Tag: World Bank

  • رواں سال ترسیلات زر21 ارب ڈالرتک بڑھ جانے کی امید ہے، عالمی بینک کی پیشگوئی

    رواں سال ترسیلات زر21 ارب ڈالرتک بڑھ جانے کی امید ہے، عالمی بینک کی پیشگوئی

    نیویارک : عالمی بینک نے پیشگوئی کی ہے کہ رواں سال ترسیلات زر کا حجم بیس ارب نوے کروڑ ڈالر تک جاپہنچے گا اور اضافے کی شرح چھ اعشاریہ نو فیصد رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی بینک نے ترسیلارت زر سے متعلق رپورٹ جاری کردی ، جس میں پیش گوئی کی ہے رواں سال ترسیلات زر اکیس ارب ڈالرتک بڑھ جانے کی امید ہے.

    ورلڈ بینک کی ترسیلارت زر سے متعلق رپورٹ میں بتایا گیا کہ آئندہ چند برسوں تک یہ شرح برقرار رہنے کا امکان ہے، رواں سال ترسیلات زر میں چھ اعشاریہ نو فیصد کا اضافہ متوقع ہے۔

    رپورٹ کے مطابق عالمی سطح پر ترسیلات زر میں ساڑھے تیرہ فیصد کا اضافہ متوقع ہے، ترسیلات زر کا حجم پانچ سو اٹھائس ارب ڈالر تک ہوجانے کا امکان ہے۔ سب سے زیادہ ترسیلات زر امریکہ اور خلیجی ممالک سے ملیں گی۔

    دوسری جانب ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ بیرون ممالک کام کرنے والے پاکستانیوں کی تعداد میں اکتالیس فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں :  اکتوبر میں ترسیلات زر 2 ارب ڈالر تک جا پہنچی: اکنامسٹ انٹیلی جنس یونٹ

    یاد رہے گذشتہ ماہ اکنامسٹ انٹیلی جنس یونٹ کا کہنا تھا کہ اکتوبر میں پاکستان کی ترسیلات زر 2 ارب ڈالر تک جا پہنچی۔ دوست ممالک سے ملنے والے قرض سے ادائیگیوں کا توازن بہتر ہوجائے گا۔

    رپورٹ کے مطابق گلف ممالک سے ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ہے، سعودی عرب سے ترسیلات زر میں 7.3 فیصد کا اضافہ ہوا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ جاری کھاتوں کے خسارے میں ترسیلات زر سے کمی متوقع نہیں، جاری کھاتے کا خسارہ 18 ارب 30 کروڑ ڈالر رہنے کا امکان ہے۔ مالیاتی خسارہ 5.8 فیصد تک ہو جائے گا۔

  • پاکستان کے دیہی علاقے شہری علاقوں سے زیادہ غربت کا شکار ہیں ،عالمی بینک

    پاکستان کے دیہی علاقے شہری علاقوں سے زیادہ غربت کا شکار ہیں ،عالمی بینک

    واشنگٹن : عالمی بینک کاکہنا ہے کہ پاکستان میں غربت میں کمی ہوئی ہے تاہم غربت کے حوالے سے دیہی اور شہری علاقوں کے فرق میں اضافہ ہوا ہے۔ دیہات میں ترقی کی شرح بھی شہروں کے مقابلے میں سست ہے ۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی بینک نے پاکستان سے متعلق رپورٹ جاری کردی ہے ، جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں غربت میں کمی ہوئی ہے تاہم شہری اور دیہی علاقوں میں غربت کے فرق میں اضافہ ہورہاہے، پاکستان کے دیہی علاقے شہری علاقوں سے زیادہ غربت کا شکار ہیں۔

    عالمی بینک کا کہنا ہے کہ شہری علاقوں میں زیادہ تیزی سےغربت میں کمی آئی ہے، ہر 5افراد میں سے4آج بھی دیہی علاقےمیں رہتےہیں، دیہی علاقوں میں سہولتوں تک رسائی اورمعاشی ترقی کی شرح کم ہے۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ 15سال میں پاکستان میں غربت تقریباًآدھی رہ گئی ہے، 2001 میں غربت کی شرح 64 فیصد تھی جو اب 30 فیصد رہ گئی ہے، غربت میں سب سےزیادہ کمی خیبرپختونخوا میں ہوئی ہے اور صحت کی سہولتوں کےحصول میں بھی بہتری آئی ہے۔

    خیال رہے عالمی اداروں کی رپورٹ کے مطابق دنیا میں غریب افراد کی تعداد 3 ارب کے قریب ہے۔ ان افراد کی یومیہ آمدنی ڈھائی ڈالر سے بھی کم ہے جبکہ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ 25 سال میں 70 کروڑ افراد غربت کی لکیر سے اوپر آگئے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ غربت ہی ہے جس کی وجہ مہنگائی میں روز بروز اضافہ، دولت کی غیر مساوی تقسیم، وسائل میں کمی، بے روزگاری اور بڑھتی ہوئی آبادی ہے۔

  • اراکین اسمبلی کے بجائے بلدیاتی نمائندوں کو ترقیاتی فنڈز دیں گے: علیم خان

    اراکین اسمبلی کے بجائے بلدیاتی نمائندوں کو ترقیاتی فنڈز دیں گے: علیم خان

    لاہور: صوبہ پنجاب کے سینئر وزیر برائے ترقی علیم خان کا کہنا ہے کہ اراکین اسمبلی کے بجائے بلدیاتی نمائندوں کو ترقیاتی فنڈز دیں گے۔ سالانہ ترقیاتی پروگرام کا 30 فیصد حصہ بلدیاتی نمائندے استعمال کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈ بینک کے 3 رکنی وفد نے سینئر وزیر پنجاب علیم خان سے ملاقات کی۔

    ملاقات کے دوران ڈائریکٹر ورلڈ بینک نے لوکل گورنمنٹ اور دیگر شعبوں میں تعاون پر بریفنگ دی۔

    علیم خان کا کہنا تھا کہ ہاؤسنگ سیکٹر میں مضبوط منصوبہ بندی سے معیشت مضبوط ہوگی، گزشتہ حکومت کے اکثر منصوبے معیشت پر بوجھ ہیں، پنجاب میں سرمایہ کاروں کے لیے آسانیاں پیدا کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ منصوبوں کے لیے چیک اینڈ بیلنس کے ساتھ مانیٹرنگ سسٹم ضروری ہے، وزیر اعظم پر دوسرے ملکوں کے اعتماد میں اضافہ ہو رہا ہے، اراکین اسمبلی کے بجائے بلدیاتی نمائندوں کو ترقیاتی فنڈز دیں گے۔

    علیم خان کا کہنا تھا کہ پنجاب کا نیا بلدیاتی نظام ترقی کے بہتر نتائج دے گا، سالانہ ترقیاتی پروگرام کا 30 فیصد حصہ بلدیاتی نمائندے استعمال کریں گے۔ عالمی بینک کے نمائندوں کی پنجاب کے بلدیاتی نظام میں دلچسپی ہے۔

    ورلڈ بینک کے وفد کی جانب سے کہا گیا کہ پنجاب کے مختلف شعبوں میں مثبت کردار ادا کریں گے۔ سینئر وزیر اور عالمی بینک کے وفد نے آئندہ ہفتے دوبارہ اجلاس کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

  • پاکستان کی معاشی صورتحال اگلے 2 سال تک کمزور رہے گی: ورلڈ بینک

    پاکستان کی معاشی صورتحال اگلے 2 سال تک کمزور رہے گی: ورلڈ بینک

    اسلام آباد: ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ پاکستان کی معاشی صورتحال اگلے 2 سال تک کمزور رہے گی۔ ملک گرتی معیشت میں پھنسا ہے اور اس کے اخراجات بہت زیادہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈ بینک نے اپنی رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی معاشی صورتحال اگلے 2 سال تک کمزور رہے گی۔

    ورلڈ بینک کے مطابق اس کی وجوہات کمزور معاشی ترقی اور غربت میں اضافہ ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ لوگوں کو غربت سے نکالنے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں دشواری ہوگی، بڑھتا خسارہ پائیدار بنیادوں پر طویل مدتی ترقی کے لیے کم کرنا ہوگا۔

    ورلڈ بینک کے مطابق شرح نمو میں اضافے کے لیے سرمایہ کاری، صنعتی پیداوار کو فروغ دینا ہوگا، پاکستان جنوبی ایشیا کا واحد ملک ہے جس کے پاس محدود مواقع ہیں۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ملک گرتی معیشت میں پھنسا ہے اور اس کے اخراجات بہت زیادہ ہیں۔

  • ٹریٹمنٹ پلانٹس کی تعمیر میں عالمی بینک کی سرمایہ کاری کا خیرِ مقدم کیا جائے گا: گورنر سندھ

    ٹریٹمنٹ پلانٹس کی تعمیر میں عالمی بینک کی سرمایہ کاری کا خیرِ مقدم کیا جائے گا: گورنر سندھ

    کراچی: گورنر سندھ عمران اسماعیل سے عالمی بینک کے وفد نے ملاقات کی، ملاقات میں کراچی شہر کی ترقیاتی ضروریات اور مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی بینک کے جنوبی ایشیا ریجن کے کنٹری ڈائریکٹر کی قیادت میں ایک وفد نے گورنر سندھ عمران اسماعیل سے ملاقات کی، جس میں کراچی کی ترقیاتی ضروریات کے حوالے سے گفتگو کی گئی۔

    [bs-quote quote=”کراچی ترقیاتی لحاظ سے بہت پیچھے رہ گیا: عمران اسماعیل” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    گورنر سندھ اور عالمی بینک کے وفد کی ملاقات میں شہرِ قائد میں کاروبار کے لیے آسانی کے اقدامات پر غور کیا گیا، گورنر سندھ نے کراچی کے اہم مسائل فراہمی و نکاسی آب، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے مسائل کو خصوصی طور پر مذکور کیا۔

    ملاقات میں باہمی دل چسپی کے دیگر امور پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا، اس موقع پر گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ سندھ بشمول کراچی ترقیاتی لحاظ سے بہت پیچھے رہ گیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ فراہمی و نکاسی آب اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ شہر کے بڑے مسائل ہیں۔ انھوں نے عالمی بینک کے وفد کے سامنے اس سلسلے میں پرائیویٹ پارٹنر شپ کی خواہش کا اظہار کیا۔


    کراچی والوں کو پانی سے متعلق 25 دسمبر کو خوش خبری ملے گی، چیف جسٹس ثاقب نثار


    عمران اسماعیل نے کہا کہ ہم ٹریٹمنٹ پلانٹس کو پرائیوٹ پارٹنر شپ کے تحت بنانا چاہتے ہیں، پلانٹس میں عالمی بینک کے ذریعے کی جانے والی سرمایہ کاری کا خیرِ مقدم کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ تحریکِ انصاف کی حکومت نے ملکی مالیاتی مسائل اور تعمیر و ترقی کے معاملات کے سلسلے میں فنڈز کی فراہمی کے لیے آؤٹ آف باکس آئیڈیاز اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

  • بھارت کے ساتھ ڈیموں کا تنازعہ: پاکستان کا ورلڈ بینک سے کردار ادا کرنے کا مطالبہ

    بھارت کے ساتھ ڈیموں کا تنازعہ: پاکستان کا ورلڈ بینک سے کردار ادا کرنے کا مطالبہ

    نیویارک: پاکستان نے ورلڈ بینک سے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت کے ساتھ کشن گنگا اور رتلے ڈیموں کے تنازعے کے سلسلے میں اپنا کردار ادا کرے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے نیویارک میں ورلڈ بینک کے صدر جِم یانگ کِم سے ملاقات کی، ملاقات میں وزیرِ خارجہ نے عالمی بینک کے صدر کو بھارتی کشن گنگا اور رتلے ڈیموں پر پاکستان کے تحفظات سے آگاہ کیا۔

    وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے ملاقات کے حوالے سے کہا کہ ورلڈ بینک سندھ طاس معاہدے کا ضامن ہے۔ خیال رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان 1960 میں دریائے سندھ اور دیگر دریاؤں کا پانی منصفانہ طور تقسیم کرنے کے لیے ’سندھ طاس‘ معاہدہ طے پایا تھا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور بھارت مذاکرات سے مسئلہ حل نہیں کر سکے، اس لیے صدر ورلڈ بینک سے کہا ہے کہ اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کریں۔


    یہ بھی پڑھیں:  عالمی بینک کا پاکستان کو کشن گنگا ڈیم کے معاملے پرثالثی عدالت کے قیام کی درخواست واپس لینے کا مشورہ


    وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ عالمی بینک کے صدر نے پاکستان کے تحفظات توجہ سے سنے، انھوں نے مسئلہ حل کرانے کی ایک اور کوشش کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    واضح رہے کہ ماضی میں بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر دونوں ممالک کے درمیان کئی بار ناکام مذاکرات ہو چکے ہیں، عالمی بینک بھی  بھارت کی طرف داری کرتے ہوئے ثالثی سے معذرت کر چکا ہے۔

  • پاکستان کو آئی ایم ایف سے مزید قرض لینا ہوگا، ورلڈ بینک

    پاکستان کو آئی ایم ایف سے مزید قرض لینا ہوگا، ورلڈ بینک

    واشنگٹن : ورلڈ بینک نے پاکستانی معیشت کے بارے میں اہم پیشگوئی کردی، بینک کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال ملکی معاشی شرح نمو پانچ فیصد تک محدود رہنے کا امکان ہے، پاکستان کو آئی ایم ایف سے مزید قرض لینا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی بینک نے گلوبل اکنامک آوٹ لک جاری کردیا، عالمی بینک کا کہنا ہے کہ پاکستانی معیشت کو اندورنی اور بیرونی خدشات کا سامنا ہے، پاکستان کی معاشی شرح نمو رواں مالی سال پانچ اعشاریہ آٹھ فیصد تک رہے گی۔

    ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال شرح نمو میں خاطر خواہ کمی متوقع ہے۔ شرح نمو پانچ فیصد تک محدود رہےگی۔

    عالمی بینک نے بھی پیشگوئی کی ہے کہ پاکستان کو معیشت پر دباو کم کرنے کیلئے آئی ایم ایف پروگرام میں جانا ہوگا، مسلم لیگ نواز کی پالیسوں نے گزشتہ آئی ایم ایف پروگرام کے اثرات کو زائل کردیا۔

    یاد رہے کہ غیر ملکی جریدے ہوں یہ ملکی معاشی ماہرین معاشی صورتحال کے باعث پاکستان کے آئی ایم ایف کے در پر جانے کی مسلسل پیشگوئی کررہے ہیں۔

    اعداد وشمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے دس ماہ میں جاری کھاتوں کاخسارہ چودہ ارب ڈالر ہوگیا، تجارتی خسارے کا حجم پچیس ارب ڈالر تک ہے۔


    مزید پڑھیں : پاکستان پھر آئی ایم ایف کا در کھٹکھٹائے گا، معاشی ماہرین


    زرمبادلہ ذخائر دس ارب ڈالر کی سطح تک گر چکے ہیں جبکہ اگلے مالی سال میں پاکستان کو آٹھ ارب ڈالر کے غیر ملکی قرضے ادا کرنے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق پاکستانی کرنسی کی قدر میں کمی متوقع ہے، شرح سود میں کئے گئے حالیہ اضافے کو بھی ماہرین آئی ایم ایف کی جانب پہلا قدم قرار دے رہے ہیں۔

    معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام میں جانے کی باتیں گزشتہ نگراں حکومت میں شروع ہوئیں تھیں اور نواز حکومت نے آتے ہی قرض پروگرام پر دستخط کر دئیے تھے۔

    ماہرین کے مطابق مسلم لیگ نون ملکی معیشت کوئی بہتر حال میں نہیں چھوڑ کر گئی ہے، معاشی فرنٹ پر پاکستان کو بڑے چیلنجز کا سامنا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عالمی بینک کا پاکستان کو کشن گنگا ڈیم کے معاملے پرثالثی عدالت کے قیام کی درخواست واپس لینے کا مشورہ

    عالمی بینک کا پاکستان کو کشن گنگا ڈیم کے معاملے پرثالثی عدالت کے قیام کی درخواست واپس لینے کا مشورہ

    واشنگٹن :  عالمی بینک نے ایک بار پھر بھارت کی طرف داری کردی، عالمی بینک نے پاکستان کو کشن گنگا اور رتلےڈیم کے معاملےپر ثالثی عدالت کے قیام سے متعلق اپنی درخواست واپس لینےکا مشورہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی بینک نے ایک بار پھر بھارت کا حمایت کرتے ہوئے پاکستان سے کہا ہےکہ اگر پاکستان ثالثی عدالت کے قیام کاموقف ترک کردے ۔ اس صورت میں عالمی بینک اس معاملے پر غیرجانبدار ماہر کی تقرری کیلئے تیار ہے۔

    بینک کے صدر کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے ۔تاہم حیران کن طور پر بینک نے بھارت کو منصوبے کی تعمیر سے نہیں روکا۔

    پاکستان کوعالمی بینک کے امتیازی رویے اور گزشتہ دوسال کے دوران مسلسل بھارت کی حمایت پر تشویش ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ اٹارنی جنرل اشتراوصاف علی کی سربراہی میں وفد نے عالمی بینک کے حکام سےملاقات کی اور عالمی بینک کو بتایا کہ کشن گنگا اور رتلے ڈیم سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق سندھ طاس معاہدے کا ضامن ورلڈ بینک ہے، عالمی بینک کو بھارت کو منصوبے سے باز رکھنے پر زور دیا جائے گا، ملاقات میں پاکستان رتلے اور بگلیہار منصوبوں کا معاملہ بھی اٹھائے گا۔

    واضح رہے کہ پاکستان نے یہ معاملہ اس سے پہلے بھی عالمی بینک کے سامنے اٹھایا، گزشتہ روز بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے مقبوضہ کشمیر 330 میگا واٹ کے کشن گنگا ڈیم کا افتتاح کیا تھا جبکہ ڈیم پر کام 2009 میں شروع کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ نریندر مودی کی آمد کے خلاف مقبوضہ کشمیر میں شدید احتجاج کیا گیا اور وادی میں ہڑتال رہی تھی جبکہ شہریوں نے فضا میں سیاہ غبارے چھوڑ کر اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کشن گنگا ڈیم کا معاملہ، پاکستان کا ورلڈ بینک سے رجوع کرنے کا فیصلہ

    کشن گنگا ڈیم کا معاملہ، پاکستان کا ورلڈ بینک سے رجوع کرنے کا فیصلہ

    واشنگٹن: پاکستان نے کشن گنگا ڈیم کا معاملہ ہنگامی بنیادوں پر اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے، پاکستانی وفد کل ورلڈ بینک کے چیف ایگزیکٹو سے ملاقات کرے گا۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق ورلڈ بینک کے چیف ایگزیکٹو سے ملاقات واشنگٹن میں ہوگی، پاکستان کی جانب سے ملاقات میں اٹارنی جنرل اشتر اوصاف، دفتر خارجہ کے ڈاکٹر فیصل شامل ہوں گے۔

    پاکستان کی جانب سے چار رکنی وفد میں سیکریٹری پانی اور دیگر حکام بھی شامل ہیں، پاکستان ورلڈ بینک کو اس کی ذمہ داری سے متعلق یاد دلائے گا، پاکستان کا موقف ہے کہ کشن گنگا منصوبہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق سندھ طاس معاہدے کا ضامن ورلڈ بینک ہے، عالمی بینک کو بھارت کو منصوبے سے باز رکھنے پر زور دیا جائے گا، ملاقات میں پاکستان رتلے اور بگلیہار منصوبوں کا معاملہ بھی اٹھائے گا۔

    واضح رہے کہ پاکستان نے یہ معاملہ اس سے پہلے بھی عالمی بینک کے سامنے اٹھایا، گزشتہ روز بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے مقبوضہ کشمیر 330 میگا واٹ کے کشن گنگا ڈیم کا افتتاح کیا تھا جبکہ ڈیم پر کام 2009 میں شروع کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ نریندر مودی کی آمد کے خلاف مقبوضہ کشمیر میں شدید احتجاج کیا گیا اور وادی میں ہڑتال رہی تھی جبکہ شہریوں نے فضا میں سیاہ غبارے چھوڑ کر اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکہ کے بعد عالمی بینک نے بھی پاکستان کیلئے قرضے کی فراہمی روک دی

    امریکہ کے بعد عالمی بینک نے بھی پاکستان کیلئے قرضے کی فراہمی روک دی

     واشنگٹن : امریکہ کے بعد عالمی بینک نے بھی پاکستان کیلئے قرضے کی فراہمی ورک دی پچیس کروڑ ڈالر کا یہ قرضہ ڈیزاسٹر رسک مینج منٹ کیلئے دیا جانا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ کی جانب سے تعاون ختم کئے جانے کے بعد عالمی بینک نے بھی پاکستان کیلئے قرضے کی فراہمی ورک دی، عالمی بینک کےڈیولپمنٹ پالیسی کریڈٹ کی پراجیکٹ انفارمیشن دستاویزات کے مطابق پاکستان کودیا جانے والا پچیس کروڑ ڈالر کا قرضہ روک لیا گیا ہے۔

    قرضہ ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ کیلئے دیا جانا تھا، جائزہ ٹیم نے منصوبہ پرعمل درآمد روک دیا۔

    عالمی بینک دستاویز کے مطابق پاکستان کو میکرو اکنامک رسک کا سامنا ہے، پاکستان کے بیرونی کھاتوں پر بڑھتا ہوا دباو بھی تشویش کا باعث ہے، تجارتی اور جاری کھاتوں کا خسارہ بڑھ رہا ہے جبکہ زرمبادلہ ذخائر میں مسلسل کمی آرہی ہے۔

    معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی رائے عالمی بینک کے فیصلوں پر اثر انداز ہوتی ہے، آئی ایم ایف نے بھی پاکستان کو میکرواکنامک رسک کے بارے میں نشاندہی کی تھی۔

    خیال رہے کہ ملکی معیشت مسائل کا شکار ہے اور بڑھتے ہوئے جاری اخراجات کے ساتھ ساتھ تجارتی خسارہ میں بھی مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔


    مزید پڑھیں :  جولائی تا دسمبر :تجارتی خسارے میں 20فیصد اضافہ


    وفاقی ادارے شماریات کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں تجارتی خسارے کا حجم سترہ ارب ستانوے کروڑ ڈالر رہا، زیرغورعرصے میں ملکی درآمدات کا حجم انیس فیصد اضافے کے ساتھ اٹھائیس ارب ستاون کروڑ ڈالر رہا۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ ہی حکومت کی جانب سے عالمی بینک سے زرعی شعبے کیلئے تیس کروڑ ڈالر کا قرضہ حاصل کیا تھا، عالمی بینک اعلامیہ کے مطابق زراعت میں بہتری کیلئے اس منصوبے سے ساڑھے تین لاکھ افراد کو روزگار مے گا جبکہ غربت میں کمی آئے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔