Tag: World Food Programme

  • ’یہاں خوراک ہے نہ ایندھن، یہ جہنم ہے‘ مسلمان ملک سے متعلق سربراہ ڈبلیو ایف پی کا بیان

    ’یہاں خوراک ہے نہ ایندھن، یہ جہنم ہے‘ مسلمان ملک سے متعلق سربراہ ڈبلیو ایف پی کا بیان

    روم: یہاں خوراک ہے نہ ایندھن، یہ جہنم ہے، یہ الفاظ عالمی ادارہ خوراک کے سربراہ کے ایک مسلمان ملک یمن سے متعلق ہیں، جن سے یمن کے لوگوں کی اذیت اور بے پناہ تکلیف کا اندازہ ہوتا ہے۔

    ورلڈ فوڈ پروگرام کے سربراہ ڈیوڈ بیسلے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یمن روئے زمین کی سب سے بد ترین جگہ بن رہی ہے، اسے انسانوں ہی نے اس حد تک پہنچایا ہے۔

    سربراہ ڈبلیو ایف پی کا کہنا تھا کہ یہاں خوراک ہے نہ ہی ایندھن، یہ جہنم ہے، یمن میں 4 لاکھ بچوں کی زندگی کو خطرہ لاحق ہے۔

    یمن، نومنتخب وزرا کا جہاز اترتے ہی ایئرپورٹ دھماکوں سے گونج اٹھا، 26 جاں‌ بحق

    ڈیوڈ بیسلے نے بتایا کہ یہ اعداد و شمار نہیں، بلکہ یہ لوگوں کی حقیقت ہے، ہمیں یہ سب روکنے کے لیے جلد از جلد مدد کی ضرورت ہے۔

    یاد رہے کہ یکم جنوری 2021 کو یمن کے ساحلی شہر حدیدہ میں ایک شادی ہال میں جاری تقریب کے دوران بم دھماکے سے 5 خواتین جاں بحق ہو گئی تھیں، جب کہ واقعے کی ذمہ داری یمن کی حکومت اور حوثی باغی ایک دوسرے پر ڈالتے رہے۔

    اس واقعے سے محض 2 دن قبل عدن ایئر پورٹ پر بھی خوف ناک دھماکے ہوئے تھے، جس میں 26 افراد ہلاک ہو گئے تھے، عدن ایئر پورٹ کو دھماکوں سے اس وقت نشانہ بنایا گیا تھا جب حکومتی وزرا وہاں پہنچے تھے۔

    سعودی عرب سے عدن واپس پہنچنے والے طیارے میں وزیر اعظم مائین عبدالمالک، سعودی سفیر اور دیگر اہم شخصیات موجود تھیں۔

  • امن کے نوبل پرائز کا اعلان کردیا گیا

    امن کے نوبل پرائز کا اعلان کردیا گیا

    اوسلو : امن کا نوبل انعام رواں سال اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کو دیا گیا ہے، ورلڈ فوڈ پروگرام کو ایوارڈ بھوک سے نمٹنے کی کوششوں پر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نوبیل انعام برائے امن 2020ءکا اعلان کر دیا گیا، یہ انعام اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام نے اپنے نام کرلیا، ڈبلیو ایف پی کو نوبیل امن انعام جنگ زدہ علاقوں میں بھوک مٹانے میں کردار ادا کرنے پر دیا گیا۔

    امن کا نوبیل انعام اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کو دینے کا فیصلہ ناروے کی نوبیل کمیٹی نے کیا ہے، اس مقابلے میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن، گریٹا تھنبرگ، ڈونلڈ ٹرمپ اور جیسنڈا آرڈن بھی پسندیدہ تصور کیے جا رہے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ برس امن کا نوبل انعام اتھوپیا کے وزیراعظم علی احمد ابی کو دیا گیا تھا، اس سال امن کے نوبل امن انعام کے لیے مجموعی طور پر 318 نامزدگیاں شامل تھیں جس میں 211 افراد اور 107تنظیموں کے نام جمع کرائے گئے تھے۔

    دیگرنامزدگیوں میں بلیک لائیو میٹر مومنٹ، کمیٹی تو پروٹیکٹ جرنلسٹس، رپورٹر ود آؤٹ بارڈرز، یورپی یونین اور اقوام متحدہ کی تنظیم برائے مہاجرین کو بھی شامل کیا گیا تھا، اس کے علاوہ سوئیڈن کی کم سن لڑکی گریتا تونبرگ کو بھی امن کے نوبل انعام کیلئے نامزد کیا گیا تھا۔