Tag: World Bank

  • مشیرخزانہ سے عالمی بینک اور آئی ایم ایف سربراہان کی ملاقاتیں، معیشت پر گفتگو

    مشیرخزانہ سے عالمی بینک اور آئی ایم ایف سربراہان کی ملاقاتیں، معیشت پر گفتگو

    واشنگٹن: مشیرخزانہ ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ سے عالمی بینک اور آئی ایم ایف سربراہان کی ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے، آج بھی ملاقاتوں میں پاکستان کی معیشت کی بہتری کے لیے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف سربراہاں سے ملاقاتوں میں مشیرخزانہ نے معاشی استحکام اور ادارہ جاتی اصلاحات کوششوں اور معاشی اشاریوں میں ہونے والی نمایاں بہتری سے آگاہ کیا۔

    عبدالحفیظ شیخ نے ایکسل وان ٹراٹسن برگ کو ایم ڈی عالمی بینک تعیناتی پر مبارکباد دی، انہوں نے عالمی بینک کی جانب سے پاکستان کو فراہم امداد پر شکریہ ادا کیا، مشیر خزانہ نے عالمی بینک کے منصوبوں کی تکمیل کیلئے حکومتی اقدامات پر روشنی ڈالی۔

    اس موقع پر ایکسل وان ٹراٹسن برگ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو عالمی بینک کے وسائل کا بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے، انہوں نے پاکستان کی معاشی نمو اور ترقی کی کوششوں میں عالمی بینک کی بھر پور امداد کا اعادہ کیا۔

    عبدالحفیظ شیخ نے ایم ڈی آئی ایم ایف کرسٹالینا جارجیوا ودیگرحکام سے بھی ملاقات کی، دریں اثنا مشیرخزانہ نے نئی ایم ڈی کو تعیناتی پر مبارکباد دی اور آئی ایم ایف پروگرام پر ابتک کی پیش رفت سے آگاہ کیا۔

    مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ امریکا روانہ

    ان کا کہنا تھا کہ مثبت اشاریوں سے معاشی استحکام کا عندیہ ملتا ہے، آئی ایم ایف پروگرام کے تحت مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔

    اس موقع پر کرسٹا لیناجارجیوا کا کہنا تھا کہ معاشی استحکام کے لیے پاکستانی حکومت سخت فیصلے لے رہی ہے، پاکستانی معیشت کے لیے سخت فیصلوں کو نافذ کیا جا رہا ہے، اصلاحاتی پروگرام کیلئے آئی ایم ایف مکمل حمایت کرے گا۔

  • حفیظ شیخ کی عالمی بینک کے نائب صدر سے ملاقات، ملکی معیشت پر تبادلہ خیال

    حفیظ شیخ کی عالمی بینک کے نائب صدر سے ملاقات، ملکی معیشت پر تبادلہ خیال

    واشنگٹن: مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے عالمی بینک کے نائب صدر برائے جنوبی ایشیا ہارٹ ویگ سے ملاقات کی، اس دوران ملکی معیشت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق حفیظ شیخ اور عالمی بینک کے نائب صدر برائے جنوبی ایشیا ہارٹ ویگ کی ملاقات امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں ہوئی، جس میں آئی ایم ایف سے قرضے سمیت ملکی معیشت کے لائحہ عمل کے بارے میں گفتگو ہوئی۔

    پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں میں عالمی بینک کے تعاون پر تبادلہ خیال ہوا، ہارٹ ویگ کو حکومتی اقدامات کے مثبت نتائج سے آگاہ کیا گیا۔

    عبدالحفیظ شیخ نے ملکی معاشی صورت حال پر بھی روشنی ڈالی، دریں اثنا ہارٹ ویگ نے ملکی تعمیروترقی میں عالمی بینک کے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

    مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ امریکا روانہ

    مشیر خزانہ 14 اکتوبر کو امریکا روانہ ہوئے تھے، ذرائع کا کہنا تھا کہ حفیظ شیخ عالمی بینک، آئی ایم ایف کے سالانہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    واضح رہے کہ عالمی بینک کا اپنی رپورٹ میں کہنا تھا کہ سال 2019 میں پاکستانی کی ترقی کی شرح 3.3 فیصد اور 2020 میں 2.4 فیصد رہے گی جبکہ 2021 میں ترقی کی شرح 3 فیصد رہنے کی توقع ہے۔

    رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ترقی کی شرح میں بہتری پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی اور بین الاقوامی مارکیٹوں میں استحکام سے بھی مشروط ہے۔

  • وزیراعظم سے عالمی بینک کے صدر کی ملاقات، اعلامیہ جاری

    وزیراعظم سے عالمی بینک کے صدر کی ملاقات، اعلامیہ جاری

    واشنگٹن: وزیراعظم عمران خان کی عالمی بینک کے صدر ڈیوڈ مالپس سے ملاقات ہوئی جس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے عالمی بینک کے صدر ڈیوڈ مالپس کی ملاقات پاکستانی سفارت خانے میں ہوئی، اس موقع پر وزیر خارجہ، مشیر خزانہ، مشیر تجارت اور وفاقی وزرا کا وفد بھی ملاقات میں موجود رہا۔

    وزیراعظم کی عالمی بینک کے صدر سے ملاقات سے متعلق جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے ورلڈبینک کے صدر کو ذمہ داریاں سنبھالنے پر مبارکباد دی اور عالمی بینک کے پاکستان سے مختلف شعبہ جات میں تعاون کو سراہا۔

    اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے صحت، تعلیم اور نوجوانوں سے متعلق حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا، وزیراعظم نے کاروبار میں آسانی سے متعلق حکومتی ویژن پر بھی اعتماد میں لیا، اس دوران انہوں نے ورلڈبینک کے پاکستان کے ساتھ تعاون پر اظہار اطمینان کیا۔

    اس موقع پر عمران خان نے امید ظاہر کی کہ عالمی بینک پاکستان میں جاری منصوبوں کیلئے تعاون جاری رکھے گا، حکومت پاکستان بھی عالمی بینک کے ساتھ مکمل تعاون کرے گی۔

    عالمی بینک کے صدر ڈیوڈ مالپس کا کہنا تھا کہ پاکستان خطے کا اہم ملک ہے، پاکستان میں عالمی بینک کے تعاون سے کئی منصوبے مکمل ہوئے، نئے پروگرام کے بعد پاکستان معاشی استحکام کی جانب بڑھے گا۔

    پاکستان بہت جلد ایک عظیم ملک بنے گا، کچھ بھی ہوجائے کسی کو این آر او نہیں دوں گا: وزیراعظم

    ان کا کہنا تھا کہ بیرونی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد مزید بڑھے گا، سماجی ترقی اور نوجوانوں کی فلاح وبہبود کے پروگرام قابل ستائش ہیں، عالمی بینک وزیراعظم کے معاشی استحکام ویژن میں تعاون کرے گا۔

  • ورلڈ بینک پاکستان کو 91 کروڑ 80 لاکھ ڈالر دے گا

    ورلڈ بینک پاکستان کو 91 کروڑ 80 لاکھ ڈالر دے گا

    اسلام آباد : ورلڈ بینک پاکستان کوتین مخلتف منصوبوں کیلئے 91 کروڑ 80 لاکھ ڈالر دے گا، دونوں  فنڈز فراہمی کے معاہدے پر دستخط ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی بینک اورپاکستان کے درمیان تین مخلتف منصوبوں کیلئے فنڈز فراہم کے معاہدے پر دستخط ہوگئے ، دستخط کی تقریب میں مشیرخزانہ ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ بھی موجود تھے۔

    ورلڈ بینک پاکستان کوتین مخلتف منصوبوں کیلئے فنڈز فراہم کرےگا، فنڈز کا حجم اکیانوےکروڑ اسی لاکھ ڈالر دےگا۔

    عالمی بینک ٹیکس وصولیاں بڑھانے کے منصوبےکیلئے چالیس کروڑ ڈالر دے گا، منصوبےسےجی ڈی پی میں ٹیکسوں کاتناسب17فیصدکیاجائے گا اور منصوبے کے تحت ملک میں ٹیکس دہندہ افراد کی تعداد 20 لاکھ سے بڑھا کر 35 لاکھ کی جائےگی۔

    اعلامیہ کے مطابق 40 کروڑ ڈالر مالیت کا دوسرا قرض اعلی تعلیم کی ترقی کیلئے استعمال کیا جائےگا اور پروگرام کے تحت اہم شعبوں میں تعلیم و تربیت کو بہتر بنایا جائےگا۔

    ورلڈ بینک کا کہنا ہے 11 کروڑ 89 لاکھ ڈالر مالیت کا تیسرا قرض پروگرام خیبر پختونخواہ میں ٹیکس وصولیوں کا نظام میں بہتری کیلئے استعمال میں بلایا جائےگا۔

    معاہدے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ورلڈ بینک ہمارا دیرینہ پارٹنر ہے۔

    مزید پڑھیں : آئی ایم ایف کے بعد عالمی بینک پاکستان کو قرض دےگا

    یاد رہے چند روز قبل ہی عالمی بینک نے پاکستان کیلئے 51 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کے قرض کی منظوری دی تھی، جاری اعلامیہ میں کہا گیا تھا قرض ٹیکس وصولیاں بڑھانے کے دو منصوبوں کیلئے فراہم کیا گیا ہے ،

    اعلامیہ کے مطابق منصوبے کے تحت ٹیکس نظام کو سادہ اور ٹیکس اور کسٹم انتظامیہ کے استعدادکار کو ٹیکنالوجی اور فنی مہارت سے بہتر بنایا جائےگا۔

    عالمی بینک اعلامیہ میں کہا گیا منصوبے کے تحت ٹیکس نظام کو سادہ اور ٹیکس اور کسٹم انتظامیہ کے استعدادکار کو ٹیکنالوجی اور فنی مہارت سے بہتر بنایا جائےگا اور ایف بی آر ڈیجیٹلائزیشن سے ٹیکس دہندہ کی معلومات کو زیادہ ٹیکس وصولیاں کیلئے استعمال کر سکے گا۔

    وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد عالمی بینک سے قرض ملنے کی راہ ہموار ہوئی ،ایشیائی ترقیاتی بینک کی طرف سے بھی جلد منصوبوں کیلئے قرض فراہم کیا جائےگا۔

  • آئی ایم ایف کے بعد عالمی بینک پاکستان کو  قرض دےگا

    آئی ایم ایف کے بعد عالمی بینک پاکستان کو قرض دےگا

    اسلام آباد : عالمی بینک نے پاکستان کیلئے قرض کی منظوری دے دی ، ذرائع وزارت خزانہ نے کہا 40 کروڑ ڈالر کا ایک منصوبہ ایف بی آر کو ٹیکس محاصل بڑھانے میں معاونت فراہم کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی بینک نے پاکستان کیلئے 51 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کے قرض کی منظوری دے دی، جاری اعلامیہ میں کہا گیا قرض ٹیکس وصولیاں بڑھانے کے دو منصوبوں کیلئے فراہم کیا گیا ہے ، 40 کروڑ ڈالر کا ایک منصوبہ ایف بی آر کو ٹیکس محاصل بڑھانے میں معاونت فراہم کرے گا ۔

    اعلامیہ کے مطابق منصوبے کے تحت ٹیکس نظام کو سادہ اور ٹیکس اور کسٹم انتظامیہ کے استعدادکار کو ٹیکنالوجی اور فنی مہارت سے بہتر بنایا جائےگا۔

    عالمی بینک اعلامیہ میں کہا گیا ایف بی آر ڈیجیٹلائزیشن سے ٹیکس دہندہ کی معلومات کو زیادہ ٹیکس وصولیاں کیلئے استعمال کر سکے گا، منصوبے کے تحت پاکستان کی ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح کو آئندہ پانچ سالوں میں 17 فیصد پر لایا جائےگا۔

    اعلامیہ کے مطابق ملک کے 12 لاکھ ٹیکس دہندہ کی تعداد کو 35 لاکھ تک بڑھایا جائےگا اور 11 کروڑ 80 لاکھ ڈالر مالیت کے دوسرے قرض سےخیبر پختونخواہ میں ٹیکس وصولیاں کے منصوبے کا آغاز کیا جائےگا ۔

    عالمی بینک نے کہا صوبے کو اپنے محصولات میں اضافہ کرنے سے اپنے اخراجات کو پورا کرنے میں آسانی ہو گی ۔

    وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد عالمی بینک سے قرض ملنے کی راہ ہموار ہوئی ،ایشیائی ترقیاتی بینک کی طرف سے بھی جلد منصوبوں کیلئے قرض فراہم کیا جائےگا۔

    خیال رہے یاد رہے پاکستان اورآئی ایم ایف کےدرمیان معاہدہ طے پاگیا ہے ،تین سال میں چھ ارب ڈالرملیں گے، پاکستانی حکام اور آئی ایم ایف ٹیم کے درمیان معاہدے پر عملدرآمد آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ کی توثیق کے بعد کیا جائےگا۔

    یاد رہے مئی میں عالمی بینک نے رپورٹ میں کہا تھا کہ پاکستان کوٹیکسوں میں اضافے اور نئے ٹیکسوں کےاطلاق کی ضرورت نہیں، موجودہ ٹیکسوں سے اہداف حاصل کئے جاسکتے ہیں۔

  • پاکستان میں ٹیکسوں میں اضافے کی ضرورت نہیں،عالمی بینک

    پاکستان میں ٹیکسوں میں اضافے کی ضرورت نہیں،عالمی بینک

    واشنگٹن : عالمی بینک کاکہنا ہے کہ پاکستان کوٹیکسوں میں اضافے اور نئے ٹیکسوں کےاطلاق کی ضرورت نہیں، موجودہ ٹیکسوں سے اہداف حاصل کئے جاسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈبینک نے پاکستانی ٹیکس نظام پر ریسرچ پیپر جاری کردیا، عالمی بینک نے اپنی رپورٹ پاکستان ریونیو موبلائزیشن پراجیکٹ پیپر میں کہا پاکستان کو ٹیکس وصولیاں بہتر بنانے اور ٹیکس کلچر کے فروغ کی ضرورت ہے۔

    عالمی بینک کا کہنا تھا پاکستان میں ٹیکس وصولیوں کاتناسب جی ڈی پی کےچھبیس فیصد تک ہوسکتاہے، پاکستان میں ٹیکس ادارے صرف آدھا ٹیکس وصول کر پاتے ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا عالمی بینک پاکستان کو ٹیکس وصولیوں میں اضافے کے پروجیکٹ کیلئے مالی معاونت فراہم کررہا ہے، پروگرام کیلئے عالمی بینک کے ذیلی ادارے انٹرنیشنل ڈیویلپمنٹ اسوسی ایشن نے پاکستان کوچالیس کروڑ ڈالر بھی فراہم کئے ہیں، پروگرام ایف بی آر نے لاگو کیا تھا۔

    عالمی بینک پیپر کے مطابق ایف بی آر کو اندورنی مسائل کا سامنا ہے، جس کے باعث ٹیکس وصولیوں پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : گورنر اسٹیٹ بینک اور چیئرمین ایف بی آر عہدوں سے فارغ

    خیال رہے حال ہی میں حکومت نے ایف بی آر کے چیئرمین کو کارکردگی بہتر نہ ہونے پر برطرف کیا ہے، رواں مالی سال ٹیکس وصولیاں ہدف سےکم ازکم چار سو ارب روپےکم رہیں۔

    یاد رہے ایف بی آر کی جانب سے ریونیو ٹارگٹ حاصل نہ کرنے پر آئی ایم ایف نے اظہار تشویش کیا تھا ، رواں مالی سال کے پہلے 10ماہ ایف بی آرہدف سے345 ارب کم حاصل کرپایا، پیٹرولیم مصنوعات پرجی ایس ٹی ریٹ کم کرنے سے ایف بی آر کا شارٹ فال بڑھا۔

    آئی ایم ایف حکام کا کہنا تھا محصولات کاہدف حاصل کرنےکےلئےٹیکس نیٹ بڑھاناہوگا۔

    مذاکرات میں پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف کو 6سو ارب روپے سے زائد کے نئے ٹیکسز لگانے، بجلی اور گیس کے نرخ بڑھانے سمیت دیگر اہم یقین دہانیاں کرائی گئیں ہیں۔

  • والد نے ورلڈ بینک کی سربراہی کی آفر کی تھی جسے میں نے مسترد کردیا، ایوانکا ٹرمپ

    والد نے ورلڈ بینک کی سربراہی کی آفر کی تھی جسے میں نے مسترد کردیا، ایوانکا ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صاحبزادی ایوانکا ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ جب ان کے والد نے انھیں ورلڈ بینک کی سربراہی کی دعوت دی تو انھوں نے اس آفر کو مسترد کر دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جریدے ’دی اٹلانٹک“ کو بتایا کہ انھوں نے ایوانکا سے بینک کی سب سے سینئر ترین پوزیشن سنبھالنے کی پیشکش کی تھی کیونکہ وہ حساب کتاب کے معاملے میں بہت اچھی ہیں۔

    ایوانکا نے اب بتایا ہے کہ صدر ٹرمپ کے پوچھنے پر ان کا جواب تھا کہ وہ وائٹ ہاوس میں مشیر کے طور پر اپنے کام سے خوش ہیں، بعد ازاں ورلڈ بینک کے نئے صدر، معیشت دان ڈیوڈ ملپاس کو منتخب کرنے میں ایونکا کا کردار شامل رہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ایک طویل عرصے سے امریکا غیر رسمی طور پر ورلڈ بینک کے رہنما کو منتخب کرنے کا حق رکھتا ہے۔

    آیوری کوسٹ کے دورے کے دوران خبر رساں نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس سے بات کرتے ہوئے ایوانکا ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ان کے والد نے ملازمت سے متعلق ان سے سوال کے طور پر پوچھا لیکن انھوں نے انکار کر دیا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ایوانکا کا مزید کہنا تھا کہ ملپاس اچھی طریقے سے ملازمت سر انجام دیں گے۔

    خبر رساں ادارے کے نمائندے نے سوال کیا کہ کیا صدر ٹرمپ نے انھیں کسی اور اہم ملازمت کی پیشکش کی ہے؟ جس پر ان کا کہنا تھا وہ اس بارے میں معلومات صرف اپنے اور صدر ٹرمپ کے درمیان ہی رکھیں گی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ انھوں نے اپنی بیٹی کے لیے مختلف عہدوں کا سوچا تھا جن میں اقوامِ متحدہ میں امریکا کی سفیر کے طور پر بھی ان کی تعیناتی شامل تھی کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ وہ فطری طور پر سفیر ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ انھیں اس عہدے کے لیے ایوانکا کو تعینات کرنے کے خدشات سے آگاہ کیا گیا کیونکہ وہ کہتے یہ اقربا پروری ہے، جبکہ اس کا اقربا پروری سے کوئی تعلق نہیں۔

  • پاکستان کو3 سال میں 22 ارب ڈالر ملنےکی توقع

    پاکستان کو3 سال میں 22 ارب ڈالر ملنےکی توقع

    اسلام آباد : پاکستان کو3سال میں22ارب ڈالرملنےکی توقع ہے ، آئی ایم ایف پروگرام ملنے کے بعد عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک بھی پاکستان کوقرضہ فراہم کرےگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسدعمر کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈپاکستان کو چھ سے آٹھ ارب ڈالرکا قرضہ پروگرام دے گا، معاہدہ اصولی طور پر طے پاگیا ہے۔

    آئی ایم ایف کےاعلامیہ کے مطابق فنڈ رواں ماہ تکنیکی معاملات طےکرنے کیلئے وفدپاکستان بھیجےگا۔

    عالمی بینک کی جانب سے آئندہ تین سال میں ساڑھے سات ارب ڈالر جبکہ ایشیائی ترقیاتی بینک کی فنانسنگ چھ ارب ڈالرتک ہوسکتی ہے، آئی ایم ایف پروگرام ملنےکے بعددونوں اداروں سےرقم ملناشروع ہوجائےگی۔

    تینوں اداروں کیجانب سے ملنے والی رقم ملکی زرمبادلہ ذخائر میں بہتری لانے کاباعث بنے گی۔

    مزید پڑھیں : عالمی بینک اوراے ڈی بی بھی پاکستان کو قرضہ دے گا ، اسد عمر

    گذشتہ روز وزیرخزانہ نے کہا آئی ایم ایف سےمعاملات طے پاجانےکے بعد عالمی بینک اوراے ڈی بی بھی پاکستان کو قرضہ دےگا، مجموعی طورپر پاکستان کو بائیس ارب ڈالر ملنےکی امید ہے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا زرمبادلہ کے ذخائر تیزی سے گر رہے ہیں وہ بھی مستحکم ہو جائیں گے، جیسے ہی آئی ایم ایف کا پروگرام ہوا، ورلڈ بینک اور اے ڈی بی سے فنڈنگ ملے گی، ایمرجنگ مارکیٹس کی حالت تیزی سے بدل رہی ہے اور معاشی اصلاحات پر کام ہو رہا ہے۔

    وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ آئی ایم ایف پروگرام کے بعد کیپیٹل مارکیٹ کی حالت بہتر ہوگی، زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ تھا، اب اضافہ ہوگا، معاشی استحکام نظر آئے گا، خبروں میں عدم استحکام نظر آرہا ہے۔

    خیال رہے دسمبرمیں پاکستان کویوروبانڈزکی مدمیں ایک ارب ڈالرکی ادائیگی کرنی ہے، گزشتہ روز بھی پاکستان نےایک ارب ڈالریورو بانڈز کی مدمیں ادا کئے۔

  • وزیر اعظم عمران خان کی ورلڈ بینک کو مختلف شعبوں میں شراکت داری کی پیش کش

    وزیر اعظم عمران خان کی ورلڈ بینک کو مختلف شعبوں میں شراکت داری کی پیش کش

    اسلام آباد: ورلڈ بینک کے حکام نے حکومت کی معاشی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے یقین دہانی کروائی ہے کہ پاکستان کو مختلف منصوبوں کی مد میں ملنے والے فنڈز میں کمی نہیں آئے گی، وزیراعظم نے عالمی بینک کو سیاحت سمیت مختلف شعبوں میں شراکت داری کی پیش کش بھی کی۔

    تفصیلات کےمطابق اسلام آباد میں امریکا میں تعینات ورلڈ بینک جنوبی ایشیا کے نائب صدر ہارٹ وگ شیفر کی سربراہی میں ایک وفد نے وزیراعظم پاکستان سے ملاقات کی۔

    دوران ملاقات عالمی بینک وفدکاحکومتی معاشی پالیسیوں پراعتمادکااظہار کرتے ہوئے جاری منصوبوں میں مالی معاونت اور مختلف منصوبوں میں منصوبوں میں فنڈز کا سلسلہ جاری رکھنے کی یقین دہانی کروائی۔

    ورلڈ بینک کے وفد نے مختلف منصوبوں میں پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش کا بھی اظہار کیا جس کا وزیراعظم عمران خان نے خیر مقدم کیا۔

    اس موقع پر عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان سرمایہ کاری کے لیے مثالی ملک بن چکا ہے، ترقیاتی منصوبے مکمل ہونے سے خوشحالی اور اعتماد سازی کو فروغ ملےگا۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان بھی ورلڈ بینک کے ساتھ مختلف منصوبوں پر کام کرنے کا خواہش مند ہے، ہم ماحول، سیاحت اور مذہبی سیاحت میں مل کر کام کرنا چاہتے ہیں‘۔

    ورلڈ بینک کے نائب صدر نے غربت کے خاتمے اور معاشی پالیسیوں کو سراہتے ہوئے اعتراف کیا کہ پاکستان میں اب کاروبار کے اچھے مواقع موجود ہیں۔

  • پاکستان آئندہ 100 سال میں کیسا ہوگا ؟رپورٹ جاری

    پاکستان آئندہ 100 سال میں کیسا ہوگا ؟رپورٹ جاری

    اسلام آباد : عالمی بینک کا کہناہے کہ پاکستان کو انسانی وسائل کی ترقی پر زیادہ سے زیادہ خرچ کرنا ہو گا اور معاشی شرح نمو میں اضافے کیلئے تجارتی اور ٹیکس اصلاحات کرنا ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی بینک کی جانب سے پاکستان پر رپورٹ ” پاکستان آئندہ سو سال میں کیسا ہوگا” جاری کردی گئی ہے۔

    جس میں عالمی بینک کاکہنا ہے کہ پاکستان کو انسانی وسائل کی ترقی پرزیادہ سےزیادہ خرچ کرنا ہوگا  اور تجارت کے فروغ کیلئے ٹیرف سمیت دیگر رکاوٹیں ختم کرنےکی ضرورت ہے۔

    عالمی بینک کے مطابق علاقائی تناؤ کی وجہ سےپاکستان کودفاع پرزیادہ خرچ کرناپڑرہاہے، علاقائی روابط کے فروغ سے دوہزار سنیتالیس تک معیشت میں تیس فیصد اضافہ کیاجاسکتاہے۔

    علاقائی روابط کے فروغ سے 2047 تک معیشت میں تیس فیصد اضافہ کیاجاسکتاہے

    رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ ٹیکس وصولی میں اضافے کیلئے ٹیکس نیٹ بڑھاناہوگا اور زرعی شعبےکو بھی ٹیکس نیٹ میں لانے کی ضرورت ہے، پاکستان کے ٹیکس نظام میں ایسی خرابیاں ہیں جو ٹیکس چوری کی وجہ بنتی ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق پاکستان میں دو کروڑچھبیس لاکھ بچے اسکول نہیں جاتے اور ملک میں بچوں کی شرح اموات بلند ہے جبکہ پاکستان میں پانچ سال کے38فیصد بچے چھوٹے قد کا شکار ہیں۔

    عالمی بینک کا کہنا ہے کہ آبی وسائل کے تحفظ کیلیے پانی کااستعمال مؤثر بنانے کی ضرورت ہے۔

    فری مارکیٹ ہی پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ کر سکتی ہے، ہاروگ شیفر


    دوسری جانب عالمی بینک کے نائب صدر برائے جنوبی ایشیا ہاروگ شیفر نے خطاب میں کہا پاکستان کو اپنے انسانی وسائل پرزیادہ سے زیادہ خرچ کرنا پڑے گا، فری مارکیٹ ہی پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ کر سکتی ہے اور خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے مزید کام کی ضرورت ہے۔