Tag: world first

  • امریکی سائنسدان چوہے سے ایچ آئی وی کا خاتمہ کرنے میں کامیاب

    امریکی سائنسدان چوہے سے ایچ آئی وی کا خاتمہ کرنے میں کامیاب

    واشنگٹن : سائنسدانوں نے پہلی بار ادویات اور جین ایدیٹنگ کی مدد سے لیبارٹری کے چوہے کے پورے جینوم میں ایچ آئی وی کو ختم کرنے میں کامیابی حاصل کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق جینوم میں ایچ آئی وی کو ختم کرنے میں کامیابی سے سائنسدانوں کو توقع ہے کہ اس 2 نکاتی طریقہ کار کی مدد سے اس لاعلاج مرض کے شکار انسانوں کے لیے پہلی بار علاج تشکیل دیا جائے گا اور انسانوں پر اس کی آزمائش اگلے سال سے شروع ہوگی۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اب تک صرف 2 افراد کے ایچ آئی وی کا علاج ہوسکتا ہے جو کہ دونوں بلڈ کینسر کا شکار تھے اور ایک خطرنک بون میرو ٹرانسپلانٹ کے عمل سے گزر کر دونوں بیماریوں سے نجات پانے میں کامیاب ہوئے۔مگر یہ طریقہ کار ہر ایک پر کام نہیں کرتا بلکہ کچھ کے لیے جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے اور اس کے لیے ضروری ہے کہ مریض ایچ آئی وی اور کینسر دونوں بیماریوں کا شکار ہوں۔

    امریکا کی نبراسکا یونیورسٹی کے ماہرین نے ایچ آئی وی سے نجات دلانے والے نئے طریقہ کار کو دریافت کرنے میں کامیابی حاصل کی جو کہ 5 سال سے اس پر کام کررہے تھے۔

    اس طریقہ کار میں انہوں نے آہستی سے اثر کرنے والی ادویات اور جین ایڈیٹنگ کرسپر کاس 9 کا استعمال کیا اور اس کے نتیجے میں لیبارٹری کے ایک تہائی چوہوں کے مکمل جینوم سے ایچ آئی وی کو ختم کرنے میں کامیاب رہے۔

    محققین کا کہنا تھا کہ اس کامیابی پر ہمیں یقین ہی نہیں آیا، پہلے تو ہمیں لگا کہ یہ اتفاق ہے یا گرافس میں کوئی گڑبڑ ہے، مگر کئی بار اس عمل کو دہرانے کے بعد ہمیں یقین آیا ہے کہ ہم نے بہت بڑی کامیابی حاصل کرلی ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ طبی جریدوں نے بھی ہم پر یقین نہیں کیا اور کئی بار ہمارے مقالے کو مسترد کیا گیا اور ہم بڑی مشکل سے یقین دلانے میں کامیاب ہوئے کہ ایچ آئی وی کا علاج اب ممکن ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایچ آئی وی سے نجات اس لیے لگ بھگ ناممکن ہوتی ہے کیونکہ یہ وائرس جینوم کو متاثر کرتا ہے اور خود کو خفیہ مقامات پر چھپا کر کسی بھی وقت دوبارہ سر اٹھالیتا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق ویسے اس وقت ایسی انتہائی موثر ادویات موجود ہیں جو اس وائرس کو دبا دیتی ہیں اور مریض میں یہ وائرس ایڈز کی شکل اختیار نہیں کرپاتا جس سے صحت مند اور لمبی زندگی گزارنا ممکن ہوجاتی ہے، تاہم یہ ادویات ایچ آئی وی کو ختم کرنے میں ناکام رہتی ہیں۔

    اب محققین اس نئے طریقہ کار کو بندروں پر آزمائیں گے اور توقع ہے کہ اگلے سال موسم گرما میں انسانوں پر اس کا ٹیسٹ شروع ہوگا۔محققین کا کہنا تھا کہ ابھی اسے مکمل علاج قرار نہیں دیا جاسکتا ہے مگر ان کا کہنا تھا کہ کم از کم یہ ضرور ثابت ہوتا ہے کہ ایچ آئی وی کا مکمل علاج ممکن ہے۔

  • ہائپر لوپ سے دبئی تا ابوظہبی سفر صرف 12 منٹ میں

    ہائپر لوپ سے دبئی تا ابوظہبی سفر صرف 12 منٹ میں

    دبئی : دبئی تا ابوظہبی دنیا کا منفرد ترین ہائپر لوپ ٹرانسپورٹ سسٹم کا منصوبہ پیش کردیا گیا جس کے تحت ان دونوں ریاستوں کے درمیان زمینی سفر بوئنگ 747 طیارے کی رفتار سے بھی زیادہ تیز ہوگا اور سفر محض 12 منٹ میں طے کیا جاسکے گا۔

    اس حیران کن اور دلچسپ منصوبے کے بارے میں آگاہی ہائپر لوپ کے چیف ایگزیکٹو نے متحدہ عرب امارات میں ہونے والی مڈایسٹ ریل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دی۔

    انہوں نے اپنے خطاب میں اس انوکھے پراجیکٹ کی تصاویر اور ویڈیوز بھی دکھائیں جو صحرا نیوڈا میں تکمیل کے مراحل میں ہے اور یہ تصاویر اس سے قبل کبھی منظر عام پر نہیں آئیں اور اب یہ منصوبہ دبئی تا ابوظبی پیش کردیا۔

    لاس اینجلس سے تعلق رکھنے والی کمپنی ہائپر لوپ کے سربراہ کا کہنا تھا خصوصی طور پر ڈیزائن کیے گئے تیز رفتار پوڈز میں مسافروں کے علاوہ مالِ تجارت بھی بھیجا جا سکے گا جو مسافروں اور تجارتی سامان الگ الگ ڈیزائن کے لیے گئے ہیں اور یہ پوڈز 1200 کلومیٹرز فی گھنٹہ کی رفتار سے مسافت طے کرسکتے ہیں یعنی ان کی رفتار بوئنگ طیارے 747 کی رفتار سے بھی زیادہ ہے اس طرح دبئی اور ابوظہبی کا سفر محض 12 منٹ رہ جائے گا۔

     2 3

    ہائپر لوپس کسی ٹرین کے برعکس دراصل کئی چھوٹے چھوٹے پوڈز پر مشتمل ہوتی ہے جو الگ الگ سفر کرتے ہیں جب کہ ایک ٹرین میں کئی ڈبے ایک ساتھ ایک ہی انجن کے ساتھ جڑے ہوتے ہیں۔

    7

    ٹرین کے برعکس یہ پوڈز مسافر کے بتائے گئے وقت پر سفر کا آغاز کرے گی اور بغیر کسی رکاوٹ یا قیام کے براہ راست اس ہی اسٹیشن پر جا کر رکے گی جہاں مسافر نے اترنا ہوگا یعنی ہر اسٹیشن رکنے کی کوفت سے محفوظ رہا جا سکے گا جیسا کے خبر میں منسلک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے۔

    6

    یہ پوڈز ایک مخصوص مگر جدید سائنسی طرز پر بنائے ٹیوب میں سفر کیا کریں گے اور یہ ٹیوبس دبئی ایئرپورٹ، برج خلیفہ، دبئی مارینہ، المکتوم ایئر پورٹ،دبئی ایئر پورٹ اور ابوظہبی کے مرکز سے منسلک ہوں گے، مسافر اپنی مطلوبہ جگہ کا انتخاب کرے گا اور اسے متعلقہ پوڈز میں سوار کر مقررہ اسٹیشن پر پہنچادیا جائے گا۔

    ایک بوئنگ طیارے سے تیز رفتار ہائپر لوپس پوڈز کی کامیابی کی بنیادی وجہ اس کا محفوظٖ ترین ہونا ہے دوئم یہ ہوائی ٹکٹ سے سستا ثابت ہوگا اور انتظار کی زحمت کا سامنا نہیں ہوگا۔

    5

    4

    دونوں شہروں کے درمیان کتنا فاصلہ ہے؟؟

    دبئی اور ابوظبی کے درمیان فضائی فاصلہ (جہاز سے سفر) 65 میل (105 کلومیٹر) ہے جبکہ زمینی فاصلہ(بذریعہ سڑک) 125.24 کلومیٹر ہے، اگر آپ اپنی گاڑی 70 میل فی گھنٹہ (112 کلومیٹر) کی رفتار سے چلائیں گے تب بھی آپ کو ابوظبی پہنچنے میں ایک گھنٹہ 7 منٹ کا سفر لگے گا لیکن ہائپر لوپ کے ذریعے زمینی فاصلہ ایک گھنٹہ 7 منٹ کے بجائے محض 12 منٹ میں طے کیا جاسکے گا۔

    ہائپر لوپ سے متعلق یہ ویڈیو بھی دیکھیں: