصد افراد کو انفیکشن کی علامات ظاہر ہوتی ہیں جن کا بروقت علاج مرض کو جان لیوا ہونے سے بچا سکتا ہے۔


    علاج قابل رسائی لیکن مریضوں میں خطرناک اضافہ

    اقوام متحدہ کے ادارہ برائے ایڈز یو این ایڈز کا کہنا ہے کہ سنہ 1981 سے اس مرض کے سامنے آنے کے بعد اب تک اس مرض سے 8 کروڑ کے لگ بھگ افراد متاثر ہوچکے ہیں جبکہ 3 کروڑ سے زائد افراد اس مرض کے باعث موت کے گھاٹ اتر چکے ہیں۔

    یو این ایڈز کے مطابق سنہ 2015 میں ایک کروڑ 80 لاکھ سے زائد افراد کو ایڈز کے علاج کی سہولیات میسر آ سکیں۔ یہ تعداد گزشتہ برسوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے۔ گزشتہ برسوں کی نسبت اس برس مزید کئی لاکھ افراد ایڈز کے علاج سے مستفید ہوسکے۔

    یو این ایڈز کا کہنا ہے کہ اس موذی مرض کے علاج کی سہولیات میسر ہونے کے بعد سنہ 2005 سے اب تک اس مرض سے ہونے والی اموات کی شرح میں 45 فیصد کمی آچکی ہے۔

    اقوام متحدہ نے تسلیم کیا کہ اس مرض کا علاج آہستہ آہستہ قابل رسائی ہوتا جارہا ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ اس کے مریضوں میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔


    پاکستان میں ایڈز کا تشویش ناک پھیلاؤ

    چند روز قبل کیے جانے والے ایک سروے کے مطابق پاکستان میں ایڈز کے 1 لاکھ 32 ہزار مریض موجود ہیں۔ گزشتہ برس کے مقابلے میں اس تعداد میں 39 ہزار افراد کا اضافہ ہوا ہے۔

    پاکستان کی وزارت قومی صحت کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں ایڈز کے وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں گزشتہ سال کے مقابلے میں بتدریج اضافہ ہوا ہے۔

    سروے کے مطابق ایڈز کی شرح سب سے زیادہ پنجاب میں دیکھی گئی جہاں اس موذی مرض میں مبتلا مریضوں کی تعداد 60 ہزار، سندھ میں 52 ہزار، خیبر پختونخواہ میں 11 ہزار، جبکہ بلوچستان میں صرف 3 ہے۔

    وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 6 ہزار افراد ایڈز کا شکار ہیں۔

    وزارت صحت کے مطابق ملک کے مختلف علاقوں میں ایڈز کے علاج کے لیے 20 سے زائد سینٹرز موجود ہیں تاہم رواں سال مزید 10 سینٹرز کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • دنیا بھر میں ایڈز سے بچاؤ کا عالمی دن منایا جارہا ہے

    دنیا بھر میں ایڈز سے بچاؤ کا عالمی دن منایا جارہا ہے

    آج دنیا بھر میں لاکھوں جانوں کے قاتل مرض ایڈز سے بچاؤ کا دن منایا جارہا ہے، عالمی ادارۂ صحت نے پاکستان میں مہلک مرض بڑھنے کا الارم بجا دیا ہے۔

    ایڈز سے بچاؤ کا عالمی دن منانے کا مقصد لوگوں میں اس مہلک مرض سے بچاؤ کیلئے احتیاطی تدابیر کے بارے میں شعور پید اکرنا ہے، ایڈز مختلف ذرائع سے ہوتا ہے، جو انسانی قوت مدافعت کو کم کردیتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ایڈز کی بروقت تشخیص، علاج اور احتیاط سے اس مہلک مرض کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ عام آدمی کو اس مرض کے بارے میں شعور دینے کی ضرورت ہے۔

    عالمی ادارۂ صحت کے مطابق دنیا بھر کے طبی ماہرین ابھی تک اس مرض پر قابو پانے میں ناکام رہے ہیں، دنیا بھر میں ایڈز کا شکار افراد کی تعداد بیس لاکھ سے بڑھ گئی ہے۔